ابوظہبی : متحدہ عرب امارات میں ملازمت کرنے والے 31 سالہ بھارتی نوجوان افصل چمبن نے 10 لاکھ اماراتی درہم کی لاٹری جیت کر شخص کروڑ پتی بن گیا ۔
تفصیلات کے مطابق کہتے ہیں قسمت کی دیوی کبھی اور کہیں بھی کسی پر بھی مہربان ہو سکتی ہے اور ایسا ہی کچھ بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے افصل چمبن کے ساتھ بھی ہوا ، جب ایک لاٹری نے اس کی زندگی ہی بدل ڈالی۔
افصل چمبن نے 30 ستمبر کو ابوظہبی ایئرپورٹ پر ہونے والی قرعہ اندازی میں ایک کروڑ 94 لاکھ روپے کی لاٹری جیتی اور 14 اکتوبر کو 10 لاکھ امارتی درہم کا اس کو چیک دیا گیا۔
بھارتی شہری نے انٹرویو میں بتایا کہ وہ انعامی رقم میں سے کچھ خیرات کرے گا اور کچھ رقم بہن کی شادی اور بھائی کی تعلیم کے لیے اور باقی رقم اپنے اور اپنی بیوی کے مستقبل کے لیے رکھے گا۔
بھارتی شہری ابوظہبی میں ایک پیٹرول پمپ پر کام کیا کرتا تھا اور اب وہ ایک پیٹرولیم کمپنی میں بطور سپروائزر فرائض انجام دے رہا ہے۔
افصل چمبن نے انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے لاٹری نہیں خریدی، جہاں وہ ملازمت کرتے ہیں ان کا معاہدہ یہ تھا کہ اپنا نام قرعہ اندازی میں لانے کے لیے ابوظہبی ایئرپورٹ سے سفر کرنا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے جولائی سے اگست تک ایک ماہ کی چھٹیاں لیں اور ابوظہبی ایئرپورٹ سے سفر کیا جو میرے لیے خوش قسمت ثابت ہوا۔
یاد رہے کہ رواں سال جون میں ملازمت کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے والے بھارتی شہری نے دبئی کے عالمی ہوائی اڈے پر ڈیوٹی فری ملینیئر لاٹری جیت کر 10 لاکھ امریکی ڈالر اپنے نام کیے تھے۔
لاہور: ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سزا یافتہ مجرم نوازشریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا، دونوں مجرموں کا اڈیالہ جیل میں ہی میڈیکل چیک اپ کیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیے جانے والے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور ان کی صاحب زادی مریم نواز کو اڈیالہ جیل پہنچا دیا گیا ہے، دونوں مجرموں کو قیدی نمبر الاٹ کرکے بیرکوں میں بھیج دیا گیا۔
نوازشریف کو اسی سیل میں منتقل کیاگیا ہے جہاں سابق وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی نے قید کاٹی تھی، اڈیالہ جیل میں مجرم مریم نواز کو خواتین کے سیل میں منتقل کیاگیاہے۔
جج احتساب عدالت محمد بشیر نے مجرموں کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد آر پی او راولپنڈی، مجسٹریٹ اڈیالہ اور پولیس کے سینئر حکام اڈیالہ جیل پہنچ گئے، جیل کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔
دوسری جانب سہالہ ریسٹ ہاؤس کو سب جیل قرار دینے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق نوازشریف ودیگر کیخلاف دو ریفرنسز پر ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہی ہوگا، ان کیخلاف نیب کورٹ ون جیل میں مقدمہ سنے گی، اڈیالہ جیل میں ٹرائل احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکریں گے۔
اس سے قبل نوازشریف کو لے کر خصوصی طیارہ اسلام آباد پہنچا، نیب راولپنڈی کی ٹیم احتساب عدالت کے جج کے روبرو پیش ہوئی، احتساب عدالت کا دونوں مجرموں کی جوڈیشل کسٹڈی کا حکم دیا،
یاد رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ پر طیارے سے حراست میں لیا گیا۔
میاں نواز شریف اور ان کی بیٹی کو ابوظہبی سے لاہور پہنچنے پر نیب اور ایف آئی اے نے گرفتار کیا تھا، مریم نواز کو خواتین اہل کاروں نے حراست میں لیا، مجرموں کو خصوصی طیارے سے اسلام آباد روانہ کیا گیا۔
گرفتاری کے وقت لاہور ایئرپورٹ کے رن وے پر لیگی کارکنوں کی رینجرز اہل کاروں سے ہاتھا پائی بھی ہوئی، رینجرز نے ہاتھا پائی کرنے والے ن لیگی کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
واضح رہے کہ نوازشریف اور ان کی صاحبزادی لندن سے ابوظہبی پہنچے تھے، وہ گذشتہ شام لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے روانہ ہوئے۔ مریم نواز نے ابوظہبی ایئرپورٹ ڈیوٹی فری شاپ پرمیک اپ سامان کی خریداری بھی کی۔
لندن میں روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ نیب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے، پہلی مرتبہ جیل نہیں جا رہا، مشرف دور میں مجھے اٹک قلعے میں قید کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کوایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو 11 اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ایک سال قید کی سنائی تھی۔
مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف پر80 لاکھ پاؤنڈز جبکہ مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈز کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔ عدالتی فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دیا گیا تھا۔
ایون فیلڈ کیس کا تفصیلی فیصلہ
ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے جو تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا، اس کے مطابق نوازشریف کو 10 سال قید، 8 ملین پاؤنڈ جرمانے کی سزا، جب جائیداد ضبط کرنے کا حکم سنایا گیا تھا۔ احتساب عدالت نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی قرقی کا حکم بھی جاری کیا۔
مریم نواز کو مجموعی طور پر8 سال قید، دو ملین پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی، جرم کی معاونت میں 7 سال قید، جب کہ مریم نواز کو ایک سال کیلبری فونٹ سے متعلق سزاسنائی گئی۔
کیپٹن (ر) صفدرکو ایک سال قیدکی سزا سنائی گئی، کیپٹن (ر) صفدرنے بطور گواہ ٹرسٹ ڈیڈ پردستخط کیے تھے، انھوں نے جرم میں مجرمان کی معاونت کی۔
فیصلے کے مطابق نوازشریف کونیب آرڈیننس شیڈول کی دفعہ 9 اے 5 کے تحت سزا سنائی گئی، مریم نواز کو نیب آرڈیننس سیکشن 9 اے پانچ، سات کے تحت سزا ہوئی۔
فیصلے کے مطابق مریم نواز کی جانب سے جمع کرائی گئی ٹرسٹ ڈیڈ جعلی قرار دی گئی، پراسیکیویشن اپنا مقدمہ ثابت کرنے میں کامیاب رہی، نوازشریف نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے، مگر وہ زائد اثاثہ جات بتانے میں ناکام رہے۔
ایون فیلڈ ریفرنس کا پس منظر
خیال رہے کہ گذشتہ سال 28 جولائی کو سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو نا اہل قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے مذکورہ فیصلے کی روشنی میں نیب کو نوازشریف، مریم نواز، حسن ، حسین نواز اور داماد کیپٹن محمد صفدر کے خلاف ریفرنسزدائر کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ ان ریفرنسز پر6 ماہ میں فیصلہ سنانے کا بھی حکم دیا تھا۔
بعدازاں قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے بچوں اور داماد کے خلاف گزشتہ سال 8 ستمبر کو ایون فیلڈ ریفرنس دائر کیا تھا۔
سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن صفدر پر 19 اکتوبر2017 کو فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ نوازشریف کی عدم موجودگی پر ان کے نمائندے ظافرخان کے ذریعے فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
احتساب عدالت نے نوازشریف کے بیٹے حسن نواز اور حسین نواز کو اس ریفرنس میں عدم حاضری پراشتہاری قرار دیا تھا۔
نوازشریف 26 ستمبر2017 کو پہلی بار احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے جبکہ 9 اکتوبر کو مریم نواز عدالت کے روبرو پیش ہوئی تھیں اور کیپٹن محمد صفدر کو ایئرپورٹ سے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
احتساب عدالت کی جانب سے مسلم لیگ ن کے قائد کے 26 اکتوبرکو نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے جس کے بعد 3 نومبر2017 کو نوازشریف پہلی بار مریم نواز کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف پر8 نومبر2017 کو احتساب عدالت کی جانب سے براہ راست فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کا فیصلہ 6 ماہ میں کرنے کی مدت رواں سال مارچ میں ختم ہوئی تھی تاہم احتساب عدالت کی درخواست پرعدالت عظمیٰ نے نیب ریفرنسز کی ٹرائل کی مدت میں 2 ماہ تک توسیع کردی گئی تھی۔
احتساب عدالت کی جانب سے مئی میں نیب ریفرنسز کی توسیع شدہ مدت مئی میں ختم ہوئی تو جج محمد بشیر کی جانب سے ٹرائل کی مدت میں مزید توسیع کی درخواست کی گئی تھی۔
عدالت عظمیٰ نے احتساب عدالت کی درخواست منظور کرتے ہوئے ٹرائل کی مدت میں 9 جون 2018 تک توسیع کی تھی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ ماہ 10 جون کو سماعت کے دوران احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسزپرایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔
اسلام آباد : نیب ٹیم کی جانب سے نوازشریف اور مریم نواز کو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لئے جانے کا امکان ہے، دونوں کو وارنٹ گرفتاری دکھانے کے بعد تحویل میں لیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق نیب کی 3 رکنی خصوصی ٹیم ابوظہبی پہنچ گئی، نیب کی ٹیم نوازشریف اور مریم نواز کو ابوظہبی ایئرپورٹ سے تحویل میں لے گی، دونوں کو وارنٹ گرفتاری دکھانے کے بعد تحویل میں لیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ٹین ابوظہبی میں پاکستانی سفیرسےمعاونت کی درخواست کرے گی اور نواز شریف اور مریم نواز کو تحویل میں لے کر پاکستان اسی پرواز سے لائے گی۔
طیارے کے لاہور پہنچتے ہی نیب کی سولہ رکنی ٹیم نواز اور مریم نواز کا امیگریشن خود کرائے گی اور ہوائی اڈے پر ہی گرفتاری کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے اڈیالہ جیل پہنچایا جائے گا، تاہم نواز شریف اور مریم نواز کو بلوچستان کی مچھ جیل سمیت کسی اور جیل میں بھی منتقل کیا جاسکتا ہے۔
نیب ٹیم کی سربراہی ڈائریکٹرامجد علی اولکھ کریں گے جبکہ مریم نوازکو نیب ٹیم میں شامل خواتین افسران حفضہ شیخ اور حاجرہ فرخ سعید گرفتار کریں گی، ٹیم میں شامل دیگرافسران میں چوہدری اصغر، اللہ رکھا سلطان ، نذیر احمد رضا اور کیس کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر بھی نیب ٹیم میں شامل ہیں۔
لاہورایئرپورٹ پر نیب کی ٹیم کے ہمراہ پولیس، انٹیلی جنس اداروں کے افسران بھی ائیرپورٹ پر موجود ہوں گے۔
نیب حکام کے مطابق لاہورایئرپورٹ پر دو ہیلی کاپٹر پہنچا دیے گئے ہیں، نیب کی دوٹیمیں لاہور ایئرپورٹ اور دو ٹیمیں اسلام آباد ایئرپورٹ پر تعینات ہوں گی۔
ذرائع کے کا کہنا ہے اڈیالہ جیل کا سرچ آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے، ہیلی پیڈ بھی مرمت کے بعد فعال کردیا گیا ہے اور جیل کے باہر بھی پولیس الرٹ ہے۔
خیال رہے کہ نوازشریف اور مریم نواز غیرملکی ایئرلائن کی پروازای وائی 18 کے زریعے لندن سےابوظہبی پہنچ گئے ہیں ، وہاں 7 گھنٹے قیام کے بعد پاکستان روانہ ہوں گے جبکہ نوازشریف اور مریم نواز کا طیارہ آج شام سوا چھے بجے لاہور ائیرپورٹ پر اترے گا۔
یاد رہے کہ دو روز قبل ایون فیلڈ ریفرنس کے سزا یافتہ مجرم سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف نے وطن واپسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جیل کی کوٹھری سامنے دیکھتے ہوئے پاکستان واپس جارہا ہوں۔
واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا تھا۔
فیصلے میں نواز شریف کو دس سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔
جس کے بعد میاں نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے 13 جولائی کو وطن واپسی کا اعلان کیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔