Tag: آکٹوپس

  • خاتون کی آکٹوپس کے ساتھ سمندر میں تیراکی، ویڈیو وائرل

    خاتون کی آکٹوپس کے ساتھ سمندر میں تیراکی، ویڈیو وائرل

    سمندر میں جاکر آبی حیات کی ویڈیو ریکارڈ کرنا ایک انتہائی مشکل اور خطروں سے گھرا ہوا عمل ہے، جس کے باعث بعض اوقات بہت سے لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں یا زخمی ہو چکے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسی طرح کا ایک واقعہ حال ہی میں سامنے آیا جب ایک خاتون ویڈیو ریکارڈنگ کے دوران ایک آکٹوپس کے انتہائی قریب پہنچ گئیں اور اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے ہوئے ویڈیو ریکارڈ کرلی۔

    ایک بلاگر کی جانب سے مذکورہ ویڈیو کو انسٹا گرام پر جاری کیا گیا، جس کی شناخت اس کے بائیو کے مطابق ایک سرٹیفائیڈ فری ڈائیور کے طور پر بھی کی گئی تھی۔سامنے آنے والی ویڈیو میں خاتون کو دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر آکٹوپس کے قریب تیراکی کرنے میں مصروف ہیں۔

    انسٹا گرام پر شیئر کی گئی ویڈیو کے کیپشن میں تحریر کیا گیا کہ ”کیا آپ جانتے ہیں کہ آکٹوپس کے3 دل، نودماغ اور اسکا نیلا خون ہوتا ہے؟“

    مذکورہ ویڈیو کو تقریباً 3,00,000 ویوز اور 15,000 سے زیادہ لائیکس مل چکے ہیں۔ جبکہ پوسٹ پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔

  • آکٹوپس نے غصے میں حملہ کر کے ماہر ارضیات کو زخمی کر دیا (ویڈیو)

    آکٹوپس نے غصے میں حملہ کر کے ماہر ارضیات کو زخمی کر دیا (ویڈیو)

    میلبورن: آسٹریلیا میں اسنارکلنگ کے دوران ایک ماہر ارضیات کو آکٹوپس نے غصے میں آ کر زخمی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک نوجوان ماہر ارضیات لانس کارلسن آسٹریلیا کے جیوگراف بے کے ساحل پر اسنارکلنگ (ڈائیونگ ماسک کے ساتھ پیراکی) کر رہے تھے، کہ ان کا سامنا ایک آکٹوپس سے ہو گیا۔

    لانس کارلسن کا کہنا تھا کہ انھوں نے پانی میں ایک چیز دیکھی، جسے وہ اسٹنگ رے مچھلی سمجھے، وہ پانی سے چھلانگ لگا کر ان کی جانب بڑھی، اور انھوں نے اس کی ویڈیو بنا لی۔

    آکٹوپس غصے میں دکھائی دے رہا تھا، ایک ایسے وقت جب کارلسن پانی میں کیکڑوں کے خول کے ڈھیر کو دیکھ رہے تھے، اچانک آکٹوپس نے ان پر حملہ کر دیا، پہلے اس نے کارلسن کے بازو پر وار کیا، اور پھر گردن اور کمر کے اوپر والے حصے پر حملہ کیا۔

    آکٹوپس کے حملے سے لانس کارلسن کے جسم پر تکلیف دہ سرخ نشان بن گئے تھے، جو کارلسن کے مطابق ان پر کولا ڈالنے کے بعد ہی کچھ بہتر ہوئے۔

    کارلسن کا کہنا تھا اچانک انھیں اپنے الٹے بازو پر سرسراہٹ محسوس ہوئی اور ساتھ ہی ان کی گردن اور کمر پر کوڑے کی طرح کوئی شے لگی۔

    کارلسن کے مطابق وہ بہت خوف زدہ ہو گئے تھے، کیوں کہ آکٹوپس خطرے کی صورت میں پانی میں سیاہی خارج کرتا ہے، اور اس نے ایسا ہی کیا تھا، لیکن اس واقعے میں آکٹوپس نے ان پر حملہ بھی کیا۔

    ویڈیو میں آکٹوپس کو غصے میں دیکھا جا سکتا ہے۔

  • زہریلے ترین جانور کو ہاتھ پر بٹھانے والی خاتون زندہ کیسے بچ گئیں؟

    زہریلے ترین جانور کو ہاتھ پر بٹھانے والی خاتون زندہ کیسے بچ گئیں؟

    بعض اوقات بے خبری میں رہنا کسی انسان کی سنگین غلطی ثابت ہوسکتا ہے اور اسے ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے، ایسی ہی ایک خاتون بے خبری میں اپنے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتیں لیکن ان کی قسمت اچھی تھی کہ وہ بچ گئیں۔

    انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے میں ایک خاتون کا سامنا ایک ننھے سے آکٹوپس سے ہوا جسے کیوٹ جان کر انہوں نے اپنی ہتھیلی پر بٹھایا اور تصویر اور ویڈیو بنا لی۔ لیکن جب انہیں علم ہوا کہ یہ آکٹوپس دنیا کا خطرناک ترین جاندار سمجھا جاتا ہے تو ان کے ہوش اڑ گئے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو اور اس کے حیرت انگیز پس منظر کے مطابق ننھا سا بھورے رنگ کا یہ آکٹوپس اپنے جسم پر نیلے رنگ کے دھبے رکھتا ہے۔

    خاتون نے اس جانور کی صلاحیتوں سے بے خبر اسے اپنی ہتھیلی پر بٹھایا اور ویڈیو بنا لی، بعد ازاں تجسس کے ہاتھوں مجبور ہو کر انہوں نے اس آکٹوپس کے بارے میں گوگل کیا تو انہیں علم ہوا کہ بلو رنگڈ آکٹوپس کہلایا جانے والا یہ جاندار زمین پر موجود زہریلا ترین جاندار ہے۔

    اس آکٹوپس کا زہر چند منٹ میں 20 بالغ افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    صرف 4 انچ کی جسامت رکھنے والا یہ جاندار جب کسی انسان کو کاٹتا ہے تو اسے کوئی تکلیف نہیں ہوتی، لیکن صرف 10 منٹ کے اندر اسے سانس کی تکلیف شروع ہوتی ہے اور اس کے بعد مفلوج ہو کر وہ موت کے گھاٹ اتر جاتا ہے۔

    خاتون کی پوسٹ کی گئی اس ویڈیو کو ٹک ٹاک پر 50 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔

  • کیا آکٹوپس خلائی مخلوق ہیں؟

    کیا آکٹوپس خلائی مخلوق ہیں؟

    سمندر میں رہنے والا آکٹوپس جسے اپنی 8 ٹانگوں کی وجہ سے ہشت پا بھی کہا جاتا ہے، بظاہر ایک بے ضرر جاندار ہے۔ حال ہی میں ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ آکٹوپس دراصل خلائی مخلوق ہیں۔

    سائنسی جرنل پروگریس ان بائیو فزکس اینڈ مولیکیولر بائیولوجی میں شائع شدہ ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سمندری مخلوق آکٹوپس خلائی مخلوق ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آکٹوپس خلا سے آئے ہیں اور ان کے انڈے ایک دم دار ستارے سے شہاب ثاقب کے ذریعے زمین پر پہنچے۔

    ماہرین نے آکٹوپس کی عجیب و غریب شکل و صورت، ہیئت اور غیر معمولی جسامت کو اپنے دعوے کے ثبوت کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جسامت دنیا کے کسی بھی جاندار کی نہیں، البتہ یہ خلائی مخلوق سے ضرور مشابہت رکھتی ہے۔

    تحقیقی مقالے میں کہا گیا ہے کہ زمین کے ابتدائی دور میں جب وائرس، مائیکروبز اور چھوٹی چھوٹی زندگیاں تخلیق ہو رہی تھیں، اس وقت آکٹوپس کے انڈے کسی شہاب ثاقب کے ذریعے زمین تک پہنچے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آکٹوپس کی شکل تبدیل کرنے کی صلاحیت، روشنی بکھیرنے اور عجیب و غریب آنکھیں اس بات کو ثابت کرتی ہیں کہ یہ جانور زمینی نہیں ہے، تاہم اس بارے میں حتمی بات کہنے سے قبل بہت سی تحقیق ہونا باقی ہے۔

    سائنس دانوں کی اکثریت نے اس تحقیق کو متنازع قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے تاہم اس پر بحث و مباحثہ بھی جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: آکٹوپس حیران کن صلاحیتوں اور ذہانت کا حامل

    یہاں آپ کے لیے یہ بات بھی دلچسپی سے خالی نہیں ہوگی کہ آکٹوپس کو دنیا کے ذہین ترین جانداروں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔

    اب سے 40 کروڑ سال قبل وجود میں آنے والا یہ جانور زمین کے اولین ذہین جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یعنی جس وقت یہ زمین پر موجود تھا، اس وقت ذہانت میں اس کے ہم پلہ دوسرا اور کوئی جانور موجود نہیں تھا۔

    آکٹوپس میں پایا جانے والا دماغ جسامت میں خاصا بڑا ہوتا ہے جس میں نصف ارب نیورونز موجود ہوتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ننھے سے سوراخ کے ذریعے آکٹوپس کا فرار

    ننھے سے سوراخ کے ذریعے آکٹوپس کا فرار

    کیا آپ جانتے ہیں سمندر میں رہنے والا آکٹوپس جسے اپنی 8 ٹانگوں کی وجہ سے ہشت پا بھی کہا جاتا ہے انتہائی ذہین ہے؟

    اب سے 40 کروڑ سال قبل وجود میں آنے والا یہ جانور زمین کے اولین ذہین جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یعنی جس وقت یہ زمین پر موجود تھا، اس وقت ذہانت میں اس کے ہم پلہ دوسرا اور کوئی جانور موجود نہیں تھا۔

    آکٹوپس میں ایک خاصا بڑا دماغ پایا جاتا ہے جس میں نصف ارب دماغی خلیات (نیورونز) موجود ہوتے ہیں۔

    اس دماغ کے باعث یہ معمولی نوعیت کے پزل حل کرسکتا ہے جبکہ پالتو آکٹوپس اپنے مالک کو پہچاننے کی حیران کن صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

    آکٹوپس چونکہ ایک غیر فقاری (ان ورٹی بریٹ) جانور ہے یعنی ان میں ریڑھ کی ہڈی موجود نہیں لہٰذا یہ معمولی جگہوں سے باآسانی گزر جاتے ہیں۔

    زیر نظر ویڈیو بھی ایسے ہی آکٹوپس بھی ہے جو ایک ننھے سے سوراخ کے ذریعے ایک کشتی سے آزاد ہوکر سمندر میں جا پہنچتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آکٹوپس حیران کن صلاحیتوں اور ذہانت کا حامل

    آکٹوپس حیران کن صلاحیتوں اور ذہانت کا حامل

    سمندر میں رہنے والا آکٹوپس جسے اپنی 8 ٹانگوں کی وجہ سے ہشت پا بھی کہا جاتا ہے، بظاہر ایک بے ضرر جاندار ہے۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں یہ سمندری جانور انتہائی ذہین ہے؟

    اب سے 40 کروڑ سال قبل وجود میں آنے والا یہ جانور زمین کے اولین ذہین جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یعنی جس وقت یہ زمین پر موجود تھا، اس وقت ذہانت میں اس کے ہم پلہ دوسرا اور کوئی جانور موجود نہیں تھا۔

    آکٹوپس میں ایک خاصا بڑا دماغ پایا جاتا ہے جس میں نصف ارب دماغی خلیات (نیورونز) موجود ہوتے ہیں۔

    ان کے اندر انسانوں سے 10 ہزار زائد جینز موجود ہوتے ہیں جنہیں یہ اپنے مطابق تبدیل بھی کر سکتے ہیں۔

    آکٹوپس موقع کے حساب سے اپنے آپ کو ڈھالنے کی شاندار صلاحیت رکھتا ہے۔

    یہ نہ صرف رنگ بدل سکتا ہے بلکہ اپنی جلد کی بناوٹ بھی بدل لیتا ہے اور ایسی شکلیں اختیار کر لیتا ہے کہ دشمن یا شکار نزدیک ہونے کے باوجود بھی دھوکہ کھا جاتا ہے۔

    اگر آپ آکٹوپس کو کسی جار میں بند کر کے اوپر سے ڈھکن لگا دیں تو یہ تھوڑی سی کوشش کے بعد اس ڈھکن کو باآسانی کھول کر آزاد ہوجائے گا۔

    اسی طرح یہ معمولی نوعیت کے پزل بھی حل کرسکتے ہیں۔

    آکٹوپس کو پالتو جانوروں کی صورت میں بھی رکھا جاتا ہے۔ ایسی صورت میں یہ اپنے مالک کو پہچاننے کی حیران کن صلاحیت رکھتے ہیں۔

    یہ جانور محسوس کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں لہٰذا برطانیہ اور یورپی یونین کے ممالک میں آکٹوپس کو بے ہوش کیے بغیر تحقیقی مقاصد کے لیے ان کے جسم کے ساتھ چیر پھاڑ کرنا قانوناً جرم ہے۔

    آکٹوپس غیر فقاری (ان ورٹی بریٹس) جانور ہیں یعنی ان میں ریڑھ کی ہڈی موجود نہیں، اور یہ اس اقسام کے جانوروں میں ذہین ترین سمجھے جاتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔