Tag: آپریشن مرگ برسرمچار

  • آپریشن مرگ برسرمچار  میں حصہ لینے والے افسران اور جوانوں  کو خراج تحسین

    آپریشن مرگ برسرمچار میں حصہ لینے والے افسران اور جوانوں کو خراج تحسین

    لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے آپریشن مرگ برسرمچار میں حصہ لینے والے افسران اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے پاکستان کی جانب سے ایرانی حملے کے جواب پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج نے اپنی پیشہ ورانہ قابلیت، مہارت اور صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔

    شہبازشریف نے آپریشن مرگ برسرمچار میں حصہ لینےوالے افسران اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا دہشت گرد مشترکہ دشمن ہیں ، علاقائی اور عالمی سطح پر تعاون ضروری ہے، پاکستان اپنی خودمختاری، سلامتی اور تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومتی عمل داری سےمحروم علاقے میں کارروائی دہشت گردی کےخاتمے کیلئے اہم ہے، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    شہباز شریف نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی کے مشترکہ نظام کو دوبارہ فعال کیا جائے، ہم آہنگی بہتر بنانےاورکشیدگی میں کمی لانا ہو گی۔

  • ایرانی حدود میں ان دہشت گردوں کو سیف ہیون ملا ہوا تھا، کارروائی خوش آئند  ہے، سرفراز بگٹی

    ایرانی حدود میں ان دہشت گردوں کو سیف ہیون ملا ہوا تھا، کارروائی خوش آئند ہے، سرفراز بگٹی

    اسلام آباد : سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ ایرانی حدود میں ان دہشت گردوں کوسیف ہیون ملا ہوا تھا ، دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے ایرانی صوبے سیستان میں کی گئی جوابی کارروائی آپریشن مرگ برسرمچار پر سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی میں کہا کہ ایران دہشت گردوں کی سرپرستی کرتا رہا ہے اس کی نشاندہی کی گئی تھی، ایرانی حدود میں ان دہشتگردوں کوسیف ہیون ملا ہوا تھا۔

    پاکستان کے ایران سےبرادرانہ تعلقات رہےہیں ، ایرانی عوام سے تعلقات کو مدنظر رکھ کر پاکستان نے ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا۔

    ایرانی حدود میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا خوش آئند بات ہے، پاکستان کیخلاف جتنی بھی پراکسیز ہیں وہ را فنڈ ہوتی ہیں ، افسوس کی بات یہ ہے کہ ایران ان پراکسیز میں میں ملوث رہاہے۔

    افغانستان کی طرف سے بھی پاکستان کیخلاف پراکسیز پہلے شروع ہوئی ، لوگوں کو پتہ ہوناچاہیے کہ پاکستان نے ہمیشہ صبر کیا ہے اور ہمیشہ ہر پڑوسی ملک کیساتھ تعلقات بہترکرنےکی کوشش کی۔

    ان واقعات کے بینفشری وہ لوگ ہیں جو پاکستان کو غیرمستحکم کرناچاہتے ہیں،ایرانی حکومت کو سوچنا چاہیے کہ یہ حرکت کیسے ہوئی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے، ایرانی حکومت کو پتہ ہوناچاہیے کہ پاکستان کی صلاحیت کتنی ہے۔

    ایرانی حکومت تحقیقات کرے تو ان کو پتہ چلا گا یہ ان کےاپنے خلاف سازش تھی۔

  • ایران نے حملے پر وضاحت صحیح نہیں دی اس لیے جواب دینا پڑا، اعزاز چوہدری

    ایران نے حملے پر وضاحت صحیح نہیں دی اس لیے جواب دینا پڑا، اعزاز چوہدری

    اسلام آباد : سابق سیکرٹری اعزاز احمد چوہدری کا کہنا ہے کہ ایران نے حملے پر وضاحت صحیح نہیں دی اس لیے جواب دینا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے ایرانی صوبے سیستان میں کی گئی جوابی کارروائی آپریشن مرگ برسرمچار پر سابق سیکرٹری اعزازاحمد چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران نےایسےوقت میں حملہ کیا جب اس کے اردگرد آگ لگی ہوئی ہے، ایسے وقت میں ایران کودوستوں کی ضرورت تھی۔

    اعزازچوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ایران کو موقع بھی دیا کہ اس حرکت پر غورکرےاورقیادت لاتعلقی کااعلان کرے، ایران نے پہلے شام میں حملہ کیا، پھر عراق پر کیا اور اب پاکستان پر۔

    سابق سیکرٹری نے کہا کہ ایران نےحملےپروضاحت صحیح نہیں دی اس لیےجواب دینا پڑا، ایران سمجھتا تھا جو عراق میں کیا ویسے ہی یہاں سے کوئی ردعمل نہیں آئے گا۔

    ایران سے کالعدم بی ایل اے پاکستان میں کارروائیاں کرتی تھی لیکن پاکستان نے دانشمندی کا ثبوت دیا مذاکرات کادروازہ بندنہیں کیا۔

    خیال رہےآج صبح پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف انتہائی مربوط فوجی کاروائی کی جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران جس کا نام ‘مرگ بار سرمچار’ رکھا گیا۔ گزشتہ کئی سال کے دوران پاکستان نے ایران کے اندر اپنے آپ کو سرمچار کہنے والے پاکستانی نژاد دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے بارے میں اپنے تحفظات کا مسلسل اظہار کیا۔