کراچی : شہرقائد کے علاقے سائٹ میں گودام میں لگی آگ پر 14گھنٹوں بعد قابو پالیا گیا ہے۔گودام میں رکھاہوا لاکھوں کا سامان جل کرراکھ ہوگیا۔
تفصیلات کےمطابق کراچی کےصنعتی علاقے سائٹ ایریا میں کپڑے کے گودام میں گزشتہ روزاچانگ آگ بھڑک اُٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے گودام کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
آگ بجھانے کےکارروائی میں پاک بحریہ سمیت فائر بریگیڈ کی تیس گاڑیوں نے حصہ لیا۔اور 14 گھنٹوں کی کوششوں کے بعد تیسرے درجے کی آگ پر قابوپالیاگیا۔
فائربریگیڈ آفیسرنےکہاکہ آگ بجھانے کےلیے مطلوبہ کیمیکل موجود نہ تھا،پانی سے آگ بجھانے کی کوشش کی جاتی رہی۔انہوں نےکہاکہ نہ توفائر بریگیڈ کے پاس مناسب مشینری ہےنہ مطلوبہ تعداد میں فائر انجن ہیں۔
کپڑے کےگودام کے مالک کا کہنا ہے کہ گودام میں آگ لگائی گئی ہے اور وہ اس واقعے کا مقدمہ درج کرائےگا۔
واضح رہےکہ گزشتہ سال دسمبر میں کراچی کےعلاقے پرانا حاجی کیمپ میں لکڑی کے گودام میں لگنے والی آگ میں لاکھوں روپے مالیت کی لکڑی اور دیگر سامان جل گیاتھا۔
روم : اٹلی میں اسکول کے بچوں کو لے جانے والے بس کے حادثے میں کم ازکم 16افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ رات اٹلی میں اسکول کے بچوں کو لے جانے والی بس کو حادثہ پیش آیا جس کے بعد بس میں آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں 16افراد جان کی بازی ہارگئے۔
فائر بریگیڈ حکام کےمطابق رات گئے بس موٹرے پر بچوں کو ہنگری سے ویرونا لے جارہی تھی،یہ بس فرانس کے بدھا پیسٹ سے واپس آ رہی تھی جہاں ان طلبا نے پہاڑ پر ایک تفریحی دن گزارا۔
اٹلی کے خبر رساں ادارے آنسا کے مطابق بس میں سوار طلبا جن میں اکثریت 14 سے 18 برس کے لڑکوں کی ہے بجلی کے کھمبے سے ٹکرانے کے بعد بس کی کھڑکیوں سے ہوتے ہوئے دور جا گرے۔
آنسا کے مطابق بس میں آگ لگنے کی وجہ سے متعدد لوگ اس میں پھنس گئے تھے اوراسپتال لائے جانے والے افراد میں سے بعض شدید زخمی ہیں۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز اٹلی میں امدادی ٹیموں نےوسطی علاقے ابررتزو میں ایک ہوٹل پر برفانی تودہ گرنے کے باعث برف کے نیچےدب جانے والے 8افراد کودو روز بعد زندہ نکال لیا تھا۔
لاہور: محمود بوٹی انٹر چینج کے قریب نجی کمپنی کے دفتر میں آگ بھڑک اٹھی جس میں جھلس کر 7 افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارالخلافہ کے علاقے محمود بوٹی چینج کے قریب واقع ایک نجی کمپنی کے دفتر میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے باعث پورے آفس میں دھواں بھر گیا اور ناکافی سہولیات کی وجہ سے ملازمین باہر نہیں نکل پائے۔
واقع کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو دارے 1122 نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کاموں کا آغاز کردیا اور دفتر میں موجود ملازمین کو باہر نکالا جب کہ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے جلد ہی آگ پر قابو پا لیا تا ہم اس دوران 7 افراد جھلس کو جاں بحق اور 17 زخمی ہوگئے شدید جھلسنے والے 9 مریضوں کو برنس وارڈز منتقل کردیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دفتر میں آتشزدگی سے نمٹنے کے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیئے گئے تھے جب ایمرجنسی کی صورت میں باہر نکلنے کا راستہ بھی نہیں تھا جس کے باعث قیمتی جانیں جھلس کر جاں بحق ہو گئیں۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ دفتر اورنج لائن پر کام کرنے والی کمپنی کا تھا جہاں ملازمین کی کثیر تعداد معمول کے فرائض کی انجام دہی کے لیے موجود تھے کہ ناگہانی حادثے کا شکار ہوگئے جس کا ذمہ دار انتظامیہ کو قرار دیا جارہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر نجی کمپنی کے دفتر میں آگ لگنے کی وجہ کا تعین کرنا ممکن نہیں تاہم خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آتشزدگی کی وجہ شارٹ سرکٹ ہوسکتی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں بھی آتشزدگی کا واقع پیش آچکا ہے۔ لیاری کے علاقے کھڈا مارکیٹ میں کچرے میں لگی آگ نے قریبی فلیٹ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا جس سے 3 بچے جاں بحق ہوگئے تھے۔
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں راول چوک پرنجی ہوٹل میں آگ لگنے سے ایک خاتون جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں راول چوک پر واقع نجی ہوٹل میں رات گئے آگ بھڑک اٹھی۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے آگ پر قابو پا لیا۔
ہوٹل میں آگ لگنے سے ایک خاتون جاں بحق ہوگئیں اور 6 افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
جاں بحق خاتون الماس فاطمہ کا تعلق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد سے ہے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق خاتون کی موت دم گھٹنے کے باعث ہوئی۔
فائر بریگیڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ پولیس اور انتظامیہ نے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں بھی چند روز قبل ایک معروف 4 اسٹار نجی ہوٹل میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ تحقیقات کے مطابق ہوٹل میں آگ بجھانے کے آلات ناکارہ تھے جبکہ ہنگامی اخراج کے راستے بھی موجود نہیں تھے۔
ملتان: پنجاب میں حساس معلومات کا ریکارڈ جلنا معمول بن گیا۔ ملتان ڈی سی آفس کے لینڈ ریکارڈ کی عمارت میں آگ لگ گئی۔ عمارت میں ڈیڑھ سو سال پرانا ریکارڈ موجود تھا۔
ملتان ڈی سی آفس کے لینڈ ڈیپارٹمنٹ میں لگی خوفناک آگ نے سب جلا کر راکھ کر دیا۔ آگ کی وجہ سے عمارت میں موجود ڈیڑھ سو سالہ پرانا لینڈ ریکارڈ جل گیا۔
آگ سے عمارت کی چھت بھی منہدم ہوگئی جبکہ ریکارڈ روم کی دیواروں میں دراڑیں پڑ گئیں۔
عمارت میں لگی آگ تو بجھا دی گئی تاہم خوفناک آگ سے سول کورٹ کا 20 سالہ ریکارڈ جل کر خاکستر ہوگیا۔
کراچی: کراچی سپر ہائی وے پر نوری آباد کے قریب سیمنٹ فیکٹری کے قریب آئل ٹینکر میں آگ لگ گئی۔ حادثے میں 1 شخص جاں بحق، 12 زخمی جبکہ پولیس موبائل اور آئل ٹینکر مکمل طور پر جل گئے۔
تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے پر آئل ٹینکر اور پولیس موبائل میں آگ لگ گئی۔ آگ نوری آباد میں واقع سیمنٹ فیکٹری کے قریب لگی۔ حادثے میں ایک شخص جاں بحق اور اے ایس آئی سمیت 12 افراد زخمی ہوئے۔
ایس ایس پی ملیر کے مطابق سپر ہائی وے پر آئل ٹینکر الٹ گیا تھا جس کے باعث آگ بھڑک اٹھی۔ اس موقعے پر پولیس موبائل جائے حادثہ پر ٹریفک کنٹرول کر رہی تھی۔ آگ بھڑکتے ہی پیچھے سے آنے والی گاڑی پولیس موبائل سے ٹکرا گئی۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اور مقامی افراد پیٹرول چوری کر رہے تھے جس کے دوران اچانک شعلہ بھڑکا اور آگ بھڑک اٹھی۔
حادثے کے بعد ریسکیو ٹیمز نے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کام اور آگ بجھانے کا کام عمل شروع کردیا۔ زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
کراچی: شہر قائد کے مقامی ہوٹل میں آگ کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیش کردی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امدادی کارروائیوں میں کسی ادارے نے غفلت نہیں کی، البتہ ہوٹل کے معائنے میں غفلت برتی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آگ سول ڈیفنس اور ہوٹل انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے لگی۔
رپورٹ کے مطابق سول ڈیفنس کا ادارہ ہر 3 ماہ کے بعد معائنہ کرنے کا پابند ہے جس کی خلاف ورزی کی گئی۔ سول ڈیفنس کو ہر 3 ماہ کی معائنہ رپورٹ محکمہ داخلہ کو دینا ہوتی ہے تاہم محکمہ داخلہ نے بھی اسے نظر انداز کیا۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہوٹل کا فائر سسٹم سرٹیفیکٹ ریویو کرتے وقت سسٹم کو نہیں دیکھا گیا۔ بعد ازاں آگ لگنے کے بعد بھی سول ڈیفنس والے ہوٹل نہیں پہنچے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں ادارے کے 9 افسران کو عہدوں سے ہٹانے کی سفارش کرتے ہوئے ابتدائی تحقیقات کا ذمہ دار بھی سول ڈیفنس کےادارے کو ٹہرایا گیا ہے۔ دوسری جانب فائر بریگیڈ کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ادارے نے کوئی لاپرواہی نہیں کی۔
تحقیقاتی ٹیم نے شواہد کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ میں کہا ہے کہ آگ لگنے کے فوراً بعد ہوٹل کے ایئر کنڈیشن بند کردیے جاتے تو انسانی جانوں کا نقصان نہ ہوتا۔ ہوٹل کے اندر فائر الارم سسٹم کے نہ ہونے اور ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کی نصف شب کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے بعد لوگوں نے کھڑکیوں سے کود کر اپنی جانیں بچائیں۔ واقعے میں 12 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
کراچی : شارع فیصل پر نجی ہوٹل میں آگ لگنے کے نتیجے میں دم گھٹنے اور جھلسنے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 13 تک جا پہنچی، زخمیوں کی تعداد 74 ہے۔
تفصیلات کےمطابق جناح اسپتال کے قریب شارع فیصل پر واقع نجی ہوٹل کےگراؤنڈ فلور پر رات گئے آتشزدگی کا حادثہ پیش آیا جس میں خواتین وبچوں سمیت 13افراد ہلاک اور65 سے زائد زخمی ہوگئے۔
آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی تین گاڑیاں اور اسنارکل موقع پر پہنچےجس کے بعد محصور افراد کو نکالنے کے لیے آپریشن کا آغاز کیا گیا۔
ہوٹل کی عمارت میں دھواں بھرجانے کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا رہا تاہم فائر برگیڈ حکام نے آگ پر تقریباً 3 گھنٹے بعد قابو پالیا۔
آگ لگنے کے بعد ہوٹل میں مقیم کئی افراد نے کھڑکیوں سے چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی،چھلانگ لگانے والے افراد میں سے کئی افراد کو سنگین چوٹیں بھی لگیں،جنہیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
ریسکیو حکام کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہےجبکہ لاشوں اور زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیاگیا۔
آگ لگنے کے بعد میئر کراچی وسیم اختر نے متاثرہ ہوٹل کا دورہ کیا اورانہوں نے ہوٹل میں آگ لگنے جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے نامناسب انتظامات پر برہمی کا اظہار کیا۔
ہوٹل میں مقیم کرکٹرززخمی
ہوٹل میں آتشزدگی کے وقت ہوٹل کی چوتھی منزل پر قائداعظم ٹرافی کھیلنے کے لیے آنے والے کرکٹرز بھی موجود تھے، جنہوں نے ہوٹل کی کھڑکیوں سے چھلانگ لگا کرجان بچائی۔
ہوٹل میں قومی کرکٹ کے کھلاڑی صہیب مقصود بھی موجود تھےجو واقعے میں محفوظ رہےجبکہ انہوں نے متاثرہ افراد کو ریسکیو کرنے میں امدادی کارکنان کی مدد بھی کی۔
ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹرکلیم شیخ کے مطابق جاں بحق ہونے والے 11میں سے 8افراد کی شناخت ہوچکی ہے جن میں 2ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران شامل ہیں۔
ڈاکٹرکلیم شیخ کا کہناہےکہ اس کے علاوہ ہلاک ہونے والوں میں تاجر رحمت،ہوٹل منیجر الیاس بابراور جاں بحق ہونے والی 4 خواتین میں سے2کی شناخت نرس روبی اور نجی کمپنی کی ملازمہ نورین کے نام سے ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہناہے ہلاک ہونے والے والوں میں 4خواتین اور 3ڈاکٹرزجبکہ زخمیوں میں غیر ملکی افراد سمیت رینجرز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
اسپتال انتظامیہ کےمطابق عمارت میں دھواں بھرجانےسے65 سے زائد افراد متاثر ہوئے،کئی افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال سے فارغ کردیاگیا۔
ہوٹل آتشزدگی میں جاں بحق اور زخمی ہونےوالے افراد کی فہرست
انقرہ : ترکی کے جنوبی علاقے میں طالبات کےہاسٹل میں آگ لگنے سےگیارہ طالبات سمیت بارہ افرادجان کی بازی ہار گئے۔
ترک میڈیاکےمطابق آتشزدگی کا واقعہ ترک شام سرحدکے قریب صوبہ ادانہ میں پیش آیا۔لڑکیوں کے ہاسٹل میں آگ لگنےسےگیارہ طالبات اور ایک ملازمہ جاں بحق ہوئیں۔
ترک حکام نے خدشہ ظاہر کیا کہ زیادہ تر افراد بالائی منزل کا دروازہ کھولنے میں ناکامی کے باعث آگ کی لپیٹ میں آکر جاں بحق ہوئے۔
صوبہ ادانہ کے گورنر محمود دیمارتس کا کہناہے کہ واقعے میں 12 افراد ہلاک ہوئےجن میں 11 طالبات اور ایک اسکول ٹیچر شامل ہیں، جبکہ ہاسٹل میں آگ لگنے کے باعث 22 افراد زخمی بھی ہوئے۔
محمود دیمارتس کا کہناتھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی تاہم مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ ہاسٹل میں آگ لگنے کے بعد ایمرجنسی سروسز کی گاڑیوں نے موقع پر پہنچ کر عمارت میں لگی آگ بجھانے کا کام شروع کردیا اورتقریباً 3 گھنٹے بعد قابو پالیا گیا۔
لاہور: ننکانہ صاحب کے ایک گھر میں آگ لگنے سے ماں اور 3 بچے جھلس کر جاں بحق ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق ننکانہ صاحب کے نواحی قصبے موڑ کھنڈا کے علاقے ملک آباد میں گیس سلنڈر میں لیکج ہونے کے باعث اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے پورے گھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
گھر میں آگ لگنے کے باعث کمرے میں سوئے ماں اور 3 بچے جن میں 14 سالہ ناظم،12 سالہ نظام اور 10 سالہ ماریہ کے نام شامل ہیں جھلس کر جاں بحق ہو گئے۔
ننکانہ صاحب کے نواحی علاقے میں پیش آنے والے اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی میتیں اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔