Tag: ابیولا وائرس

  • ابیولا وائرس کی علامات

    ابیولا وائرس کی علامات

    دنیا بھرمیں خوف ودہشت پھیلانے والا ابیولا وائرس جان لیوا ثابت ہوتا ہے, ابیولا سے بچاؤ کی اب تک کوئی ویکیسین تیارنہیں کی جا سکی ہے۔

    عالمی طبی ماہرین کے مطابق ایبولا وائرس کی علامات میں مریض کا غنودگی میں چلنے جانا، بخار، گلے میں اور سرمیں درد، ڈائریا، ناک اور کان سے خون بہنا، ، معدے اورسینے میں درد، کھانسی اوروزن کا تیزی سے گرنا شامل ہیں۔

    احتیاط اختیارکرکے ابیولا سے بچا جا سکتا ہے۔

    ابیولا وائرس سے بچاؤ کی ویکیسن کی تیاری کا عمل جاری ہے، تاہم ویکسین تیارہونے میں ایک سال کا عرصہ لگنے کا امکان ہے۔

  • ابیولا وائرس جلد بَدیر پاکستان پہنچ جائے گا،عالمی ادارہ صحت

    ابیولا وائرس جلد بَدیر پاکستان پہنچ جائے گا،عالمی ادارہ صحت

    نیو یارک : عالمی ادارہ صحت کے پاکستان کے لئے نمائندے مشیل تھیرن نے خبردار کیا ہے ابیولا وائرس جلد یا بَدیر پاکستان پہنچ جائے گا، جس کے بعد وائرس پر قابو پانا مشکل ہوگا۔

    عالمی ادارہ صحت کے نمائندے مشیل تھیرن نے غیرملکی خبر ایجنسی سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ابیولا وائرس تیزی سے مختلف ملکوں میں پھیل رہا ہے اورجلد یا بدیرپاکستان میں بھی ابیولا وائرس پہنچ سکتا ہے، اگر وائرس پھیل گیا تواس پر قابو پانا مشکل ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ابیولا سے نمٹنے کے لئے زیادہ وقت نہیں، پاکستان کو حفاظتی اقدامات ایک مہینے میں مکمل کرنا ہوں گے، اس مرض کے بارے میں ایئرپورٹس پر تعینات عملے اور عوام کو آگاہی دینا مرض سے بچاؤ کے لئے سب بڑا ہتھیار ہے۔

    ایبولا کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کرنے کی مہم فوری طور پر شروع کرنا چاہئیے۔

    ایبولا نامی بیماری خون کے ذریعے ، جسمانی رطوبت اور بالواسطہ طور پر آلودہ فضا سے پھیلتی ہے، دنیا بھر میں اب تک ایبولا وائرس سے چار ہزارسے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن کی بڑی تعداد کا تعلق مغربی افریقہ سے ہے۔

    ایبولا وائرس فروری میں گنی سے پھیلنا شروع ہوا تھا، ابیولا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں گنی، سیرالیون اورلائبریا شامل ہیں۔