Tag: ابوظبی عدالت

  • ابوظبی: نوجوان کو اپنے دوست کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا

    ابوظبی: نوجوان کو اپنے دوست کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا

    ابوظبی: متحدہ عرب امارات کی ریاست ابوظبی میں عدالت نے ایک عرب نوجوان کو اپنے دوست کی تصویر اس کی مرضی کے بغیر سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے جرم میں بھاری جرمانے کی سزا سنادی۔

    عرب میڈیا کے مطابق نوجوان نے اپنے دوست کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ دوست نے پیشگی اجازت کے بغیر اس کی نجی نوعیت کی تصویر سوشل میڈیا پر جاری کرکے اماراتی سائبر قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اس لیے اس پر جرمانہ عائد کیا جائے۔

    عدالت نے نوجوان کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے 10 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا اور 21 ہزار درہم ہرجانے کی مد میں دوست کو ادا کرنے کا حکم سنایا۔

    ابوظبی کی عدالت نے ملزم کو مقدمے پر اٹھنے والے تمام اخراجات کی ادائیگی کا بھی حکم سنایا۔

    مزید پڑھیں: ابوظبی: نوجوان کو سوشل میڈیا پرمزاحیہ ویڈیو شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا

    ملزم نے اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کی جس میں اس نے ایک دستاویز پیش کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ اس نے اپنے دوست کی جو تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی اسے وہ خود بھی سوشل میڈیا پر پہلے ہی شیئر کرچکا ہے۔

    عدالت نے ملزم پر عائد جرمانہ برقرار رکھتے ہوئے اسے مجموعی طور پر 31 ہزار درہم کی ادائیگی کا حکم سنایا۔

    واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں انفاریشن ٹیکنالوجی جرائم کے انسداد کا قانون جاری کیا تھا جس کے تحت کسی شخص کی نجی نوعیت کی تصویر یا ویڈیو سوشل میڈیا پر بغیر اجازت کے شیئر کرنا جرم ہے۔

  • ابوظبی: ملازم کو قتل کرنے والے کمپنی منیجر کو دس سال قید کی سزا

    ابوظبی: ملازم کو قتل کرنے والے کمپنی منیجر کو دس سال قید کی سزا

    ابوظبی: متحدہ عرب امارات کی ریاست ابوظبی میں ملازم کو قتل کرنے والے پرائیویٹ کمپنی کے منیجر کو دس سال قید کی سزا سنادی گئی۔

    عرب میڈیا کے مطابق ابوظبی کی عدالت نے ملازم کے قتل میں ملوث پرائیویٹ کمپنی کے منیجر کو جرم ثابت ہونے پر دس سال قید اور 2 لاکھ درہم خون بہا کی رقم ادا کرنے کی سزا سنادی۔

    رپورٹ کے مطابق منیجر نے ملازم کو آفس کا کوئی کام دیا تھا جسے مقتول نے کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد کمپنی منیجر نے اسے سمندر میں پھینک کر قتل کردیا۔

    عدالتی ریکارڈ کے مطابق دونوں آپس میں دوست اور اپنے ملک میں ایک ہی گاؤں سے تعلق رکھتے تھے۔

    مقتول اور مجرم ابوظبی میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں نوکری کررہے تھے، مجرم اس کمپنی میں منیجر کے طور پر تعینات ہوا اور مقتول اسی کی ٹیم کا حصہ تھا۔

    مزید پڑھیں: دبئی: اپنے ہی بچوں‌کو قتل کرنے کی کوشش، سنگ دل ماں کو پانچ سال قید کی سزا

    رپورٹ کے مطابق کمپنی منیجر اپنے تین آفس کے دوستوں کے ہمراہ فشنگ کے لیے گھومنے گئے تھے جہاں کمپنی منیجر نے ملازم کو سمندر میں پھینک دیا۔

    ایک ملازم کے مطابق مقتول کو تیراکی نہیں آتی ہے جس کے سبب وہ جاں بحق ہوا، عدالت کی جانب سے ایک اور ملازم پر بھی جرمانہ عائد کیا گیا ہے جس نے واقعے سے متعلق پولیس کو آگاہ نہیں کیا تھا۔

    پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے مجرم کے لیے سزائے موت تجویز کی گئی تھی۔

    بعدازاں ابوظبی کی عدالت نے مجرم کو دس سال قید کی سزا اور مقتول کے ورثا کو 2 لاکھ درہم خون بہا کی رقم ادا کرنے کا حکم دیا۔