Tag: آیت اللّٰہ علی خامنہ ای

  • امریکی اڈوں پر حملہ معمولی واقعہ نہیں تھا، دوبارہ ممکن ہے، ایرانی سپریم لیڈر

    امریکی اڈوں پر حملہ معمولی واقعہ نہیں تھا، دوبارہ ممکن ہے، ایرانی سپریم لیڈر

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ معمولی واقعہ نہیں تھا، دوبارہ بھی ممکن ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ امریکی اڈوں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    اس سے قبل ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ امریکا غلطیوں کا ازالہ کرے تو مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکتے ہیں۔

    فرانسیسی اخبارکو دیے گئے انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات شروع کرنے کیلیے آمادہ ہیں تاہم امریکا کو مذاکرات کے دوران ایران پر حملے نہ کرنے کی ضمانت دیناہوگی اور امریکا غلطیوں کا ازالہ کرے تو مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری تنصیبات پر نقصان کے تخمینے کے بعد معاوضہ طلب کرنے کا حق حاصل ہے، امریکا نے ہی مذاکرات توڑ کر کارروائی کا آغاز کیا، اس لیے اب ضروری ہے کہ امریکا اپنی غلطیوں کی ذمہ داری قبول کرے، امریکا کے حالیہ حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔

    قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایرانی حملے میں نقصان کی سیٹلائٹ تصاویر سامنے آگئیں

    ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ یہ سمجھنا کہ ایران کو پر امن جوہری منصوبہ ترک کرنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے درحقیقت یہ ایک سنگین غلط فہمی ہے، ایرانی جوہری پروگرام ایسا قومی سرمایہ ہے جسے آسانی سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔

    اُنہوں نے کہا کہ سفارت کاری دو طرفہ معاملہ ہے اوردوست ممالک یا ثالثوں کے ذریعے ایک سفارتی ہاٹ لائن قائم کی جا رہی ہے۔

  • وائٹ ہاؤس کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر تبصرہ

    وائٹ ہاؤس کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر تبصرہ

    وائٹ ہاؤس نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کے ویڈیو بیان پر تبصرہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ کا کہنا ہے کہ ہم نے آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کی ویڈیو دیکھی ہے، جب آپ کے پاس مطلق العنان حکومت ہو تو عزت بچانی پڑتی ہے۔

    ساتھ ہی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے ویڈیو پیغام کے بعد سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے ساتھ ہمارے مشترکا دشمنوں کو شکست دینے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ اپنے یرغمالیوں کو رہا کرائیں گے اور امن کا دائرہ بڑھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میری، اسرائیل اور یہودی عوام کی حمایت پر میں صدر ٹرمپ کا بہت شکر گزار ہوں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے پیغام کے ساتھ اپنی اور امریکی صدر کی گرم جوشی سے ہاتھ ملاتے ہوئے ایک تصویر بھی شیئر کی۔

    اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    اپنے پہلے ویڈیو پیغام اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

  • نیتن یاہو کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل

    نیتن یاہو کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے ویڈیو پیغام کے بعد سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے ساتھ ہمارے مشترکا دشمنوں کو شکست دینے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ اپنے یرغمالیوں کو رہا کرائیں گے اور امن کا دائرہ بڑھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میری، اسرائیل اور یہودی عوام کی حمایت پر میں صدر ٹرمپ کا بہت شکر گزار ہوں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے پیغام کے ساتھ اپنی اور امریکی صدر کی گرم جوشی سے ہاتھ ملاتے ہوئے ایک تصویر بھی شیئر کی۔

    اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    اپنے پہلے ویڈیو پیغام اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

  • ایرانی سپریم لیڈر کا صہیونی دشمن کو سخت سزا دینے کا اعادہ

    ایرانی سپریم لیڈر کا صہیونی دشمن کو سخت سزا دینے کا اعادہ

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا ایران پر اسرائیلی حملوں میں امریکا کی شمولیت کے بعد پہلا بیان منظر عام پر آگیا ہے، صہیونی دشمن کو سخت سزا دینے کا اعادہ کرلیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایرانی سپریم لیڈر نے اپنے فارسی زبان کے اکاؤنٹس سے پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے اسرائیل کو سخت سزا دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

    اُنہوں نے ’آپریشن مڈ نائٹ ہیمر‘ پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ سزا جاری ہے۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ صہیونی دشمن نے سنگین غلطی کی ہے، ایک بڑا جرم کیا ہے۔ اسے سزا ملنی چاہیے اور اسے اب سزا دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی کا کہنا تھا کہ امریکی حملے کا مناسب جواب دیا جائے گا۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایران پر امریکی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے ملک کے خلاف جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہوں، امریکا کی سیاسی تاریخ پر ایک بار پھر دھبہ لگ گیا، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو امریکی خارجہ پالیسی کو ہائی جیک کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

    ایرانی مندوب کا کہنا تھا کہ امریکا نے پھر نیتن یاہو کیلئے اپنی سیکیورٹی خطرے میں ڈال دی، ایران نے کئی بار امریکا کو اس جنگ سے دور رہنے کیلئے خبردار کیا تھا۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ ہماری فورسز اسرائیلی اور اتحادیوں کی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گی، پرامن ممالک تاریخ کے درست موڑ پر کھڑے ہیں، پرامن مقاصد کیلئے نیو کلیئر انرجی کے حصول سے روکا جارہا ہے۔

    امیر سعید ایروانی نے کہا کہ دنیا ایران کے خلاف طاقت استعمال دیکھ رہی ہے، اسرائیلی جارحیت سے پورا خطہ غیر محفوظ ہوچکا ہے، اسرائیل ایران کے شہریوں اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنارہا ہے۔

    ایرانی مندوب سعید ایراوانی کا کہنا تھا کہ ایران پر امریکا کے تمام الزامات بے بنیاد اور سیاسی محرکات ہیں، ان کی کوئی قانونی بنیاد نہیں۔ ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو سیاسی ہتھیار میں تبدیل کر دیا گیا، اسے جارحیت اور غیر قانونی اقدام کے طور پر استعمال کیا گیا۔

    خلیجی ریاستیں ہائی الرٹ ہو گئیں، بحرین نے اہم قدم اٹھا لیا

    انہوں نے مزید کہا کہ امریکی اقدامات سے عالمی امن خطرے میں پڑچکا ہے، ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کے ذریعے نیتن یاہو کو بچانے کی کوشش گئی۔

  • ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا جنگ کے اختیارات سے متعلق  بڑا فیصلہ

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا جنگ کے اختیارات سے متعلق بڑا فیصلہ

    تہران : ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے جنگ کے اختیارات سے متعلق بڑا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اسرائیل کشیدگی میں شدت آتی جارہئ ہے، ایسے میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جنگ کے اختیارات پاسداران انقلاب کومنتقل کردیے۔

    ایرانی میڈیا نے بتایا کہ سپریم لیڈر نے جنگی اختیارات پاسداران انقلاب گارڈز کی شوریٰ کو منتقل کئے ہیں۔

    اطلاعات ہے کہ خامنہ ای کو ان کے بیٹے مجتبیٰ اور قریبی خاندان کے افراد سمیت تہران کے شمال مشرقی علاقے لاویزان میں ایک زیر زمین بنکر میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : جنگ شروع ہو چکی، سمجھوتا نہیں ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای کا عبرانی زبان میں ٹویٹ

    ایران کے نظام حکومت کے تحت، خامنہ ای کے پاس مسلح افواج کی سپریم کمانڈ، جنگ کا اعلان کرنے کا اختیار ہے، اور وہ فوجی کمانڈروں اور ججوں سمیت اعلیٰ شخصیات کو تعینات یا برطرف کر سکتے ہیں۔

    اگرچہ ایران نے سرکاری طور پر حالتِ جنگ کا اعلان نہیں کیا ہے، لیکن عدلیہ کے حکام نے تسلیم کیا ہے کہ ملک ہنگامی حالات ہے، اتھارٹی کے وفد کو ایک احتیاط کے طور پر دیکھا جاتا ہے تاکہ خامنہ ای کی ہلاکت کی صورت میں کمانڈ کے تسلسل کو یقینی بنایا جاسکے۔

    یاد رہے حالیہ بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر کہاں چھپے ہوئے ہیں ہمیں معلوم ہے، وہ آسان ہدف ہیں لیکن وہ وہاں محفوظ ہے، ہم فی الحال آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کو مارنے نہیں جا رہے ہیں، ایران غیر مشروط طور پر ہتھیارڈال دے۔