Tag: آکسیجن ماسک

  • طیارہ اڑنے کے 17 منٹ بعد ایسا کیا ہوا کہ مسافروں کے سامنے آکسیجن ماسک آگرے

    طیارہ اڑنے کے 17 منٹ بعد ایسا کیا ہوا کہ مسافروں کے سامنے آکسیجن ماسک آگرے

    پرواز کے دوران طیارے کے مسافروں کی حالت اس وقت ڈر کے مارے خراب ہوگئی جب اچانک لوگوں کے سامنے آکسیجن ماسک آگرے۔

    انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو کلپ زیرگردش ہے جس میں ایئر فرانس کے طیارے کو پریشر سسٹم میں خرابی کی وجہ سے ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی، اس صورتحال میں مسافروں کے اوپر اچانک آکسیجن ماسک گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    طیارے کی ہنگامی لینڈنگ کے دوران جہاز کے اندر ہنگامی طریقہ کار کو فعال کیا گیا اور آکسیجن ماسک مسافروں کے سامنے گرا جس کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا۔

    ہنگامی حالت کے اعلان کے وقت ایئربس اے 318 طیارہ پیرس چارلس ڈی گال ایئرپورٹ سے بارسلونا جا رہا تھا، پائلٹ کو ٹیک آف کے 17 منٹ بعد لینڈ کرنا پڑا۔

    آکسیجن ماسک گرانا ہنگامی لینڈنگ کے طریقہ کار کا حصہ ہے، ایئر فرانس کے عملے کو اس قسم کی صورتحال کو مینوفیکچرر کے طریقہ کار کے مطابق سنبھالنے کے لیے باقاعدگی سے تربیت دی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ دباؤ میں کمی کی صورت میں آکسیجن ماسک خود کار طریقے سے مسافروں کے سامنے آجاتے ہیں تاکہ جہاز میں سوار افراد کو سانس لینے کی سہولت دی جا سکے۔

  • کراچی، کیماڑی میں زہریلی گیس اخراج کے بعد ماسک مہنگے

    کراچی، کیماڑی میں زہریلی گیس اخراج کے بعد ماسک مہنگے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں پراسرار گیس اخراج کے بعد علاقے میں ماسک مہنگے ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کیماڑی کراچی میں زہریلی گیس کے اخراج کے بعد علاقے میں ماسک فروخت کرنے والوں نے قیمتیں ایک دم بڑھا دی ہیں، ریڑھیوں پر کیماڑی میں ماسک مہنگے داموں بکنے لگے ہیں۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ 5 روپے والا ماسک 10 روپے، جب کہ 30 روپے والا 80 روپے میں مل رہا ہے، ریڑھی والے منہ ڈھانپنے والے ماسک کی منہ مانگی قیمت وصول کرنے لگے ہیں۔ شہریوں نے مصیبت کے وقت ماسک کی قیمتیں مہنگی کرنے والوں کے رویے پر شدید تنقید کی۔

    زہریلی گیس واقعہ: کراچی پولیس گیسز، کیمیکلز کی ترسیل روکنے کے لیے سرگرم

    خیال رہے کہ کیماڑی میں زہریلی گیس کے اخراج کا معاملہ ایک معما بن گیا ہے، تاحال یہ معلوم نہیں کیا جا سکا ہے کہ زہریلی گیس کا اخراج کیسے اور کہاں سے ہوا ہے، اس واقعے میں‌ 5 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ 100 سے زائد کی حالت غیر ہوئی تھی جنھیں مختلف اسپتالوں میں علاج کے بعد ڈسچارج کیا گیا، کیماڑی میں واقع نجی اسپتال میں 22 افراد تا حال زیر علاج ہیں۔

    ضیا الدین اسپتال کیماڑی میں کل سے اب تک 125 سے زائد افراد لائے گئے، آج صبح سے اب تک 11 افراد بشمول 3 بچے جن کی عمریں 3 سے 10 سال تھیں لائے گئے جنھیں فوری طبی امداد دے کر ڈسچارج کیا گیا، 10 افراد ضیا الدین اسپتال کیماڑی میں زیر علاج ہیں جن میں 5 افراد ICU میں ہیں جب کہ پانچ افراد کو وارڈ میں شفٹ کیا جا چکا ہے۔