Tag: االیکشن 2024

  • کس امیدوار کو کتنا جرمانہ ہوا؟

    کس امیدوار کو کتنا جرمانہ ہوا؟

    ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران کی کارروائیاں اور جرمانے جاری ہیں۔

    ضلع   ہنگو  میں چئیرمین نیبرہڈ کونسل گل باغ ، عارف خان پر  5 ہزار روپے جرمانہ عائد جبکہ چئیرمین ویلیج کونسل مردو خیل کو یکم فروری کو پیش ہونے کا نوٹس دیا گیا ہے۔

    مردان حلقہ پی کے 58 مردان آزاد امیدوار ذوالفقار خان کو 25 ہزار  روپے جرمانہ کیا گیا۔لکی مروت  تحصیل چئیرمین غزنی خیل محمد ذیشان خان کو31 جنوری کو طلب کیا گیا ہے۔

    کوہاٹ پی کے 90 سے جے یو آئی کے امیدوار حاجی محمد شعیب پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ پی کے 90 کوہاٹ سے تحریک لبیک کے امیدوار مفتی سیف اللہ قریشی، پی کے 92 سے تحریک لبیک کے امیدوار مفتی زر ولی شاہ اور  این اے 35 سے تحریک لبیک کے امیدوار  نجیب اللہ درانی کو فی کس 3 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔

    پی کے 91 کوہاٹ سے آزاد امیدوار داود آفریدی کو 10 ہزار روپے جرمانہ،این اے 35 کوہاٹ کے آزاد امیدوار شہریار آفریدی اور لعل سعید آفریدی ، پی کے 92 اے این پی امیدوار مسعود خان خلیل کو 31 جنوری کو پیش ہونےکا نوٹس دیا گیا۔ڈی آئ خان، پی کے 113 کےامیدوار  عمران جاوید عرف سہیل راجپوت ، احمد کریم کنڈی  اور مئیر سٹی کونسل عمر امین خان کو 30 ہزار روپے جرمانہ فی کس کیا گیا ہے۔

    پی کے 113 ڈی آئی خان سے مسلم لیگ ن کے امیدوار  سرہان احمد، جماعت اسلامی کے زاہد محب اللہ اور این اے 44 کے آزاد امیدوار تنویر جتوئی کو یکم فروری کو پیش ہونیکا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔بنوں سے پی کے 100 میں اے این  پی کے امیدوار اصغر نواز، جماعت اسلامی کے اختر علی  کو 10 ہزار روپے فی کس جرمانہ کیا گیا ہے۔

    این اے 39 بنوں جے یو آئی کے امیدوار زاہد اکرم درانی کو 20 ہزار ، پی ٹی آئی پی کے سید قیصر عباس شاہ کو 10 ہزارجبکہ جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم کو 5 ہزار  روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔پی کے 99 سے جے یو آئی کے امیدوار شیر اعظم وزیر کو 10 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر خیرپور نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بروقت ایکشن لیتے ہوۓ سرکاری ملازم اکبر لاشاری کو خلاف ضابطہ پیپلز پارٹی کی امیدوار نفیسہ شاہ کی تاج پوشی کرنے پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔

    خیرپور میں پیپلزپارٹی کی امیدوار نفیسہ شاہ کو خلاف ضابطہ سونا تاج پہنانے پر محکمہ خوراک کے ملازم اکبر لاشاری کو پچاس ہزار پروپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

    حیدرآباد میں  این اے 218 اور پی ایس 60 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار طارق شاہ جاموٹ اور جام خان شورو کو بغیر اجازت نسیم نگر چوک پر انتخابی کیمپ قائم کرنے نوٹس جاری ہوا ہے۔

     گھوٹکی میں سرکاری ملازمین اور بلدیاتی نمائندوں کو انتخابی مہم چلانے پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر نے نوٹس جاری، وضاحت طلب کر لی۔

    کراچی ایسٹ میں چیئرمین ٹائون میونسل کمیٹی چنیسر فرحان غنی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کی ہے۔

    کراچی سینٹرل ، ویسٹ ، کورنگی ، ملیر ، شہید بینظیر آباد، سکھر، میرپورخاص اور دادو  میں  الیکشن کمیشن کی مانیٹرنگ ٹیموں نے کارروائیاں کی ہیں۔

    خلاف ضابطہ سائن بورڈ، پینا فلیکس، پوسٹر اور بینرز ، جھنڈوں سمیت تمام دیگر  تشہیری مواد  عوامی گذر گاہوں، پبلک پارکس، سرکاری عمارتوں اور ٹریفک اشاروں سے ہٹوادیا۔

    صوبائی الیکشن کمشنر سندھ شریف اللہ نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران کو سخت ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ  ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔

  • این اے 127 لاہور کی کہانی، بلاول بھٹو بھی میدان میں

    این اے 127 لاہور کی کہانی، بلاول بھٹو بھی میدان میں

    لاہور کے حلقہ این اے 127 سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو بھی میدان میں ہیں۔

    این اے 127 کا شمار لاہور کے اہم سیاسی حلقوں میں ہوتا ہے جہاں سے اس بار بلاول بھٹو بھی الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    قومی اسمبلی کے اس ایک حلقے میں 5 صوبائی اسمبلی کی نشستیں جن میں پی پی 157، 160، 161، 162، 163 شامل ہیں۔

    حلقہ این اے 127 کی کل 9 لاکھ 72 ہزار آبادی میں سے 5 لاکھ 27 ہزار رجسٹرڈ ووٹرز ہیں۔ ماڈل ٹاؤن، بہار کالونی، قینچی، چونگی امرسدھو جیسے علاقے بھی اس حلقے میں شامل ہیں۔

    یہاں کے کم ترقی یافتہ علاقے زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ ووٹرز کا کہنا ہے کہ مہنگائی اور بے روزگاری نے بھی عوام کا جینا دو بھر کر رکھا ہے جس کی طرف آنے والی حکومت کو توجہ دینا ہوگی۔

    امیدواروں کو انتخابی نشان ملنے کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے تشہیری مہم شروع کر دی ہے۔

  • پنجاب میں پی پی کے امیدواروں کو ‘تیر کا نشان’ جاری نہ کرنے کا انکشاف، چیف الیکشن کمشنر کو خط

    پنجاب میں پی پی کے امیدواروں کو ‘تیر کا نشان’ جاری نہ کرنے کا انکشاف، چیف الیکشن کمشنر کو خط

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر راجہ کے نام خط میں نامزد امیدواروں کو غلط نشانات کے اجرا پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں پی پی کے امیدواروں کو تیر کا نشان جاری نہ کرنے کا انکشاف سامنے آیا، اس سلسلے میں انچارج الیکشن سیل پیپلزپارٹی تاج حیدر نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط لکھا۔

    جس میں پیپلزپارٹی نے نامزد امیدواروں کو غلط نشانات کے اجرا پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی پی 21 چکوال سے نامزد امیدوار کو تیر کا نشان الاٹ نہیں کیا گیا، پی پی 21 چکوال سے راجہ امجد نور پیپلزپارٹی کا ٹکٹ ہولڈر ہے۔

    انچارج الیکشن سیل پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پی پی 20 چکوال سے پی پی کے نامزد امیدوار چوہدری نوشاد کو تیر کا نشان الاٹ نہیں ہوا،چوہدری نوشاد خان کو آزاد امیدوار کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ پیپلزپارٹی چکوال کے ریٹرننگ آفیسر کو تحفظات سے آگاہ کر چکی ہے، چیف الیکشن کمشنر پیپلزپارٹی کے اٹھائے گئے مسئلہ کا نوٹس لیں اور پی پی امیدواروں کو تیر کا نشان الاٹ کرنے کی احکامات دیئے جائیں۔

    تاج حیدر کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پی پیپلزپارٹی کو تیر کے نشان سے محروم رکھا جا رہا ہے اور پی پی ٹکٹ ہولڈرز کو تیر کا نشان الاٹ نہیں کیا جا رہا، پیپلزپارٹی کو پنجاب کی صورتحال پر شدید تحفظات ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ الیکشن ایکٹ کے تحت پارٹی ٹکٹ، سرٹیفکیٹ جمع کرانا لازم ہے، الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 66 ًابہام سے پاک، واضح ہے،آئینی جمہوریت کا بنیادی ڈھانچہ سیاسی جماعتیں ہیں۔

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ شہریوں کو آزاد حیثیت میں الیکشن کا اختیار ہے، آزاد امیدواروں کی موجودگی میں ہارس ٹریڈنگ کیلئے راستہ کھلتا ہے، کارکردگی، نظریہ، منشور کی بنیاد پر ووٹ کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر کے نام خط میں کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 66 پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور الیکشن کمیشن مسئلہ کے حل کیلئے فوری، ضروری اقدامات کرے ساتھ ہی ریٹرننگ آفیسرز کو واضح احکامات جاری کرے۔