Tag: اتفاق ٹیکسٹائل ملز

  • لاہور ہائیکورٹ کا  اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو 28 فروری کو دوبارہ نیلام کرنے کا حکم

    لاہور ہائیکورٹ کا اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو 28 فروری کو دوبارہ نیلام کرنے کا حکم

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے بینک کا قرض واپس نہ کرنے پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قریبی عزیز کی اتفاق ٹیکسٹائل ملز 28 فروری کو نیلام کرنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے نجی بنک کی نیلامی کی درخواست پر سماعت کی، عدالتی حکم پر کورٹ آکشنر نے نیلامی کامیاب نہ ہونے سے متعلق رپورٹ پیش کی۔

    کورٹ آکشنر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالت کی جانب سے نیلامی کی مقرر کی جانے والی تاریخ پندرہ دسمبر تک نادہندہ ٹیکسٹائل ملز کی نیلامی میں حصہ لینے کیلئے کوئی خریدار نہیں آیا۔

    جس پر عدالت نے نیلامی کی نئی تاریخ اٹھائیس فروری مقرر کرتے ہوئے نادہندہ ٹیکسٹائل ملز نیلام کرنے کا حکم دیتے ہوئے کورٹ آکشنر سے رپورٹ طلب کر لی۔

    نجی بینک کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اتفاق ٹیکسٹائل ملز کے مالکان نے کاروبار کیلئے بینک سے قرض حاصل کیا، ڈیفالٹر میاں ہارون یوسف وغیرہ نے قرض کیلئے گارنٹی بھی دی۔

    نجی بینک کا کہنا ہے کہ قرض کی عدم ادائیگی پر اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو 2000ء میں ڈیفالٹر قرار دیا گیا، ڈیفالٹر اتفاق ٹیکسٹائل ملز کیخلاف 2016ء سے 25 کروڑ 33 لاکھ 64 ہزار کی ڈگری جاری ہوئی، جس کے بعد اتفاق ٹیکسٹائل ملز مالکان نے 14 کروڑ 32 لاکھ 69 ہزار ادا کئے مگر باقی کی رقم ادا نہیں کی جا رہی۔

    موقف میں مزید کہا گیا کہ بقایا رقم کی واپسی کیلئے اتفاق اڈہ پر واقع اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو نیلام کرنے کا حکم دیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کی اتفاق ٹیکسٹائل ملز نیلام کرنے کا حکم

    شریف خاندان کی اتفاق ٹیکسٹائل ملز نیلام کرنے کا حکم

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی ملکیت اتفاق ٹیکسٹائل ملز 15 دسمبر کو نیلام کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے نجی بنک کی جانب سے نیلامی کی درخواست پر سماعت کی، بینک کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اتفاق ٹیکسٹائل ملز کے مالکان نے کاروبار کے لیے قرض حاصل کیا اور قرض کے لیے میاں نواز شریف کے رشتہ داروں نے 27 کنال 1 مرلہ پر مشتمل اتفاق ٹیکسٹائل ملز رہن رکھوائی۔

    بینک کے مطابق ڈیفالٹر میاں ہارون یوسف، میاں یوسف عزیز، کوثر یوسف، سائرہ فاروق، عائشہ ہارون نے قرض کے لیے گارنٹی بھی دی تاہم یہ قرض واپس نہیں کیا گیا اورقرض کی عدم ادائیگی پر اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو 2000ء میں ڈیفالٹر قرار دیا گیا ۔

    ڈیفالٹر اتفاق ٹیکسٹائل ملز کیخلاف 2016ء سے 25 کروڑ 33 لاکھ 64 ہزار کی ڈگری بھی جاری ہو چکی ہے، عدالتی ڈگری کے بعد اتفاق ٹیکسٹائل ملز مالکان نے14 کروڑ 32 لاکھ 69 ہزار ادا کئے تاہم اتفاق ٹیکسٹائل ملز نے ڈگری کی بقایا 11 کروڑ 95 ہزار کی رقم ادا نہیں کی جا رہی ۔

    درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ ہائی کورٹ رقم کی ریکوری کے لیے اتفاق ٹیکسٹائل ملز کو نیلام کرنے کا حکم دیا جائے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ ملز کی جانب سے رہن رکھی گئی زمین کی نیلامی کے لیے 15 دسمبر کو کارروائی کا آغاز کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔