Tag: آپریشن سندور

  • آپریشن سندور میں شکست کا اعتراف ، بھارت کی ایک نئے فالس فلیگ آپریشن کی تیاری

    آپریشن سندور میں شکست کا اعتراف ، بھارت کی ایک نئے فالس فلیگ آپریشن کی تیاری

    نئی دہلی: جنگی جنون میں مبتلا مودی سرکار نے آپریشن سندور میں شکست کے اعتراف کے بعد اور ایک نئے فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت جنگی جنون میں مبتلا ہو کر نئی "بھیروو کمانڈو بٹالینز” بنانے میں مصروف ہے۔

    بھارتی اخبار دی پرنٹ نے بتایا کہ یہ بٹالینز پاکستان اور چین کے خلاف سرحدی علاقوں میں تعینات کی جائیں گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج رواں ماہ پانچ نئی بھیروو کمانڈو بٹالینز کو سرحدی مقامات پر تعینات کرنے کی تیاری کر رہی ہے، ان یونٹس کو کراس بارڈر انٹرڈکشن، دشمن کی پوزیشنز تباہ کرنے اور خفیہ سراغ رسانی جیسے فرائض سونپے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق ان میں سے تین کمانڈو یونٹس پاکستان اور چین کے ساتھ شمالی سرحد پر، ایک شمال مشرق اور ایک مغربی محاذ پر تعینات کی جائے گی۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ یہ فیصلہ "آپریشن سندور” کے دوران بھارت کو ہونے والی ناکامی کے بعد کیا گیا، جب چین نے پاکستان کو بھارتی فوجی نقل و حرکت اور ہتھیاروں کی تعیناتی پر ریئل ٹائم انٹیلی جنس فراہم کی تھی۔

    دی پرنٹ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا کہ نئی بٹالینز کی تیاری دراصل بھارت کی تاریخ میں موجود فالس فلیگ آپریشنز کی پالیسی کو آگے بڑھانے کا حصہ ہے اور مودی سرکار کے یہ جارحانہ اقدامات نہ صرف اندرونی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہیں۔

    بھارت کی فالس فلیگ آپریشنز سے بھری تاریخ میں نئی یونٹس اسی پالیسی کو آگے بڑھانے کا ذریعہ ہیں۔

  • بھارت کا آپریشن سندور میں رسوائی اور جگ ہنسائی کے بعد مضحکہ خیز دعویٰ

    بھارت کا آپریشن سندور میں رسوائی اور جگ ہنسائی کے بعد مضحکہ خیز دعویٰ

    (9 اگست 2025): آپریشن سندور میں پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست پر بھارت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

     تفصیلات کے مطابق آپریشن سندور کے مہینوں بعد اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے بھارتی ایئر چیف نے 6 پاکستانی طیارے مار گرانے کا مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے، بھارتی ایئر چیف اے پی سنگھ نے پاک بھارت جنگ کے تین ماہ بعد پاکستان کے پانچ طیارے گرانے کا بھونڈا دعویٰ کردیا ہے۔

    بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے بغیر کسی ثبوت کے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے چھ ریڈار دو ہینگرز اور دو ایس اے جی ای سسٹم بھی تباہ کئے گئے۔

    بھارتی ایئرچیف کے جھوٹے دعوؤں نے مودی سرکار کو پھر دنیا میں رسوا کردیا ہے، بھارت کے اندر سے اٹھنے والی آوازوں کا جواب دینے کے بجائے ایک اور مضحکہ خیز دعویٰ کردیا ہے۔

    خود بھارتی جنرل، سفارتکار اور بین الاقوامی میڈیا بھارتی رافیل تباہ ہونے کی تصدیق کرچکے ہیں، رائٹرز سمیت غیرملکی خبر رساں ادارے بھارت کی جنگی حکمت اور انٹیلی جنس ناکامی کی تصدیق کرچکے ہیں۔

    دوسری جانب پاکستان نے 7 مئی کی فضائی جنگ کے فوراً بعد ہی رافیل سمیت بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کی تفصیلات تک سامنے رکھ دی تھیں جن کی تائید بھارتی میڈیا کی رپورٹس سے بھی ہوئی تھی۔

  • معرکۂ مئی: بھارت کا اعترافِ شکست اور مفروضے

    معرکۂ مئی: بھارت کا اعترافِ شکست اور مفروضے

    پاکستان سے شکست کے بعد بھارت میں آپریشن سیندور اور اس کے نتائج پر بحث اب بھی جاری ہے اور سوالات ہیں کہ بھارتی حکمرانوں اور مسلح افواج کا پیچھا ہی نہیں چھوڑ رہے۔

    اب بھارتی حکمرانوں نے بیانات دینے کے بجائے مسلح افواج کے نمائندوں کو آگے کر دیا ہے کہ وہ اپنی قوم کے سامنے پاکستان سے جنگ میں شکست کی وجوہ بیان کریں۔ بھارتی حکمرانوں کی جانب سے یہ حکمت عملی اس لیے اپنائی گئی ہے کہ بھارت میں فوج پر تنقید عموماً نہیں کی جاتی۔ حزبِ اختلاف کے سیاست داں بھی فوج پر تنقید سے گریز کرتے ہیں۔ بھارت جو ابتدا میں کسی بھی قسم کے نقصان سے انکار کررہا تھا۔ اب آہستہ آہستہ اپنی شکست اور ناکامی کا اعتراف کرنے لگا ہے۔ پہلے غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں ان کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے بھارتی فضائیہ کے طیاروں کے تباہ ہونے کی تصدیق کی۔ پھر طیارے گرنے کی وجہ پر بیان ملائیشیا سے آیا اور اب شکست کی تفصیل خود بھارتی ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف نے ایک سیمینار کے دوران بیان کی ہے۔

    ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف راہول آر سنگھ نے فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی) میں سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے آپریشن سیندور میں بھارتی فضائیہ، فضائی دفاعی نظام کی کمزوریوں، دفاعی نظام میں آلات کی کمی اور بھارت کی ناکام انٹیلیجنس کا ذکر کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی جنگی برتری کا بھی اعتراف کیا ہے۔ فکی کہنے کو تو بھارت میں تاجروں اور صنعت کاروں کا سب سے بڑا نمائندہ ادارہ ہے۔ مگر پاکستان دشمنی میں بہت آگے ہے۔ اس کی جانب سے متعدد مرتبہ ایسی رپورٹیں جاری کی گئی ہیں جن میں بھارتی مسلح افواج اور حکومت کو پاکستان پر حملے کے لیے اکسایا گیا اور پہل گام کے فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھی فکی نے ایسی ہی رپورٹ جاری کی تھی۔ اسی لیے بھارت کے ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف راہول آر سنگھ نے اس پلیٹ فارم کا انتخاب کیا۔ آپریشن سیندور سے سبق حاصل کرتے ہوئے مستقبل میں کس قسم کی جنگی اور دفاعی صلاحیت بھارتی مسلح افواج کے لیے ناگزیر ہے، اس خطاب میں راہول سنگھ نے اس پر بات کی ہے اور بہت سی ایسی باتیں کی ہیں جن کا تجزیہ ضروری ہے۔

    بھارتی جرنیل اپنی شکست کا اعتراف تو کررہے ہیں، لیکن اپنی کم زوریوں‌ اور ناکامیوں‌ کو چھپانے کے لیے اور قوم کو مطمئن کرنے کے لیے یہ بیانیہ دماغوں میں‌ گھسانے کی کوشش کررہے ہیں کہ معرکۂ مئی 2025 میں بھارت کا مقابلہ صرف پاکستان سے نہ تھا بلکہ اس کو چین اور ترکی سے بھی جنگ کا سامنا تھا۔ وہ اسے ایک سرحد اور تین حریف کا نام دیتے ہیں۔ اپنی بات میں وزن ڈالنے کے لیے وہ دلیل دیتے ہیں کہ پاکستان کی 81 فیصد دفاعی مصنوعات کا انحصار چین پر ہے۔ جب کہ ترکی نے بھی پاکستان کو ڈرونز فراہم کیے ہیں۔ اس طرح یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ دوںوں ملک بھی بھارت سے جنگ کا حصہ تھے۔

    اگر بھارتی جرنیل کا یہ مفروضہ مان لیا جائے تو ہم دیکھتے ہیں کہ بھارت اپنے ہتھیاروں کا 36 فیصد روس سے 46 فیصد امریکا اور فرانس سے جب کہ باقی ماندہ اسرائیل سے خرید رہا ہے۔ اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان کا مقابلہ دنیا کی بڑی فوجی طاقتوں سے تھا۔ اور پاکستان یہ کہہ سکتا ہے کہ ایک سرحد اور چار دشمن جس میں دو سپر پاور اور ایک بے رحم جنگی مجرم تھا اور یوں‌ پاکستان نے ان سے بھی جنگ کی ہے۔

    دنیا کو معلوم ہے کہ یہ جنگ خود بھارت نے شروع کی تھی اور اب وہ یہ کہہ رہا ہے کہ پاک بھارت معرکے میں چین نے اپنے اسلحے کی صلاحیت کو ٹیسٹ کیا ہے۔ مگر وہ یہ بھول گیا ہے کہ جنگ میں اسلحے سے زیادہ اس کو استعمال کرنے والے ہاتھ اہم ہوتے ہیں۔ یعنی بندوق نہیں بندوق کے پیچھے والا شخص اہمیت رکھتا ہے۔ اچھا نشانہ باز ایک عام سے بندوق سے بھی بہترین نشانہ لگا سکتا ہے۔ اور ایک عام نشانہ باز کو جنتا بھی اچھا اور بہترین اسلحہ یا بندوق فراہم کر دی جائے اس کا نشانہ چوک ہی جائے گا۔ اور ایسا ہی پاک بھارت معرکہ میں ہوا۔ بھارت روسی اور فرانسیسی طیاروں اور اسرائیلی ڈرونز کو استعمال کر رہا تھا۔ اور اس کو زعم تھا کہ وہ جدید اسلحے کے ساتھ پاکستان کو مات دے سکے گا۔ مگر اس جنگ کا نتیجہ اس کے برعکس نکلا اور اب بھارتی جرنیلوں‌ اور فوج کے نمائندوں کو بھارتی حکومت نے عوام کے سامنے کردیا ہے جو وضاحتیں دیتے پھر رہے ہیں۔

    چین کی جنگی حکمت عملی پر ایک جملہ Kill with a borrowed knife
    (یعنی ادھار کی چھری سے قتل کرو) بھی اس حوالے سے سنا جارہا ہے۔ مشہور ہے کہ آج سے تقریباً تین سو سال قبل کسی فلسفی اور دانشور نے جنگ کی حکمتِ عملی طے کرتے ہوئے 36 نکات تحریر کیے تھے جن میں یہ نکتہ بھی شامل تھا۔ راہول سنگھ یہ کہنا چاہتے تھے کہ چین براہ راست بھارت سے لڑنے کے بجائے پاکستان کو استعمال کررہا ہے۔ مگر وہ یہ بتانا بھول گئے کہ جنگ کی ابتدا کس نے کی تھی۔ بھارت ایک علاقائی غنڈہ بن کر پاکستان پر چڑھ دوڑا تھا اور اب جب مار پڑی ہے تو اس کے بڑے اپنی قوم کو مفروضوں‌ پر مبنی جواب دے رہے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ میرے مقابلے میں فلاں فلاں بھی پاکستان کے ساتھ مل کر لڑا ہے۔

    اسی طرح بھارتی جرنیل چین کی حکمراں جماعت چائنیز کمیونسٹ پارٹی، کی جنگی آلات کی تیاری سے متعلق حکمت عملی کو بھارت میں بھی اپنانے کی بات کرتے ہیں۔ چین نے مسلح افواج کے لیے جنگی آلات اور ہتھیاروں کی تیاری کے لیے سول ملٹری فیوژن کی حکمت عملی کو اپنایا ہے جس میں چین اپنی دفاعی اور سویلین تحقیق اور ٹیکنالوجی کو یکجا کر کے دفاعی مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے۔ اور اب بھارتی جرنیل بھی اسی کو اپنانے کی بات کر رہے ہیں۔ مگر اس کے ساتھ ہی بھارتی جرنیل یہ بھی کہتے ہیں کہ مقامی سطح پر تیار کردہ دفاعی مصنوعات کی کارکردگی دعوؤں اور توقعات کے مطابق نہیں ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ آپریشن سندور کے دوران اہم ترین چیز تھی ایئر ڈیفنس اور اس کی کس طرح منصوبہ بندی کی تھی۔ یہ اچھا اور خراب دونوں تھا۔ ہم مزید بھی بہت کچھ کر سکتے تھے۔ لوکل مصنوعات پر مشتمل نظام میں سے بعض نے اچھی کارکردگی دکھائی اور چند ایک توقع پر پورا نہیں اترے۔ یہ ایک چوہے بلی کا کھیل تھا۔ اس مرتبہ پاکستان نے ہماری شہری آبادی کو نشانہ نہیں بنایا، آئندہ ہمیں اس کے لیے بھی تیار رہنا ہوگا۔ ہمیں ایئر ڈیفنس آرٹلری ڈرونز سسٹم تیار کرنا ہوگا اور بہت جلد اس پر کام شروع کرنا ہوگا۔ چین نے خود کو جنگ مین جھونکے بغیر اپنے پڑوسی کو استعمال کرتے ہوئے شمالی سرحد پر اپنے ہتھیاروں کو دیگر ہتھیاروں کے نظام کے خلاف ٹیسٹ کیا ہے جو کہ وہاں چین کو ایک لیبارٹری کی طرح دستیاب تھے۔ اس سے ہمیں بہت کچھ سیکھنا ہوگا۔ ترکی نے پاکستان کو بہترین ڈرونز دے کر سپورٹ کیا۔ جنگ کے دوران ترکی کی جانب سے ڈرون آنا شروع ہوگئے تھے۔ ساتھ ہی تربیت یافتہ افرادی قوت بھی موجود تھی۔ اپنے خطاب میں بھارتی جرنیل نے فوجی اصطلاح "فور سی” (4Cs) استعمال کی۔ اور اسی تسلسل میں بات کرتے ہوئے بھارت کے پیچھے رہ جانے کا اعتراف کیا۔ سب بڑا اعترافِ شکست یہ تھا کہ بھارتی مسلح افواج کی نقل و حرکت پر پاکستان کی گہری نظر تھی۔ یعنی بھارت پاکستان کے خلاف جو بھی جنگی تیاری کررہا تھا اس کا علم نہ صرف پاکستان کو پہلے سے تھا بلکہ وہ بھارت کو مسلسل خبردار کررہا تھا کہ وہ کسی قسم کی جارحیت سے باز رہے۔ بھارتی جرنیل نے اپنے خطاب میں اعتراف کیا کہ معرکۂ مئی 2025 سے پہلے اور بعد میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان ہفتہ وار بات چیت میں پاکستان بھارت کو مسلسل آگاہ کر رہا تھا کہ ان کے کون کون سے یونٹس یا شعبے پاکستان پر حملہ کرنے کو تیار ہیں۔ اور پاکستان نے ڈی جی ملٹری آپریشن کی سطح پر بھارت کو جارحیت سے باز رہنے کی تلقین بھی کی۔

    راہول سنگھ یہ بات کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کو یہ صلاحیت چین کے سیٹلائٹ کی وجہ سے حاصل ہوئی تھی۔ جو ایک غلط تاثر ہے۔ اگر یہ بات مان بھی لیں تو یہ بھی بھارت کی بڑی ناکامی ہے کہ وہ جنگ یا کسی حملے کی تیاری کو اپنے دشمن کی نظروں سے اوجھل نہ رکھ سکا اور اسے ہزیمت اٹھانا پڑی۔ پاکستان کو بھارت کی جنگی تیاری کا کس قدر علم تھا یہ پاکستان کے ایئر وائس مارشل اورنگزیب نے میڈیا بریفنگ میں بتا دیا تھا کہ جیسے ہی بھارت کے ستّر کے قریب طیارے فضا میں بلند ہوئے پاکستان ایئر فورس نے نہ صرف ان طیاروں کے الیکٹرک سگنلز کو شناخت کرلیا بلکہ ان طیاروں کی نشان دہی کے ساتھ یہ طے ہوگیا کہ کس طیارے کو پاک فضائیہ کا کون سا طیارہ ہدف بنائے گا۔ اور اسی حکمتِ عملی کی وجہ سے اس معرکے کا نتیجہ چھ صفر رہا۔

    یہ سمجھنا کچھ مشکل نہیں کہ دراصل بھارتی مسلح افواج یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ اصل میں اسے پاکستان سے مار پڑی ہے اور شکست کھائی ہے۔ وہ یہ باور کروانے کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان ہمارے سامنے کھڑے ہونے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ اگر بھارت نے اسی سوچ کے ساتھ آئندہ بھی جنگ کی تیاری کی تو اس کا انجام بھی سندور جیسا ہی ہوگا۔

  • پاکستان کیخلاف جنگ میں 4 بھارتی پائلٹ سمیت 250 سے زائد فوجی ہلاک ہونے کا انکشاف

    پاکستان کیخلاف جنگ میں 4 بھارتی پائلٹ سمیت 250 سے زائد فوجی ہلاک ہونے کا انکشاف

    آپریشن سندور بھارت کے لیے کلنک کا ٹیکہ بن گیا، جنگ کے دوران 4 بھارتی پائلٹ ہلاک ہونے کا انکشاف ہوا جبکہ صرف ایل اوسی پر250 سے زائد فوجی مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آپریشن سندور کے دوران بھارتی فوج اپنے اہلکاروں کی ہلاکتیں تسلیم نہ کرنے پر شدید اندرونی دباؤ کا شکارہے، بھارت پہلے جانی نقصان سے انکار کرتا رہا تاہم دباؤ بڑھا تو سب تسلیم کرلیا۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے پاکستان کیخلاف جنگ میں بھارت کو بڑا جانی نقصان ہوا، صرف ایل اوسی پر 250 سے زائد فوجی مارے گئے۔ہلاکتوں میں انڈین ایئر فورس یونٹ کے سات فوجی بھی شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ 10 انفینٹری بریگیڈ کے جی ٹاپ میں بھارت کے 5 اہلکار ، ہیڈکوارٹر 93 انفینٹری بریگیڈ میں 9 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا تین رافیل طیاروں کے پائلٹس سمیت چار پائلٹس بھی ہلاک ہوئے جبکہ آدم پورایئربیس پر مارے گئے جدید ایس400 دفاعی نظام کے 5 آپریٹرز بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : انڈیا کے خلاف پاکستان نے چینی ٹیکنالوجی کا مہارت سے استعمال کیا، بھارتی نائب آرمی چیف

    ادھم پور ایئربیس پرایئر ڈیفنس یونٹ کے 9 بھارتی اہلکار ، راجوڑی میں 2 ، اڑی میں 4 بھارتی فوجی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔

    12 انفنٹری بریگیڈ اڑی، پٹھان کوٹ اور اُدھم پورمیں بھی بھارت کو بھاری نقصان ہوا تاہم بھارتی حکومت اور افواج ہزیمت سے بچنے کے لئے آج تک جانی نقصان چھپاتی رہی۔

    بھارتی حکومت اور فوج پر دباؤ بڑھا تو اعزازت دینے کے لئے فہرست تیار کرنا پڑی اور بڑی تعداد میں فوجیوں کی ہلاکتوں پرشدید دباؤ کی وجہ سے اب سو سے زائد فوجیوں کوایوارڈز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے بھارت کے ڈپٹی آرمی چیف سمیت متعدد اہلکار پاکستان سے شکست کا اعتراف کرچکے ہیں۔

    بھارت پہلے جانی نقصان سے انکار کرتا رہا لیکن بڑی تعداد میں فوجیوں کی ہلاکتوں پرشدید دباؤ کی وجہ سے اب سو سے زائد فوجیوں کو ایوارڈز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • ’ون نیشن، ون ہسبنڈ کی اسکیم ہے کیا؟ وزیراعلیٰ پنجاب مودی کی حرکت پر برہم

    ’ون نیشن، ون ہسبنڈ کی اسکیم ہے کیا؟ وزیراعلیٰ پنجاب مودی کی حرکت پر برہم

    بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان نے وزیراعظم نریندر مودی کو آئینہ دکھاتے ہوئے انھیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    لدھیانہ ضمنی اسمبلی انتخاب میں ’آپریشن سندور‘ کے نام پر ووٹ مانگنے پر وزیراعلیٰ بھگونت مان نے مودی کی اصلیت سے پردہ اٹھایا ہے، پریس کانفرنس کے دوران انھوں نے کہا کہ بی جے پی آپریشن سندور کے نام پر لوگوں سے ووٹ مانگ رہی ہے۔ لوگوں کے گھروں میں سندور بھیج رہی ہے۔

    وزیراعلیٰ بھگونت مان نے سوال کیا کہ کیا آپ مودی کے نام کا سندور لگائیں گے؟ کوئی ون نیشن ون ہسبنڈ نام کی اسکیم چل رہی ہے کیا؟‘

    تاہم تنقید سامنے آنے کے بعد بھارتیہ جنتہ پارٹی پہلے ہی ان خبروں کی تردید کر چکی ہے، جن میں یہ کہا گیا تھا کہ پارٹی کے کارکنان گھر گھر سندور پہنچائیں گے۔

    بھگونت مان کا یہ بیان سامنے آنے کے بعد پنجاب میں بی جے پی کے ترجمان پریت پال سنگھ بالیوال نے ’ایکس‘ پر انکی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپریشن سندور کا مذاق اڑاتے ہوئے وہ بے شرمی سے پوچھتے ہیں کیا آپ مودی کے نام کا سندور لگائیں گے؟ کیا یہ ون نیشن، ون ہسبنڈ ہے۔‘‘

    بی جے پی کے ترجمان پریت پال سنگھ بالیوال کا کہنا تھا کہ ہر گھر سندور بھیجنے سے متعلق بی جے پی کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔

  • طیاروں کی تباہی کے بعد  بھارتی فوج کے جنرل انیل چوہان کا ایک اور بڑا اعتراف

    طیاروں کی تباہی کے بعد بھارتی فوج کے جنرل انیل چوہان کا ایک اور بڑا اعتراف

    نئی دہلی : بھارتی فوج کے جنرل انیل چوہان کا ایک اور اعتراف بھارتی میڈیا کی زینت بن گیا، بھارت کا بیانیہ خود اس کے گلے پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کے جنرل انیل چوہان کا پاکستان ایئر فورس کے ہاتھوں طیاروں کی تباہی کے بعد ایک اور اعتراف سامنے آگیا۔

    بھارتی چیف نے کہا کہ آپریشن سندور میں پندرہ فیصد وقت جعلی خبروں سے لڑنے میں ضائع ہوا۔

    بھارت ریئل ٹائم انٹیگریشن کے دعوؤں سمیت میدان جنگ میں بری طرح بےنقاب ہوگیا، سائبر حملے،جھوٹی خبریں اور غیر حقیقی دعوے بھارت کا بیانیہ خود اس کے گلے پڑ گیا۔

    بھارتی میڈیا مسلسل جھوٹی خبریں نشرکرتا رہا اور عوام کو بیوقوف بنایا گیا۔

    مزید پڑھیں : بھارتی چیف آف ڈیفنس کا پاکستان ایئر فورس کے ہاتھوں طیاروں کی تباہی کا اعتراف

    یاد رہے بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے بلوم برگ کو انٹرویو میں پہلی بار پاکستان کے ساتھ جھڑپوں میں بھارتی طیاروں کی تباہی کا اعتراف کیا تھا۔

    بھارتی چیف نے پاکستان کیخلاف حکمت عملی میں ناکامی کا اعتراف بھی کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ جھڑپوں میں لڑاکا طیارے کھوئے ہیں۔

    خیال رہے آپریشن سندور کے دوران نقصانات کے حقائق چھپانے پر مودی سرکار کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

  • سابق بھارتی وزیر خارجہ  کے آپریشن سندور کی ناکامی پر ہوشربا انکشافات

    سابق بھارتی وزیر خارجہ کے آپریشن سندور کی ناکامی پر ہوشربا انکشافات

    نئی دہلی : سابق بھارتی وزیرخارجہ یشونت سنہا کے آپریشن سندورکی ناکامی پر ہوشربا انکشافات منظرعام پر آگئے۔

    سابق بھارتی وزیرخارجہ یشونت سنہا کے آپریشن سندورکی ناکامی پر ہوشرباانکشافات سامنے آئے ، جس میں انھوں نے آپریشن سندور پر سوالات اٹھائے۔

    سابق بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ مودی حکومت گودی میڈیا کے ذریعے ناکامی چھپانے کیلئے گمراہ کن پروپیگنڈا کررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت طیاروں کی تباہی کی اصل تعداد چھپا کر قوم کوگمراہ کر رہی ہے، مودی حکومت آپریشن سندور کو بہار الیکشن اور سیاسی فائدے کیلئے استعمال کرے گی۔

    سابق بھارتی وزیر نے کہا کہ مودی، امیت شاہ، جے شنکر اور اجیت دوول کو سفارتکاری اور انٹیلی جنس کی ناکامی پراستعفیٰ دینا چاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آپریشن سندورکی ناکامی پرسوال کرنےوالاآج بھارت میں غدارکہلاتاہے، عوام کو حقائق بتانے کی بجائے مودی سرکارمکمل خاموش ہے۔

    سابق بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ مودی نے آل پارٹی اجلاس کو نظر انداز کر کے بہار میں سیاسی بیانات دینے کو ترجیح دی، مودی اوربی جے پی پروپیگنڈا اور جھوٹ پر مبنی سیاست کررہے ہیں۔

  • بھارتی عدالت کا آپریشن سندور کیخلاف پوسٹ کرنیوالے مسلمان پرفیسرعلی خان کو بڑا ریلیف

    بھارتی عدالت کا آپریشن سندور کیخلاف پوسٹ کرنیوالے مسلمان پرفیسرعلی خان کو بڑا ریلیف

    بھارتی عدالت نے آپریشن سندور کے خلاف سوالات اٹھانے والے مسلم پرفیسر علی خان محمودآباد کو 14 دنوں کےلیے جوڈیشل کسٹڈی میں بھیج دیا۔

    سون پت کی عدالت نے آپریشن سندور کے خلاف پوسٹ کرنے والے مسلمان پرفیسر علی خان کو بڑا ریلیف فراہم کرتے ہوئے ان کے مزید جسمانی ریمانٹ کی استدعا مسترد کردی ہے، پولیس نے علی خان کا 7 دنوں کا جسمانی ریمانڈ مانگا تھا۔

    ججز نے ریمانڈ کو مسترد کرتے ہوئے مسلمان پروفیسر کر جوڈیشل کسٹڈی میں بھیجا دیا ہے، علی کے وکیل کپل بالیان نے بتایا کہ پولیس نے دو دن کے جسمانی ریمانڈ کے بعد انھیں آج عدالت میں پیش کیا۔

    کپل بالیان نے بتایا کہ پولیس نے ایک بار پھر علی خان محمودآباد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی تاہم سونی پت کی عدالت نے انھیں 27 مئی تک جوڈیشل کسٹدی میں بھیجا ہے۔

    بھارتی پولیس نے ریاست ہریانہ کی اشوکا یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر علی خان محمودآباد کو دہلی میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا، انھیں ’آپریشن سندور‘ سے متعلق بیان دینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    بھارت میں بڑے مسلم اکثریتی علاقے کی مسماری شروع

    اشوکا یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات کے سربراہ علی خان محمود آباد نے آٹھ مئی کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ہندوتوا نظریات رکھنے والی شخصیات کی جانب سے کرنل صوفیہ قریشی کی تعریف میں ’تضاد’کی نشاندہی کی تھی۔

    انھوں نے لکھا ان لوگوں کو ہجوم کے ہاتھوں قتل، من مانے فیصلے اور بی جے پی کی نفرت انگیزی کا شکار بننے والے دیگر افراد کو بطور بھارتی شہری تحفظ فراہم کرنے کے لیے بھی اتنی ہی زور سے مطالبہ کرنا چاہیے۔

    مسلمان پروفیسر علی خان محمود آباد پر فرقہ وارانہ بیانات، نفرت انگیز مہم، بغاوت، تخریبی سرگرمیوں پر اکسانے اور مذہبی عقائد کی توہین جیسے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/indian-professor-arrested-remarks-operation-sindoor/

  • جرمن اخبار نے آپریشن سندور کو مکمل طور پر ناکام قرار دے دیا

    جرمن اخبار نے آپریشن سندور کو مکمل طور پر ناکام قرار دے دیا

    جرمن اخبار نے بھارت کے آپریشن سندور کو مکمل طور پر ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حملے میں رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کے لیے ایک سبق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں بھارت کے آپریشن سندور کا پوسٹ مارٹم جاری ہے، جرمن اخبار نے آپریشن سندور کومکمل طور پر ناکام قرار دیا۔

    اپنے آرٹیکل میں لکھا ‘چین کے جے ٹین سی ملٹی کے ہاتھوں رافیل گرائے جانے سے بھارتی آپریشن سندور تباہی سے دوچار ہوا، بھارتی حملے میں رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کے لیے ایک سبق قرار دیا۔

    اخبار کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کی فضائی دفاع، جے ٹین سی اور پی ایل میزائل کی صلاحیتوں کا اندازہ لگانے میں بری طرح ناکام رہا، رافیل کا گرنا یورپ کے لیے بھی وارننگ ہے۔

    دوسری جانب مریکی جریدے نے لکھا چین کا جے ٹین سی لڑاکا طیارہ ایف سولہ طیاروں کی برآمدات کو تباہ کرسکتا ہے، چین کی کوشش ہے جے ٹین کو ایف سولہ کا حقیقی حریف بنائے، اگر چینی کوشش کامیاب ہوگئی تویہ امریکی دفاعی شعبے کےلیےبہت بڑا دھچکا ہوگا۔

  • بھارت: آپریشن سندور کے خلاف بولنے پر مسلمان پروفیسر گرفتار

    بھارت: آپریشن سندور کے خلاف بولنے پر مسلمان پروفیسر گرفتار

    جنگ میں شکست اور عالمی سطح پر ناکامی کے بعد بھارتی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی، آپریشن سندور کے خلاف بولنے پر اشوکا یونی ورسٹی کے مسلمان پروفیسر علی خان محمود آباد گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے ریاست ہریانہ کی اشوکا یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر علی خان محمودآباد کو دہلی میں ان کے گھر سے گرفتار کیا، انہیں ’آپریشن سندور‘ سے متعلق بیان دینے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    مسلمان پروفیسر علی خان محمود آباد پر فرقہ وارانہ بیانات، نفرت انگیز مہم، بغاوت، تخریبی سرگرمیوں پر اکسانے اور مذہبی عقائد کی توہین جیسے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

    اشوکا یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات کے سربراہ علی خان محمود آباد نے آٹھ مئی کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ہندوتوا نظریات رکھنے والی شخصیات کی جانب سے کرنل صوفیہ قریشی کی تعریف میں ’تضاد’کی نشاندہی کی تھی۔

    انہوں نے لکھا ان لوگوں کو ہجوم کے ہاتھوں قتل، من مانی فیصلے اور بی جے پی کی نفرت انگیزی کا شکار بننے والے دیگر افراد کو بطور بھارتی شہری تحفظ فراہم کرنے کے لیے بھی اتنی ہی زور سے مطالبہ کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ مودی کی ناکام سفارت کاری عالمی سطح پر بے نقاب ہونے لگی، بین الاقوامی سطح پر کسی بھی ملک نے مودی کی حمایت نہ کرکے بھارت کی ناکام سفارت کاری پر سوالات اٹھا دیے۔

    بی بی سی کی حالیہ رپورٹ کے مطابق مودی کی ملٹی الائنس پالیسی دھری رہ گئی جبکہ متعدد ممالک نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کی کھلی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس کشیدگی کے دوران پاکستان کو چین اور ترکی کی غیر متزلزل حمایت حاصل رہی لیکن بھارت کو عالمی تنہائی کا سامنا کرنا پڑا، چین نے پاکستان کی خود مختاری کے تحفظ کا کھل کر اعلان کیا۔

    ترک کمپنی نے سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کرنے پر بھارتی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا

    بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ترکیہ نے پاکستان کے مؤقف کی مکمل حمایت کی جبکہ بھارت عالمی سطح پر تنہا رہا، امریکی مداخلت سے بھارت کی خود مختاری کا بھانڈا پھوٹ گیا۔