Tag: اثاثہ جات کیس

  • کیپٹن صفدر کو ان کی گرفتاری سے ایک ہفتے قبل مطلع کیا جائے، عدالت کی نیب کو ہدایت

    کیپٹن صفدر کو ان کی گرفتاری سے ایک ہفتے قبل مطلع کیا جائے، عدالت کی نیب کو ہدایت

    لاہور: ہائی کورٹ نے اثاثہ جات کیس میں کیپٹن(ر)صفدر کی عبوری ضمانت کی درخواست نیب کو ہدایت کی گرفتاری مطلوب ہو تو کم ازکم ایک ہفتہ پہلے مطلع کریں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں کیپٹن(ر)صفدر کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس شہباز علی رضوی پر مشتمل بینچ نے سماعت کی۔

    کیپٹن(ر)صفدر نے موقف میں کہا کہ نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں میں 10مارچ کو طلبی کا نوٹس بھجوایا، زائد اثاثہ جات کے الزام میں انکوائری نیب پشاور میں بھی زیرالتواہے، ایک ہی معاملےپر 2صوبوں میں انکوائری نہیں چل سکتی۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے، پولیس کی جانب سے دائر مقدمات بھی بھگت رہا ہوں، نیب انکوائری میں شامل تفتیش ہونےکو تیار ہوں ، استدعا ہے کہ عبوری ضمانت دی جائے۔

    وکیل نیب نے عدالت کع بتایا کہ ویری فکیشن کے لیے بلایا ہے کیپٹن (ر)صفدر کی گرفتاری مطلوب نہیں، انکوائری اسٹیج پر ہم گرفتار نہیں کرتے۔

    عدالت نے کیپٹن (ر)صفدر کی درخواست ضمانت نمٹاتے ہوئے نیب کو ہدایت کی کہ گرفتاری مطلوب ہو تو کم ازکم ایک ہفتہ پہلےمطلع کریں۔

    خیال رہے کہ کیپٹن ر صفدر کے خلاف پشاور میں بھی کیس زیر سماعت ہے، نیب پشاور میں بھی صفدر کی طلبی ہوئی تھی، جس کے بعد انہوں نے پشاور ہائیکورٹ سے ضمانت کے لئے رجوع کیا تھا

  • اثاثہ جات کیس: اسپیکر سندھ اسمبلی پر فرد جرم عائد

    اثاثہ جات کیس: اسپیکر سندھ اسمبلی پر فرد جرم عائد

    کراچی: اثاثہ جات کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور دیگر پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی و دیگر پر اثاثہ جات کیس میں عدالت نے فرد جرم عائد کر دی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا، جس پر احتساب عدالت نے نیب کے گواہوں کو طلب کر لیا ہے۔

    ملزمان میں آغا سراج کی اہلیہ ناہید درانی، صاحب زادے آغا شہباز بھی شامل ہیں، آغا سراج کے بھائی آغا مسیح الدین خان درانی پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    آغا سراج کی بیٹیوں صنم درانی، شہانہ درانی، اور سارہ درانی سمیت طفیل احمد، ذوالفقار، آغا منور علی، غلام مرتضیٰ، اور گلبہار پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    ملزمان پر ایک ارب 60 کروڑ سے زائد کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے، صحت جرم سے انکار پر احتساب عدالت نے نیب گواہان کو 22 دسمبر کو طلب کر لیا۔

    پی ڈی ایم کا آج اسٹیڈیم میں ہر صورت جلسے کا اعلان، حکومت بھی ایکشن کے لیے تیار

    یاد رہے کہ مذکورہ کیس میں آغا سراج کو گزشتہ برس دسمبر میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا تاہم ان کا نام ای سی ایل میں بھی ڈال گیا تھا۔

    عدالت میں پیشی کے موقع پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ان پر کافی عرصے بعد فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، اس کیس کی صورت حال ہمارے وکلا دیکھیں گے، نیب نے مجھ سمیت کسی سے کوئی انکوائری نہیں کی۔

    آغا سراج کا کہنا تھا کہ نیب کا کوئی افسر ان کے علاقے میں انکوائری کے لیے نہیں آیا، انھوں نے اور ان کے ساتھیوں نے خود نیب افسران کو ریکارڈ فراہم کیا۔

    انھوں نے کہا آج پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس ہے، جیالے آج بہت خوش ہیں، جیالے ملک بھر میں یوم تاسیس جوش و جذبے سے منائیں گے۔

  • اثاثہ جات کیس : تحریک انصاف کے ایم این اے کی نیب میں پیش ہونے سے معذرت

    اثاثہ جات کیس : تحریک انصاف کے ایم این اے کی نیب میں پیش ہونے سے معذرت

    لاہور : اثاثہ جات کیس میں تحریک انصاف کے ایم این اے ملک کرامت کھوکھرنے آج نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرلی، ان کے بیٹے توقیر کھوکھر والد کی جگہ پیش ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کےایم این اے ملک کرامت کھوکھر نے قومی اسمبلی اجلاس کےباعث آج نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرلی ، نیب نے ملک کرامت کھوکھر کو اثاثہ جات کیس میں آج طلب کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کرامت کھوکھر کے بیٹے توقیر کھوکھر والد کی جگہ پیش ہوگئے ، ملک توقیر کھوکھر نیب کی تفتیشی ٹیم سے سوالنامہ موصول کریں گے۔

    گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نیب کے دفتر میں ذاتی حیثیت سے پیش ہوئے تھے، نیب مشترکہ ٹیم نے عثمان بزدار سے ایک گھنٹہ 40 منٹ پوچھ گچھ کی۔

    نیب نے وزیر اعلی پنجاب کوسوالنامہ دے دیا اور ہدایت کی کہ تمام مطلوبہ دستاویزات 18 اگست تک نیب کو فراہم کی جائیں، عثمان بزدار کوجاری کردہ سوالات 12صفحات پر مشتمل ہیں، بعض سوالوں کے بارے میں وزیراعلی نے لاعلمی کا اظہار کیا ، وزیراعلیٰ پنجاب کے لاعلمی کے اظہار پر نیا سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں اور کہا 18اگست تک اپنے اور خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات دیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار تفتیش کے دوران ہرسوال پروقت مانگتے رہے اور کہا میں تیاری کیساتھ پیش نہیں ہوا، عثمان بزدارپر جنوبی پنجاب میں مختلف ناموں سے جائیداد خریدنے کا الزام ہے۔

  • نیب نے شہباز شریف کو کل طلب کر لیا

    نیب نے شہباز شریف کو کل طلب کر لیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو کل طلب کر لیا

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کے کیسز میں کل نیب لاہور آفس میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    نیب لاہور نے پیشی کے لیے حفاظتی اقدامات مکمل کرلیے۔تحقیقاتی ٹیم اور شہباز شریف کے درمیان ٹیبل پرگلاس وال نصب کی گئی ہے، انٹرویو رومز میں باقاعدگی سے جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے۔

    نیب حکام سوال جواب کے دوران سماجی فاصلہ برقرار رکھیں گے۔نیب کی طرف سے متعلقہ حکام کو ماسک پہننے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کو مفصل سوالنامہ گزشتہ پیشی پر فراہم کیا، جوابات کے لیے مناسب وقت بھی دیا گیا۔اپوزیشن لیڈر کی خواہش پر انہیں زیادہ وقت فراہم کیا گیا،تاکہ بیرون ملک سے مطلوبہ ریکارڈ حاصل کرسکیں۔

    دوسری جانب اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کے کیسز میں گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کے لیے درخواست دائر کر دی۔

  • اثاثہ جات کیس: نیب نے جاوید لطیف کو آج طلب کر لیا

    اثاثہ جات کیس: نیب نے جاوید لطیف کو آج طلب کر لیا

    لاہور: نیب لاہور نے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما ورکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کو آج طلب کر لیا

    تفصیلات کے مطابق نیب نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کو آج مکمل ریکارڈ کے ساتھ طلب کرلیا۔جاوید لطیف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا گیا ہے۔

    نیب کی جانب سے جاوید لطیف کو اپنے اور والدہ کے اثاثوں کی تفصیلات لے کر پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔مسلم لیگ ن کے رہنما اس سے قبل بھی متعدد بار نیب میں بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں۔نیب کی تفتیشی ٹیم کو تحقیقات میں مطئمن نہ کرنے پر انہیں دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل رواں سال 7 فروری کو مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف نے اہل خانہ کے اثاثوں کی تفصیلات نیب لاہور میں جمع کرائی تھیں۔

    جاوید لطیف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    یاد رہے کہ رواں سال 14 جنوری کو مسلم لیگ ن کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا گیا تھا۔

  • اثاثہ جات کیس : خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کی درخواستِ ضمانت مسترد

    اثاثہ جات کیس : خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کی درخواستِ ضمانت مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ سکھر نے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ اور ان کے بیٹے ایم پی اے فرخ شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کردی جبکہ اویس شاہ اور دیگر کی ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر کے جسٹس شمس الدین عباسی اورجسٹس امجد علی پر مشتمل اسپیشل بینچ نے اثاثہ جات کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ ،ان کے صاحبزادوں ایم پی اے فرخ شاہ، زیرک شاہ، صوبائی وزیر اویس قادر شاہ سمیت 18 لوگوں کی جانب سے داخل ضمانت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔

    عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے خورشید احمد شاہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے اور ان کے بیٹے ایم پی اے سیدفرخ شاہ کی عبوری ضمانت بھی منسوخ کردی ہے جبکہ خورشید شاہ کے دوسرے صاحبزادے زیرک شاہ، داماد و بھتیجے صوبائی وزیر سید اویس قادر شاہ، بیگمات سمیت دیگر 16 افراد کی ضمانت منظور کرلی ہے۔

    عدالت کے فیصلے کے بعد خورشید شاہ کے وکیل مکیش کمار کارڑا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا اس فیصلے کے بعد سینیئر پینل جس میں میاں رضاربانی دیگر وکلاء شامل ہیں کی مشاورت سےآئندہ چند روز میں خورشید شاہ کی ضمانت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی جائے گی۔

    خیال رہے خورشید شاہ سمیت اٹھارہ ملزمان پرایک ارب تئیس کروڑروپےکرپشن کاریفرنس سکھرکی احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے۔

    نیب نے خورشید شاہ کو گزشتہ سال 18 ستمبرکو اسلام آباد سے گرفتارکرکے سکھر منتقل کیاتھا، احتساب عدالت نےاُن کی ضمانت منظورکی تھی ، جسے نیب نے چیلنج کردیا تھا اور سندھ ہائی کورٹ نے خورشیدشاہ کی ضمانت پررہائی کا حکم کالعدم قرار دے دیا تھا۔ جس پر خورشید شاہ نے ہائی کورٹ میں ضمانت کے لئے الگ درخواست دائر کی تھی۔

  • نیب نے رانا ثنا اللہ کو 3 فروری کو طلب کر لیا

    نیب نے رانا ثنا اللہ کو 3 فروری کو طلب کر لیا

    لاہور: سابق وزیر قانون پنجاب اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کو نیب نے اثاثہ جات کیس میں 3 فروری کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کو نیب نے اثاثہ جات کیس میں 3 فروری کو طلب کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی رہنما کو زمینوں اور فارم ہاؤس کی دستاویزات لے کر پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    سابق وزیر قانون پنجاب اور مسلم لیگ ن کے رہنما راناثنا اللہ کو 3 فروری کو صبح11 بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نیب کے سامنے پیش

    اس سے قبل گزشتہ ماہ 2 جنوری کو سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور کے آفس میں پیش ہوئے تھے۔ نیب نے رانا ثنااللہ سے 14 سوالات کے جوابا ت مانگے تھے۔

    نیب میں پیشی سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھ پر ایک الزام پہلے بھی لگایا گیا، مگر ثابت نہیں ہوا، اب ایک اور کیس میں طلبی کی گئی، کچھ ثابت نہیں ہوگا۔

    سابق صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات میں بھی کچھ ثابت نہیں ہوگا۔

  • آغا سراج درانی کو بھی ضمانت مل گئی ، نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم

    آغا سراج درانی کو بھی ضمانت مل گئی ، نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم

    کراچی : اثاثہ جات کیس میں گرفتار سندھ اسپیکر اسمبلی آغا سراج درانی کو بھی ضمانت مل گئی، عدالت نے ضمانتی مچلکوں کے ساتھ ساتھ پاسپورٹس بھی جمع کرانےکا حکم دیا ہے اور کہا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اثاثہ جات کیس میں سندھ اسپیکر اسمبلی آغا سراج درانی سمیت دیگر ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، عدالت نے آغا سراج درانی ودیگر ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ملزمان کو 10،10لاکھ روپے کے مچلکے اور پاسپورٹس جمع کرانے کا حکم دیا اور ملزمان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا بھی حکم دیا۔

    ملزمان میں شمشادخاتون، اسلم پرویز،ذوالفقارعلی ، گلزاراحمد،شکیل احمدشامل ہیں جبکہ ملزمان آغا مسیح الدین ، طفیل احمد ، مٹھا خان ودیگرکی عبوری ضمانت کی توثیق کردی۔

    مزید پڑھیں : زائد اثاثہ جات ریفرنس، آغا سراج درانی کے اہلِ خانہ کی گرفتاری کا حکم

    خیال رہے آغا سراج درانی ودیگرکیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے ، ریفرنس میں آغا سراج درانی کی اہلیہ ،4 بیٹیاں ، 2 بیٹے مفرور ہیں۔

    یاد نیب حکام نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کاریفرنس دائر کیا تھا ، دائر ریفرنس میں آغاسراج سمیت بیس ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا، ملزمان پر ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہیں۔

    واضح رہے نیب نےاسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کوبیس فروری کواسلام آبادکےہوٹل سےحراست میں لیاتھا۔

  • اثاثہ جات کیس : خورشید شاہ کے ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع

    اثاثہ جات کیس : خورشید شاہ کے ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع

    سکھر : احتساب عدالت نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے ریمانڈ میں پانچ روز کی توسیع کردی، خورشید شاہ کو وہیل چیئر پر عدالت میں لایا گیا، جج کا سوال نے سوال کیا ؟آپ کو کوئی پریشانی تو نہیں، جس پر خورشید شاہ نے نا میں سرہلاکر جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر کی احتساب عدالت میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کے خلاف اثاثہ جات کیس پر سماعت ہوئی ، نیب ٹیم کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ کو پندرہ روز ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت کے جج امیر علی مہیسر کے چھٹی پر ہونے کے باعث ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سید شرف الدین شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    قبل ازیں سماعت کے دوران خورشید شاہ کو لائے بغیر نیب کی ٹیم عدالت میں پیش ہوئی اور عدالت سے پیپلزپارٹی رہنما کا مزید ریمانڈ دینے کی استدعا کی لیکن ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے خورشید شاہ کو پیش کیے بغیر ریمانڈ دینے سے انکار کردیا تھا ۔

    جس پر خورشید شاہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ شدید بیمار ہیں سفر نہیں کرسکتے ہیں تاہم جج نے نیب کو ایک گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا اور ایک گھنٹے تک سماعت ملتوی کردی ، جس کے بعد نیب کی ٹیم فوری طور پر این آئی سی وی ڈی اسپتال پہنچی، جہاں سے پیپلز پارٹی کے علیل رہنما خورشید شاہ کو ایمبولینس میں عدالت لایا گیا۔

    خورشید شاہ وہیل چیئر پر عدالت میں پیش ہوئے اس موقع پر جج شرف الدین شاہ نے خورشید شاہ سے پوچھا کہ انہیں کوئی پریشانی تو نہیں ہے جس پر خورشید شاہ نے ان کی بات کا سر ہلاکر نہ میں جواب دیا۔

    مزید پڑھیں : اثاثہ جات کیس : خورشید شاہ مزید 15 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    سماعت کے موقع پر خورشید شاہ کے میڈیکل بورڈ کی جانب سے ان کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی، جس میں بتایا گیا ہے کہ خورشید شاہ عارضہ قلب میں مبتلا ہیں ان کے دل کے تین وال بند ہیں شریانیں بھی متاثر ہیں ان کو انجیوپلاسٹی اور انجیو گرافی کے ذریعے کھولا گیا ہے اور انہیں پندرہ روز تک آبزرویشن میں رکھا جائے گا۔

    سماعت کے دوران ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے خورشید شاہ کا مزید پانچ روز کا ریمانڈ دیتے ہوئے نیب کو انہیں دوبارہ 9 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے 18 ستمبر کو نیب سکھر اور راولپنڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا ، بعد ازاں احتساب عدالت نے خورشید شاہ کو راہداری ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    خیال رہے کہ 31 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سید خورشید شاہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی تھی۔

  • اثاثہ جات کیس : خورشید شاہ مزید  15 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    اثاثہ جات کیس : خورشید شاہ مزید 15 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    سکھر : اثاثہ جات کیس میں احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو مزید پندرہ روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے 4 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر کی احتساب عدالت میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کے خلاف اثاثہ جات کیس پر سماعت ہوئی ، خورشید احمد شاہ کو ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد چوتھی بار احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، پولیس کی بھاری جمعیت نیب عدالت کے باہر اور اطراف میں تعینات کیا گیا تھا اور عدالت کے اطراف کی سڑکوں کو رکاوٹیں کھڑی کرکے سیل کیا گیا تھا، ہجوم سے بچنے کے لیے نیب کے حکام خورشید شاہ کو نیب عدالت کے پچھلے دروازے سے اندر لے جایا گیا۔

    سماعت سے قبل عدالتی حکم پر این آئی سی وی ڈی کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے ان کا معائنہ بھی کیا اور میڈیکل رپورٹ میں مجموعی حالت تسلی بخش قراردی گئی، خورشید شاہ کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سینئر وکیل سابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی کی سربراہی میں وکلاء کے پینل نے پیروی کی۔

    سماعت کے اغاز پر نیب پراسیکیوٹر نے اب تک خورشید شاہ سے ہونے والی تحقیقات کی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ خورشید شاہ تحقیقات میں تعاون نہیں کررہے ہیں ان سے جو سوال کیا جاتا ہے وہ جواب دیتے ہیں کہ یہ میرا نہیں خاندان کے اثاثے ہیں،

    وکیل نے بتایا نیب کی نئی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خورشید شاہ کا سائیٹ ایریا سکھر میں بھی دو ایکڑ کا پلاٹ ہے اور ایک پلاٹ سائیٹ ایریا کراچی میں ہے اس لیے نیب ان سے مزید تحقیقات کرنا چاہتا ہے اس لیے ان کو مزید ریمانڈ دیا جائے۔

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کے خاندان کے افراد بھی نیب سے تعاون نہیں کررہے ہیں ان کے صاحبزادے فرخ شاہ کو طلب کیا گیا تھا مگر وہ بھی پیش نہیں ہوئے خورشید شاہ کے فرنٹ مین اکرم خان کے اکاؤنٹ سے پچیس لاکھ روپے خورشید شاہ کے دو اکاؤنٹس میں ٹرانسفر ہوئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ کے خلاف تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کردیا گیا ہے، نیب قانون کے مطابق گرفتار ملزم خود نیب کے الزامات کے خلاف ثبوت فراہم کرتا ہے، عدالت سے استدعاہے کہ خورشید شاہ کا مزید پندرہ روزہ ریمانڈ دیا جائے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں پہلاج مل کے خورشید شاہ کے بزنس پارٹنر ہونے کے کاغذات بھی پیش کردیئے، جس کی خورشید شاہ کے وکیل رضا ربانی نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، پہلاج مل کے خورشید شاہ کے بزنس پارٹنر ہونے کے جو کاغزات پیش کیے گئے ہیں ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اس ایگریمنٹ کو جب قانونی حیثیت حاصل ہوگی اس کو عدالت میں انڈوس بھی کیا جاسکتا ہے۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ نے سائیٹ ایریا میں پلاٹ کے لیے درخواست دی ہے لیکن اب تک ان کو پلاٹ ملا نہیں ہے جبکہ پہلاج مل نے بھی خود نیب میں پیش ہوکر بیان دیا تھا کہ وہ خورشید شاہ کے بزنس پارٹنر نہیں ہیں ایسا ہی بیان اکرم خان بھی دے چکے ہیں ، نیب خورشید شاہ سے اپنی مرضی کا اعتراف کرنا چاہتا ہے جو آئین کے آرٹیکل بی 30 کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ، عدالت ان کا مزید ریمانڈ دینے کے بجائے ان کا جوڈیشل ریمانڈ دے۔

    اس موقع پر عدالت میں این آئی سی وی ڈی کے سربراہ ڈاکٹر ندیم قمر کی جانب سے خورشید شاہ کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ خورشید شاہ بیس برس سے عارضہ قلب میں مبتلا ہیں ان کی زندگی کو خطرہ ہے، انہیں این آئی سی وی ڈی منتقل کیا جائے انہیں سانس لینے سمیت بلڈ پریشر کا بھی مسئلہ ہے ان کا اسپتال منتقل ہونا ضروری ہے۔

    نیب عدالت کے جج نے دونوں طرف کے دلائل سننے کے بعد نیب کی جانب سے مزید ریمانڈ دینے کی استدعا پر فیصلہ کچھ دیر کے لیے محفوظ کرلیا تاہم بعد ازاں جج نے فیصلہ سناتے ہوئے نیب کو خورشید شاہ کا مزید پندرہ روزہ ریمانڈ دے دیا اور انہیں دوبارہ 4 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

    مزید پڑھیں : بائیس سال کی عمرسے کاروبار کررہا ہوں، جیلوں سے نہیں ڈرتا، خورشید شاہ

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے کیس میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا چھ روزہ ریمانڈ منظور کرتے ہوئے دوبارہ اکیس اکتوبر کو پیش کرنے کے احکامات جاری کئے تھے، خورشید شاہ نے کہا تھا کہ بائیس سال کی عمرسے کاروبار کررہا ہوں، جیلوں سے نہیں ڈرتا۔

    واضح رہے 18 ستمبر کو نیب سکھر اور راولپنڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا ، بعد ازاں احتساب عدالت نے خورشید شاہ 21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔