Tag: آیت

  • سلمان خان کی کمسن بھانجی کے ساتھ دلچسپ ویڈیو وائرل

    سلمان خان کی کمسن بھانجی کے ساتھ دلچسپ ویڈیو وائرل

    بالی ووڈ کے سلطان سلمان خان کی کمسن بھانجی کے ساتھ دلچسپ ویڈیو وائرل ہوگئی۔

    فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر سلمان خان نے بھانجی آیت کے ہمراہ دلچسپ ویڈیو شیئر کی جسے ان کے مداحوں کی جانب سے خوب سراہا جارہا ہے۔

    سلمان خان نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’ماموں کے فٹ اسٹیپس فالو کرتے ہوئے۔‘

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آیت اپنے ماموں سلمان خان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے انہی کی طرح چہل قدمی کررہی ہیں اور ان کی نقل اتار رہی ہیں۔

    ویڈیو کے بیک گراؤنڈ میں سلمان خان کی بلاک بسٹر فلم ’بجرنگی بھائی جان‘ کے گانے ’تو جو ملا‘ واضح طور پر سنا جاسکتا ہے۔

    سلمان خان کی ویڈیو پر ساتھی اداکاروں نے بھی کمنٹ کیے جبکہ سنجے دت کی اہلیہ مانیاتا دت نے لکھا کہ ’ماشا اللہ۔‘

    ویڈیو کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے پسند کیا جارہا ہے ایک مداح نے لکھا کہ ’یہ بھی سلمان خان کی طرح بڑی اسٹار بنیں گی۔‘

    واضح رہے کہ آیت شرما سلمان خان کی بہن ارپیتا خان کی بیٹی ہیں۔ ارپیتا خان اور ایوش شرما نومبر 2014 میں شادی کے بندھن میں بندھے ان کا ایک بیٹا آہل شرما بھی ہے۔

  • ہزاروں لوگوں نے ملبے میں پیدا ہونے والی شامی بچی آیت کو گود لینے کی پیشکش کر دی

    ہزاروں لوگوں نے ملبے میں پیدا ہونے والی شامی بچی آیت کو گود لینے کی پیشکش کر دی

    حلب: شام میں ملبے تلے پیدا ہونے والی یتیم و یسیر نوزائیدہ بچی آیت کو دنیا بھر سے ہزاروں لوگوں نے گود لینے کی پیشکش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمال مغربی شام کے ایک قصبے جندیرس کے ایک پانچ منزلہ اپارٹمنٹ کے ملبے تلے اپنی والدہ عفرا ابو ہادیہ کے ہاں پیدا ہونے والے بچی آیت کو ہزاروں افراد نے گود لینے کی پیش کش کی ہے۔

    جب آیت کو ملبے سے نکال کر بچایا گیا، تو اس وقت بھی وہ اپنی کی ماں کے ساتھ آنول نال سے جڑی ہوئی تھی۔ آیت نے اس زلزلے میں اپنے ماں، باپ کے علاوہ چاروں بہن بھائیوں کو بھی کھویا، بتایا جاتا ہے کہ آیت زلزلے کے بعد تقریباً 7 گھنٹے بعد پیدا ہوئی۔

    بی بی سی کے مطابق آیت ان دنوں اسپتال میں طبی نگہداشت میں رکھی گئی ہے، اس کی دیکھ بھال کرنے والی ماہر اطفال ہانی معروف نے میڈیا کو بتایا کہ آیت پیر کو بہت بری حالت میں لائی گئی تھی، اس کے گلے پر زخم تھے، وہ بالکل ٹھنڈی پڑ چکی تھی اور بمشکل سانس لے رہی تھی، تاہم اب اس کی حالت بہتر ہے۔

    آیت کے بچاؤ کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھیں، فوٹیج میں ایک شخص کو عمارت کے منہدم ہونے والے ملبے سے دوڑتے ہوئے دکھایا گیا تھا، اور اس کی گود میں ایک نوزائیدہ بچہ تھا۔

    اس وقت وہاں بچی کا دور کا ایک رشتہ دار خلیل السوادی بھی موجود تھا، انھوں نے نوزائیدہ کو شام کے شہر عفرین میں ڈاکٹر معروف کے پہنچایا۔

    سوشل میڈیا پر اب ہزاروں لوگوں نے اس بچی کو گود لینے کی پیش کش کرتے ہوئے اس سلسلے میں تفصیلات طلب کی ہیں، تاہم ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کے بڑے چچا صلاح البدران اسے گود لیں گے۔

    ایک شخص نے کہا ’’میں اسے اپنانا اور اسے ایک باوقار زندگی دینا چاہوں گا۔‘‘ ایک کویتی ٹی وی اینکر نے کہا ’’میں اس بچے کی دیکھ بھال اور گود لینے کے لیے تیار ہوں، اگر قانونی طریقہ کار مجھے اجازت دیتا ہے۔‘‘

    ملبے میں پیدا ہونے والی شامی بچی کا نام کیا رکھا گیا؟

    اسپتال کے منیجر خالد عطیہ کا کہنا ہے کہ انھیں دنیا بھر سے ایسے لوگوں کی درجنوں کالیں موصول ہوئی ہیں جو آیت کو گود لینا چاہتے ہیں۔

    بچی کو فی الوقت ڈاکٹر خالد کی بیوی دودھ پلا رہی ہیں، جن کی اپنی بچی آیت سے صرف 4 ماہ بڑی ہے۔

    افسوس ناک امر یہ ہے کہ آیت کے آبائی شہر جندیرس میں اب بھی لوگ منہدم عمارتوں میں اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے ہیں، وہاں موجود ایک صحافی محمد العدنان نے بی بی سی کو بتایا کہ صورت حال بتاہ کن ہے، ملبے کے نیچے بہت سے لوگ اب بھی دبے ہوئے ہیں، ابھی بھی ایسے لوگ ہیں جنھیں ہم نہیں نکال سکے ہیں۔

    انھوں نے اندازہ لگاتے ہوئے بتایا کہ قصبے کا 90 فی صد حصہ تباہ ہو چکا ہے اور اب تک کی زیادہ تر مدد مقامی لوگوں کی طرف سے آئی ہے۔

  • ریڈیو پاکستان کا مونو گرام اور محمد یوسف دہلوی

    ریڈیو پاکستان کا مونو گرام اور محمد یوسف دہلوی

    خطاطی اور خوش نویسی نہ صرف ایک فن ہے بلکہ خاص طور پر اسلامی خطاطی کو نہایت متبرک اور باعثِ اجر و ثواب سمجھا جاتا ہے۔ تاہم اس فن کی مختلف شکلیں ہیں۔ ان میں طغریٰ اور عام خطاطی شامل ہے جس میں ہمارے ملک میں کئی شخصیات نے نام و مقام بنایا۔ ان میں سے ایک محمد یوسف دہلوی بھی ہیں جو نہایت خوش ذوق اور قابل خطاط مانے جاتے ہیں۔

    ان کے والد منشی محمد الدین جنڈیالوی بھی خطاط تھے جنھوں نے 1932 میں غلافِ کعبہ پر خطاطی کا شرف حاصل کیا۔ یوسف دہلوی نے انہی سے ذوقِ خوش نویسی سمیٹا تھا۔ وہ مختلف خوش نویسوں اور اپنے دور کے باکمال خطاطوں کے فن پاروں کا گہرائی سے مطالعہ کرتے رہے اور اس فن میں اپنی اختراع اور اجتہادی صلاحیتوں کے سبب ممتاز ہوئے۔ انھوں نے ایک نیا طرز متعارف کروایا جسے دہلوی طرزِ نستعلیق کہا جاتا ہے۔

    قیامِ پاکستان کے بعد انھوں نے اس وقت کے وزیرِاعظم لیاقت علی خان کے اصرار اور ڈاکٹر ذاکر حسین کی کوششوں سے پاکستان کے کرنسی نوٹوں پر اپنے فنِ خطاطی کے نقوش چھوڑے۔ بعد ازاں پاکستان ہجرت کی اور ایک بار پھر یہاں سکوں پر لفظ حکومتِ پاکستان نہایت خوب صورت انداز میں تحریر کیا۔

    آپ نے ریڈیو پاکستان کا مونو گرام دیکھا ہو گا جس پر قرآنی آیت، قُولُوالِلنَّاسِ حُسناً تحریر ہے؟ یہ بھی محمد یوسف دہلوی کے کمالِ فن کا نمونہ ہے۔ 11 مارچ 1977 کو ایک ٹریفک حادثے میں یوسف دہلوی زندگی کی بازی ہار گئے.