اٹلی کے شہر میلان کے ایئر پورٹ پر ایک شخص نے چیک ان ایریا میں آگ لگا دی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میلان کے مالپینسا ہوائی اڈے کے ٹرمینل 1 پر اس وقت افراتفری مچ گئی جب ایک ڈیسک پر آگ لگ گئی۔
رپورٹس کے مطابق یہ واقع صبح 11 بجے پیش آیا جب ایک نوجوان نے چیک ان ایریا میں آگ لگا دی، جس کے بعد ہوائی اڈے کو جزوی طور پر خالی کرا لیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ شخص نے ڈیجیٹل اسکرینز پر بھی حملہ کیا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایئر پورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق مذکورہ شخص کو گرفتار کرکے صورتحال کو قابو میں کر لیا گیا ہے، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم اس حادثے کے سبب مسافروں کو پرواز کی رونگی میں تاخیر ہوئی۔
اسپین میں تاریخی مسجد قرطبہ میں اچانک خوفناک آگ بھڑک اُٹھی، آگ پر ڈیڑھ گھنٹے کی محنت کے بعد قابو پالیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسپین کی تاریخی جامع مسجد قرطبہ میں اچانک خوفناک آگ لگ گئی، تاہم فائر فائٹرز کے فوری ردِعمل کی وجہ سے آگ پر فوری قابو پالیا گیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں قرطبہ کی میئر جوزا مارا بلیڈو نے کہا کہ بروقت مداخلت سے ایک تباہی کو ٹال دیا گیا۔
A fire broke out in the historic mosque-turned-cathedral in Spain’s Cordoba on August 8, but the monument was saved after firefighters quickly extinguished the blaze, the city’s mayor said.
Local media reported that the fire was caused by a machine catching alight in one of the… pic.twitter.com/wFD57OoJOz
ابتدائی رپورٹس کے مطابق مسجد میں آگ فرش صاف کرنے والی مشین میں شارٹ سرکٹ کے باعث لگی تھی۔
واضح رہے کہ جامع مسجد قرطبہ کو 8 ویں صدی عیسوی میں تعمیر کیا گیا تھا، اسپین پر مسلمانوں کی حکومت کے خاتمے کے بعد اس مسجد میں 16ویں صدی میں ایک چرچ بھی قائم کیا گیا تھا، اس مسجد کو اسپین میں مسلمانوں کی شاندار فن تعمیر کا ایک نمونہ تصور کیا جاتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اس مسجد کو 1984ء میں یونیسکو کی جانب سے عالمی ورثہ قرار دیا جاچکا ہے۔
کویت سٹی کے جنوب مغرب میں واقع ایک رہائشی عمارت میں گزشتہ روز خوفناک آگ بھڑک اُٹھی، جس کے باعث پانچ افراد لقمہ اجل بن گئے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کویتی فائر بریگیڈ کے ترجمان بریگیڈیئرجنرل محمد الغریب کا کہنا ہے کہ آگ کویتی دارالحکومت سے دس کلو میٹر دور الرقعی کے علاقے میں دو اپارٹمٹنس میں لگی۔
ترجمان کے مطابق آتشزدگی سے تین افراد موقع پر ہلاک ہو گئے جبکہ دو شدید زخمی ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ آگ سے متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے اسباب کا پتہ لگانے کیلیے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
اس سے قبل کویت میں وزارتِ داخلہ کی جانب سے فورسز کے اہلکاروں کو اہم ہدایت جاری کردی گئی ہیں، جس پر انہیں سختی سے عمل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کویتی وزارتِ داخلہ نے سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ ڈیوٹی کے علاوہ عوامی مقامات پر یونیفارم پہن کر نہ جائیں۔ ایسا کرنے والے اہلکاروں کو کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رپورٹس کے مطابق سرکاری سیکیورٹی ایجنسیز کے تمام اہلکاروں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں واضح طور ہدایت کی گئی ہے کہ تعزیتی محافل، مارکیٹوں، تجارتی مقامات، شادی گھروں، قبرستانوں وغیرہ میں کسی اہلکار کو سرکاری یونیفارم میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔
وزارتِ داخلہ کے سیکرٹری بریگیڈیئر سالم الصباح کے مطابق سرکاری فورسز کے اہلکاروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ڈیوٹی کے علاوہ عوامی مقامات پر یونیفارم میں نہ جائیں ایسا کرنا خلاف قانون شمار ہوگا۔
سیکریٹری وزارت داخلہ کا اس حوالے سے مزید کہنا ہے کہ قانون پرعمل نہ کرنے والوں کو متعلقہ کمیٹی کے حوالے کیا جائے گا جہاں ان کے خلاف ادارہ جاتی تحقیقات کے بعد ضروری کارروائی کی جائے گی۔
بھارت کے شہر کولکتہ کے ایک ہوٹل میں آگ لگنے سے 14 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مرنے والوں میں خاتون اور 2 بچے بھی شامل ہیں، کولکتہ کے ہوٹل میں آگ گزشتہ روز لگی جس پر قابو پالیا گیا ہے تاہم ریسکیو کا عمل اب بھی جاری ہے۔
رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر شک ظاہر کیا گیا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ تاہم آگ لگنے کی حتمی وجہ جاننے کیلیے تفتیش جاری ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق واقعے کی تحقیقات کیلیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
اس سے قبل بھارت میں آن لائن کمپنی نے رائیڈر کو 90 ہزار کا بل بھیجا گیا جس کے بعد اس نے موٹر سائیکل پر ہتھوڑے برسا کر اسے آگ لگادی۔
ملزم محمد ندیم جو کہ پیشہ سے مکینک ہے اس نے واقعے سے صرف 20 دن قبل اولا اسکوٹر خریدا تھا۔
فائر ڈپارٹمنٹ نے مزید نقصان کو روکا، لیکن اس واقعے نے بھارت میں ای اسکوٹر بنانے والی ایک معروف کمپنی اولا الیکٹرک کی سروس کے معیار کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔
اولا الیکٹرک نے ابھی تک اس واقعے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ ملک بھر میں 431 سروس اسٹیشن چلانے والی کمپنی نے حال ہی میں اسٹاک مارکیٹ میں قدم رکھا۔
بونیر: خیبر پختونخوا کے علاقے بونیر، پیر بابا میں 11 ہزار وولٹ بجلی کی مین لائن گھروں کو جانے والی تار پر گرنے کے باعث گھروں میں لگے بجلی میٹرز میں آگ لگ گئی، جس سے ایک خاتون جاں بحق، اور 4 افراد زخمی ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق بونیر کے علاقے پیر بابا میں ہائی وولٹیج مین لائن گرنے سے 30 گھروں میں بجلی کے تاروں اور میٹروں میں آگ لگ گئی، ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ کرنٹ گھروں میں پھیلنے سے ایک خاتون جاں بحق، 3 خواتین اور ایک بچہ زخمی ہوا۔
ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر امدادی سرگرمیاں شروع کر دیں، اور زخمیوں کو علاج کے لیے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال پیر بابا منتقل کیا گیا۔
مقامی ناظم اور دیہاتیوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے بجلی فوری منقطع نہ ہو سکی، جس کے باعث کرنٹ گھروں میں پھیل گیا تھا، تاہم ایک باریش شہری کا کہنا تھا کہ میٹرز میں آگ لگتے ہی انھوں نے پی ایم ٹی کی طرف دوڑ لگائی اور ایک ڈنڈے کی مدد سے ٹوٹی تاروں کو نیچے گرا دیا، جس کی وجہ سے نقصان مزید پھیلنے سے رک گیا۔
واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے، اسسٹنٹ کمشنر ناصر علی نے متاثرہ گھروں کا دورہ کیا اور حکومت کی جانب سے متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
مقامی افراد کا کہنا تھا کہ حضرت پیر بابا کے قبرستان میں موضع افسر آباد کے لیے نصب 200 کے وی ٹرانسفارمر کا یونٹ ٹوٹنے کی وجہ سے مین لائن کی تاریں گھروں کو جانے والی ایل ٹی لائن پر گر گئی تھی۔ کرنٹ کی وجہ سے متعدد گھروں میں فریج، اسٹیبلائزر، واشنگ مشینیں اور پنکھے جیسے دیگر ہوم اپلائنسز جل گئے۔
امریکا کی ریاست نیوجرسی کے قریب جنگلات میں خوفناک آگ نے ساڑھے 12 ہزار ایکٹر اراضی کو جلا کر راکھ کر ڈالا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریسکیو اہلکاروں نے ریاست نیوجرسی کے علاقے پائن لینڈز کے جنگلات میں لگی آگ بیس سال میں سب سے بڑی آگ ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔
اہلکاروں کے مطابق ایسی ہی آگ سے 2007ء میں 17 ہزار ایکٹر علاقہ متاثر ہوا تھا جبکہ موجودہ آگ 12 ہزار 500 ایکٹر سے زیادہ رقبہ پر پھیل چکی ہے اور اس پر 40 فیصد تک قابو پایا جا چکا ہے۔
حکام کے مطابق آگ سے آبادی کو فی الحال خطرہ نہیں تاہم 13 سو گھر آگ کی لپیٹ میں آنے کا خدشہ ہونے کی صورت میں تین سے پانچ ہزار افراد کو انخلاء کیلئے تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
آگ لگنے کی وجوہات کا علم نہیں ہوسکا، آگ سے قریبی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔
ریاست کی لیفٹیننٹ گورنر تاہیشہ وےTahesha Way نے جنگلات میں آتشزدگی کے باعث علاقے میں ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی ریاست کیلیفیورنیا کے شہر لاس اینجلس کے شمال میں بھی جنگلات میں آگ لگ گئی تھی، جس کے باعث ہزاروں افراد کو علاقے سے انخلا کا حکم جاری کیا گیا تھا۔
کاسٹائک لیک کے قریب پہاڑوں پر آگ کے شعلے بلند ہورہے تھے، آگ بہت تیزی سے پھیلی، جس کی وجہ سے لاس اینجلس، اور وینچورا کاؤنٹی میں پچیس ہزار افراد کو انخلا کا حکم جاری کردیا گیا تھا۔
کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی کریک میں لگنے والی پراسرار آگ 18 دن بعد اچانک بجھ گئی۔
تفصیلات کے مطابق کورنگی کریک میں لگنے والی آگ اٹھارہ روز کے بعد اچانک بجھ گئی ہے، 29 مارچ کو جب یہ آگ لگی تھی تو پہلے فائر بریگیڈ کے ذریعے اس پر قابو پانے کی کوشش کی جاتی رہی تھی، لیکن فائر بریگیڈ حکام کی جانب سے بتا دیا گیا تھا کہ اس آگ کو پانی کے ذریعے نہیں بجھایا جا سکتا۔
آگ لگنے کے معاملے کو ہنگامی ڈکلیئر کیا گیا تھا، سندھ حکومت سنگین صورت حال سے نمٹنے کے لیے مسلسل متعلقہ اداروں سے رابطے میں تھی، اور روزانہ کی بنیاد پر صورت حال کا جائزہ لیا جا رہا تھا۔
آگ کی تحقیقات کے لیے وزارت توانائی نے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی قائم کی تھی، جس میں او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور پی آر ایل کے تجربہ کار ماہرین شامل تھے، دوسری جانب گزشتہ روز ہی امریکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور جدید آلات منگوائے جا رہے تھے۔
ان 18 روز کے دوران آگ کی شدت میں بالکل بھی کمی نہیں آئی تھی، بلکہ آگ کی شدت اور گیس حجم کے باعث گڑھا مزید پھیل گیا تھا، جہاں آگ لگی تھی وہاں کے پانی میں اس وقت بھی شدید ابال ہے، اور پانی اچھل رہا ہے، بلکہ ایسا لگ رہا ہے کہ اگر اس پر کوئی بھی فلیم لگا تو دوبارہ بھی آگ لگ سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اب ماہرین کے ذریعے اب اس جگہ کا تجزیہ کروایا جائے گا۔
بھارت کی ریاست آندھرا پردیش، انکاپلّی ضلع میں پٹاخوں کی فیکٹری میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔ جس کے نتیجے میں 8 افراد لقمہ اجل بن گئے، جبکہ 6 شدید زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ اور پولیس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا، آگ سے ہونے والے زخمیوں کو فوری طور پر علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے میں مرنے اور زخمی ہونے والوں میں سے اکثر کا تعلق مشرقی گوداوری ضلع کے سامرلکوٹ سے ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت کی ریاست آندھرا پردیش کے ایلورو ضلع میں پٹاخوں سے بھری بوری بائیک پر لے جانے والا شہری موت کے منہ میں چلا گیا۔
’پیاز بم‘ کی بوری لے جانے والے بائیک سوار کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی تھی، جس میں ایک موقع پر زوردار دھماکا ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔
حادثے میں ایک شخص ہلاک جبکہ 5 شدید زخمی ہوئے تھے۔ پٹاخوں میں دھماکا اُس وقت ہوا جب بائیک کا اگلا ٹائر ایک گڑھے میں لگا اور پٹاخے پھٹ پڑے۔
ہلاک ہونے والے شہری کی شناخت سدھاکر کے نام سے ہوئی جو بائیک چلا رہا تھا۔ زخمیوں میں تبیلو سائی، سوارا ششی، کے سری نواس راؤ، ایس کے کھدر، سریش اور ستیش شامل ہیں۔
بیجنگ: چین میں نرسنگ ہوم میں آگ لگنے سے 20 افراد ہلاک ہو گئے۔
چینی خبر ایجنسی شنہوا نیوز کے مطابق شمالی چین کے صوبے ہیبائی کے نرسنگ ہوم میں آتشزدگی کے خوفناک حادثے میں بیس افراد ہلاک ہو گئے، جب کہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
آتش زدگی کے فوراً بعد نرسنگ ہوم میں بزرگ افراد کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، حادثے کی وجوہ جاننے کے لیے تفتیش جاری ہے، اور سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ نرسنگ ہوم کے مالک کو گرفتار کیا گیا ہے۔
آگ منگل کو چینگدے شہر کی لانگہوا کاؤنٹی میں واقع عمارت میں رات 9 بجے لگی، جس میں کل 39 بزرگ مقیم تھے، رات 11 بجے کے قریب آگ پر قابو پایا گیا، بدھ کی صبح 3 بجے تک کل 20 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی، جب کہ 19 دیگر کو معائنے کے لیے اسپتال بھیجا گیا۔
روئٹرز کے مطابق حالیہ برسوں میں اسی طرح کے واقعات کی ایک سیریز میں یہ تازہ ترین واقعہ ہے، جس میں 2023 میں دارالحکومت کے ایک اسپتال میں آگ لگنے سے 26 مریض ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
جنوری میں ہیبائی میں سبزی منڈی میں آگ لگنے سے 8 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے تھے، جب کہ گزشتہ سال جنوب مغربی صوبے سیچوان میں ایک ڈپارٹمنٹ اسٹور میں آگ لگنے سے 16 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
کراچی : کورنگی کراسنگ کے قریب لگی آگ 10 گھنٹے بعد بھی نہیں بجھائی جاسکی، آگ کی شدت کےباعث پانی اور فوم کے استعمال کا فائدہ نہیں ہورہا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی کریک آئل ریفائنری کے قریب کھدائی کے دوران لگی آگ تاحال بے قابو ہے، فائر بریگیڈ کی کوششوں کے باوجود 10 گھنٹے بعد بھی آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا۔
فائر بریگیڈ کی کوششوں کے باوجود اب تک آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا، فائر بریگیڈ کی آٹھ گاڑیاں اور واٹرٹینکر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
چیف فائرافسرمحمد ہمایوں خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آگ رات1 بجے لگی تھی جس پر تاحال قابو نہیں پایا گیا، جہاں آگ لگی وہاں بورنگ کرائی جارہی تھی کئی فٹ کھدائی کی گئی، ممکنہ طور پر گیس پائپ کو نقصان پہنچا یا زمین میں گیس کے ذخائر پر آگ لگی ہو۔
ہمایوں خان کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ پر پہلے گیس کا بہت شور تھا بعد میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی، گیس کے ذخائر پر کام کرنے والے ماہرین کی ٹیم جائے وقوعہ کا دورہ کرے گی، ماہرین کی ٹیم کا جائزہ لینے کے بعد آگ بجھانے کی واضح حکمت عملی ترتیب دے سکیں گے۔
چیف فائر افسر نے کہا کہ 10 گاڑیاں کام کررہی ہیں،ریت ،مٹی کی مدد سے بھی آگ بجھانے کی کوشش کررہے ہیں اور فوم کا استعمال بھی کیا گیا لیکن آگ کی شدت برقرارہے، آگ کی شدت کے باعث پانی،فوم کے استعمال کا فائدہ نہیں ہورہا۔
ان کا کہنا تھا کہ آگ کی شدت کے باعث پھینکا گیا پانی واپس آرہا ہے، کوشش کر رہے ہیں ریت کی مدد سے آگ کو بجھایا جائے، جس کے لئے کرین اور ڈمپر بھی جائے وقوعہ طلب کرلیےگئےہیں، ڈمپر میں ریت بھر کر آگ پر ڈالی جائے گی۔
آگ لگنے کی وجوہات اورآگ کی نوعیت جاننے کیلئے ماہرین کی ٹیم کا جائے وقوعہ پر اجلاس ہوا، ماہرین نے جائے وقوعہ پر ٹیسٹ کرانے کیلئے پانی کے نمونے لیے، ٹیسٹ رپورٹ آنے کے بعد واضح ہوسکے گا کہ کس چیزمیں آگ لگی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ فائربریگیڈ کی جانب سے امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ زمین سےنکلنےوالی قدرتی گیس ہے تاہم ایس ایس جی سی وضاحت دے چکی کہ ان کی تنصیبات یا گیس کی لائن موجود نہیں۔
کمشنر کراچی حسن نقوی کا بھی کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے جائے وقوعہ پر گیس کا کوئی ذخیرہ ہے، رات سے جس طرز کی آگ تھی تاحال وہی صورتحال ہے، جائے وقوعہ پر کس چیز کیلئے بورنگ کی جارہی تھی ، معلومات اکھٹی کر رہے ہیں اور متعلقہ ادارے کے پاس موجود اجازت نامےکی تصدیق کرارہے ہیں۔