Tag: ابھینندن

  • ’’خواجہ آصف کی قسمت میں صرف ڈیسک بجانا لکھا ہے‘‘ اسد قیصر کا ابھینندن کی واپسی پر اعتراض پر جواب

    ’’خواجہ آصف کی قسمت میں صرف ڈیسک بجانا لکھا ہے‘‘ اسد قیصر کا ابھینندن کی واپسی پر اعتراض پر جواب

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے ابھینندن کی واپسی پر اعتراض پر ن لیگی رہنما کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’خواجہ آصف کی قسمت میں صرف ڈیسک بجانا لکھا ہے، ابھی نندن کی واپسی کا فیصلہ پارلیمنٹ نے کیا تھا۔‘‘

    اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسد قیصر نے اپنے خطاب میں کہا خواجہ آصف کی جماعت میں ایک سیاسی نسل تیار کی گئی، نواز شریف کے بعد مریم نواز اور اب جنید کو تیار کیا جا رہا ہے، خواجہ کی قسمت میں صرف ڈیسک بجانا لکھا ہے۔

    انھوں نے وزیر دفاع کو مخاطب کر کے کہا آپ کبھی پارٹی کے سربراہ نہیں بن سکتے، 2019 میں بھارتی حملے کا بھرپور جواب دیا گیا تھا، اور ابھینندن کی واپسی کا فیصلہ پارلیمنٹ نے کیا تھا، تحریک انصاف حکومت نے ہر ایشو پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا، جب کہ پاک بھارت کشیدگی میں نواز شریف کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔


    ایران اسرائیل کشیدگی: مسلم امہ متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آئے گی، خواجہ آصف


    واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ بھارتی پائلٹ ابھینندن کو واپس کیا جانا ایک سرنڈر تھا، باجوہ اور اُس وقت کے وزیر اعظم نے قومی وقار کو ٹھیس پہنچائی، بھارتی پائلٹ کو گرفتار کرنے کے بعد ہم نے 24 گھنٹے میں سرنڈر کیا، سرنڈر کی کیا وجوہ تھیں تفصیل میں نہیں جانا چاہتا، اسی ایوان میں ٹانگیں کانپنے کی بات ہوئی تھی، ہم اس تاریخ پر اس وقت بھی شرمندہ ہوئے آج بھی ہیں۔

    اسد قیصر نے اپنے خطاب میں کہا حکومت جو کر سکتی ہے کر لے ہم ڈٹے رہیں گے، بانی پی ٹی آئی کے عزم میں کوئی کمی نہیں آئی۔ این ایف سی ایوارڈ سے متعلق انھوں نے کہا حکومت کے پی کا حصہ نہیں دے رہی ہے، جو 19 اعشاریہ 46 فی صد ہے، خیبر پختونخوا کا این ایف سی ایوارڈ کے تحت حصہ 381 ارب بنتا ہے۔

    اسد قیصر نے کہا 6 سال کے دوران سابقہ فاٹا کے حصہ کے 478 ارب بھی وفاق کے ذمہ واجب الادا ہیں، خیبر پختونخوا کا نیٹ ہائیڈل کی مد میں منافع 123 ارب بنتا ہے۔ انھوں نے کہا اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں بھی ان کا حق نہیں مل رہا ہے۔

  • بھارت کا مگ 21 طیارہ گر کر تباہ

    بھارت کا مگ 21 طیارہ گر کر تباہ

    نئی دہلی: بھارت کی فضائیہ کا سالخوردہ مگ 21 جنگی طیارہ گوالیار کے قریب گر کر تباہ ہو گیا ، جہاز میں سوار دونوں پائلٹ بروقت اخراج میں کامیاب رہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ایئر فورس کا مگ 21 طیارہ تربیتی پرواز تھا اور اسے مدھیہ پردیش کے علاقے گوالیار میں حادثہ پیش آیا ہے ، جہاز میں موجود دونوں پائلٹ ایمرجنسی لینڈنگ کرگئے۔لینڈنگ کرنے والوں میں ایک گروپ کیپٹن اور ایک اسکواڈرن لیڈر تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق طیارہ گرتے ہی اس میں آگ لگ گئی تھی ، حکام نے طیارہ حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور اس وقت تک میڈیا کو حادثے کی وجوہات بتانے سے معذرت کرلی ہے۔

    یاد رہے کہ بھارتی فضائیہ کے جنگی طیارے بوسیدہ ہونے کے سبب گرنے کی وقتا فوقتا اطلاعات سامنے آتی رہتی ہیں، گذشتہ ماہ ایک بھارتی لڑاکا طیارہ آسام کے علاقے میں گر کے تباہ ہوا تھا، جس میں دونوں پائلٹ شدید زخمی ہوئے تھے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

    اس سے قبل رواں سال فروری میں راجھستان کے علاقے جودھ پور میں بھی ایک بھارتی طیارہ گر کر تباہی کا شکار ہو گیا تھا۔

    بھارتی طیارے گرنے کے واقعات یہیں تک محدود نہیں، بھارتی ائیرفورس حکام راجھستان میں گرنے والے مگ طیارے کی تحقیقات سے پہلے ایک اور مگ 21 جیٹ طیارے کے گرنے کی تحقیقات میں مصروف تھے جو ماہ فروری والے حادثے سے 3 ہفتے قبل راجھستان کے علاقے بیکانیکر ڈسٹرکٹ میں تباہ ہو گیا تھا۔

    کچھ عرصہ قبل بھارتی فضائیہ کےچیف بی ایس دھنویا نے اپنی فضائیہ کو درپیش مخدوش حالات کابھانڈاپھوڑتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارےطیارےبہت پرانےہیں،لوگ اتنی پرانی توگاڑیاں بھی نہیں چلاتے۔

    یاد رہے کہ رواں برس فروری میں پاکستان اور بھارتی فضائیہ کی لائن آف کنٹرول پر ڈاگ فائٹ ہوئی تھی جس میں پاک فضائیہ نے دو بھارتی مگ 21 مار گرائے تھے اور ایک بھارتی پائلٹ کو حراست میں بھی لے لیا تھا ، جسے بعد ازاں جذبہ خیر سگالی کے تحت واپس بھیج دیا گیا تھا۔

     

  • کہیں پاکستانی بن کر تو نہیں آگئے؟ بھارتی فوج ابھینندن کی جانب سے مشکوک

    کہیں پاکستانی بن کر تو نہیں آگئے؟ بھارتی فوج ابھینندن کی جانب سے مشکوک

    نئی دہلی: گزشتہ روز پاکستان کی جانب سے بھارت کے حوالے کیا جانے والا ونگ کمانڈر ابھینندن تاحال بھارتی فوج کی تحویل میں ہے اور اس سے پوچھ گچھ جاری ہے، ابھینندن کو اپنے گھر نہیں جانے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ’ہمارا ہیرو ابھینندن‘ اور ’ویلکم بیک ہیرو‘ کے نعرے پیٹنے والے بھارتی اپنے ہی ہیرو کی واپسی کے بعد اس کی طرف سے مشکوک ہوگئے ہیں۔ ونگ کمانڈر تاحال اپنے ہی ملک کی فورسز کی تحویل میں ہے اور اسے گھر نہیں جانے دیا گیا۔

    ابھینندن فی الحال اسپتال میں ہے جہاں اس کی مکمل طور پر جسمانی جانچ پڑتال کی گئی، اس کے بعد اسے ڈی بریف کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    ابھینندن کو شک کی کڑی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے اور اس سے سوالات کیے جارہے ہیں کہ آیا اصلی ہو یا نقلی؟ کہیں ایجنٹ تو نہیں بن گئے؟ پاکستان کے حامی تو نہیں بن گئے؟ تمہارادل و دماغ بدل تو نہیں گیا؟

    مزید پڑھیں: ابھینندن کی واپسی کے وقت ساتھ موجود خاتون کون تھیں؟

    بھارتی ونگ کمانڈر کو تاحال اپنے گھر نہیں جانے دیا گیا، اپنے اہلخانہ سے اس کی نہایت مختصر ملاقات کروائی گئی جس کا دورانیہ صرف 9 منٹ تھا۔

    ادھر سوشل میڈیا پر ایک اور تصویر وائرل ہوئی، جس میں بہ ظاہر پاکستانی فوج اسپتال میں ابھی نندن کا معاینہ کیا جارہا ہے، اس تصویر میں ابھی نندن مطمئن دکھائی دیتا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارتی پائلٹ ابھینندن کو 27 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنا طیارہ لے کر تباہی کے ارادے سے پاکستانی حدود میں داخل ہوا، ایسے میں پاک فوج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ابھینندن کے طیارے سمیت 2 طیاروں کو مار گرایا۔

    طیارہ گرنے کے بعد ابھینندن کو مقامی افراد نے تشدد کا نشانہ بھی بنایا تاہم پاک فوج نے اسے بچا کر اپنی تحویل میں لے لیا، گزشتہ رات بھارتی پائلٹ کو خیر سگالی کے اظہار کے طور پر بھارت کے حوالے کردیا گیا تھا۔

  • ابھینندن کی واپسی کے وقت ساتھ موجود خاتون کون تھیں؟

    ابھینندن کی واپسی کے وقت ساتھ موجود خاتون کون تھیں؟

    لاہور: بھارت کے گرفتار ونگ کمانڈر ابھینندن کو جذبہ خیر سگالی کے طور پر کل رات واپس ان کے وطن بھیجا جا چکا ہے، اس موقع پر دونوں ممالک سمیت دنیا بھر کے میڈیا نے بھارتی پائلٹ کی حوالگی کی کوریج کی۔

    ایسے میں ابھینندن کے ساتھ ایک خاتون کی موجودگی نے کئی ذہنوں میں الجھن پیدا کردی کیونکہ ان کی شناخت واضح نہیں تھی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لوگوں کی بڑی تعداد نے سوال کیا کہ ابھینندن کے ساتھ موجود خاتون کون ہیں۔ بعض افراد کا خیال تھا کہ یہ ونگ کمانڈر ابھینندن کی اہلیہ ہیں جنہیں اس موقع کے لیے پاکستان آنے دیا گیا۔

    تاہم ان تمام اندازوں میں کوئی صداقت نہیں۔ ابھینندن کی حوالگی کے وقت پاکستانی حکام کے ساتھ موجود خاتون پاکستانی دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر انڈیا ڈویژن ڈاکٹر فریحہ بگٹی تھیں۔

    ڈاکٹر فریحہ بگٹی اہم عہدے کی حامل ہونے کی وجہ سے گزشتہ کچھ عرصے سے کافی فعال ہیں۔ ڈاکٹر فریحہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں جواب جمع کروا چکی ہیں۔

    سنہ 2017 میں کلبھوشن کی اس کے اہلخانہ سے ملاقات کے موقع پر بھی ڈاکٹر فریحہ موجود تھیں جنہوں نے بھارتی جاسوس کے اہلخانہ کی رہنمائی کی تھی۔

    یاد رہے کہ بھارتی پائلٹ ابھینندن کو 27 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنا طیارہ لے کر تباہی کے ارادے سے پاکستانی حدود میں داخل ہوا، ایسے میں پاک فوج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ابھینندن کے طیارے سمیت 2 طیاروں کو مار گرایا۔

    طیارہ گرنے کے بعد ابھینندن کو مقامی افراد نے تشدد کا نشانہ بھی بنایا تاہم پاک فوج نے اسے بچا کر اپنی تحویل میں لے لیا، گزشتہ رات بھارتی پائلٹ کو خیر سگالی کے اظہار کے طور پر بھارت کے حوالے کردیا گیا تھا۔