Tag: ابراہیم رئیسی

  • ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت، اسرائیل نے بیان جاری کر دیا

    ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت، اسرائیل نے بیان جاری کر دیا

    تل ابیب: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں نا گہانی موت پر اسرائیل نے بھی بیان جاری کر دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق پیر کے روز ایک اسرائیلی اہلکار نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی حادثاتی موت پر کہا کہ ’’یہ ہم نے نہیں کیا۔‘‘

    اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں اسرائیل کا کوئی کردار نہیں تھا، اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے روئٹرز کو بتایا کہ ’’یہ ہم نے نہیں کیا۔‘‘

    ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر حماس کا رد عمل

    خیال رہے کہ جہاں ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سمیت دنیا بھر سے ابراہیم رئیسی کے لیے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے، وہاں اسرائیل نے اس واقعے سے متعلق کوئی رسمی بیان جاری نہیں کیا۔

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد جاں بحق ہوگئے، ایرانی میڈیا

    واضح رہے کہ 63 سالہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اتوار کو آذربائیجان سے واپسی پر ہیلی کاپٹر کریش ہونے کی وجہ سے دیگر حکام کے ساتھ جاں بحق ہو گئے ہیں۔

  • ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر حماس کا رد عمل

    ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر حماس کا رد عمل

    ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر حماس نے رد عمل میں کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ اس موقع پر مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

    حماس نے آج پیر کی صبح کو ایک بیان میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انھیں فلسطینی گروپ کا ایک ’’معزز حامی‘‘ قرار دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ کے آغاز ہی سے ابراہیم رئیسی نے ’فلسطینی مزاحمت‘ کی حمایت کی اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے انتھک کوششیں کیں، اور ہم ان کی ان کوششوں کو سراہتے ہیں۔

    ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی شہادت کی خبر نے غمزدہ کر دیا: وزیر خارجہ ترکیہ

    حماس نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کی موت پر سوگ کا اظہار کیا اور کہا کہ ان رہنماؤں نے صہیونیوں کے خلاف ہمارے عوام کی جائز جدوجہد کی حمایت کی، اور فلسطینی مزاحمت کو اپنا قابل قدر تعاون فراہم کیا۔

    حماس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان رہنماؤں نے جنگ کے دوران ثابت قدم رہنے والی غزہ کی پٹی میں ’سیلابِ اقصیٰ کی لڑائی‘ کے دوران ہمارے لوگوں کے لیے تمام فورمز اور میدانوں میں یکجہتی اور حمایت کے لیے ان تھک کوششیں کیں۔

    واضح رہے کہ اتوار کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہو گئے ہیں، ہیلی کاپٹر کا ملبہ آج پیر کی صبح آذربائیجان کی سرحد کے قریب ایک پہاڑی علاقے میں رات بھر کی تلاش کے بعد ملا۔

  • ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی شہادت کی خبر نے غمزدہ کر دیا: وزیر خارجہ ترکیہ

    ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی شہادت کی خبر نے غمزدہ کر دیا: وزیر خارجہ ترکیہ

    اسلام آباد: پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ترکیہ کے وزیر خارجہ حاقان فدان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی شہادت پر دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی شہادت کی خبر نے انھیں غمزدہ کر دیا ہے۔

    وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترکیہ کے وزیر خارجہ حاقان فدان نے کہا ہم ایرانی حکومت اور عوام سے تعزیت کرتے ہیں، ہیلی کاپٹر حادثے کے بارے میں سنتے ہی ایران سے رابطہ کیا گیا، اور ہم نے ایران کو ہر ممکن مدد کی پیشکش کی۔ انھوں نے کہا ہم ایرانی قوم اور مرحومین کے اہل خانہ سے گہری تعزیت کرتے ہیں۔

    انھوں نے پاکستان کے حوالے سے کہا کہ یہ میرا پہلا دورہ ہے، پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، ایک قریبی دوست اور برادر ملک، پاکستان اور ترکیہ عوام کے درمیان تاریخی دوستی ہے، اس دوستی میں ہم ہمیشہ ایک دوسرے کی حمایت کرتے رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ ترکیہ نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی محل وقوع کے باعث اہم تزویراتی و جغرافیائی پوزیشن ہے، اور پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف بہت سی جانیں دی گئیں، پاکستانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں ہم نے پاک ترکیہ اعلیٰ سطح تزویراتی کونسل کے اجلاس کی تیاریوں پر بات کی۔

    انھوں نے کہا ہم نے غزہ کی صورت حال پر بات چیت کی ہے، پاکستان اور ترکیہ مسئلہ فلسطین کا پرامن حل چاہتے ہیں۔

    حاقان فدان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ان کی ملاقات مفید رہی ہے، پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو 5 بلین ڈالر تک بڑھانے کا عزم کیا گیا ہے۔

  • ابراہیم رئیسی کی زندگی پر ایک نظر!

    ابراہیم رئیسی کی زندگی پر ایک نظر!

    63 سالہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ایک افسوسناک ہیلی کاپٹر حادثے میں زندگی کی بازی ہار گئے، ایرانی میڈیا نے بھی ان کی موت کی تصدیق کردی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر خراب موسم کے باعث حادثے کا شکار ہوگیا تھا، تاہم آج صبح ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کرلیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ہیلی کاپٹر میں موجود تمام افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ایرانی صدر کے ہمراہ ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان،آیت اللہ خامنہ ای کے نمائندے آیت اللہ علی ہاشم بھی سوار تھے، حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی بھی موجود تھے۔

    قدامت پسند نظریات کے حامل 63 سالہ ابراہیم رئیسی 2021 میں ایران کے صدر بننے سے قبل چیف جسٹس کی ذمہ داریاں بھی ادا کرچکے ہیں، وہ تین دہائیوں تک ملک کے قانونی نظام سے جڑے رہے۔

    ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای کا قریبی معتمد تصور کیا جاتا تھا جس کے باعث انہیں سپریم لیڈر کے جانشین کے طور پر بھی دیکھا جاتا تھا۔

    ابراہیم رئیسی سن 1960 میں ایران کے شہر مشہد میں پیدا ہوئے۔ اُنہوں نے قم شہر کے ایک مدرسے سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔

    ایرانی انقلاب کے بعد ابراہیم رئیسی کو سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی قربت بھی حاصل رہی جو 1981 میں ایران کے صدر کے منصب پر فائز ہوئے تھے۔

    ابراہیم رئیسی نے سن 1979 میں ایران میں ہونے والے انقلاب اور شاہِ ایران کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں بھرپور حصہ لیا تھا۔

    ابراہیم رئیسی ایران کی عدلیہ میں محض 25 برس کی عمر میں بطور پراسیکیوٹر تعینات ہوگئے تھے اور تہران کے ڈپٹی پراسیکیوٹر کے طور پر بھی کام کرتے رہے۔

    2017 کے صدارتی انتخابات میں ابراہیم رئیسی نے بھی حصہ لیا تھا تاہم حسن روحانی انہیں شکست دینے میں کامیاب ہوگئے تھے، اُس وقت ابراہیم رئیسی 38 فی صد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد جاں بحق، تہران ٹائمز

    ابراہیم رئیسی پر سال 2019 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندی عائد کر دی تھی، ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ ان کی انتظامی نگرانی میں ایسے افراد کو بھی پھانسی دی گئی تھی جو جرم کے ارتکاب کے وقت کم عمر تھے۔

  • ایرانی صدرابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق

    ایرانی صدرابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق

    آذر بائیجان دورے سے واپس جاتے ہوئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے، ایرانی اور بین الاقوامی میڈیا نے تصدیق کردی۔

    تہران ٹائمز کے مطابق ایرانی صدرابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹرحادثے میں زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ ایرانی وزیرخارجہ بھی ہیلی کاپٹرحادثے میں جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    تہران ٹائمز کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جبکہ بی بی سی نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی صدر اور وزیرخارجہ ہیلی کاپٹرحادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔

    اس سے قبل ایرانی ہلال احمر کا بیان سامنے آیا تھا کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کرلیا گیا ہے، ریسکیو ٹیمیں صدر رئیسی کے تباہ ہونیوالے ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچ گئیں ہیں۔

     ایرانی ہلال احمر کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایک پہاڑی سے ملاہے، حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سوار تھے۔

     ہیلی کاپٹر میں وزیرخارجہ حسین امیر،آیت اللہ خامنہ ای کے نمائندے آیت اللہ علی ہاشم بھی سوار تھے،حادثے کاشکار ہیلی کاپٹر میں مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی بھی سوار تھے۔

    امریکی تیار کردہ ہیلی کاپٹر

    تصاویر اور ویڈیوز سے تصدیق ہوئی ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھی امریکا کے تیار کردہ بیل 212 ہیلی کاپٹر پر سوار تھے۔

    دو بلیڈ والا یہ طیارہ درمیانے درجے کا ہیلی کاپٹر ہے جس میں 15 نشستوں کی گنجائش ہے جس میں ایک پائلٹ اور چودہ مسافر سوار ہو سکتے ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ رئیسی کے ہیلی کاپٹر میں کتنے افراد سوار ہیں، جن میں فلائٹ عملہ اور ممکنہ سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔

    سرکاری ٹی وی نے واقعہ کے علاقے کو جولفا کے قریب بتایا ہے جو کہ آذربائیجان کی سرحد پر واقع شہر ہے اوع ایرانی دارالحکومت تہران کے شمال مغرب میں تقریباً 600 کلومیٹر (375 میل) دور ہے۔

    A map of the site of a helicopter crash involving Iran's President Raisi

    رئیسی اتوار کی صبح آذربائیجان کے صدر الہام علییف کے ساتھ ایک ڈیم کا افتتاح کرنے آذربائیجان گئے تھے۔ یہ تیسرا ڈیم ہے جسے دونوں ممالک نے دریائے آراس پر بنایا تھا۔

    ایران ملک میں مختلف قسم کے ہیلی کاپٹر اڑاتا ہے لیکن بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے ان کے پرزے حاصل کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ان کا فوجی فضائی بیڑا بھی بڑی حد تک 1979 کے اسلامی انقلاب سے پہلے کا ہے۔

    حادثاتی ہیلی کاپٹر پر سوار 4 اہم ایرانی شخصیات:

    ▪️ ابراہیم رئیسی – ایران کے صدر

    ▪️ امیر عبداللہیان – وزیر خارجہ

    ▪️ملک رحمتی – مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر

    ▪️محمد علی الہاشم – صوبہ تبریز کے امام

    Image

    مدد کی پیشکش

    ترکیہ، آزربائیجان، قطر، آرمینیا اور عراق نے ایران کو باقاعدہ تعاون کی پیشکش کی تھی۔

    ریاض نے ایران کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مملکت اس حادثے کے بارے میں آنے والی خبروں پر "بڑی تشویش” کے ساتھ عمل کر رہی ہے۔

    ہیلی کاپٹر کی آخری تصویر
    ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی نے حادثے کے شکار ہیلی کاپٹر کی آخری تصویر شائع کی ہے۔
    Image

    امریکی ردعمل

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کی ممکنہ ہارڈ لینڈنگ کی اطلاعات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ صدر جو بائیڈن کو واقعے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

  • ایرانی صدر ابراہیم رئیسی تین روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی تین روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے

    ایران کے صدر ابراہیم رئیسی تین روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے، جبکہ 23 اپریل کو کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ اور گورنر سندھ سے ملاقاتیں کریں گے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزرا و دیگر موجود ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہر میں اعلیٰ سطحی وفد کی نقل و حمل کے دوران شہریوں کی آسانی کیلیے پولیس نے ٹریفک پلان جاری کر دیا ہے جس کے مطابق سکیورٹی وجوہات پر کچھ سڑکیں عارضی طور پر بند رہیں گی۔

    ایرانی صدر کی آمد سے قبل سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا گیا ہے، اس سلسلے میں وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ خاتون اول، وزیر خارجہ، کابینہ کے دیگر ارکان اور اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ ایک بڑا تجارتی وفد بھی ہمراہ ہوگا۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقاتیں کریں گے۔

    ایرانی صدر لاہور اور کراچی کا بھی دورہ کریں گے، جہاں وزراء اعلیٰ اور دونوں صوبوں کے گورنرز سے بھی ملاقات ہوگی۔

    8 فروری کے بعد اپوزیشن کے رویے نے عوام کو بددل کردیا، وزیراعظم

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں ممالک کے پاس پاکستان ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، تجارت، رابطے، توانائی، زراعت اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا وسیع ایجنڈا ہوگا۔

  • پاکستان کی سلامتی ایران کی سلامتی ہے: ایرانی صدر

    پاکستان کی سلامتی ایران کی سلامتی ہے: ایرانی صدر

    تہران: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ایران پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتا ہے اور اقتصادی تعلقات کی ترقی تہران کی ترجیح ہے  

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی  نے یہ باتیں تہران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو سے ملاقات میں کہیں، پاکستانی سفیر نے ایرانی صدر کو سفارتی اسناد پیش کیں۔

    اس موقع پر ایرانی صدر نے اپنے ملک میں نو پاکستانیوں کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ تہران پاکستان کے ساتھ ہم آہنگی اور اچھے ہمسائیگی پر مبنی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے ساتھ بدامنی پھیلانے کے بجائے امن کو فروغ دینا ہوگا، کشیدگی پیدا کرنے کی کوششوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان تہران کے ساتھ برادرانہ تعلقات کے نئے باب کے آغاز کیلئے تیار ہے، پاکستان دشمنوں کو مشترکہ سرحد سے فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے گا۔

    دوسری جانب ترجمان ایرانی وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے سراوان میں پاکستانی شہریوں کے قتل کی مذمت کی ہے اور کہا افسوسناک واقعے کی متعلقہ حکام کی طرف سے تحقیقات جاری ہیں، حکومت پاکستان اور متاثرین کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔

    ترجمان ایرانی وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے مزید کہا کہ دشمنوں کو ایران اور پاکستان برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

  • علی خامنہ ای کو آمر پکارا گیا، حقیقی آمر امریکا ہے: ایرانی وزیر اعظم

    علی خامنہ ای کو آمر پکارا گیا، حقیقی آمر امریکا ہے: ایرانی وزیر اعظم

    تہران: ایرانی وزیر اعظم ابراہیم رئیسی نے رہبر ایران کو آمر کہنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی آمر تو امریکا ہے، جو ایران کو کم زور کرنا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزِیر اعظم ابراہیم رئیسی نے بدھ کو تہران یونی ورسٹی میں یوم طلبہ پر خطاب میں کہا کہ احتجاج اور ’ہنگاموں‘ میں فرق ہے، حقیقی آمر ہم نہیں امریکا ہے، امریکا ہنگامے کرا کر طاقت ور ایران کو تباہ حال ایران دیکھنا چاہتا ہے۔

    ایرانی وزیرِ اعظم نے کہا امریکا ایران میں بد امنی کو ہوا دے رہا ہے، 22 سالہ کُرد خاتون مہسا امینی کی حمایت میں 3 ماہ سے جاری مظاہروں میں رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای کو آمر پکارا گیا، جب کہ اصل میں پوری دنیا میں امریکا ہی واحد آمر اور ظالم ملک ہے۔

    ان کا کہنا تھا امریکا ایران کا حال بھی افغانستان، شام اور لیبیا جیسا کرنا چاہتا ہے، دنیا جانتی ہے کہ ایران مختلف ملک ہے، ہم امریکی سازشوں کا شکار نہیں ہوں گے۔

    دوسری جانب ایران کے شہر مشہد کی یونی ورسٹی میں طالبات کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا، فردوسی یونی ورسٹی کی طالبات نے نعرے بازی بھی کی، طالبات کو منتشر کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

  • امریکا سے دوطرفہ مذاکرات نہیں ہوں گے، ایرانی وزارت خارجہ

    امریکا سے دوطرفہ مذاکرات نہیں ہوں گے، ایرانی وزارت خارجہ

    ویانا : آج سے آسٹریا میں ایران کے عالمی طاقتوں کیساتھ جوہری معاہدے سے متعلق مذاکرات کا آغاز ہورہا ہے تاہم ایران نے امریکا سے دوطرفہ مذاکرات کا امکان مسترد کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران اور امریکا کے تعلقات مذاکرات کی میز پر بھی سرد مہری کا شکار ہیں، یورپی یونین کے رکن ملک آسٹریا میں آج 29 نومبر سے چھ عالمی طاقتوں اور ایران کے مابین جوہری معاہدے کیلئے ایک مرتبہ پھر مذاکرات کا آغاز ہورہا ہے۔

    ان مذاکرات میں برطانیہ، روس، ایران، چین، فرانس اور جرمنی شامل ہوں گے جب کہ امریکا بالواسطہ مذاکرات کا حصّہ ہوگا۔

    مذاکرات سے متعلق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب نے واضح کیا ہے کہ جوہری معاہدے کےلیے ہونے والی ملاقات میں امریکی وفد کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات نہیں ہوں گے۔

    خیال رہے کہ سخت گیر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور حکومت میں ایران کیساتھ 2015 میں ہونے والا جوہری معاہدہ یک طرفہ طور پر 2018 میں منسوخ کرکے دوبارہ پابندیاں عائد کردی تھیں۔

    امریکا کی جانب سے معاہدے سے علیحدگی کے بعد ایران نے بھی معاہدے پر عمل درآمد روک دیا تھا۔

  • امریکا کے جنگ کے ‘نئے طریقے’ پر ایرانی صدر کی شدید نکتہ چینی

    امریکا کے جنگ کے ‘نئے طریقے’ پر ایرانی صدر کی شدید نکتہ چینی

    تہران: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے امریکا کے جنگ کے ‘نئے طریقے’ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی پابندیوں کو ممالک کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں نئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے براہ راست امریکا پر شدید نکتہ چینی کی۔

    ابراہیم رئیسی نے خطاب میں کہا پابندیاں لگانا امریکا کا جنگ کرنے کا نیا طریقہ ہے، انھوں نے امریکا کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اقتصادی پابندیوں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

    ایرانی صدر نے منگل کو اپنے خطاب میں کہا کہ ایران عالمی طاقتوں کے ساتھ ایٹمی مذاکرات دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے جو امریکی پابندیوں کو ہٹانے کا باعث بنے گا، یاد رہے کہ 2015 کے ایٹمی معاہدے کی بحالی کے بارے میں مذاکرات رک گئے ہیں۔

    ابراہیم رئیسی نے کہا 2018 میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عائد امریکی پابندیاں کرونا وائرس کی وبا کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم تھے۔

    واضح رہے کہ رئیسی نے تہران سے ڈیجیٹل طور پر جنرل اسمبلی میں خطاب کیا تھا، ایران کے علاوہ بعض دیگر ممالک کے رہنماؤں نے بھی نیویارک میں جسمانی طور پر موجود ہونے کی بجائے اپنے ملک سے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی۔