Tag: آکسیجن کی قلت

  • کورونا کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت کا خدشہ

    کورونا کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت کا خدشہ

    لاہور : پنجاب میں کورونا کیسز میں خطرناک حد تک اضافے کے بعد لاہور کے اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم نے کہا کہ اگر عوام نے احتیاط نہ کی تو حالات کنٹرول سے باہر ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کی صورت حال بدتر ہوتی جارہی ہے، لاہور کے اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اور تمام اسپتالوں میں آکسیجن کا استعمال بڑھ گیا ہے۔

    ایک ہفتے کے دوران شہر کے 8 سرکاری اسپتالوں میں آکسیجن کے استعمال میں 35 فیصد اضافہ ہوا، میو اسپتال میں آکسیجن کے استعمال میں یومیہ 66 فیصد اضافہ، جناح اسپتال میں آکسیجن کا استعمال مزید 60 فیصد بڑھ گیا۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سروسز اسپتال آکسیجن کے استعمال میں 55 فیصد ،جنرل اسپتال میں 41 فیصد، نوازشریف اسپتال یکی گیٹ میں47 فیصد، گنگارام اسپتال 33 فیصد، کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں 24 پی کے ایل آئی میں 21 فیصد اضافہ ہوا۔

    پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم نے کہا ہے کہ اسپتالوں میں آکسیجن سلنڈر کی سپلائی کے حوالے سے کوئی رکاوٹ نہیں، فی الحال اسپتالوں میں بروقت آکسیجن کی سپلائی کو یقینی بناتے ہیں۔

    ڈاکٹر اسد اسلم کا کہنا تھا کہ اگر عوام نے احتیاط نہ کی تو حالات کنٹرول سے باہر ہو سکتے ہیں، ایک ہفتے کے دوران آکسیجن کے استعمال میں دگنا اضافہ ہوا ہے۔

  • سلنڈرز کے بعد آکسیجن کی بھی قلت، چند کمپنیوں کی اجارہ داری قائم

    سلنڈرز کے بعد آکسیجن کی بھی قلت، چند کمپنیوں کی اجارہ داری قائم

    کراچی: منافع خور مافیا چند پیسوں کے لیے زندگیوں سے کھیلنے لگی، آکسیجن سلنڈرز کے بحران کے بعد آکسیجن کی بھی مصنوعی قلت پیدا کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں آکسیجن کی فراہمی میں 3 سے 4 کمپنیوں کی اجارہ داری ہے، اس کارٹل نے کرونا وبا کی آڑ میں آکسیجن کی فراہمی میں کمی کر دی۔

    ایک ہفتے میں آکسیجن سلنڈر ری فل کرانے کی قیمتوں میں 2 بار اضافہ کیا جا چکا ہے، ایک ہفتے میں 120 کیوبک فٹ گیس کا سلنڈر 300 سے بڑھ کر 550 روپے کا ہو گیا ہے، آکسیجن کی قیمتوں میں اضافے سے کرونا سمیت دیگر بیماریوں کے مریض پریشان پھرنے لگے۔

    گھروں میں مریضوں کو مفت آکسیجن فراہم کرنے والی این جی اوز کا بجٹ بھی متاثر ہو گیا۔

    کراچی میں آکسیجن سلنڈرز نایاب، قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں

    خیال رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں کرونا کے کیسز میں اضافے کے بعد آکسیجن سلنڈرز نایاب ہو گئے ہیں، مریض آکسیجن سلنڈرز کے حصول کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے لگے ہیں اگر کہیں دستیاب بھی ہے تو اس کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔

    ڈاکٹرز کے مطابق آکسیجن سلنڈرز کی ضرورت دل کے مریضوں اور دیگر نازک حالات میں اسپتالوں میں موجود مریضوں کو بھی بہت ہے لیکن آکسیجن سلنڈرز نہ ہونے کی وجہ سے ان کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

    غریب مریضوں کو آکسیجن سلنڈر نہ سرکاری اسپتالوں میں مل رہا ہے، نہ نجی اسپتالوں میں، کچھ مارکٹیوں میں اس کی قیمت 35 ہزار فی سلنڈر تک جا پہنچی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں، نیز گر کسی مریض کو رات کے اوقات میں آکسجن سلنڈر کی ضرورت ہو تو لاک ڈاؤن کی وجہ سے آکسیجن کی فراہمی کے مراکز بند ملتے ہیں۔

    اگر حکام سلنڈر ری فل کرنے کے مراکز کو لازمی سروس قرار دے کر 24 گھنٹے کھلے رکھنے کی اجازت دے تو اس سے آکسیجن کے ضرورت مند مریضوں کو بڑی سہولت میسر آ جائے گی۔