Tag: ابتدائی رپورٹ

  • احمد آباد طیارہ حادثہ، بھارتی حکومت کو ملنے والی ابتدائی رپورٹ میں حیرت انگیز انکشاف

    احمد آباد طیارہ حادثہ، بھارتی حکومت کو ملنے والی ابتدائی رپورٹ میں حیرت انگیز انکشاف

    احمد آباد طیارہ حادثہ کی جانچ پڑتال کرنے والی ’اے اے آئی بی‘ نے اپنی ابتدائی رپورٹ بھارتی حکومت کو بھیج دی جس میں کئی انکشافات سامنے آئے۔

    ایئرانڈیا کے طیارے کو پیش آنے والے حادثئ سے متعلق ابتدائی رپورٹ ’اے اے آئی بی‘ (ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انوسٹی گیشن بیورو) نے وزارت برائے شہری ہوابازی اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے حوالے کردی ہے، رپورٹ میں حادثے سے جڑے ابتدائی نتائج کو اخذ کیا گیا ہے۔

    ایئرانڈیا کی فلائٹ اے آئی-171 کو پیش آئے حادثے سے متعلق وزارت کا کہنا ہے کہ طیارہ کے فرنٹ بلیک باکس سے ’کریش پروٹیکشن ماڈیول‘ (سی پی ایم) کو باحفاظت نکال لیا گیا تھا۔

    25 جون 2025 کو دہلی میں واقع لیباریٹری میں میموری ماڈیول ایکسس کا ڈاٹا ڈاؤنلوڈ کیا گیا، ڈیٹا کی شفافیت کی تصدیق کے لیے یکساں بلیک باکس، جسے ’گولڈن چیسس‘ کہا جاتا ہے کا استعمال کیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ حادثے کے بعد پہلا ’بلیک باکس‘ 13 جون کو ایک عمارت کی چھت سے اور دوسرا 16 جون کو ملبہ سے برآمد کیا گیا تھا۔

    احمد آباد طیارہ حادثے کے بعد ایک اور فلائٹ کی ہنگامی لینڈنگ

    این ٹی ایس بی ٹیم فی الحال دہلی میں موجود ہے اور اے اے آئی بی لیب میں بھارتی افسران کے ساتھ مل کر تکنیکی جانچ میں مصروف ہے۔ اس کے علاوہ بوئنگ اور جی ای (جنرل الیکٹرک) کے افسران بھی تکنیکی مدد کے لیے دہلی میں ہی موجود ہیں۔

    خاص بات یہ ہے کہ اس تحقیقاتی ٹیم میں طیارہ ایویشن میڈیکل ایکسپرٹ اور ایئر ٹریفک کنٹرول افسر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ تحقیقاتی ٹیم میں بھارتی فضائیہ، ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) اور امریکا کے قومی ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کے ماہرین شامل ہیں، ڈائریکٹر جنرل اے اے آئی بی اس تفتیش کو لیڈ کر رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/air-india-crash-india-refuses-un-to-join-investigation/

  • باجوڑ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار، ملوث 7 مبینہ دہشت گردوں کی نشاندہی

    باجوڑ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار، ملوث 7 مبینہ دہشت گردوں کی نشاندہی

    پشاور : باجوڑ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ میں واقعے میں ملوث سات مبینہ دہشت گردوں کی نشاندہی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے باجوڑ دھماکےکی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔

    جس میں بتایا گیا ہے کہ دھماکے کی جگہ سے موٹر سائیکل کے پرزے، بارودی مواد اور خون کے نمونے ملے، جائے وقوعہ سے آئی ای ڈی کے ٹکڑے بھی ملے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ واقعے میں ملوث سات مبینہ دہشت گردوں کی نشاندہی ہوگئی ہے۔

    اس سے قبل دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا ، جس میں دہشتگری دفعات شامل کی گئیں تھیں۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ اے سی ٹیم کے ہمراہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کررہے تھے کہ اطلاع موصول ہوئی کہ کہ اے سی اور دیگر پر حملہ ہوا ، حملے میں اسسٹنٹ کمشنرسمیت 4 افراد شہید ہوئے، دھماکا سٹرک کنارے کھڑی موٹرسائیکل میں نصب بارودی مواد سے ہوا۔

    گذشتہ روز باجوڑ میں بم دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنرنواگئی سمیت 5افراد شہید اور دس زخمی ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں : باجوڑ بم دھماکہ میں شہدا کی تعداد 5 ہوگئی، 10 زخمی

    ڈی پی او وقاص رفیق نے بتایا تھا پھاٹک میلہ کےقریب اسسٹنٹ کمشنرکی گاڑی کونشانہ بنایاگیا، شہیدہونیوالوں میں تحصیلدار وکیل خان، دو پولیس اہلکار اور ایک راہگیر شامل ہے جبکہ حملے میں شدید زخمی چار افراد پشاور منتقل کیے گئے ہیں۔

    ڈی پی او نے یہ بھی بتایا تھا کہ حملہ خودکش تھا یا بارودی سرنگ پھٹنے سے دھماکا ہوا، اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    دھماکے میں شہیداسسٹنٹ کمشنر فیصل اسماعیل کا تعلق سوات سے ہے۔

  • ہنگو : مسجد خودکش دھماکے کی رپورٹ جاری

    ہنگو : مسجد خودکش دھماکے کی رپورٹ جاری

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کوہاٹ ڈویژن کے ضلع ہنگو کی تحصیل دوبہ میں تھانے کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج صوبہ خیبر پختونخوا میں ہنگو میں مسجد میں اس وقت دھماکا ہوا جب نماز جمعہ کے لیے خطبہ دیا جا رہا تھا۔ دھماکے کے نتیجے میں 4 نمازی شہید جب کہ 12 زخمی ہوئے۔

    ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس الرٹ ہونے کی وجہ سے نقصان کم ہوا، 2خودکش حملہ آور مسجد میں داخل ہونے کیلئے پہنچے تھے، فائرنگ کے تبادلے کے وقت نمازی بروقت مسجد سے نکلنے میں کامیاب رہے۔

    پولیس کے بروقت اقدام سے ایک خودکش حملہ آور کو مسجد کے باہر ہلاک کردیا گیا، نمازیوں کے عین وقت پر مسجد سے نکلنے کی وجہ سے جانی نقصان کم ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق فائرنگ کے دوران دوسرا خودکش حملہ آور مسجد میں داخل ہوا، حملہ آور کہاں سے آئے، اس حوالے سے مزید تحقیقات ہر پہلو سے جاری ہے۔

  • جڑانوالہ واقعے میں کتنے گرجا گھروں اور گھروں کو جلایا گیا؟ تفصیلات  سامنے آگئیں

    جڑانوالہ واقعے میں کتنے گرجا گھروں اور گھروں کو جلایا گیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    فیصل آباد : جڑانوالہ میں توہین مذہب کے مبینہ واقعے کے بعد 19 گرجا گھر اور 86 گھروں کو جلایا گیا، سب سے زیادہ نقصان عیسیٰ نگری اور چمڑہ منڈی میں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع فیصل آباد کے شہر جڑانوالہ واقعے کے دوران املاک کے نقصان کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی۔

    تحصیلدار جڑانوالہ نے ڈویژنل کمشنر کو ابتدائی رپورٹ پیش کر دی ہے، جس میں بتایا ہے کہ 16اگست کو مظاہرین نے 19 چرچ اور 86 گھروں کو جلایا، سب سے زیادہ نقصان عیسیٰ نگری اور محلہ چمڑہ منڈی میں ہوا۔

    محلہ کیمپ ، آبادی ٹیلیفون ایکسچینج ، فاروق پارک بھی متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں جبکہ مہاراں والا ، شہروآنہ ،کموآنہ اورچک 240میں بھی توڑپھوڑکی گئی۔

    گذشتہ روز جڑانوالہ واقعے میں مالی نقصان کا تخمینہ لگانے کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، اے ڈی سی ریونیو کی سربراہی میں8 رکنی کمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا۔

    ریونیو ، ایکسائز اور میونسپل کارپوریشن کے افسران کمیٹی کے رکن مقررکئے گئے اور کمیٹی کو 3روز میں تخمینے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، کمیٹی گھروں اور دوسری املاک کے نقصان کا جائزہ لے گی۔

  • کچہری سے قیدیوں کا فرار: 11 قیدی فرار ہوئے، قتل میں ملوث 2 دوبارہ گرفتار

    کچہری سے قیدیوں کا فرار: 11 قیدی فرار ہوئے، قتل میں ملوث 2 دوبارہ گرفتار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ماڈل ٹاؤن کچہری سے قیدیوں کے فرار کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سخت احکامات جاری کیے ہیں، ابتدائی رپورٹ کے مطابق 11 قیدی فرار ہوئے جن میں سے 2 کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ماڈل ٹاؤن کچہری سے قیدیوں کے فرار کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیر اعلیٰ نے قیدیوں کے فرار کے واقعے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ فرار ہونے والے قیدیوں کی جلد گرفتاری یقینی بنائی جائے اور غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کر کے تادیبی کارروائی کی جائے۔

    ابتدائی رپورٹ تیار

    واقعے کی ابتدائی رپورٹ بھی تیار کر لی گئی ہے جو وزیر اعلیٰ کو بھجوا دی گئی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ کوٹ لکھپت جیل سے 90 اور کیمپ جیل سے 76 ملزمان کو ماڈل ٹاؤن کچہری لایا گیا۔ کوٹ لکھپت سے لائے گئے ملزمان میں سے 3 اور کیمپ جیل سے لائے گئے ملزمان میں سے 8 فرار ہوئے۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق ملزمان نے بخشی خانے میں ہنگامہ آرائی کی اور بخشی خانے کی اینٹیں اکھاڑ کر پولیس پر حملہ کیا۔ بعد ازاں ملزمان بخشی خانے کا دروازہ توڑ کر فرار ہوگئے۔

    آئی جی پنجاب کا سخت ایکشن کا حکم

    دوسری جانب انسپکٹر جنرل (آئی جی) جی پنجاب راؤ سردار نے واقعے پر سخت ایکشن کا حکم دیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    آئی جی پنجاب نے ڈیوٹی پر معمور ذمہ داران کو معطل کر کے محکمانہ انکوائری کا حکم بھی دیا ہے، آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ دوران ڈیوٹی غفلت پر کوئی بھی رعایت کا مستحق نہیں۔

    انہوں نے فرار ہونے والے قیدیوں کی جلد از جلد گرفتاری کا حکم بھی دیا ہے۔

    فرار ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں بھی تشکیل دی جاچکی ہیں، ترجمان آپریشنز ونگ کا کہنا ہے کہ قتل اور سنگین جرائم میں ملوث 2 ملزمان کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ آج دوپہر میں لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری میں مختلف مقدمات میں جیل سے قیدیوں کو پیشی کے لیے لایا گیا تھا۔

    قیدیوں کو بخشی خانے میں بند کرنے کے بعد سیکیورٹی اہلکار پیشیوں پر عدالتوں میں حاضر ہوئے تو سیکیورٹی اہلکاروں کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قیدیوں نے بخشی خانے کا دروازہ توڑا اور وہاں سے فرار ہوگئے۔

    ہنگامہ آرائی کے بعد ماڈل ٹاؤن کچہری کی سیکیورٹی پر معمور پولیس اہلکار موقع پر پہنچے اور فرار نہ ہونے والے قیدیوں کو دوبارہ بخشی خانے میں بند کیا۔

  • کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ آج منظرعام پر لائی جائے گی

    کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ آج منظرعام پر لائی جائے گی

    اسلام آباد : کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ آج منظرعام پر لائی جائے گی، غلام سرور پریس کانفرنس میں رپورٹ اوراس کےمندرجات سے متعلق آگاہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ شام 4بجے منظرعام پر لائی جائے گی ، وفاقی وزیر غلام سرور پریس کانفرنس کے ذریعے طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ اوراس کے مندرجات پیش کریں گے۔

    خیال رہے گزشتہ روزانھوں نے کہا تھا کہ ابتدائی رپورٹ بدھ کوایوان میں پیش کی جائے گی۔

    یاد رہے 22 جون کو وزیرہوابازی غلام سرور خان نے ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کوکراچی طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی تھی اور طیارہ حادثےکی وجوہات سےمتعلق وزیراعظم کوآگاہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کو کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش

    کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کپتان اورائیرٹریفک کنٹرولر کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ کپتان نے پروسیجر پر عمل درآمد نہیں کیا تھا، کپتان ضرورت سے زیادہ پراعتماد تھا۔

    ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا ایئرٹریفک کنٹرولر بھی واقعے کے ذمہ دارہیں ، جب انجن رن وے سےٹکرائے تھے تو اسی وقت طیارے کو روکنا چاہیے تھا، اپروچ ٹاور نے کنٹرول ٹاورکو سوئچ اوور نہیں دیاتھا اور فریکوینسی اپنے پاس رکھی تھی۔

    بعد ازاں ایوی ایشن ڈویژن نے پی آئی اے طیارہ 8303 حادثے کی رپورٹ مسترد کردی تھی اور کہا تھا کہ ایوی ایشن ڈویژن نے طیارہ حادثے پر کوئی تحقیقاتی رپورٹ جاری نہیں، میڈیا چینلز کی جانب سے چلائی جانے والی رپورٹ درست نہیں۔

    واضح رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے تھے۔

  • جناح ایکسپریس حادثے میں جاں بحق اسسٹنٹ ڈرائیور کے بھائی نے ریلوے حکام کی رپورٹ مسترد کردی

    جناح ایکسپریس حادثے میں جاں بحق اسسٹنٹ ڈرائیور کے بھائی نے ریلوے حکام کی رپورٹ مسترد کردی

    حیدرآباد: جناح ایکسپریس حادثے میں جاں بحق اسسٹنٹ ڈرائیور کے بھائی کامران شاہ کا کہنا ہے کہ ریلوے حکام نے اپنی کوتاہیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے حادثے کا سارا ملبہ ٹرین ڈرائیوروں پر ڈالنے کی کوشش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جناح ایکسپریس کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے اسسٹنٹ ڈرائیور نعمان شاہ کے بھائی کامران شاہ نے حادثے کے بارے میں ریلوے حکام کی ابتدائی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جھوٹ پر مبنی رپورٹ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ریلوے حکام نے اپنی کوتاہیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے حادثے کا سارا ملبہ ٹرین ڈرائیوروں پر ڈالنے کی کوشش کی ہے، اس سے حادثات کو روکنے میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔

    کامران شاہ نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ریلوے کے نظام، ٹرینوں کی حالت کو بہتر بنائے اسی سے حادثات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

    کراچی سے جانے والی جناح ایکسپریس مال گاڑی سے ٹکرا گئی، 3 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ 20 جون کو حیدرآباد کے قریب کراچی سے جانے والی جناح ایکسپریس مال گاڑی سے ٹکرا گئی تھی، حادثے میں تین افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے حیدرآباد ٹرین حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے حادثے کی متعلقہ افسران سے رپورٹ طلب کی تھی۔

    حیدرآباد میں ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ تیار

    حیدرآباد میں پیش آنے والے ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ حادثہ جناح ایکسپریس کے ڈرائیور، اسسٹنٹ کی غفلت سے پیش آیا۔

  • حیدرآباد میں ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ تیار

    حیدرآباد میں ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ تیار

    حیدرآباد: صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد میں پیش آنے والے ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ حادثہ جناح ایکسپریس کے ڈرائیور، اسسٹنٹ کی غفلت سے پیش آیا۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 20 جون کی شام ساڑھے5 بجے جناح ایکسپریس ساہیوال کول اسپیشل ٹرین سے ٹکرائی۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق حادثےمیں جناح ایکسپریس کاانجن تباہ ہوگیا، ٹرین ڈرائیوراور2 اسسٹنٹ ڈرائیورجاں بحق ہوئے۔ ڈرائیوراسلم چانڈیو،اسسٹنٹ یاسربشیر،عمان شاہ تھے۔ حادثےمیں کوئلے کی ٹرین کا گارڈ عمران شاہ بھی زخمی ہوا جو اسپتال میں زیرعلاج ہے۔

    حادثے میں مال گاڑی کی پاور وین اورایک بوگی کونقصان پہنچا، زخمی گارڈکانام عمران شاہ ہےجواسپتال میں زیرعلاج ہے۔

    ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حادثے میں کسی مسافرکے جاں بحق یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے. رپورٹ میں خدشہ ہے حادثہ جناح ایکسپریس کے ڈرائیور، اسسٹنٹ کی غفلت سے پیش آیا۔

    کراچی سے جانے والی جناح ایکسپریس مال گاڑی سے ٹکرا گئی، 3 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ روز حیدرآباد کے قریب کراچی سے جانے والی جناح ایکسپریس مال گاڑی سے ٹکرا گئی تھی، حادثے میں تین افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے حیدرآباد ٹرین حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے حادثے کی متعلقہ افسران سے رپورٹ طلب کی تھی۔

  • داتا دربار کے باہر  خود کش دھماکے سے متعلق ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم کو ارسال

    داتا دربار کے باہر خود کش دھماکے سے متعلق ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم کو ارسال

    اسلام آباد : لاہور میں داتا دربار کے باہر خود کش دھماکے سے متعلق ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم کو ارسال کر دی، ذرائع کا کہنا ہے خود کش دھماکے کے تانے بانے ماضی میں پولیس پر ہونےوالے حملوں سے ملتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے داتا دربار کے باہر خود کش دھماکے سے متعلق ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو ارسال کر دی ہے۔

    ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داتا دربار خود کش دھماکے کے تانے بانے ماضی میں پولیس پر ہونے والے حملوں سے ملتے ہیں، خود کش دھماکے اورمال روڈ پر پولیس پر کئے گئے حملے میں استعمال کیا گیا بارودی مواد مماثلت رکھتا ہے ۔

    رپورٹ کے مطابق خود کش حملہ آور کو جیکٹ ہدف کے قریب کسی علاقے می پہنائی گئی جو اس نے جسم کے نچلے حصے میں باندھ رکھی تھی۔

    وزیر اعظم کو ارسال کی رپورٹ میں دہشت گردی کی کارروائی کے بعد اب تک ہونے والی تحقیقات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا ہے ۔

    مزید پڑھیں : داتا دربار کے باہردھماکہ، 10 افراد شہید، 25 زخمی

    گزشتہ روز داتا دربار کے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید اور25 زخمی ہوئے تھے ، آیہ جی پنجاب نے بتایا تھا ایلیٹ فورس کی گاڑی پرحملہ آورنےخودکش حملہ کیا،  دھماکےمیں 7 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان سمیت سیاسی ومذہبی شخصیات نے داتا دربار کے باہرخودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مشکل کی اس گھڑی میں اتحاد کا پیغام دیا۔

  • پاکستان پلواما حملے سے متعلق بھارتی الزامات کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتا ہے

    پاکستان پلواما حملے سے متعلق بھارتی الزامات کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتا ہے

    اسلام آباد: حکومت پاکستان کی جانب سے پلواما حملے کی تحقیقات سے متعلق ابتدائی رپورٹ پر غیرملکی سفارت کاروں کو بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفترخارجہ میں پلواما حملے کی تحقیقات سے متعلق غیرملکی سفارت کاروں کو بریفنگ دی گئی۔

    دفترخارجہ میں بریفنگ کے دوران اٹارنی جنرل، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے سمیت غیرملکی سفارت بھی موجود تھے۔

    بریفنگ کے دوران غیرملکی سفارت کاروں کو بتایا گیا کہ بھارت کی جانب سے 27 فروری کو پلواما حملے سے متعلق شواہد دیے گئے۔

    بھارت کی جانب سے ملنے والی دستاویزات کے بعد پاکستان نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی اورکئی افراد کو حراست میں لیا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان نے پلواما حملے سے متعلق تکنیکی معاملات کو دیکھا اور سوشل میڈیا پر معلومات کا جائزہ بھی لیا، تحقیقات کے درمیان معاملے کے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھا گیا۔

    دفترخارجہ کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ عادل ڈار کے اعترافی ویڈیو بیان کا بھی جائزہ لیا گیا ، مزید تحقیقات کے لیے بھارت سے مزید معلومات اور دستاویزات درکار ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان پلواما حملے سے متعلق بھارتی الزامات کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتا ہے۔

    غیرملکی سفارت کاروں کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ واٹس ایپ، کالعدم تنظیموں کے کیمپس کی تحقیقات کی گئیں، واٹس ایپ میسج کے حوالے سے امریکی حکومت سے رابطہ کیا گیا۔

    دفترخارجہ کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ 54 افراد کوحراست میں لے کرتحقیقات کی گئیں، تحقیقات میں ان کا پلواما حملے سے تعلق ثابت نہیں ہوسکا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ بھارت نے جن 22 مقامات کی نشاندہی کی ان کا بھی معائنہ کیا گیا، ان 22 مقامات پرکسی کیمپ کا کوئی وجود نہیں ہے۔

    غیرملکی سفارت کاروں کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پاکستان درخواست پران مقامات کا دورہ بھی کرا سکتا ہے۔

    وزیراعظم کی بھارت کو پلواماحملے کی تحقیقات کی پیش کش

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 19 فروری کو وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو پیشکش کی تھی کہ بھارت کے پاس پلواما حملے کے ثبوت ہے تو پیش کرے کارروائی کریں گے اور واضح کیا تھا بھارت نے پاکستان پرحملہ کیا توجواب دینے کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے۔