Tag: اتحادی جماعتوں

  • پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں میں انتخابات پر رائے تقسیم

    اسلام آباد : پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں میں انتخابات پر مختلف آرا سامنے آرہی ہیں، پیپلز پارٹی انتخابات میں تاخیر کے حق میں نہیں جبکہ ن لیگ کے اندر بھی انتخابات پر متضاد رائے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں میں انتخابات پر رائے تقسیم ہوگئی ، ذرائع نے بتایا کہ پنجاب، کے پی انتخابات پر حکومتی اتحادیوں کی 3میٹنگز ہو چکی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی انتخابات میں تاخیر کے حق میں نہیں جبکہ ق لیگ اور کچھ چھوٹی جماعتیں تاخیر چاہتی ہیں۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے پہلےاتحادی اپنی جماعتوں میں مشاورت کریں گے ، ن لیگ کے اندر بھی انتخابات پر متضاد رائے ہے۔

    کچھ لیگی رہنما انتخابات کی تیاریوں اور چند تاخیر کے انتظارمیں ہیں تاہم حتمی مشترکہ فیصلہ پارٹیوں کی انٹرنل میٹنگز کے بعد اتحادیوں کے اجلاس میں ہوگا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف،آصف زرداری اورمولانافضل الرحمان کی ملاقات ہوئی تھی ، جس میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت پنجاب اورکے پی سے متعلق حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ملاقات میں آئندہ انتخابات نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے بعد کرانے پر غور کیا گیا۔

  • سیاسی شکوے شکایتیں : اتحادی جماعتوں کا وفد آج ایم کیو ایم کو منانے آئے گا

    کراچی : کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات پر ایم کیو ایم کے تحفظات پر حکومتی وفد آج کراچی پہنچ رہا ہے، وفد ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی سے الگ الگ ملاقات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی حیدرآباد میں حلقہ بندیوں میں تبدیلی کے بغیر بلدیاتی انتخابات کرانے پر ایم کیو ایم پاکستان نے حکومت سے علیحدگی کی دھمکی نے وفاقی حکومت میں کھلبلی مچادی۔

    حکومتی وفد ایم کیوایم کو منانے آج کراچی پہنچ رہا ہے، وفد میں ایاز صادق، سعد رفیق سمیت دیگرقائدین ہوں گے ، وفد ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی سے الگ الگ ملاقات کرے گا۔

    حکومتی وفد ایم کیوایم کے بعد آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے بھی ملاقات کرے گا، وفد ایم کیوایم کے تحفظات سے متعلق پیپلز پارٹی سے بات چیت کرےگا۔

    گذشتہ روز ن لیگ کے رہنما ایاز صادق نے وفاقی وزیر امین الحق سے رابطہ کرکے کہا تھا کہ ایم کیوایم اہم اتحادی ہے، ہم نے جو وعدےکیے وہ پورے کیے، پیپلز پارٹی سے معاہدے پر عملدرآمد کیلئے اپنا کردار ادا کر یں گے۔

    ایاز صادق کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےجوملاقاتوں میں بات کی اس پرقائم ہیں، ایم کیوایم کےتحفظات سےمتعلق وزیراعظم سےبات کروں گا ، ایم کیوایم اپنا مؤقف رکھ چکی اب وفاق اور پیپلزپارٹی نے اپناکام کرنا ہے۔

  • فوری انتخابات یا سخت معاشی فیصلے، وزیراعظم آج اتحادیوں سے حتمی مشاورت کریں گے

    فوری انتخابات یا سخت معاشی فیصلے، وزیراعظم آج اتحادیوں سے حتمی مشاورت کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے اتحادی جماعتوں کا اجلاس آج بلالیا ، جس میں فوری انتخابات اور معاشی سخت فیصلوں کے آپشنز پر مشاورت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے اتحادی جماعتوں کا اجلاس آج طلب کرلیا ، جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں دو آپشنز رکھے جائیں گے،جس میں ایک فوری انتخابات کروانے اور دوسرا سخت فیصلوں کا ہے۔

    گذشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے الگ الگ ملاقاتیں ہوئیں، آصف زرداری سے ون آن ون ملاقات میں لندن ملاقات کے متعلق اعتماد میں لیا۔

    وزیراعظم شہبازشریف نے مولانافضل الرحمان سے بھی آئندہ کی حکمت عملی پر گفتگوکی اور یقین دلایا تمام فیصلے مشاورت کے ساتھ ہوں گے۔

    شہباز شریف نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی تھی ، جس میں ایم کیو ایم پاکستان نے وزیراعظم کو فوری انتخابات کی تجویز دی تھی۔

    یاد رہے نواز شریف نے وزیراعظم شہبازشریف کو اتحادیوں کو انتخابات پرآمادہ کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔

  • حکومت اتحادی جماعتوں کے الیکٹرونک ووٹنگ مشین سے متعلق تحفظات دور کرنے کو تیار

    حکومت اتحادی جماعتوں کے الیکٹرونک ووٹنگ مشین سے متعلق تحفظات دور کرنے کو تیار

    اسلام آباد : حکومت اوراتحادی جماعتوں کے وفدکی اہم ملاقات آج ہوگی، جس میں اتحادی جماعتوں کو ای وی ایم اور انتخابی اصلاحات پربریفنگ دی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اتحادی جماعتوں کے الیکٹرونک ووٹنگ مشین سے متعلق تحفظات دور کرنے کو تیار ہے ، اس سلسلے میں حکومت اوراتحادی جماعتوں کے وفدکی اہم ملاقات آج ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں اتحادی جماعتوں کو ای وی ایم اور انتخابی اصلاحات پربریفنگ دی جائےگی، حکومتی وفد اتحادی جماعتوں کے دیگر تحفظات بھی دور کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی شبلی فراز اتحادی اراکین کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ڈیمو دیں گے۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اتحادی جماعتیں حکومت کاقانون سازی سمیت ہرسیاسی میدان میں ساتھ دیں گی۔

    یاد رہےوفاقی حکومت نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور سمندرپار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے معاملے پر اتحادی ‏جماعت ق لیگ کے تحفظات دور کر دیے، اب اہم قانون سازی ‏میں ق لیگ حکومت کاساتھ دےگی۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی قیادت کا اہم اجلاس آج ہوگا ، جس میں انتخابی اصلاحات اوراتحادیوں کےتحفظات پر مشاورت کی جائے گی۔

    واضح رہے حکومتی اتحادیوں ایم کیوایم اورق لیگ نے ای وی ایم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ووٹ دینے سے انکار کر دیا ‏تھا جبکہ وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دونوں اتحادیوں نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

    حکومت نے اتحادی جماعتوں کا اجلاس آج بلا لیا۔ اس اجلاس میں وزیراعظم شرکت نہیں کریں گے۔ وفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی شبلی فراز اتحادی اراکین کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ڈیمو دیں گے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے ای وی ایم پر ایم کیوایم اور ق لیگ سمیت اتحادیوں کے تمام تحفظات دورکیے جائیں گے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ق لیگ کے تحفظات دور کر دیے گئے۔ قانون سازی میں ق لیگ حکومت کا ساتھ دے گ

  • اعتماد کا ووٹ لینے کا معاملہ، وزیراعظم اتحادی جماعتوں سے آج الگ الگ ملاقاتیں کریں گے

    اعتماد کا ووٹ لینے کا معاملہ، وزیراعظم اتحادی جماعتوں سے آج الگ الگ ملاقاتیں کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے معاملے پراتحادی جماعتوں سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے اعتماد کا ووٹ لینے کے معاملے پر شہراقتدار میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہے۔

    وزیراعظم آج اتحادی جماعتوں سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے، ڈھائی بجے مسلم لیگ ق کے رہنماؤں سے ملاقات ہوگی جبکہ وزیراعظم سے طارق بشیرچیمہ، چوہدری سالک حسین ودیگر ملاقات کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان اور ایم کیوایم ارکان کی ملاقات بھی آج ہوگی ، جس میںسینیٹ انتخابات سمیت اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے فیصلے پر مشاورت  کی جائے گی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے قاف لیگ کے مرکزی رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور اعتماد کے ووٹ پر تفصیلی گفتگو کی، چوہدری پرویز الہی نے کہا تھا کہ اتحادی ہیں حکومت کا ساتھ دیں گے۔

    دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اتحادی جماعت ایم کیو ایم سے رابطہ کرکے سینیٹ انتخابات سمیت اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے فیصلے پر مشاورت کی اور خالد مقبول سمیت ایم کیو ایم وفد کواسلام آباد آنے اور ملاقات کی دعوت دی۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان ہفتے کے روز قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں گے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی اجلاس ہفتے کے روز سوا بارہ بجے طلب کرلیا ہے۔

    قومی اسمبلی 341 کے ایوان میں حکومت کو 181ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے ، اعتماد کے ووٹ میں کامیابی کیلئے وزیراعظم عمران خان کو 172 ارکان کی حمایت درکار ہوگی، اعتماد کے ووٹ کے لیے اوپن بیلیٹنگ ہوگی جبکہ ڈویژن کے ذریعے وزیراعظم اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔

  • وزیراعظم عمران خان آج اتحادی جماعتوں کو ظہرانہ دیں گے

    وزیراعظم عمران خان آج اتحادی جماعتوں کو ظہرانہ دیں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان آج اتحادی جماعتوں کو ظہرانہ دیں گے، جس میں عمران خان اتحادی جماعتوں کوسیاسی صورتحال پر اعتماد میں لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کی حکومت مخالف تحریک اور ملکی سیاسی صورتحال پر وزیراعظم عمران خان متحرک ہوگئے اور آج اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کو ظہرانے پر مدعو کرلیا ، ظہرانے میں ایم کیوایم،جی ڈی اے اوربلوچستان عوامی پارٹی کےنمائندے شریک ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اتحادی جماعتوں کوسیاسی صورتحال پراعتمادمیں لیں گے اور اپوزیشن کی تحریک سے نمٹنے کیلئے مشاورت ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق عوامی مسلم لیگ کےسربراہ شیخ رشیدبھی ظہرانےمیں شریک ہوں گے ، وفاقی وزیرامین الحق ایم کیوایم ، فہمیدہ مرزا جی ڈی اےکی نمائندگی کریں گی جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کا وفد زبیدہ جلال کی سربراہی میں شریک ہوگا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے ترجمانوں کے اجلاس میں ایاز صادق کے قومی سلامتی کے منافی بیان کو عوامی سطح پر اٹھانے کی ہدایت دی گئی تھی۔

    وزیراعظم نے کہا تھا کہ پاکستان کی عوام فوج سے پیار کرتے ہیں، فوج مخالف بیانیے پرن لیگ میں تقسیم ہے۔

    عمران خان نے ہدایت دی تھی کہ حکومتی بیانیہ اور اقدامات کو موثر طور پر اجاگر کیا جائے اور عوامی فلاح کے منصوبوں میں تیزی لائی جائے جبکہ وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کو بھی متحرک کرنے کی ہدایت کی۔