Tag: آگ

  • کراچی: پرانا حاجی کیمپ میں لکڑی کے گودام میں آگ، مکانوں کو بھی نقصان

    کراچی: پرانا حاجی کیمپ میں لکڑی کے گودام میں آگ، مکانوں کو بھی نقصان

    کراچی: شہر قائد کے علاقے پرانا حاجی کیمپ میں لکڑی کے گودام میں آگ لگ گئی، آتش زدگی کے باعث کئی دکانیں جل کر راکھ ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پرانا حاجی کیمپ ٹمبر مارکیٹ میں آتش زدگی کے واقعے میں شدید مالی نقصان ہو گیا ہے، آگ لگنے کے بعد واٹر بورڈ ہائیڈرنٹس پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، جب کہ آگ تیسرے درجے کی قرار دی گئی۔

    ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ آتش زدگی کی اطلاع ملتے ہیں پانی سے بھرے ٹینکرز روانہ کر دیے گئے، فائر بریگیڈ کی 7 گاڑیاں موقع پر ہی روانہ کی گئیں جب کہ 4 دیگر فائر ٹینڈرز اور اسنارکل بعد میں روانہ کیے گئے۔

    کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ٹمبر مارکیٹ میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا ہے، فائر آفیسر کا کہنا تھا کہ 11 فائر ٹینڈرز اور اسنارکل نے آگ بجھانے میں حصہ لیا، آگ لگنے سے 12 لکڑی کی دکانیں اور گودام جل جل گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  زندہ جلنے کا خوف، دو افراد جلتی عمارت کی چھت سے کود گئے

    فائر آفیسر کے مطابق آگ لگنے سے قریب کی 2 مکانوں کو بھی نقصان پہنچا، تاہم آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

    یاد رہے کہ مارچ کے مہینے میں کراچی کے علاقے گلشن اقبال ممتاز منزل کے قریب 17 منزلہ عمارت میں آگ لگ گئی تھی جس میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، آگ نے 4 سے 5 منزلوں کو متاثر کیا تھا، جان بچانے کے لیے لوگ چھت پر چڑھ گئے، جہاں سے 2 افراد جان بچانے کے لیے نیچے کود گئے لیکن گر کر جاں بحق ہو گئے۔

  • گلاسگو: پولک شیلڈز کی عمارت میں خوف ناک آتش زدگی، پاکستانی بھی مقیم

    گلاسگو: پولک شیلڈز کی عمارت میں خوف ناک آتش زدگی، پاکستانی بھی مقیم

    گلاسگو: اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو کے ایک علاقے کی رہایشی عمارت میں خوف ناک آتش زدگی کے باعث تین منزلہ عمارت منہدم ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات گلاسگو کے جنوبی علاقے پولک شیلڈز میں البرٹ کراس پر ایک رہایشی عمارت میں خوف ناک آگ بھڑک اٹھی، گراؤنڈ فلور پر موجود دکان سے لگنے والی آگ نے پوری عمارت کو لپیٹ میں لے لیا تھا۔

    آگ لگنے کے بعد فائر بریگیڈ کی 8 گاڑیوں نے آگ بجھانے میں حصہ لیا، آگ نے اردگرد کے فلیٹس کو بھی لپیٹ میں لے لیا تھا، رپورٹس کے مطابق پولک شیلڈز کے علاقے میں بڑی تعداد میں پاکستانی کمیونٹی بھی مقیم ہیں۔

    حادثے کے بعد ریسکیو ٹیم نے لوگوں کو کرین کی مدد سے عمارت سے اتارا، تاہم آتش زدگی کے باعث پوری تین منزلہ عمارت جل گئی اور بعد ازاں منہدم ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  آسٹریلیا میں بڑی آگ، ایک ہزار فائر انجن آگ بھجانے میں مصروف

    مقامی نیوز رپورٹس کے مطابق آتش زدگی کے اس واقعے میں ایک شخص دھوئیں کے باعث متاثر ہوا ہے جسے فوری طور پر طبی امداد فراہم کی گئی۔

    واضح رہے کہ رواں ہفتے آسٹریلیا کی دو مختلف ریاستوں سڈنی اور برسبین میں بھی 80 مقامات میں آگ لگ گئی ہے جس پر تاحال قابو نہیں پایا گیا ہے، اس آتش زدگی میں تین افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ ایک ہزار فائر انجن، 100 سے زیادہ طیارے اور ہیلی کاپٹر آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    آسٹریلوی حکام کے مطابق جنگلات میں آگ لگنے کے باعث 150 سے زائد مکانات جل کر تباہ ہو گئے ہیں، مقامی افراد امدادی کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

  • آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ بے قابو، 3 افراد ہلاک

    آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ بے قابو، 3 افراد ہلاک

    میلبرن: آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد لاپتہ ہیں، 150 سے زیادہ گھر تباہ ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی ریاست کوئنزلینڈ اور نیو ساؤتھ ویلز کے درمیان 100 سے زائد مقامات پر گزشتہ 3 دن سے آگ لگی ہوئی ہے جس پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔

    آسٹریلوی حکام نے تصدیق کی ہے کہ جنگلات میں آگ لگنے کے باعث 150 سے زائد مکانات جل کر تباہ ہوگئے ہیں، مقامی افراد امدادی کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے اظہار افسوس کرتے ہوئے حکام کو ہرممکن مدد کی ہدایت کی ہے انہوں نے کہا کہ آگ بجھانے والے 1300 افراد پر مشتمل عملے سپورٹ اور مدد کے لیے فوج طلب کی جاسکتی ہے۔

    آسٹریلوی حکام نے خبردار کیا ہے کہ موسم کی خرابی کے باعث اس ہفتے مزید آگ لگ سکتی ہے جس کی لپیٹ میں سڈنی کے آنے کا بھی امکان ہے۔ آسٹریلوی حکام کے مطابق رواں ماہ کے اوائل میں جنگل کی آگ سے 2 ہزار ایکڑ پر پھیلی جھاڑیاں اور درخت جل چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ آسٹریلیا کے پاس ایسے 9 طیارے موجود ہیں جو جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں جن میں ایک طیارے میں 45 ہزار لیٹر پانی لے جانے کی گنجائش موجود ہے۔

  • آسٹریلیا میں بڑی آگ، ایک ہزار فائر انجن آگ بھجانے میں مصروف

    آسٹریلیا میں بڑی آگ، ایک ہزار فائر انجن آگ بھجانے میں مصروف

    میلبرن: آسٹریلیا کی دو مختلف ریاستوں میں 80 مقامات میں لگی آگ بے قابو ہوگئی، ایک ہزار فائر انجن آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی دو ریاستوں سڈنی اوربرسبن کے درمیان 80 مقامات میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے، 1 ہزار فائر انجن اور 100 سے زیادہ طیارے اور ہیلی کاپٹر بھی آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    آسٹریلین حکام نے مقامی آبادی کے رہائشیوں کو نقل مکانی کے ساتھ علاقہ خالی کرنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔

    آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ براہ کرم محفوظ رہیں اور ضلعی انتظامیہ کی ہدایات سنیں، اگر آپ کی زندگی خطرے میں ہے تو 000 پر کال کریں میں باقاعدگی سے اپ ڈیٹ حاصل کر رہا ہوں اور ہم کسی بھی قسم کی مدد کی پیشکش کے لیے تیار ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں آسٹریلیا میں پورٹ اسٹیفنس کے جنگلاتی علاقے میں لگی آگ نے ایک ہزار 5 سو ایکڑ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ فائر بریگیڈ حکام نے آگ پر قابو پانے کے لیے ترمیم شدہ بوئنگ 737 مسافر بردار طیارے کے ذریعے آگ بجھائی تھی، جس میں 15 ہزار لیٹر کیمیکل ملا پانی موجود تھا۔

    آسٹریلیا کے پاس ایسے 9 طیارے موجود ہیں جو جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں جن میں ایک طیارے میں 45 ہزار لیٹر پانی لے جانے کی گنجائش موجود ہے۔

  • سانحہ تیزگام: حادثے میں جاں بحق شخص کی میت لاہور پہنچا دی گئی

    سانحہ تیزگام: حادثے میں جاں بحق شخص کی میت لاہور پہنچا دی گئی

    لاہور: صوبہ پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گزشتہ روز ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی میت لاہور پہنچا دی گئی، آج دوپہر کو تدفین کی جائے گی، تدفین کےاخراجات ایدھی فاونڈیشن اٹھائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لیاقت پور کے قریب پیش آنے والے ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی میت لاہور پہنچا دی گئی، 45 سالہ محبوب مسیح سیون اپ پھاٹک کا رہائشی تھا۔

    ایدھی انفارمیشن بیورو کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی آج دوپہر کو تدفین کی جائے گی، تدفین کےاخراجات ایدھی فاونڈیشن اٹھائے گا۔

    لیاقت پور: تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 74 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گیس سلینڈر پھٹنے سے آتشزدگی کے باعث 74 افراد جاں بحق اور متعدد مسافر زخمی ہوگئے تھے۔

    تیزگام ایکسپریس کو حادثہ صبح چھ بجکر پندرہ منٹ پر پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور میں چنی گوٹھ کے نزدیک چک نمبر 6 کے تانوری اسٹیشن پر پیش آیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے حادثے پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا تھا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • لیاقت پور: تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 74 افراد جاں بحق

    لیاقت پور: تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 74 افراد جاں بحق

    لیاقت پور: صوبہ پنجاب کے شہر لیاقت پور کے قریب تیز گام ٹرین کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں 74 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ٹرین کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، حادثے میں 74 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 12 مسافروں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ڈی سی رحیم یار خان کے مطابق آگ سلینڈر پھٹنے کے باعث لگی، 40 سے زائد مسافر زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کو طبی امداد کے لیے احمد پور شرقیہ، بہاولپور اسپتال منتقل کیا گیا۔

    ایم ایس ڈی ایچ کیو لیاقت پور کے مطابق شدید زخمیوں کو شیخ زید اسپتال منتقل کیا گیا۔

    ڈی سی رحیم یار خان کے مطابق تیز گام ایکسپریس کی بوگیوں میں لگنے والی آگ بجھا دی گئی، کولنگ کا عمل جاری ہے۔ ریسکیو 1122 کی 10 گاڑیوں نے آگ بجھانے کے عمل میں حصہ لیا۔

    آئی ایس پی آر

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوان تیزگام حادثے کے مقام پر پہنچ گئے، پاک فوج کے جوان سول انتظامیہ سے مل کر امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک فوج کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس اسٹاف بھی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹربھی حادثےکی جگہ پہنچ گیا، آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

    شیخ رشید احمد نے حادثے کی رپورٹ طلب کرلی

    ریلوے حکام کے مطابق ٹرین سلینڈر لے جانے کی اجازت نہیں ہے اور تحقیقات کے بعد اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ کس کی غفلت کے باعث مسافر ٹرین میں سلینڈر لے کر سوار ہوئے۔ وفاقی وزیرے ریلوے شیخ رشید احمد نے ٹرین حادثے کی رپورٹ طلب کرلی۔

    وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے، ٹرین کے اکانومی کلاس میں آگ لگی ہے، تبلیغی جماعت کے لوگ اجتماع میں جا رہے تھے۔

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ دو گھنٹے میں ٹریک کو بحال کردیا جائے گا، جاں بحق ہونے والوں میں تبلیغی جماعت والوں کے لوگ شامل ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ریلوے کی جانب سے چولہے وغیرہ لے جانے پر پابندی ہے، ٹرین میں کھانے سے متعلق اشیا پربہت سختی ہونی چاہیے۔

    سی ای او ریلوے کا کہنا ہے کہ تبلیغی جماعت کے مسافر کھانا بنانے کا سامان لے کر جاتے ہیں، متاثرہ بوگیوں کو الگ کر دیا گیا تھا اس لیے بڑا نقصان نہیں ہوا۔

    سی ای اور یلوے اعجاز بریرو نے کہا کہ آگ بجھانے کا سامان ہوتا ہے مگر وہ زیادہ تعداد میں نہیں ہے، چلتی ٹرین میں ہوا کے باعث سلینڈر کی آگ پھیلی۔

    ڈی سی او جنید اسلم نے کہا کہ متاثرہ 3 بوگیوں میں 207 مسافرسوار تھے، اکانومی کلاس کی 2 بوگیوں میں مسافر زیادہ تر حیدرآباد سے سوار ہوئے، اکانومی کلاس کی 2 بوگیاں امیر حسین اینڈ جماعت کے نام سے بک تھیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اکانومی کی ایک بوگی میں77، دوسری میں 76 مسافرسوار تھے، متاثرہ تیسری بزنس کلاس کی بوگی میں 54 مسافر سوار تھے۔

    ڈویژنل کمرشل آفیسر کا کہنا تھا کہ معلومات کے لیے کراچی ڈویژن نے 02199213506 نمبر جاری کیا ہے، کراچی سے ٹرین شیڈول متاثر نہیں ہے، وقت پر روانہ ہوں گی۔

    وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ بہاولپور،رحیم یارخان کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، زخمی افراد کے بہترین علاج کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ جاں بحق و زخمی افراد کی فہرستیں آویزاں کی جائیں، شدید زخمی مسافروں کو ملتان برن یونٹ منتقل کیا جا رہا ہے۔

    ایم ایس ڈی ایچ کیو لیاقت پور ندیم ضیا نے بتایا کہ 12 مسافروں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 14 مسافروں کی لاشیں نا قابل شناخت ہیں۔

    مسافروں کی تفصیل

    کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ٹرین کی 3 بوگیوں میں سوار مسافروں کی تفصیل سامنے آگئی، ریزرویشن لسٹ کے مطابق 54 مسافر 11 نمبر بوگی میں سوار تھے، 78مسافر بارہ نمبر بوگی میں سوار تھے۔

    ریزرویشن لسٹ کے مطابق 78مسافر ہی 13 نمبر بوگی میں سوار تھے، کراچی سے راولپنڈی تک 3 مسافروں کی بکنگ تھی، کراچی سے لاہور تک 3، ٹنڈوآدم سے اوکاڑہ تک 3 مسافر سوار تھے۔

    ریزرویشن لسٹ کے مطابق ٹنڈوآدم سے رائیونڈ تک کے 27 مسافر سوار تھے، حیدر آباد سے رائیونڈ تک کے 10 اور صادق آباد سے رائیونڈ کے 2 مسافر سوار تھے، روہڑی سے رائیونڈ تک کے 3 مسافر سوار تھے۔

  • وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماؤں کا ٹرین حادثے پر دکھ اور افسوس کا اظہار

    وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماؤں کا ٹرین حادثے پر دکھ اور افسوس کا اظہار

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سمیت سیاسی رہنماؤں نے تیز گام ٹرین حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے لیاقت پور کے قریب پیش آنے والے ٹرین حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    وزیراعظم عمران نے غمزدہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لیے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی۔

    وزیرخارجہ شاہ محمو قریشی نے تیزگام ایکسپریس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی دکھ ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حادثے میں زخمی افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹرین حادثے پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر بہت دکھ ہوا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت زخمیوں کے بہترعلاج کا بندوبست کرے، حکومت جاں بحق افراد کو معاوضہ ادا کرے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ٹرین حادثے پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر بہت دکھ ہوا۔ انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے ٹرین حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ زخمی افراد کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی دکھ ہے، اللہ تعالیٰ جاں بحق افراد کے لواحقین کو صبر، زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ٹرین سانحے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسافروں کے جاں بحق ہو نے پر پوری قوم افسردہ ہے۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قیمتی جانوں کے ضیاع پر متاثرین کےغم میں برابر کےشریک ہیں۔ انہوں نے جاں بحق مسافروں کے لیے مغفرت، زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔

    لیاقت پور: تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 10افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ آج صبح صوبہ پنجاب کے شہر لیاقت پور کے قریب تیز گام ٹرین کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔

  • اسلام آباد: ایچ نائن بازار میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا

    اسلام آباد: ایچ نائن بازار میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایچ نائن بازار میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا، آتشزدگی میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے ایچ نائن بازار میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا، آگ سے بازار کا بیشتر حصہ جل گیا، آتشزدگی میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام کے مطابق فائر بریگیڈ کی 12 گاڑیایوں اور 4 واٹر ٹینکرز نے آگ بجھانے کے لیے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔

    ڈی سی اسلام آباد نے آتشزدگی کے واقعے کی انکوائری کے لیے کمیٹی قائم کر دی، کمیٹی میں پولیس، بازارانتظامیہ اور اے سی انڈسٹریل شامل ہوں گے۔ ڈی سی اسلام آباد کے مطابق اس سے قبل بھی بازار میں آگ لگنے کے کئی واقعات رونما ہوئے۔

    اس سے قبل رواں سال 18 جولائی کو اسلام آباد میں پشاور موڑ کے قریب واقع ہفتہ وار بازار میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے سیکڑوں دکانوں کو لپیٹ میں لے لیا تھا۔

    آگ بجھانے کے لیے سی ڈی اے کے فائر ٹینڈرز کے علاوہ پاک بحریہ اور راولپنڈی کی انتظامیہ سے بھی مدد حاصل کی گئی تھی اور کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا تھا۔

  • ایمازون جنگل کی ہولناک آتشزدگی میں طویل ترین درخت کیسے محفوظ رہے؟

    ایمازون جنگل کی ہولناک آتشزدگی میں طویل ترین درخت کیسے محفوظ رہے؟

    زمین کے پھیپھڑوں کی حیثیت رکھنے والے برازیل کے بارانی جنگلات ایمازون میں لگنے والی آگ نے پوری دنیا کو تشویش میں مبتلا کردیا تھا، تاہم حال ہی میں ایک نئی دریافت نے ماہرین میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے۔

    برازیلی اور برطانوی سائنسدانوں کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں سامنے آیا کہ ایمازون جنگل میں موجود طویل ترین درخت ہولناک آتشزدگی کے باوجود محفوظ رہے۔

    یہ درخت جنہیں ڈینیزیا ایکسیلا کہا جاتا ہے، 288 فٹ طویل ہوتے ہیں جبکہ ان کا قطر 5.50 میٹر ہوتا ہے۔

    ماہرین نے ان کی موجودگی ایریل سینسرز کے ذریعے کی جانے والی تحقیق کے دوران دریافت کی جو آتشزدگی کے بعد جنگلات کی تباہی کا جائزہ لینے کے لیے کی جارہی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ آتشزدگی سے ہونے والے نقصانات کے بعد ان درختوں کی دریافت ایک خوش آئند بات ہے۔ یہ درخت جنگل کے اس حصے میں موجود تھے جو آگ کی پہنچ سے دور تھا۔

    اس وقت دنیا کے طویل ترین درخت امریکی ریاست کیلی فورنیا کے ریڈ ووڈز کو قرار دیا جاتا ہے جو 379 فٹ طویل ہوتے ہیں، تاہم ڈینیزیا ایکسیلا ایمازون میں پائے جانے والے طویل ترین درخت ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس برازیل کے جنگل میں 78 ہزار 383 مرتبہ آگ لگنے کے واقعات پیش آئے جو 2013 کے بعد سے سب سے زیادہ ہیں۔

    اگست 2019 میں لگنے والی آگ 2 ہفتے تک جاری رہی، ابتدائی اندازوں کے مطابق صرف 2019 میں ہونے والی آتشزدگیوں سے ایمازون کے 906 ہزار ہیکٹر پر موجود درخت جل کر خا ک ہوگئے ہیں۔

  • سانحہ بلدیہ فیکٹری کو7سال ہوگئے، لواحقین آج بھی انصاف کے منتظر

    سانحہ بلدیہ فیکٹری کو7سال ہوگئے، لواحقین آج بھی انصاف کے منتظر

    کراچی: شہر قائد کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں واقع ایک گارمنٹس فیکٹری میں جل کر راکھ ہونے والے 259 جسموں سے اٹھتا دھواں آج بھی فضا میں انصاف کا طلبگار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سے سات سال قبل آج ہی کی تاریخ میں یہ اندوہناک سانحہ پیش آیا، سانحہ بلدیہ کراچی فیکٹری کو7 سال ہوگئے، پیاروں کے زندہ جلنے کا غم میں ڈوبے متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

    گیارہ سمتبر دوہزار بارہ کی صبح کراچی بلدیہ میں واقع فیکٹری کے محنت کش یہ نہیں جانتے تھے کہ آج ان کا لاشہ گھر واپس لایا جائے گا۔

    جلنے کی ناقابل برداشت بو پر کوئی پہچان بھی نہ پائے گا۔ بندہ خاکی راکھ کا ڈھیر بن جائے گا۔ تحقیقات میں ہولناک انکشاف ہوا کہ آگ لگی نہیں لگائی گئی تھی، وجہ بھتہ نہ ملنا تھا۔

    تفتیش کا دائرہ آگے بڑھا تو ایک سیاسی جماعتوں سے وابستہ بڑے بڑے نام سامنے آئے گرفتاریاں بھی ہوئیں، جے آئی ٹی بنی لیکن لخت جگر کی جدائی پر آنسو بہاتی ماں کو انصاف ملا اور نہ ہی بڑھاپے کا سہارا چھن جانے پر باپ کا ہاتھ قاتلوں کے گریبان تک پہنچا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ بلدیہ: آگ فیکٹری منیجر نے لگوائی، ملزم کا انکشاف

    بیواؤں اور یتیموں کی چیخیں آج بھی فلک کو چیرتی ہیں۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایک دو نہیں درجنوں بے گناہوں کے خون کا حساب کس سے لیا جائے گا؟ کیس کی فائلوں پر پڑنے والی گرد کی تہیں موٹی ہوتی جارہی ہیں۔