Tag: آڈیو لیکس تحقیقات

  • آڈیو لیکس تحقیقات : بشریٰ بی بی نے ایف آئی اے کا طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا

    آڈیو لیکس تحقیقات : بشریٰ بی بی نے ایف آئی اے کا طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے آڈیو لیکس تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کا طلبی کا نوٹس اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے آڈیو لیکس تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کے طلبی کے نوٹس کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کیس ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے مگر ایف آئی اے اور پولیس ہراساں کررہی ہے، پولیس نے ایس ایس پی آپریشنز کے آفس پیش ہونے اور ایف آئی اے نے وائس میچنگ کے لیے طلبی کا نوٹس جاری کر رکھا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ ایف آئی اے اور پولیس کو درخواست گزار کو ہراساں کرنے سے روکا جائے اور کیس کی حتمی فیصلے تک ایف آئی اے طلبی کے نوٹس کو معطل کیا جائے۔

    بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ اٹھا رہ ستمبر کو عدالت نے ایف آئی اے کو قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت کی تھی مرکزی کیس تیس اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر ہے، کیس زیر التوا ہونے کے باوجود ایف آئی اے نے اٹھارہ ستمبر کو طلبی نوٹس جاری کردیا۔

  • عمران خان نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے بنایا جانیوالا جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    عمران خان نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے بنایا جانیوالا جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے بنایا جانیوالا جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے بنایا جانیوالاجوڈیشل کمیشن کیخلاف آئینی درخواست دائر کردی گئی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ڈاکٹر بابر اعوان کے توسط سے درخواست دائر کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ چیف جسٹس پاکستان کی اجازت کے بغیر کسی جج کو کمیشن کیلئےنامزد نہیں کیا جاسکتا، سپریم کورٹ کے کسی جج کیخلاف تحقیقات کا فورم صرف سپریم جوڈیشل کونسل ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا 19 مئی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

    اس حوالے سے ماہر قانون بابر اعوان نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سےانکوائری کمیشن کیخلاف درخواست دائر کی ہے، کمیشن میں شامل ججز ہمارے لیے محترم ہیں ان کے حوالے سےکچھ چیلنج نہیں کیا۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں درخواست میں حکومت کی بدنیتی کو چیلنج کیا ہے،ب سپریم کورٹ 1998 میں طے کر چکا ہے کہ کوئی بھی فون ٹیپ نہیں کر سکتا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ سپریم کورٹ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنائے جیسے میمو گیٹ پر بنایا تھا، سوال یہ ہے کہ کیا کوئی ادارہ کسی کے فون ٹیپ کر سکتا ہے؟ سال 1996 میں آئی بی کے ڈی جی کو ہتھکڑی لگا کو پیش کیا گیا تھا۔

    ماہر قانون کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی، چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔

  • آڈیو لیکس تحقیقات:  جوڈیشل کمیشن کا تمام مبینہ آڈیوز کھلی عدالت میں چلانے کا فیصلہ

    آڈیو لیکس تحقیقات: جوڈیشل کمیشن کا تمام مبینہ آڈیوز کھلی عدالت میں چلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : آڈیو لیکس کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن نے تمام مبینہ آڈیوز کھلی عدالت میں چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے میاں ثاقب نثار سمیت مبینہ آڈیوز کا حصہ افراد کو بطور گواہ طلب کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا پہلا اجلاس ہوا ، جس میں جوڈیشل کمیشن نے تمام مبینہ آڈیوز کھلی عدالت میں چلانے کا فیصلہ کرلیا اور تمام مبینہ آڈیوز کا ٹرانسکرپٹ طلب کرلیا۔

    کمیشن نے مبینہ آڈیوز میں دو طرفہ گفتگو کرنیوالے افراد کو بطور گواہ طلب کرنے اور میاں ثاقب نثار سمیت مبینہ آڈیوز کا حصہ افراد کو بطور گواہ طلب کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    اجلاس کے حکمنامے میں کہا گیا کہ کمیشن اجلاس میں پنجاب فرانزک ایجنسی کا نمائندہ عدالت میں موجود رہے، کوئی فرد انکار کرے کہ میری آواز نہیں تو پنجاب فرانزک ایجنسی نمائندہ معاونت کرے۔

    اسلام آباد:جوڈیشل انکوائری کمیشن کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوگا، قابل احترام خواتین کےبیانات کی ضرورت پیش آئی تو لاہور میں بھی اجلاس ہوسکتاہے۔

    جوڈیشل انکوائری کمیشن نے مبینہ آڈیوز کی فہرست طلب کرلی اور کہا نوٹسز وفاقی حکومت مقرر کردہ افسر یا کوئیر کے ذریعے بھیجے، جس شخص کو نوٹس بھیجا جائے اسکی نوٹس وصولی کی تصویر اتاری جائے۔

    حکمنامے کے مطابق نوٹس ایک سے زائد بار جاری کیا جائے، بار بار نوٹس بھیجنے کے باوجود وصول کرنیوالے فرد کے گھر کے باہر نوٹس چسپاں کرکے تصویر بنائی جائے۔

    اٹارنی جنرل ریکارڈنگ کا مصدقہ ٹرانسکرپٹ، نام پتہ فراہم کریں،اگر کوئی تیسرا فرد جرح کرنا چاہے تو اسے یہ حق حاصل ہوگا، کمیشن کی کارروائی کا حکمنامہ اٹارنی جنرل کی ویب سائٹ پہ آویزاں کیا جائے۔

    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ پتہ نہیں خبریں لگا دی جاتی ہیں میں ہر خبر پروضاحت نہیں دے سکتا، میری عادت ہے میں کھلی عدالت میں سب کچھ لکھوا دیتا ہوں۔

    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا کہ آپ نے میری چھٹیاں متاثر کی ہیں، ویسے بھی آگے سپریم کورٹ کی چھٹیاں ہونے جا رہی ہیں،جوڈیشل کمیشن کارروائی خوشگوار ماحول میں ہونے کی توقع ہے۔