Tag: اتر پردیش

  • گاڑی نہر میں گرنے سے 11 افراد جان سے گئے

    گاڑی نہر میں گرنے سے 11 افراد جان سے گئے

    بھارت کی شمالی ریاست اتر پردیش کے ضلع گونڈہ میں افسوسناک واقعہ رونما ہوا، گاڑی نہر میں گرنے سے کم از کم 11 افراد لقمہ اجل بن گئے اور 4 شدید زخمی ہو گئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی پولیس کی جانب سے واقعے کی تصدیق کردی گئی ہے، حادثے کا شکار افراد قریبی مندر میں پوجا کرنے کے بعد واپس جارہے تھے کہ گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی، حادثے کے وقت گاڑی میں مجموعی طور پر 15افراد سوار تھے، جن میں چند خواتین بھی شامل تھیں۔

    رپورٹس کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ حکومت نے ہلاک افراد کے اہلخانہ کو فی کس 5 لاکھ بھارتی روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ اس کی وجوہات معلوم کی جا سکیں۔ مقامی انتظامیہ نے جائے حادثہ پر ریسکیو کارروائیوں کے لیے فوری امدادی ٹیمیں روانہ کر دی تھیں۔

    اس سے قبل سرائے عالمگیر میں تیزرفتارگاڑی نہر میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس میں چھ ماہ کی بچی بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سرائے عالمگیر میں تیزرفتارگاڑی نہر میں جا گری، جس کے نتیجے میں کار میں سوار پانچ افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس میں چھ ماہ کی بچی بھی شامل تھی۔

    جِن (بھوت) کا بچہ کہہ کر خاتون نے 2 سالہ بیٹے کو نہر میں پھینک دیا!

    حادثہ منڈی بہاالدین روڈ پر پیش آیا تھا، جہاں تیز رفتار گاڑی خاتون ڈرائیور سے بے قابو ہو کر نہر اپرجہلم میں گری، ایک خاتون کو ریسکیواہلکاروں نے بچالیا تاہم چھ ماہ کی نائبہ خالد کی تلاش جاری ہے۔

  • عصمت دری کا شکار لڑکی ماں اور بھائی کے ہاتھوں قتل

    عصمت دری کا شکار لڑکی ماں اور بھائی کے ہاتھوں قتل

    اتر پردیش: بھارت میں عصمت دری کا شکار ہونے والی لڑکی کو ماں اور بھائی نے خاندان کی عزت بچانے کے لیے قتل کردیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جہاں ایک 14 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا تھا، لڑکی کے قتل کے معاملے میں پولیس نے تفتیش کی جس کے بعد ایک سنسنی خیز انکشاف ہوا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جب 14 سالہ لڑکی کے مبینہ ملزم کے ہاتھوں قتل کی خبریں منظر عام پر آئیں تو پولیس والوں سمیت سبھی نے اس کہانی پر یقین کیا۔ تاہم مزید تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ایک قتل تھا جس کی منصوبہ بندی اس کے گھر والوں نے کی تھی۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پہلے رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ملزم نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد دو گولیاں ماریں، جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئی، اب تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ جرم اس کی ماں، دو بھائی اور چچا نے کیا تھا۔

    ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آئی ہے جس میں لڑکی کے قتل کے عین وقت پر رنکو (مبینہ زیادتی کرنے والا) کو ایک غازی آباد  کے اسپتال میں دیکھا گیا تھا، رنکو پر زیادتی کا کیس درج ہے جو کہ ضمانت پر ہے۔

    تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ماں نے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی، اس ڈر سے کہ اس کی بیٹی، جو پہلے رنکو کے ساتھ غازی آباد بھاگ گئی تھی، عدالت میں گواہی نہیں دے گی کہ رنکو نے اس کے ساتھ زیادتی کی ہے ورنہ ان کی عزت خراب ہوگی۔

    پولیس نے جب مزید تحقیقات کی تو یہ انکشاف ہوا کہ قتل کے دن ماں اپنی بیٹی کو غازی آباد سے اپنے گاؤں سنبھل واپس لائی تھی، گھر پہنچنے کے بعد ماں نے بیٹی کو رشتہ داروں سے ملنے پر آمادہ کیا، جب لڑکی اپنے چچا کے گھر پہنچی تو انہوں نے فائرنگ کردی۔

    پولیس نے بتایا کہ لڑکی کی ماں اور بھائی نے خاندان کی عزت کے لیے اسے قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے انہیں گرفتاری کے بعد بھی اپنے کیے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔

  • بھارتی جیل میں مسلم رہنما مختار انصاری کی پراسرار موت

    بھارتی جیل میں مسلم رہنما مختار انصاری کی پراسرار موت

    بھارتی جیل میں مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کی پراسرار موت کے بعد متعدد سوالات نے جنم لے لیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ریاست اتر پردیش میں اپوزیشن ارکان نے حکومت پر مختار انصاری کو زہر دے کر قتل کرنے کا الزام لگایا تھا۔ جبکہ ان کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ بھی سامنے آیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق 63 سالہ مختار انصاری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی، مسلم رہنما کی موت کے بعد ریاست اتر پردیش میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب بھارتی حیدرآباد کے علاقے میلار دیو پلی میں ایک معصوم بچی کو زیادتی کے بعد بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 13 سالہ لڑکی کو قتل کرنے سے پہلے اس کے ساتھ زیادتی کی گئی اس کے بعد سر پر وزنی پتھر مار کر قتل کردیا گیا۔

    روس بڑی دہشتگردی سے بال بال بچ گیا، 3 دہشت گرد گرفتار

    پولیس نے اطلاع ملنے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال منتقل کردیا ہے، جبکہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد لی جارہی ہے۔

  • مودی کے نام نہاد سیکولر ہندوستان کی حقیقت ایک بار پھر آشکار

    مودی کے نام نہاد سیکولر ہندوستان کی حقیقت ایک بار پھر آشکار

    اتر پردیش میں الہ آباد ہائی کورٹ نے مدرسہ ایکٹ 2004 کو غیر آئینی قرار دے دیا اور ریاستی حکومت کو حکم دیا کہ وہ اسلامی نظام میں داخل طلباء کو مرکزی اسکولوں میں منتقل کردیں۔

    مودی کے نام نہاد سیکولر ہندوستان کی حقیقت ایک بار پھر آشکار ہوگئی ، بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش میں مدرسوں اوراسلامی اسکولوں پر فوری طور پر مؤثر پابندی لگادی ہے۔

    امریکی نشریاتی ادارہ سی این این نے بتایا کہ اتر پردیش میں الہ آباد ہائی کورٹ نے مدرسہ ایکٹ 2004 کو غیر آئینی قرار دے دیا اور ریاستی حکومت کو حکم دیا کہ وہ اسلامی نظام میں داخل طلبا کومرکزی اسکولوں میں منتقل کردیں۔

    سی این این کا کہنا تھا کہ مدارس ایک ایسا نظام تعلیم فراہم کرتے ہیں جس میں طلبا کو ریاضی اور سائنس جیسےعمومی مضامین کے ساتھ قرآن اور اسلامی تاریخ کے بارے میں بھی پڑھایا جاتا ہے،کچھ ہندو بھی اپنے بچوں کو ایک مساوی نظام میں بھیجتے ہیں جسے گروکلز کہا جاتا ہے، گروکل ایسے رہائشی تعلیمی ادارے ہیں جہاں طالب علم "گرو” یا استاد کے تحت عام مضامین کے ساتھ قدیم ویدک صحیفوں کے بارے میں بھی سیکھتے ہیں۔

    امریکی نشریاتی ادارے نے کہا کہ مودی سرکار سیکولر ریاست کی آڑ میں محض مسلمانوں کے سکولوں کو ہی ٹارگٹ کررہی ہے، 2011 کی بھارتی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق، اتر پردیش کی کل آبادی تقریباً 200 ملین ہے، جن میں سے تقریباً 20 فیصد مسلمان ہیں، اتر پردیش میں مودی کی ہندوتوا بی جے پی کی حکومت ہے اور گزشتہ دہائی کے دوران یہاں بے شمار متنازعہ قوانین لاگو ہوئے ہیں جو مسلمانوں کیساتھ امتیازی سلوک کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

    جمعہ کے عدالتی حکم سے 25 ہزار مدارس کے 27 لاکھ طلباء اور 10 ہزار اساتذہ متاثر ہوں گے، جنوری 2024 میں مودی سرکار نے 25 ہزار سے زائد مسلمان اساتذہ کو تنخواہیں دینے سے انکار کردیا تھا۔

    دسمبر 2020 میں آسام میں بھی اسلامی اسکولوں کو بند کرنے کے لیے قانون پاس کیا گیا تھا۔

  • چوری کے شبہ میں بچے کو باندھ کر ڈنڈے سے پٹائی، ویڈیو وائرل

    چوری کے شبہ میں بچے کو باندھ کر ڈنڈے سے پٹائی، ویڈیو وائرل

    چھوٹے بچے کے ساتھ ظلم کی انتہا کردی گئی، چوری کے شبہ میں باندھ کر ڈنڈے سے پٹائی کی گئی جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

    بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ کچھ لوگوں نے چوری کے شبے میں ایک بچے کو بری طرح زدو کوب کیا۔ اسے مارنے پیٹنے سے پہلے اس کے ہاتھ پاؤں بھی باندھ دیے گئے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند لوگوں نے ایک بچے کو پکڑا ہوا ہے اور ایک شخص رسی سے اسے باندھ رہا ہے۔

    اسی دوران ایک اور نوجوان آتا ہے اور بچے کو تھپڑ جڑ دیتا ہے۔ اس کے بعد رسیوں سے بندھے بچے کو دو شخص ملک کرپکڑتے ہیوں اور تیسرا بندہ اسے ڈنڈے سے مارتا ہے۔

    بھارت میں ننھے بچے کے ساتھ بربریت اور چوری کے شبہ میں باندھ کر ڈنڈے سے بیہمانہ تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔

  • طالب علم کا اغوا اور غیر انسانی سلوک، ویڈیو منظر عام پر

    طالب علم کا اغوا اور غیر انسانی سلوک، ویڈیو منظر عام پر

    بھارت میں ایک اور نہایت افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں طالبعلم کو اغوا کرکے بری طرح مارا پیٹا گیا جبکہ اوباش لڑکوں نے اس کے اوپر پیشاب بھی کیا۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اترپردیش کے میرٹھ ضلع میں اوباش لڑکوں کے ایک گروپ نے 12ویں جماعت کے طالب علم کو اغوا کیا۔ اسے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیرانسانی سلوک کی انتہا کی گئی اور اس کے چہرے پر پیشاب کرتے ہوئے ویڈیو بنائی گئی۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر زیرگردش ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ متاثرہ طالب علم کو اغوا کار بے رحمی سے مار رہے ہیں جبکہ دوسری ویڈیو میں ایک لڑکے نے اس کے چہرے پر پیشاب کر دیا جب نوجوان زمین پر بیٹھ کر ان سے رحم کے لیے التجا کرتا رہا۔

    ویڈیو میں ایک شخص کو طالب علم کے سر پر ضرب لگاتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ اغواکاروں نوجوان کے ساتھ گالم گلوچ بھی کررہے ہیں۔

    دریں اثنا سوشل میڈیا پر مذکورہ ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد اتر پردیش پولیس نے اس شرمناک واقعہ کا نوٹس لیا ہے۔ سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ متاثرہ لڑکے کے والد کی شکایت پر سات افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جن میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    چار ملزمان کی شناخت ایوی شرما، آشیش ملک، راجن، اور موہت ٹھاکر کےنام سے ہوئی ہے، جب کہ دیگر کی شناخت کی جا رہی ہے، اہلکار نے بتایا کہ ایک ملزم، آشیش ملک کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

    طالب علم کے والد نے بتایا کہ 13 نومبر کی رات کو اوباش لڑکوں کے ایک گروپ نے بیٹے کو اس وقت اغوا کیا جب وہ میرٹھ شہر میں ایک رشتہ دار کے گھر جا رہا تھا۔ بدمعاشوں نے سنسان جگہ پر لے جا کر اس پر تشدد اور پیشاب کیا۔

    متاثرہ نوجوان کے والد کے مطابق پولیس نے ایف آئی آر میں اغوا کی دفعات شامل نہیں کی ہیں بلکہ ملزمان پر سادہ سیکشنز کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے تاکہ وہ آسانی سے ضمانت حاصل کر سکیں۔

  • آوارہ کتے نے چند منٹ میں 25 افراد کو کاٹ لیا، ویکسین کم پڑ گئی

    آوارہ کتے نے چند منٹ میں 25 افراد کو کاٹ لیا، ویکسین کم پڑ گئی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں آوارہ کتے نے 20 منٹ میں 25 افراد کو کاٹ لیا، 25 میں سے صرف 8 افراد کو ریبیز کی ویکسین مل سکی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر میں ایک آوارہ کتے نے 20 منٹ کے اندر 25 لوگوں کو کاٹ لیا۔

    تمام افراد کو قریبی اسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں صرف 8 افراد کو ریبیز کے انجیکشن لگائے گئے، باقی افراد کو اگلے دن آنے کا کہہ کر واپس بھیج دیا گیا جس پر لوگوں نے خاصا شور شرابہ بھی کیا۔

    مقامی تھانے کے انچارج گیان سنگھ کا کہنا ہے کہ جارچہ کے علاقے سبزی منڈی کے پاس ایک آوارہ کتا کافی عرصے سے دیکھا جارہا تھا، پہلے وہ آتے جاتے راہ گیروں پر بھونکتا تھا لیکن آہستہ آہستہ اس نے لوگوں کو کاٹنا شروع کر دیا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ واقعے کے روز کتا مسلسل بھونک رہا تھا جس کے بعد لوگوں نے کتے کو مارنا شروع کردیا۔

    وہ لاٹھیاں لے کر اس کے پیچھے بھاگنے لگے، کتا جان بچانے کے لیے بھاگتا رہا اور راہ میں آنے والے لوگوں کو کاٹتا رہا۔

    بعد ازاں تمام افراد کو اسپتال پہنچایا گیا لیکن ریبیز کی ویکسین صرف 8 افراد کو لگائی جاسکی۔ ویکسین کی عدم دستیابی پر لوگوں نے غم و غصے کا اظہار بھی کیا۔

  • لائیو ٹی وی رپورٹ کے دوران سڑک پر حادثہ، ویڈیو وائرل

    لائیو ٹی وی رپورٹ کے دوران سڑک پر حادثہ، ویڈیو وائرل

    بھارت میں بارش کے بعد خراب سڑکوں سے متعلق ایک ٹی وی رپورٹ کے دوران ہی سڑک پر حادثہ پیش آگیا اور ایک رکشہ الٹ گیا جو کیمرے میں ریکارڈ ہوگیا۔

    مذکورہ ویڈیو جو اب وائرل ہوچکی ہے، بھارتی ریاست اتر پردیش کی ہے، ویڈیو دراصل ایک ٹی وی رپورٹ ہے جس میں ایک صحافی، ایک راہ گیر سے سڑکوں کی حالت کے بارے میں دریافت کر رہا ہے۔

    راہ گیر اپنے پیچھے سڑک کے بارے میں بتا رہا ہے کہ اس کی خستہ حالی کی وجہ سے آئے روز یہاں حادثات ہوتے رہتے ہیں، حکام سے کئی بار اس کی مرمت کے لیے کہا جاچکا ہے لیکن تاحال اس سڑک کی حالت جوں کی توں ہے۔

    رپورٹ کے دوران ہی پیچھے سے گزرتا ایک رکشہ اچانک دھماکے سے الٹ جاتا ہے جس پر راہ گیر پیچھے پلٹتے ہوئے کہتا ہے، یہ دیکھیئے۔

    ایک اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آس پاس موجود لوگ فوری طور پر رکشے کی طرف بھاگتے ہیں اور اسے سیدھا کر کے اندر موجود لوگوں کو نکالنے کی کوشش کرتے ہیں۔

  • اومیکرون کا پھیلاؤ: اتر پردیش میں کرفیو کا اعلان

    اومیکرون کا پھیلاؤ: اتر پردیش میں کرفیو کا اعلان

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلاؤ کے باعث کرفیو کا اعلان کردیا گیا، بھارت میں اومیکرون کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش میں کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلاؤ کے باعث کرفیو کا اعلان کردیا گیا، اتر پردیش میں 25 دسمبر سے رات 11 سے 5 بجے تک کرفیو ہوگا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملک میں اومیکرون کیسز کی مجموعی تعداد اب تک ساڑھے 3 سو سے تجاوز کر چکی ہے۔

    بھارتی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک بھارت کی 12 ریاستوں میں کرونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق اب تک اومیکرون کے 77 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک روز میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے ساڑھے 6 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 374 اموات ہوئی ہیں۔

    ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 3 کروڑ 47 لاکھ جن میں فعال کیسز کی تعداد 77 ہزار 547 ہے۔ بھارت میں کووڈ 19 سے مرنے والوں کی تعداد 4 لاکھ 79 ہزار 133 ہوچکی ہے۔

  • شباب کیرانوی: پاکستانی فلمی صنعت کی ایک عہد ساز شخصیت

    شباب کیرانوی: پاکستانی فلمی صنعت کی ایک عہد ساز شخصیت

    شباب کیرانوی کو عہد ساز شخصیت کہا جاتا ہے۔ پاکستانی فلموں کی ترقّی و ترویج میں ان کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔

    فلم سازی اور ہدایت کاری کے شعبے میں ممتاز شباب کیرانوی ایک ادیب، کہانی نویس اور شاعر کی حیثیت سے بھی قابلِ ذکر اور نمایاں ہوئے۔ 5 نومبر 1982ء کو شباب کیرانوی اس دنیا سے رخصت ہوگئے تھے۔ آج ان کی برسی ہے۔

    کیرانہ انڈیا کے مشہور ضلع مظفر نگر (اُترپردیش ) کا معروف قصبہ ہے جہاں‌ 1925ء میں نذیر احمد نے ایک محنت کش حافظ محمد اسماعیل کے گھر آنکھ کھولی۔ بعد میں‌ انھیں ہندوستان بھر میں شباب کیرانوی کے نام سے جانا گیا۔

    شباب کیرانوی نے پندرہ برس کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا اور اسکول بھی جاتے رہے۔ دورانِ تعلیم انھیں شاعری کا شوق ہوگیا اور اپنا تخلّص ’’شباب‘‘ رکھا اور اپنے شہر کی نسبت کیرانوی کا اضافہ کرلیا۔ تقسیمِ ہند کے بعد خاندان کے دیگر افراد سمیت ہجرت کر کے لاہور آگئے اور یہاں معروف شاعر علامہ تاجور نجیب آبادی کے شاگرد ہوئے۔

    شباب کیرانوی نے فلم ’’جلن‘‘ سے اپنا فلمی سفر شروع کیا اور اس حوالے سے اپنے فن و تخلیق کی صلاحیتوں کا اظہار بہ طور فلم ساز، نغمہ نگار، کہانی و مکالمہ نویس کیا۔ اس فلم کی کام یابی کے بعد یہ سلسلہ دراز ہوتا چلا گیا اور ثریا، مہتاب، ماں کے آنسو، شکریہ، عورت کا پیار، فیشن، آئینہ، تمہی ہو محبوب مرے، انسان اور آدمی، دامن اور چنگاری، آئینہ اور صورت، انسان اور فرشتہ، وعدے کی زنجیراور میرا نام ہے محبت ان کی کام یاب ترین فلموں میں شامل ہوگئیں۔

    شباب کیرانوی نے بہترین ہدایت کار اور بہترین کہانی نگار کے زمرے میں‌ دو نگار ایوارڈز اپنے نام کیے جب کہ ان کی متعدد فلموں نے بھی کئی ایوارڈز اپنے نام کیے۔ ان کی شاعری کے دو مجموعے بھی موج شباب اور بازار صدا کے نام سے اشاعت پذیر ہوئے۔

    شباب کیرانوی کی بدولت فلمی صنعت کو کئی باصلاحیت اور باکمال فن کار ملے جن میں‌ کمال، بابرہ شریف، غلام محی الدین، ننھا، عالیہ، علی اعجاز، انجمن، فرح جلال، جمشید انصاری اور طلعت حسین کے نام لیے جاسکتے ہیں۔

    پاکستان میں‌ فلمی صنعت کے عروج کے دنوں میں لاہور میں‌ ان کا اسٹوڈیو شباب اسٹوڈیوز کے نام سے مشہور تھا۔ وفات کے بعد انھیں اسی اسٹوڈیو کے احاطے میں‌ سپردِ خاک کیا گیا۔