Tag: اتائی ڈاکٹرز

  • کراچی میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف مہم میں 196 کلینکس بند

    کراچی میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف مہم میں 196 کلینکس بند

    کراچی: وزیر صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف مہم میں 196 کلینکس بند کرائے گئے ہیں، گلی محلوں میں سفید کوٹ کی بے حرمتی ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی اجلاس میں محکمہ صحت سے متعلق وقفہ سوالات میں وزیر صحت نے بتایا کہ شہر قائد میں اتائی ڈاکٹرز کے خلف بھرپور مہم چلائی گئی۔

    وزیر صحت سیما ضیا نے کہا کہ شہر میں 196 کلینکس بند کرائے گئے، 2 ڈاکٹرز کے نام پر جعلی کلینک چل رہے تھے، ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر گائنا کالوجسٹ کے آپریشن کر رہی تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 4 ایم بی بی ایس ڈاکٹرز کے خلاف ہیلتھ کیئر کمیشن نے کارروائی کی، اتائی ڈاکٹرز کے خلاف 5 لاکھ روپے جرمانہ کم ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ بھر میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، آئی جی سندھ

    ایم پی اے سیما ضیا نے کہا کہ بیوٹی پارلرز میں لیزر تھراپی کی جاتی ہے، پارلرز والے ریڈیو فریکوئنسی استعمال کرتے ہیں، جب کہ یہ بیوٹی پارلرز بغیر ڈاکٹرز کے چل رہے ہیں، کلفٹن میں ایک سینٹر کو بند کرایا ہے جہاں اسپیشلسٹ نہیں تھا۔

    یاد رہے کہ اس سلسلے میں اپریل میں ہیلتھ کیئر کمیشن اور سندھ پولیس کے درمیان مربوط روابط سے متعلق ایک اہم اجلاس کا بھی انعقاد کیا گیا تھا جس میں اتائی ڈاکٹرز، نرسز کے خلاف مؤثر کارروائی کی حکمت عملی پر غور کیا گیا تھا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ تھانوں کی حدود میں اتائی ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف کی فہرستیں تیار کی جائیں گی۔

    آئی جی سندھ کلیم امام نے کہا تھا کہ یہ انسانی زندگی اور صحت کا معاملہ ہے، اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن یقینی بنایا جائے۔

  • سندھ بھر میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، آئی جی سندھ

    سندھ بھر میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ کلیم امام نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں اتائی ڈاکٹروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ہیلتھ کیئر کمیشن اور پولیس میں مربوط روابط سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں سی او ڈاکٹر منہاج قدوائی نے ہیلتھ کیئر کمیشن کے امور پر خصوصی بریفنگ دی۔

    آئی جی سندھ سید کلیم امام نے کہا کہ صوبے میں اتائی ڈاکٹرز، نرسز کے خلاف کریک ڈاؤن یقینی بنایا جائے، یہ انسانی زندگی، صحت کا معاملہ ہے جس پر عمل درآمد ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تھانوں کی حدود میں اتائی ڈاکٹرز، نرسنگ اسٹاف کی فہرستیں تیار کی جائیں، ہیلتھ کیئر کمیشن کو پولیس فوکل پرسنز کی فہرست بھی فراہم کی جائے۔

    مزید پڑھیں: پولیس کی فائرنگ سے کم سن بچے کی ہلاکت کا معاملہ، آئی جی سندھ نے معافی مانگ لی

    آئی جی سندھ سید کلیم امام نے کہا کہ انسانی صحت سے کھیلنے والوں سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہائی ویز، ذیلی شاہراہوں، بارڈر ایریاز، ناکوں اور بالخصوص چیک پوسٹوں پر سرچنگ، پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ کو مربوط اور موثر بنایا جائے۔

    دوسری جانب کوسٹل ہائی وے پر مسافر بس پر دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں آئی جی سندھ نے سندھ بھر میں سیکیورٹی اقدامات مزید ٹھوس اور مربوط بنانے کے احکامات جاری کیے۔