Tag: آگ لگ گئی

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں آتشزدگی، ہزاروں مکانات تباہ

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آتشزدگی، ہزاروں مکانات تباہ

    واشنگٹن: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں ایک بار پھر آگ لگ گئی، آگ نے مزید دس ہزار ایکڑرقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ پرتاحال قابو نہیں پایا جاسکا، خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ آگ مزید کئی ہزار ایکڑ تک پھیل سکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آگ مزید دس ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، آتشزدگی کے باعث ہزاروں درخت، مکانات اور گاڑیاں جل کرتباہ ہوگئیں۔

    فائربریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ بجھانے کی کوشش مسلسل جاری ہے لیکن تیز ہوا کے باعث آگ پر قابو پانا مشکل ہوگیا ہے۔

    2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 71 ہوگئی

    یاد رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث 17 افراد کی اموات ہوئی تھیں، جبکہ 7 ہزار سے زائد مکانات جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے تھے۔

    مذکورہ سال جولائی میں بھی امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

  • پیرس : گاڑیوں کی عمارت میں آگ لگ گئی، سیکڑوں کاریں جل کر راکھ

    پیرس : گاڑیوں کی عمارت میں آگ لگ گئی، سیکڑوں کاریں جل کر راکھ

    پیرس : فرانس میں گاڑیوں کی عمارت میں خوفناک آتشزدگی پر 70 کے قریب فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر قابو پایا،جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارلحکومت پیرس کے نواحی علاقے ایئرپورٹ اورلیوں کے قریب دو ہزار میٹر گاڑیوں کی عمارت جل کر راک ہو گئی، جس کے نتیجہ میں سینکڑوں گاڑیاں جل گئیں تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایئر پورٹ پر اچانک آگ لگنے کے متعلق پولیس تفتیش کررہی ہے اور تمام پہلووں کا جائز لے رہی ہے تاہم پولیس رپورٹ کے بعد ہی آگ لگنے کی وجوہات سامنے آسکیں گی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ پر 70 کے قریب فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر قابو پایا، آگ اچانک صبح 6 بجکر 30 منٹ پر لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایئر پورٹ پر اچانک آگ لگنے کے متعلق پولیس تفتیش کررہی ہے اور تمام پہلووں کا جائز لے رہی ہے تاہم پولیس رپورٹ کے بعد ہی آگ لگنے کی وجوہات سامنے آسکیں گی۔

  • پی آئی ڈی کی عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا

    پی آئی ڈی کی عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کی عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا۔ حادثے میں 4 افراد جھلس کر معمولی زخمی ہوئے جبکہ عمارت جل کر خاکستر ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر جی 7 میں واقع پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کی عمارت میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔

    فائر بریگیڈ کی 4 گاڑیوں نے ایک گھنٹے کی کوشش کے بعد آگ پر قابو پالیا۔

    حادثے میں آگ سے 4 افراد جھلس کر زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر پولی کلینک منتقل کیا گیا اور طبی امداد دی گئی۔

    پولیس کے مطابق آگ لگنے کے بعد متعدد افراد کو عمارت سے باہر نکال لیا گیا۔ تشویشناک صورتحال کو دیکھتے ہوئے آس پاس کی عمارتیں بھی خالی کروا لی گئیں۔

    آگ بجھانے کے بعد فائر اینڈ ریسکیو عملے نے پی آئی ڈی بلڈنگ کو کلیئر قرار دے دیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق جلنے والی عمارت میں کوئی شخص موجود نہیں۔

    فائر اینڈ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ سیلنگ کے باعث آگ تیزی سے پھیلی۔

    عمارت میں موجود تمام ریکارڈ محفوظ ہے: فواد چوہدری

    حادثے کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری جائے وقوع پر پہنچے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کریں گے، سیکریٹری انفارمیشن کی قیادت میں کمیٹی بنا دی ہے۔ بہت سے آفس محفوظ ہیں، شکر ہے آگ پر بروقت قابو پالیا گیا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمارت میں انفرا اسٹرکچر کے مسائل ہیں، بجلی کو بھی نہیں دیکھا گیا۔ عمارت کا کروڑوں روپے کا کرایہ دیا جا رہا تھا جس کا نوٹس لیا تھا۔ ’حکومت کی اپنی عمارتیں خالی ہیں اور کرائے پر عمارتیں لی گئی ہیں’۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں مہنگے دفاتر پر توجہ دی گئی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ ریکارڈ کے مسائل پیدا نہیں ہوں گے کیونکہ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کر رہے ہیں۔ ’عمارت میں موجود تمام ریکارڈ محفوظ ہے‘۔