Tag: ابراہیم حیدری

  • کراچی: ابراہیم حیدری میں سب انسپکٹر اور بیٹوں کی فائرنگ سے 5 افراد زخمی

    کراچی: ابراہیم حیدری میں سب انسپکٹر اور بیٹوں کی فائرنگ سے 5 افراد زخمی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ابراہیم حیدری میں پولیس سب انسپکٹر اور بیٹوں کی فائرنگ سے 5 افراد زخمی ہو گئے ہیں، جنھیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں ایک واقعے میں پانچ افراد زخمی ہو کر اسپتال پہنچ گئے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ یہ افراد پولیس ہی کے ایک افسر کی فائرنگ اور چھری کے وار سے زخمی ہوئے۔

    پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے پانچوں افراد عنایت، غلام اللہ، جاوید، تمیز، عطا محمد کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جب کہ واقعے میں ملوث سب انسپکٹر ارشاد اور اس کے بیٹوں محمد حکم، محمد شیراز کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ ہے، گرفتار سب انسپکٹر تھانہ بلوچ کالونی میں تعینات ہے، پولیس افسر نے بیٹوں کے ساتھ مل کر مذکورہ افراد کو زخمی کیا، اس سلسے میں شواہد اور عینی شاہدین کے بیانات اکھٹے کیے جا رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے: آئی جی سندھ کلیم امام

    واضح رہے کہ آج آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے، دہشت گردی کی 252 الرٹس جاری کی گئیں جنھیں ہم نے ختم کیا ہے۔

    گزشتہ روز ضلع وسطی میں ایکسائز انسپکٹر کو بھی بھتے کی پرچی ملی، جس کے بعد میڈیا رپورٹس پر آئی جی سندھ کلیم امام نے ڈی آئی جی سی آئی اے سے پولیس اقدامات پر رپورٹ طلب کی۔

    بھتہ خوروں نے ایکسائز انسکپٹر کو ان کے گھر پر بھتے کی پرچی کے ساتھ گولی بھی بھیج دی تھی، انھوں نے نارتھ ناظم آباد تھانے میں درخواست جمع کرائی تو پولیس نے کہا کہ دوبارہ ملزمان کی کال آئے گی تو مقدمہ درج کیا جائے گا۔

  • شہرِ قائد میں پولیس والے منشیات فروشوں کے سہولت کار نکلے

    شہرِ قائد میں پولیس والے منشیات فروشوں کے سہولت کار نکلے

    کراچی: شہر قائد میں قائم منظم منشیات فروشی کے اڈوں کی پوری تفصیلات سامنے آگئیں، تین پولیس والے ملزمان کے سہولت کار نکلے ۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ریڑھی گوٹھ، ابراہیم حیدری اور شرافی گوٹھ میں منشیات فروشوں کے کئی گروہ قائم ہیں، یہ گروہ اتنے منظم ہے کہ اپنے خلاف کارروائی کرنے والے پولیس افسران کا تبادلہ کرانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ منشیات کی ترسیل اور فروخت میں خواتین کا بھی استعمال کیا جاتا ہے ، لیاقت نامی منشیات فروش اور اس کی بیوی بھی ایسے ہی گروہوں میں سے ایک ہیں جو کہ منشیات کی فراہمی کا کام کرتے ہیں۔

    بتایا گیا ہے کہ منشیات کے دھندے میں مبینہ طور پر تین پولیس اہلکار بھی ملوث ہیں جن کی مدد سے رات کے اندھیرے میں بند پولیس چوکی سے منشیات کی سپلائی کی جاتی ہے جبکہ انہی کی مدد سے باہر سے آنے والے ملزمان کو محفوظ راستہ بھی فراہم کیا جاتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر ، آدم اور رستم نامی تین پولیس اہلکار ، منشیات فروشی میں پیش پیش ہیں جن میں سے عمر اور آدم معطل ہیں اور ان دنوں ہیڈ کوارٹر میں تعینات ہیں جبکہ رستم کو سنگین جرائم کے سبب نوکری سے برطرف کیا گیا تھا۔ اس کے باوجود یہ تینوں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    مبینہ طور پر ان تینوں کو ابراہیم حیدری تھانےکے ایس ایچ او علی حسن کی سرپرستی بھی حاصل ہے ، یہ وہی ایس ایچ او ہیں جوکہ اس سے قبل شاہ راہِ فیصل تھانے میں تعینات تھے اور مقصود قتل کیس میں بھی ملوث تھے ، تاہم اس کیس سے وہ مکھن کے بال کی طرح نکل آئے۔

    یہ منشیات فروش عناصر ابراہیم حیدری تھانے اور سکھن تھانے کی حدودمیں آتے ہیں اور تھانوں کی حدودکافائدہ اٹھا کرجرائم پیشہ عناصر اپنا کام کر گزرتےہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ابراہیم حیدری پولیس منشیات فروشوں کےخلاف مربوط کارروائی نہیں کرتی جبکہ شرافی گوٹھ اور ابراہیم حیدری تھانے میں جرائم پیشہ عناصر کےسہولت کارہیں۔

  • کراچی میں کتے کے گوشت کی فروخت، خبر جھوٹی نکلی

    کراچی میں کتے کے گوشت کی فروخت، خبر جھوٹی نکلی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ابراہیم حیدری میں کتےکا گوشت بنوانے کی خبر غلط ثابت ہوئی، پولیس کا کہنا ہے کہ نجی ٹی وی نے سنسنی پھیلانے کیلئے جھوٹی خبر کا ڈرامہ رچایا ۔

    کراچی میں کتے کے گوشت کی خبر نے پورے ملک میں سنسنی پھیلا دی ، لیکن کچھ دیر بعد ہی یہ خبر افواہ ثابت ہوئی۔

     پولیس کا کہنا ہے کہ ایک نجی ٹی وی نے سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے ایسا کیا ۔

    پولیس کے مطابق ابراہیم حیدری سے پکڑے جانےو الے مبینہ کتےکے قصائی اصل میں نشے باز ہیں جنہیں بکرا کاٹنے کا کہہ کر کتے کاٹنے پر مجبور کیا گیا اور اس کےبعد ریٹنگ کی ریس جیتنے کیلئے یہ غلط خبر نشر کی گئی۔

  • کراچی میں کتے کا گوشت فروخت کرنے والے دو افراد گرفتار

    کراچی میں کتے کا گوشت فروخت کرنے والے دو افراد گرفتار

    کراچی: شہرقائد میں کتے کا گوشت فروخت کرنے والے دو افراد رنگے ہاتھوں گرفتار ملزمان ابراہیم حیدری کے ایک مکان میں کتے کا گوشت کاٹ رہے تھے۔

    کراچی کے علاقےابراہیم حیدری میں کتے کا گوشت فروخت کرنے والے دو افراد گرفتار رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔

     پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان گزشتہ 6 ماہ سے یہ گھناؤنا کام کررہے تھے۔ جس کے لئے وہ آوارہ کتوں کو پکڑ کر انہیں زہریلا گوشت کھلا کرمارتے اور پھر ان کا گوشت مختلف علاقوں میں فروخت کردیتے تھے۔

    ملزمان کا کہنا تھا کہ 500 روپے کے عوض بکرے کا گوشت کٹوانے کے لئے ہمیں ہائی روف پر لایا گیا تھا ، تاہم ہمیں پہنچنے کے بعد علم ہوا کہ یہ بکرے نہیں کتے کا گوشت ہے۔

     پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جب کہ ان کے ایک ساتھی کی تلاش جاری ہے۔

    مذہبی اسکالر مفتی عمیر صدیقی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں کتے کا گوشت حرام قرار دیا گیا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ کتے کا گوشت فروخت کرنے والے حرام کام کررہے ہیں ، ایسے گھناونے کام کرنے والوں کو کوڑوں کی سزا دینی چاہیئے۔