Tag: ابو ظہبی

  • متحدہ عرب امارات: نجی اسکولوں نے فیسوں میں کمی کردی

    متحدہ عرب امارات: نجی اسکولوں نے فیسوں میں کمی کردی

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں نجی اسکولوں نے اپنی فیسوں میں کمی کردی، اس کا مقصد مشکل معاشی دور میں زیادہ سے زیادہ طلبہ کو اپنی طرف راغب کرنا ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق ابو ظہبی کے نجی اسکولوں نے زیادہ سے زیادہ طلبہ کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے 30 فیصد تک رجسٹریشن فیس اور آن لائن تعلیم کی صورت میں 50 فیصد تک فیس کم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

    ابو ظہبی میں ایک اسکول کے پرنسپل کا کہنا ہے کہ نئے تعلیمی سال میں طلبہ کی تعداد کم ہے، بہت سارے طلبہ کے والدین نرسری میں بچوں کو داخل کروانے سے خوفزدہ ہیں۔

    ان کے مطابق ایک اور رجحان یہ بھی سامنے آرہا ہے کہ والدین اپنے بڑے بچوں کو ایسے اسکولوں میں داخلہ دلانے کی تگ و دو میں لگ گئے ہیں جہاں فیسیں کم ہوں۔

    چنانچہ نجی اسکولوں نے داخلہ لینے والے طلبہ کے لیے سوشل میڈیا پر مختلف ترغیباتی پیکجز کی تشہیر شروع کی ہے، سرپرستوں سے کہا جا رہا ہے کہ اگر اسکول میں بھائی اور رشتہ دار داخلہ لیں گے تو انہیں خصوصی رعایت دی جائے گی۔

    اسکولوں نے کہا ہے کہ وہ رجسٹریشن فیس معاف کردیں گے جبکہ تعلیمی فیس میں بھی رعایت دی جائے گی، تعلیم مکمل آن لائن ہونے کی صورت میں مزید رعایتیں پیش کی جائیں گی۔

  • ابو ظہبی: ڈیزل کے ٹینکر میں نسوار اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    ابو ظہبی: ڈیزل کے ٹینکر میں نسوار اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی میں نسوار اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، نسوار ڈیزل ٹینکر کے ذریعے اسمگل کی جارہی تھی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق ابو ظہبی میں پولیس نے ڈیزل ٹینکر کے ذریعے بڑی مقدار میں نسوار اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم پیٹرول سپلائی کرنے والی کمپنی میں ڈیزل ٹینکر کا ڈرائیور تھا جو 750 کلو گرام نسوار ٹینکر میں چھپا کر اسے ابو ظہبی لانے کی کوشش کر رہا تھا۔ ابو ظہبی کرائم برانچ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ بڑی مقدار میں نسوار اسمگل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    نسوار لائے جانے کی اطلاع پر کرائم برانچ کی ٹیم بڑے پیمانے پر تفتیش شروع کرتے ہوئے اسمگلر تک پہنچی، ملزم کو اسمگل کی جانے والی 750 کلو گرام نسوار کے ساتھ حراست میں لے کر ممنوعہ مواد اسمگل کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    ابو ظہبی پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ نسوار ممنوعہ اشیا میں شامل ہے جس کی تجارت یہاں ممنوع ہے۔

    ابو ظہی پولیس کے شعبہ انسداد جرائم کے ریجنل ڈائریکٹر کرنل محمد سہیل الراشدی کا کہنا تھا کہ نسوار کی اسمگلنگ کی کارروائی کو ناکام بنانے کے لیے کرائم برانچ کے ساتھ بلدیہ ابو ظہی اور دیگر ادارے کے اہلکار بھی شامل تھے جن کی جامع کارروائی کے نتیجے میں نسوار کی بڑی کھیپ کو ضبط کرلیا گیا۔

  • متحدہ عرب امارات واپس آنے والوں کے لیے کرونا وائرس ٹیسٹ ضروری قرار

    متحدہ عرب امارات واپس آنے والوں کے لیے کرونا وائرس ٹیسٹ ضروری قرار

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے حکام کا کہنا ہے کہ بیرون ملک موجود افراد کے لیے امارات واپسی سے قبل کرونا ٹیسٹ کی شرط لازمی ہے، ٹیسٹ امارات پہنچنے سے زیادہ سے زیادہ 96 گھنٹے قبل تک کیا گیا ہو۔

    اماراتی خبر ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات کے حکام کا کہنا ہے کہ واپس آنے والے غیر ملکی جن کے اقامے یکم مارچ 2020 تک کارآمد تھے وہ کرونا ٹیسٹ (پی سی آر) واپسی کی منظوری ملنے کے بعد کروائیں۔

    حکام کے مطابق امارات واپس آنے والے غیر ملکیوں کے لیے کرونا ٹیسٹ لازمی ہے جس کے ضوابط بیان کرتے ہوئے حکام کا کہنا ہے کہ 12 برس سے کم عمر بچے اور مخصوص افراد اس ٹیسٹ سے مستثنیٰ ہوں گے، تاہم عام افراد کے لیے کرونا ٹیسٹ کیے جانے کا دورانیہ امارات پہنچنے سے زیادہ سے زیادہ 96 گھنٹے قبل تک کا مقرر کیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ امارت سے گئے ہوئے وہ غیر ملکی جو اب واپس آنے کے خواہشمند ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ ان کا اقامہ کارآمد اور کینسل شدہ نہ ہو، جس وقت واپسی کے لیے پرمٹ کی درخواست دی جائے اس وقت غیر ملکی امارات سے باہر مقیم ہو جس کا ثبوت پیش کرنا لازمی ہے۔

    حکام کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ امارت واپسی کے لیے جاری کردہ پرمٹ 21 روز تک کارآمد ہوتا ہے، اس دورانیے میں امارات پہنچنا لازمی ہے۔

    امارات آنے کے لیے کرونا ٹیسٹ کے لیے 40 ممالک میں 500 لیبارٹریز کو مخصوص کیا گیا ہے جہاں کا ٹیسٹ قابل قبول ہوگا، مزید ممالک میں منظور شدہ لیبارٹریز کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے جس کے بعد 60 ممالک کے لیے 1 ہزار لیبارٹریوں کو مخصوص کیا جائے گا۔

  • متحدہ عرب امارات: جاسوس کتے کرونا وائرس کا پتہ لگائیں گے

    متحدہ عرب امارات: جاسوس کتے کرونا وائرس کا پتہ لگائیں گے

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں جاسوس کتوں کو کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کا پتہ لگانے کی تربیت دے دی گئی۔ کتے، انسانوں سے براہ راست رابطے میں آئے بغیر پسینے کی بو سے کرونا وائرس کے ہونے یا نہ ہونے کا پتہ لگا سکتے ہیں۔

    اماراتی نیوز ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں نئی کامیابی حاصل کی ہے۔ امارات جاسوس کتوں کے ذریعے کرونا وائرس کا پتہ لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    دنیا کے دیگر ممالک میں ابھی تک یہ طریقہ کار تجربے اور تربیت کے مرحلے میں ہے۔

    اس مقصد کے لیے تربیت یافتہ کتا چند سیکنڈ میں اس بات کا پتہ لگا سکتا ہے کہ کوئی شخص وائرس سے متاثر ہے یا نہیں، اس طریقہ کار کے باعث انٹرنیشنل ایئرپورٹسں پر مسافروں کی حفاظت میں اضافہ ہوجائے گا۔

    یہ تربیت یافتہ جاسوس کتے سونگھنے کی زبردست صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ کتے پولیس کے ہیں جو اہم مقامات کی حفاظت، تجارتی مراکز اور غیر معمولی تقریبات کو خطرات سے بچانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

    اب ان جاسوس کتوں کو کرونا وائرس کے متاثرین کا پتہ لگانے کی خصوصی تربیت دی گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق کسی بھی انسان کے پسینے کا نمونہ لے کر تربیت یافتہ کتے کو سنگھایا جاتا ہے، اس میں کتے کا انسان سے براہ راست واسطہ نہیں پڑتا۔ کتا سونگھتے ہی بتا دیتا ہے کہ متعلقہ شخص کرونا وائرس میں مبتلا ہے یا نہیں۔

    اماراتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاسوس کتوں کی تربیت کے لیے جو قومی ٹیم تشکیل دی گئی ہے اس میں فرانس کے الفور اسکول کی نمائندگی بھی شامل ہے۔

    یہ اسکول یورپی ممالک میں مویشیوں پر کام کرنے والا سب سے پرانا ادارہ ہے، ٹیم میں وزارت صحت، محکمہ کسٹم اور پولیس کی نمائندگی بھی شامل ہے۔

  • امارات میں عرب دنیا کے پہلے نیوکلیئر پاور پلانٹ کا آغاز

    امارات میں عرب دنیا کے پہلے نیوکلیئر پاور پلانٹ کا آغاز

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں عرب دنیا کے پہلے نیوکلیئر پاور پلانٹ کا آغاز کردیا گیا، جوہری پاور پلانٹ ملک کو بجلی کی ضرورت کا ایک چوتھائی حصہ فراہم کرسکے گا۔

    اماراتی خبر ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات نے براکہ میں عرب دنیا کے پہلے نیوکلیئر پلانٹ کے ابتدائی آپریشن کا کامیابی سے آغاز کر دیا ہے، براکہ جوہری توانائی پلانٹ کے یونٹ ون کا کامیابی سے آغاز امارات نیوکلیئر انرجی کارپوریشن کی ذیلی کمپنی نواح انرجی کمپنی نے کیا ہے۔

    دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ٹیم نے ایندھن بھرنے کا عمل کامیابی سے مکمل کرلیا اور جامع ٹیسٹ کیے، میں اپنے بھائی محمد بن زاید کو اس کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں۔

    براکہ کے یونٹس میں سے ایک کا فعال ہوجانا متحدہ عرب امارات کے پرامن جوہری توانائی پروگرام کے لیے تاریخی سنگ میل ہے کیونکہ یہ اس عمل کا حصہ ہے جس کے تحت ملک کے لیے آئندہ 60 سال تک بجلی پیدا ہوسکے گی۔

    یونٹ ون متحدہ عرب امارات کے گرڈ اسٹیشن سے منسلک کیا جائے گا جو متعدد ٹیسٹوں کے بعد بجلی رہائشی علاقوں اور دفاتر کو مہیا کرے گا۔

    امارات نیوکلیئر انرجی کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد ابراہیم الحمدی کا کہنا ہے کہ آج حقیقی معنوں میں متحدہ عرب امارات کے لیے تاریخی لمحہ ہے۔ یہ ایک دہائی سے زیادہ کے وژن، اسٹریٹجک منصوبہ بندی اور اس پروگرام کے مضبوط انتظام کا نتیجہ ہے۔

    ان کے مطابق اب ہم ملک کو بجلی کی ضروریات کا ایک چوتھائی تک فراہم کرنے کے ہدف کے ایک اور قدم قریب پہنچ گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات صاف اور محفوظ بجلی پیدا کرنے کے لیے جوہری توانائی پلانٹ چلانے والا عرب دنیا کا پہلا اور دنیا کا 33 واں ملک ہے۔

  • متحدہ عرب امارات: 515 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری

    متحدہ عرب امارات: 515 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں 515 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کردیا گیا، صدر شیخ خلیفہ بن زاید نے ان قیدیوں کے ذمے جرمانوں کو بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    اماراتی نیوز ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے عید الاضحیٰ پر 515 قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    صدارتی حکم سے رہائی پانے والے یہ قیدی مختلف جرائم میں سزائیں پوری کر رہے تھے، شیخ خلیفہ بن زاید نے ان قیدیوں کے ذمے جرمانوں کو بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    صدارتی معافی متحدہ عرب امارات کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیے جانے والے ان اقدامات کا حصہ ہے جو کہ رواداری اور عفو درگزر کی اقدار پر مبنی ہیں۔

    رہائی پانے والے قیدیوں کو زندگی کو نئے سرے سے بہتر انداز میں گزارنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے تاکہ وہ مثبت کردار ادا کر کے اپنے اہلخانہ اور معاشرے کے لیے مفید ثابت ہوں۔

    قیدیوں کی سزا میں یہ معافی شیخ خلیفہ بن زاید کے اس عزم کا حصہ ہے جو خاندانی ہم آہنگی، خاندانوں کو مسرت دینے اور معافی پانے والے قیدیوں کو ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کا موقع میسر کرنے کے لیے ہے۔

    اس سے قبل شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے رمضان کی آمد پر بھی 15 سو 11 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کیا تھا۔

  • دبئی میں سیاحوں کے لیے ایک اور تفریحی سہولت بحال

    دبئی میں سیاحوں کے لیے ایک اور تفریحی سہولت بحال

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہروں میں کرونا وائرس کا لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد تفریحی سرگرمیاں بحال کی جارہی ہیں، ابو ظہبی میں سوئمنگ پولز اور دبئی میں شیشہ کیفیز کھول دیے گئے۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق ابو ظہبی کے محکمہ ثقافت و سیاحت نے ہوٹلوں کو 18 شرائط کے ساتھ سوئمنگ پول عام افراد کے لیے کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔

    محکمہ ثقافت و سیاحت نے جو شرائط مقرر کی ہیں ان کا تعلق احتیاطی تدابیر سے ہے جن کے مطابق تمام ملازمین اور سوئمنگ گائیڈز کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرنا ہوگا، اور ہر 15 دن میں کرونا وائرس ٹیسٹ ضروری ہوگا۔

    شرائط کے مطابق سوئمنگ پول گنجائش سے 50 فیصد تک ہی استعمال کیا جا سکے گا، اس حوالے سے تفصیلات بورڈ پر تحریر کرنا ہوں گی۔

    سوئمنگ پول کے استعمال سے قبل سیاحوں، عملے اور ٹھیکیداروں کا بھی درجہ حرارت چیک کیا جائے گا۔ ایسے کسی بھی شخص کو جس میں انفلوائنزا کی علامتیں نظر آرہی ہوں، سوئمنگ پول استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    آفتابی بستروں کے درمیان 2 میٹر کا فاصلہ ضروری ہوگا، فرش پر سماجی فاصلے کی علامتیں لگانا ہوں گی، سیاحوں کو 2 میٹر سے کم کے فاصلے پر ملنے جلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    دوسری جانب دبئی میں بھی بلدیہ نے شیشے اور تمباکو کے لیے مخصوص مقامات کی بحالی کا فیصلہ کیا ہے, بلدیہ نے شیشہ اور تمباکو کی بحالی کے لیے حفاظتی تدابیر کی پابندی کو لازمی کیا ہے۔

    دبئی بلدیہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی گاہک کو شیشہ پیش کرنے سے قبل صفائی اور سینی ٹائزنگ ضروری ہوگی، شیشے کے پائپ ایسے ہوں جو ایک ہی بار استعمال ہوتے ہوں۔

    حکام کے مطابق ہر گاہک کے بعد شیشے کا پانی بدلنا ہوگا، شیشہ پیش کرنے سے قبل ملازم کو اجازت نہیں ہوگی کہ وہ شیشہ چیک کرے۔

  • عرب دنیا کا پہلا مریخ مشن موسم کی خرابی کے باعث ملتوی

    عرب دنیا کا پہلا مریخ مشن موسم کی خرابی کے باعث ملتوی

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات اور عرب دنیا کا پہلا مریخ مشن ملتوی کردیا گیا، مشن بدھ کی شب 12 بجے روانہ کیا جانا تھا تاہم موسم کی خرابی کے باعث اسے ملتوی کرنا پڑا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کا پہلا مریخ مشن موسم کی خرابی کے باعث ملتوی کردیا گیا، یہ عرب دنیا کا بھی پہلا خلائی مشن تھا۔

    متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی تحقیقاتی مشن بدھ 15 جولائی کو رات 12 بج کر 51 منٹ پر روانہ ہونا تھا، تاہم موسم کی خرابی کے باعث اس کے ملتوی ہونے کے خدشات ظاہر کیے جارہے تھے جو اب سچ ہوگئے۔

    اماراتی خلائی مشن مریخ کا موسم دریافت کرنے اور آئندہ 100 برس کے دوران وہاں انسانی بستی بسانے سے متعلق ضروری معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔

    خلائی مشن جاپان کے خلائی سینٹر ٹینگا شیما سے اپنے سفر کا آغاز کرنے والا تھا، اس کا حجم فور وہیل گاڑی جتنا ہے اور وزن 1350 کلو گرام ہے۔ اسے پائلٹ کے بغیر خود کار سسٹم کے تحت کنٹرول کیا جائے گا۔

    اس خلائی مشن کو العمل (ہوپ) کا نام دیا گیا ہے، مشن کو مریخ تک پہنچنے میں 7 ماہ کا وقت درکار ہوگا اور یہ مریخ تک پہنچنے کے لیے 493 ملین کلو میٹر کا سفر طے کرے گا۔ العمل خلائی مشن مدار میں 687 دن تک رہے گا۔

    خیال رہے کہ مریخ کا ایک سال کرہ ارض کے 687 دن کے برابر ہوتا ہے، اماراتی خلائی مشن العمل 3 ٹیکنالوجی وسائل اپنے ہمراہ لے کر جارہا ہے۔

    مشن سال بھر مریخ کے بدلتے ہوئے موسموں کی مکمل تصویر لے گا، خلائی مشن پر ریڈ ایکسرے سسٹم نصب ہے۔ یہ مریخ کے زیریں فضائی غلاف کی پیمائش کرے گا اور درجہ حرارت کا تجزیہ کرے گا۔

    خلائی مشن میں انتہائی حساس کیمرہ نصب کیا گیا ہے، یہ اوزون کے حوالے سے دقیق ترین معلومات حاصل کرے گا جبکہ 43 ہزار کلو میٹر تک کی مسافت کے فاصلے سے آکسیجن اور ہائیڈروجن کی مقدار ناپنے والا آلہ بھی مشن میں نصب کیا گیا ہے۔

    اماراتی حکام کے مطابق مریخ مشن بھیجنے کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

  • متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی مشن روانگی کے قریب

    متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی مشن روانگی کے قریب

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی مشن تعطل کا شکار ہونے کا خطرہ ہے، موسم کی خرابی کی وجہ سے امکان ہے کہ مشن جولائی کے بجائے اگست میں روانہ کیا جائے۔

    اماراتی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی تحقیقاتی مشن بدھ 15 جولائی کو مریخ کی طرف روانہ ہوگا تاہم اس کا امکان ہے کہ اگر موسم سازگار نہ ہوا تو پروگرام یکم اگست تک ملتوی کردیا جائے۔

    یہ سرخ سیارے کی دنیا کے راز دریافت کرنے کے لیے پہلا خلائی عرب مشن ہے۔

    اماراتی خلائی مشن مریخ کا موسم دریافت کرنے اور آئندہ 100 برس کے دوران وہاں انسانی بستی بسانے سے متعلق ضروری معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔

    خلائی مشن جاپان کے خلائی سینٹر ٹینگا شیما سے سفر کا آغاز کرے گا، اس کا حجم فور وہیل گاڑی جتنا ہے اور وزن 1350 کلو گرام ہے۔ اسے پائلٹ کے بغیر خود کار سسٹم کے تحت کنٹرول کیا جائے گا۔

    اس خلائی مشن کو العمل (ہوپ) کا نام دیا گیا ہے، مشن کو مریخ تک پہنچنے میں 7 ماہ کا وقت درکار ہوگا اور یہ مریخ تک پہنچنے کے لیے 493 ملین کلو میٹر کا سفر طے کرے گا۔ العمل خلائی مشن مدار میں 687 دن تک رہے گا۔

    خیال رہے کہ مریخ کا ایک سال کرہ ارض کے 687 دن کے برابر ہوتا ہے، اماراتی خلائی مشن العمل 3 ٹیکنالوجی وسائل اپنے ہمراہ لے کر جارہا ہے۔

    مشن سال بھر مریخ کے بدلتے ہوئے موسموں کی مکمل تصویر لے گا، خلائی مشن پر ریڈ ایکسرے سسٹم نصب ہے۔ یہ مریخ کے زیریں فضائی غلاف کی پیمائش کرے گا اور درجہ حرارت کا تجزیہ کرے گا۔

    خلائی مشن میں انتہائی حساس کیمرہ نصب کیا گیا ہے، یہ اوزون کے حوالے سے دقیق ترین معلومات حاصل کرے گا جبکہ 43 ہزار کلو میٹر تک کی مسافت کے فاصلے سے آکسیجن اور ہائیڈروجن کی مقدار ناپنے والا آلہ بھی مشن میں نصب کیا گیا ہے۔

  • دبئی کے شہریوں اور غیر ملکیوں کے لیے اہم ترین تجویز

    دبئی کے شہریوں اور غیر ملکیوں کے لیے اہم ترین تجویز

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں دبئی کے ایوان صنعت و تجارت نے تجویز دی ہے کہ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اقامہ فیس اور ریاستی خلاف ورزیوں پر مقرر تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں جبکہ ٹیکس میں بھی کمی کی جائے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق دبئی ایوان تجارت نے اقامہ فیس میں کمی، جرمانوں کی منسوخی، ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں 2 فیصد اور بجلی و پانی کے بل میں 50 فیصد کمی کی تجویز دی ہے۔

    دبئی ایوان صنعت و تجارت نے تجویز دی کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس یا تو 2 فیصد تک کم کردیا جائے یا ٹیکس کی ادائیگی 2020 کے آخر تک ملتوی کردی جائے۔

    ایوان تجارت نے موجودہ مرحلے کے لیے تعمیری اقتصادی اسکیمیں تیار کرنے کے لیے وسیع البنیاد اقتصادی کونسل تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے، ایوان کا کہنا ہے کہ کسٹم ڈیوٹی نیز پانی، بجلی و خدمات فیس رواں سال کے آخر تک 50 فیصد تک کم کردی جائیں۔

    دبئی ایوان صنعت و تجارت نے نجی اداروں کی طرف سے موجودہ عالمی بحران سے نمٹنے کے لیے جو تجاویز شیخ احمد بن سعد آل مکتوم کو پیش کی ہیں وہ یہ ہیں۔

    سرکاری ادارے اور اس کے ماتحت کمپنیاں ٹھیکے داروں، سامان درآمد کرنے والے تاجروں اور مستحق افراد کو مقررہ بجٹ کی قسطیں جلد از جلد ادا کریں۔

    حد سے زیادہ غیر ملکی عملے کو وطن واپس بھجوانے میں کمپنیوں کی مدد کی جائے، غیر ملکی ورکرز کی بے دخلی کے اخراجات کے لیے فنڈ فراہم کیے جائیں۔

    تجارتی لائسنسوں کے اجرا اور توسیع کی فیس 2020 تک یا تو منسوخ کردی جائے یا 50 فیصد تک کم کردی جائے۔

    دبئی میں کام کرنے والے تمام اداروں پر مقرر مارکیٹ فیس 2.5 فیصد سنہ 2020 کے آخر تک معطل کردی جائے۔

    کسٹم ڈیوٹی 2020 کے آخر تک 50 فیصد تک کم کردی جائے۔

    پانی بجلی اور خدمات فیس 50 فیصد تک کم کردی جائے۔

    ویلیو ایڈڈ ٹیکس کم کر کے یا تو 2 فیصد کردیا جائے یا ادائیگی 2020 کے آخر تک ملتوی کردی جائے اور کمپنیوں کی کیش پوزیشن بہتر بنانے کے لیے اس حوالے سے تمام جرمانے ختم کردیے جائیں۔

    اقامہ فیس کم کردی جائے، جن لوگوں کے اقامے ختم ہوگئے ہوں ان کے اقاموں میں توسیع کردی جائے۔ جن کے اقامے منسوخ ہوگئے ہوں وہ بھی سال رواں کے آخر تک بڑھا دیے جائیں اور اس حوالے سے تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں۔

    اقامے سے متعلق سہولت سرمایہ کاروں، عام افراد اور ان کے خاندانوں، سب کو دی جائے۔

    سنہ 2020 کے آخر تک وفاقی و ریاستی خلاف ورزیوں پر مقرر تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں۔

    دکانوں کے کرایوں کے معاہدے کسی شرط یا جرمانے کے بغیر منسوخ کرنے کی اجازت دی جائے۔