Tag: ابو محمد الجولانی

  • شام میں انتخابات کب ہوں گے؟ ابو محمد الجولانی نے بتا دیا

    شام میں انتخابات کب ہوں گے؟ ابو محمد الجولانی نے بتا دیا

    دمشق: ابو محمد الجولانی نے کہا ہے کہ شام میں عام انتخابات کے انعقاد میں 4 سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

    حیات تحریر الشام گروپ کے سربراہ احمد الشرع المعروف ابو محمد الجولانی نے اتوار کو سعودی سرکاری نشریاتی ادارے العربیہ کو انٹرویو میں کہا کہ سابق صدر بشار الاسد کی انتظامیہ کے خاتمے کے بعد ملک میں انتخابات کے انعقاد میں چار سال لگ سکتے ہیں۔

    انھوں نے شام میں ممکنہ انتخابات کے لیے پہلی بار ٹائم لائن دیتے ہوئے کہا کہ نئے آئین کی تیاری میں 3 سال، جب کہ انتخابات کے انعقاد میں چار سال لگ سکتے ہیں کیوں کہ اس کے لیے ایک جامع مردم شماری کی ضرورت ہے۔

    الجولانی نے کہا کہ ملک میں اہل ووٹرز کی شناخت میں وقت لگے گا، خانہ جنگی کے دوران بہت سے شامی اندرونی طور پر بے گھر ہو گئے ہیں، یا انھوں نے دوسرے ملکوں میں پناہ لی ہے۔

    شام میں پہلی بار خاتون انتہائی اہم منصب پر تعینات

    احمد الشرع نے کہا کہ اسد حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد شامی عوام کو ’عوامی سروسز‘ میں نمایاں تبدیلی اور بہتری دیکھنے میں ایک سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ اس ماہ کے شروع سے ملک کی قیادت سنبھالنے کے بعد سے الشرع کی حکومت پر اس حوالے سے سوالات اٹھ رہے ہیں کہ وہ کثیر النسل ملک پر حکومت کیسے کریں گے، انھوں نے واضح کیا کہ شام کو اپنے نظام قانون کی تعمیر نو کی ضرورت ہے اور قانون کے مطابق انتخابات کرانے کے لیے ایک آبادی کی ایک جامع مردم شماری کرانی ہوگی۔

    واضح رہے کہ شام بہت سے نسلی اور مذہبی گروہوں کا گھر ہے، جن میں کرد، آرمینیائی، آشوری (سُریانی)، عیسائی، دروز، علوی شیعہ اور عرب سنی شامل ہیں، عرب سنیوں کی اکثریت ہے۔

  • ھیئہ تحریر الشام کے سربراہ الجولانی حلب کے قلعہ میں منظر عام پر آ گئے

    ھیئہ تحریر الشام کے سربراہ الجولانی حلب کے قلعہ میں منظر عام پر آ گئے

    شام میں حلب کے قلعے پر باغیوں کے قبضے کے بعد ھیئہ تحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی قلعہ میں منظر عام پر آ گئے۔

    بدھ کو ٹیلی گرام ایپلی کیشن پر اپوزیشن کے دھڑوں کے اکاؤنٹ پر شیئر ہونے والی فوٹیج کے مطابق ابو محمد الجولانی نے حلب کے قلعے کا دورہ کیا ہے۔

    ابو محمد الجولانی عوامی سطح پر شاذ و نادر ہی نظر آتے تھے، سامنے آنے والی تصاویر میں وہ شہر کے تاریخی قلعے کے سامنے سیڑھیوں پر کھڑے دکھائی دیے، ایک اور منظر میں انھوں نے اپنے اطراف موجود چاہنے والوں کو سلام کیا۔

    الجولانی نے حلب کے قلعے کا دورہ بدھ کے روز کیا تھا، خیال رہے کہ 2011 میں تنازع شروع ہونے کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے، جب حلب شہر حکومتی فورسز کے کنٹرول سے نکل گیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر پھیلی ہوئی تصاویر اور ویڈیوز میں ابو محمد الجولانی حلب کے قلعے سے نکلتے ہوئے اپنے حامیوں، مسلح افراد اور عام شہریوں میں گھرے ہوئے نظر آئے۔ یاد رہے ابو محمد الجولانی کے قتل کی افواہ پھیلی ہوئی تھی، کیوں کہ روسی اور شامی طیاروں نے حلب میں تنظیم کے ہیڈکوارٹرز پر حملہ کیا تھا۔

    شام میں جنگجوؤں نے حماۃ شہر کو بھی گھیر لیا

    ابو محمد الجولانی کے کئی نام ہیں، ان کا پہلا نام احمد حسین الشرع اور دوسرا نام اسامہ العبسی الواحدی ہے، انھوں نے اپنے جنگی کیریئر کا آغاز عراق میں کیا تھا، بعد میں وہ القاعدہ تنظیم میں ایک اہم شخصیت بن گئے، وہ امریکی افواج کے ہاتھوں گرفتار بھی ہوئے، گزشتہ ایک دہائی سے ھیئہ تحریر الشام کی قیادت کرتے ہوئے انھوں نے خود کو ان دیگر مسلح دھڑوں سے الگ کر لیا ہے جن کی توجہ بین الاقوامی کارروائیوں پر مرکوز ہے، اور اس کی بجائے وہ شام میں ایک ’اسلامی جمہوریہ‘ بنانے پر توجہ دے رہے ہیں۔