Tag: ابصار عالم

  • چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کالعدم قرار

    چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کالعدم قرار

     لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت میں لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکومت کو شفاف اور قانونی طریقہ کار کے مطابق نئے چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ابصار عالم کی تعیناتی کے خلاف ایڈووکیٹ اظہر صدیقی کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی کے وقت پیمرا آرڈیننس 2002 کی خلاف ورزی کی گئی اور سیاسی بنیادوں پر ابصار عالم کی تقرری کی گئی۔

    ہائیکورٹ میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت چیئرمین پیمرا ابصار عالم کو نواز رہی ہے۔ ابصار عالم کو صدر اور وزیر اعظم سے زیادہ تنخواہ دی جا رہی ہے، ان کو ملنے والی 15 لاکھ روپے تنخواہ اور لاکھوں روپے کی مراعات قوانین اور قواعد وضوابط کے خلاف ہیں۔

    درخواست گزار کی جانب سے مزید کہا گیا کہ چییرمین پیمرا کے عہدے پر ابصار عالم کو نوازنے کے لیے ماسٹرز کے بجائے تعلیمی قابلیت کو گریجویشن کردیا گیا جو قوانین اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے، لہٰذا ان کی تعیناتی کالعدم قرار دی جائے۔

    جسٹس شاہد کریم نے چند روز قبل محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ چیئرمین پیمرا کو میرٹ سے ہٹ کر تعینات کیا گیا۔ چیئرمین پیمرا کی تعیناتی شفاف طریقے سے نہیں ہوئی۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ چیئرمین کی تعیناتی سپریم کورٹ کے فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ حکومت فوری طور پر میرٹ اور قوانین کے مطابق نئی تعیناتی کرے۔

    عدالت نے چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دیا ہے۔

    اس سے قبل پیمرا کے وکیل علی گیلانی ابصار عالم کی تعیناتی کا ریکارڈ پیش کرنے کے لیے عدالت سے متعدد پیشیوں پر مہلت طلب کرتے رہے۔ عدالت نے پیمرا کے وکیل کو ریکارڈ پیش کرنے کے حوالے سے مزید مہلت کی درخواست مسترد کر دی تھیں۔

    عدالت کے روبرو ڈیڑھ سال کیس زیر سماعت رہنے کے باوجود چیئرمین پیمرا کی تقرری کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا تھا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

    پیمرا کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ابصار عالم کے پاس مختلف میڈیا چینلز میں کام کرنے کا وسیع تجربہ ہے اس لیے انہیں تعینات کیا گیا۔


    ابصار عالم نے عہدہ چھوڑ دیا

    لاہورہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے اپنا عہدہ چھوڑ دیا۔

    پیمرا کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عدالت کے فیصلے کے بعد ابصار عالم سبکدوش ہوگئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میڈیا ہاؤسز اور ورکرز کی باقاعدہ تربیت کی جائے گی، ابصار عالم

    میڈیا ہاؤسز اور ورکرز کی باقاعدہ تربیت کی جائے گی، ابصار عالم

    اسلام آباد: چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ میڈیا ورکرز کی ضابطہ اخلاق سے متعلق آگاہی نہ ہونے کے برابر ہے، جس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے باقاعدہ تربیتی پروگرام 13 جنوری سے شروع کیا جائے گا۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیمرابصار عالم نے کہا کہ ’’پیمراضابطہ اخلاق 2015 پر عمل درآمد کیلئے میڈیا ہاؤسزکیلئے تربیتی پروگرام کا آغاز کرے گا اس پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں اسلام آباد میں نیوز چینلز کے بیورو آفسز میں کام کرنے والے ورکرز کو تربیت دی جائے گی‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیا ورکرز کی ضابطہ اخلاق سے متعلق آگاہی نہ ہونے کے برابر ہے جس کے باعث پیمرا نے ضابطہ اخلاق سے متعلق تربیتی پروگرام تشکیل دیا ہے جس کا باقائدہ آغاز تیرہ جنوری سے شروع کر دیا جائے گا۔

    ابصار عالم نے بتایا کہ یہ پروگرام پانچ ماہ میں مکمل کر لیا جائیگا جبکہ اسلام آباد میں تربیتی کیمپ کے بعد ٹیمیں چینلز کے دفاتر کا دورہ کر کے تربیتی ننشتوں کا بھی اہتمام کریں گی۔

  • ڈی ٹی ایچ کے تین لائسنس نیلام کیے جائیں گے، ابصار عالم

    ڈی ٹی ایچ کے تین لائسنس نیلام کیے جائیں گے، ابصار عالم

    اسلام آباد : چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے بتایا ہے کہ پیمرا اتھارٹی نے ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلئے 16 میں سے 12 کمپنیوں کے بولی میں حصہ لینے کی منظوری دے دی ہے اور اب ان 12 کمپنیوں کے درمیان ڈی ٹی ایچ کی نیلامی 23 نومبر کو ہوگی۔

    یہ بات چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران بتائی انہوں نے کہا کہ ڈی ٹی ایچ کے تین لائسنس نیلام کیے جائیں گے۔

    دورانِ گفتگو ابصار عالم نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی بھارتی ڈی ٹی ایچ بند اور سیٹلائیٹ ٹی وی چینلز پر بھارتی ڈرامے چلانے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔

    انہوں نے ڈی ٹی ایچ کی نیلامی پر ہنگامہ آرائی کرنے والے کیبل آپریٹرز کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ عناصر چاہتے ہیں کہ ڈی ٹی ایچ کی نیلامی موخر کر دی جائے جب کہ ایسا کرنا بھارتی ڈی ٹی ایچ کے حق میں ہو گا اور پیمرا اتھارٹی ایسا نہیں ہونے دے گی۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ ڈی ٹی ایچ کی نیلامی میں تاخیر قومی مفاد میں نہیں ہے اور ایسا کرنے سے قومی خزانے کو بھی نقصان پہنچے گا کیوں کہ ڈی ٹی ایچ کی نیلامی سے قومی خزانے میں اربوں روپے آئیں گے۔

    چیئرمین پیمرا نے دعویٰ کیا کہ اتھارٹی نے بڑی کامیابی کے ساتھ مقامی پاکستانی چینلزاور بھارتی سٹیلائیٹ چینلز سے انڈین مواد کو بند کیا ہے تا کہ پاکستانی صارفین کو صاف ستھری اور صحت مند تفریح فراہم کی جا سکے اور ہمارے بچے اپنی تہذیب اور ثقافت سے آگاہ ہوں۔

    ابصار عالم نے مزید کہا کہ نیشنل پریس کلب کے لیے ایف ایم لائسنس کی بھی پیمرا اتھارٹی نے منظوری دے دی ہے اور نجی اداروں کے تعاون سے چلنے والے ایف ایم ریڈیوز کو مانیٹر کیا جا ئے گا اور ملک کی سلامتی اور تہذیب سے ہٹ کر کوئی مواد ایف ایم ریڈیو پر نشر نہ ہو سکے۔

  • بھارتی مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد

    بھارتی مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد

    اسلام آباد: پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) نے ملک بھر میں بھارتی مواد نشر کرنے پر پابندی عائد کردی جس کا اطلاق 21 اکتوبر جمعہ سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی زیرصدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں اتھارٹی نے سیٹلائٹ ٹی وی چینلز اور ریڈیو پر انڈین پروگرام نشر کرنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا جس کا اطلاق 21 اکتوبر 2016 سہ پہر تین بجے سے ہوگا۔

    اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ حکم کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ ٹی وی چینل اور ریڈیو کا لائسنس بغیر شوکاز معطل کردیا جائے گا۔

    یہ فیصلہ اُس سمری کے جواب میں کیا گیا جو حکومتِ پاکستان کو ارسال کی گئی تھی جس کے جواب میں حکومت نے پیمرا کو مکمل اختیارات تفویض کیے تھے کہ وہ بھارتی پروگرامز سے متعلق فیصلہ کرنے میں مکمل بااختیار ہے۔

    حکومتی جواب کے بعد اتھارٹی نے 2006 میں سابق صدر و جنرل (ر)پرویز مشرف کی حکومت کی جانب سے بھارت کو دی گئی یک طرفہ رعایت کو منسوخ کردیا ہے۔

    perma-notification

    اس موقع پر  15 اکتوبر 2016 کی رات 12 بجے سے غیر قانونی انڈین ڈی ٹی ایچ اور مواد کے خلاف جاری مہم کے بارے میں چیئرمین اور اتھارٹی کو ملک بھر میں کی گئی کارروائیوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔

    اتھارٹی ممبران نے کامیاب مہم پر تمام پیمراافسران اور اسٹاف کی کاوشوں کر سراہتے ہوئے ان کارروائیوں کو جاری رکھنے کے احکامات بھی دئیے۔

    دوسری جانب کراچی میں پیمرا اور کسٹم کی صدر میں کارروائی کے دوران 3600 ایل ایم بیز ضبط کرلی گئیں ۔ پیمرا حکام کے مطابق برآمد ایل ایم بیز ڈی ٹی ایچ کے ذریعے غیر قانونی طور پر بھارتی چینل نشر کیے جاتے تھے۔

    پیمرا حکام کے مطابق شہر میں جہاں جہاں پر غیر قانونی طور پر ڈی ٹی ایچ فروخت ہورہی ہیں وہاں کارروائی کی جائے گی۔

    پیمرا حکام نے ضبط کی گئی 3600 ایل ایم بیز کسٹم حکام کے حوالے کردی ہیں۔