Tag: اثاثے

  • شکیب الحسن کیخلاف شکنجہ سخت، اثاثے ضبط کرنے کا حکم

    شکیب الحسن کیخلاف شکنجہ سخت، اثاثے ضبط کرنے کا حکم

    بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شکیب الحسن کے خلاف شکنجہ سخت ہوگیا ہے اور عدالت نے کرکٹر کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔

    بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مفرور وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کے ٹکٹ پر منتخب سابق رکن قومی اسمبلی شکیب الحسن کے خلاف قانون کا شکنجہ سخت ہوگیا ہے اور عدالت نے کرکٹر کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    شکیب الحسن نے 2016 میں بنگلادیش میں ستکھیرا میں ایک کیکڑے کا فارم بنایا تھا، جو 2021 سے غیر فعال ہے۔ شکیب کی اس کمپنی نے بینک سے لیا تھا جس کی ادائیگی کے چیکس ناکافی فنڈز کی وجہ سے باؤنس ہو گئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈھاکا کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ضیا الدین رحمان نے شکیب الحسن کو چیک باؤنس کیس میں جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیدیا۔

    رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2024 میں بنگلادیشی بینک نے باؤنس ہونے والے چیکس کے معاملے پر قانونی نوٹس جاری کیا تھا اور بعد میں 24 دسمبر کو شکیب اور ان کی کمپنی کے 3 دیگر عہدیداروں کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔

    بعد ازاں شکیب الحسن کو گزشتہ برس 18 دسمبر کو عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد انہیں 19 جنوری کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا تاہم کرکٹر پیش نہ ہوئے۔

    شکیب الحسن کی عدم پیشی پر عدالت نے اس کیس میں ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

    واضح رہے کہ سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم کی معزولی اور مفرور ہونے کے بعد شکیب الحسن مسلسل مشکلات کا شکار ہیں۔ وہ گزشتہ سال حکومت مخالف مظاہروں کے دوران نوجوان کے قتل کے مقدمے میں بھی نامزد ہیں۔ تاہم کرکٹر مسلسل بنگلہ دیش سے باہر ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/shakibul-hasan-apologized-to-the-bangladeshi-nation/

  • شہزاد اکبر کے فرنٹ مین کیخلاف اربوں کے اثاثے بنانے کے الزامات پر انکوائری شروع

    شہزاد اکبر کے فرنٹ مین کیخلاف اربوں کے اثاثے بنانے کے الزامات پر انکوائری شروع

    اسلام آباد: سابق مشیر احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کے فرنٹ مین عارف رحیم کیخلاف اربوں کے اثاثے بنانے کے الزامات پر اینٹی کرپشن نے انکوائری شروع کردی۔

    تفصیلات  کے مطابق شہزاد اکبر کے فرنٹ مین عارف رحیم پر پراپرٹی ڈیولپرز سے ملنے والے پلاٹس بیچ کر دبئی، برطانیہ اور ترکی میں جائیدادیں خریدنے کا الزام ہے۔

    سورس رپورٹ کے مطابق گریڈ 18 کے عارف رحیم نے سروس کے دوران فارم ہاؤس اور بیدیاں روڈ پر ڈیری فارم بنایا، انہوں نے  راولپنڈی ڈویژن میں سرکاری رقبے غیر قانونی طور پر ہاوسنگ سوسائٹیز میں شامل کروانے میں ملوث رہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہزاد اکبر کی ایما پر عارف رحیم پر راولپنڈی میں اربوں مالیت کی اراضی کی خریداری میں کلیدی کردار ادا کرنے کا الزام ہے، عارف رحیم نے راولپنڈی کی مختلف ہاؤسنگ اسکیموں سے کک بیکس اور رشوت میں پلاٹس لئے۔

    سورس رپورٹ کے مطابق عارف رحیم  پر بیگم، بھائی اور بہنوں کے نام پر رہائشی و کمرشل پراپرٹیز بنانے کا بھی الزام ہے، شہزاد اکبر اور مراد اکبر کے حکم پر غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کیخلاف انکوائریاں اور کیسز بنا کر رشوت لی گئی۔

    سورس رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ ہاوسنگ سوسائٹیز اور آرڈی اے سے متعلقہ تمام کیسز فرنٹ مین انسپکٹر زاہد ظہور کے ذریعے ڈیل کئے جاتے تھے۔

  • اراکین سندھ اسمبلی کتنے اثاثوں کے مالک ہیں؟

    اراکین سندھ اسمبلی کتنے اثاثوں کے مالک ہیں؟

    کراچی: الیکشن کمیشن نے اراکین سندھ اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ 23 کروڑ 35 لاکھ روپے سے زائد اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی 10 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے اراکین سندھ اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی گئیں۔

    الیکشن کمیشن کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ 23 کروڑ 35 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں، ان کے پاس ڈیڑھ کروڑ مالیت کی 2 گاڑیاں ہیں۔ مراد علی شاہ کو والدہ سے 100 تولہ سونا تحفہ ملا، ان کی بیٹی کے نام 3 کروڑ کے 2 پلاٹ ہیں۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی 10 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں، سرج درانی کے پاس 6 کروڑ 16 لاکھ روپے نقد موجود ہیں جبکہ انہوں نے 15 لاکھ روپے کا اسلحہ بھی ظاہر کیا۔

    رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور 39 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کی مالک ہیں، ان کے پاس 980 گرام کے زیورات اور کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 3 گاڑیاں ہیں۔

    سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی 2 کروڑ 31 لاکھ روپے اثاثوں کے مالک ہیں، ان کے پاس 100 تولہ سونا بھی ہے۔

    وزیر اطلاعات سندھ ناصرحسین شاہ 13 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں اور ان کے پاس 477 تولے سونا موجود ہے۔

    صوبائی وزیر سہیل انور سیال 9 کروڑ 28 لاکھ روپے کے مالک ہیں، فردوس شمیم نقوی 33 کروڑ 40 لاکھ روپے اور حلیم عادل شیخ 2 کروڑ سے زائد ااثاثوں کے مالک نکلے۔

    سابق رکن اسمبلی شرجیل میمن کے پاس ملک اور بیرون ملک میں بے شمار جائیدادیں ہیں، شرجیل میمن کی ڈی ایچ اے کراچی میں 44 لاکھ کی پراپرٹی ہے، ان کی ڈی ایچ اے میں ہی 97 لاکھ کی ایک اور پراپرٹی، تھر پارکرمیں 1 کروڑ 50 لاکھ 80 ہزار کا گھر اور زرعی زمین اور دبئی میں 5 کروڑ روپے کے 2 فلیٹس ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق شرجیل میمن کی اہلیہ کا دبئی میں 9 کروڑ 89 لاکھ مالیت کا ولا ہے،ا دبئی آفس میں اہلیہ کے 50 فیصد شیئرز کی مالیت 2 کروڑ 10 لاکھ ہے۔

    دونوں کے پاس 2 لینڈ کروزر اور 150 تولہ زیورات بھی ہیں، شرجیل میمن کے پاس 7 کروڑ 99 لاکھ 39ہزار 190 روپے اور اہلیہ کے پاس 14 کروڑ 93 لاکھ 4 ہزار 1 سو روپے ہیں۔

    شرجیل میمن نے 3 بینکوں سے قرضہ بھی لے رکھا ہے، ان کے ذمے 2 کروڑ 71 لاکھ 58 ہزار 3 سو 73 روپے کے قرضے واجب الادا ہیں۔

  • برطانیہ میں پاکستانی نژاد شخص کے 10.5 ملین پاؤنڈ کے اثاثے منجمد

    برطانیہ میں پاکستانی نژاد شخص کے 10.5 ملین پاؤنڈ کے اثاثے منجمد

    لیڈز: برطانیہ میں نیشنل کرائم ایجنسی نے غیر ظاہر شدہ اثاثوں کے نئے قانون کے تحت کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی نژاد منصور محمود حسین کے 10.5 ملین پاؤنڈ کے اثاثے منجمد کردیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستانی نژاد شخص کے غیر ظاہر شدہ اثاثے منجمد کیے، ہائی کورٹ نے اثاثوں کو منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    اثاثوں میں17پراپرٹیز اور 1.13ملین پاؤنڈز کی رقم بھی شامل ہے، پاکستانی نژاد شخص کے جرائم پیشہ افراد سے تعلقات کا بھی شبہ ہے، تاہم متعلقہ اداروں نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    پاکستانی شہری نے مذکوہ اثاثے کہاں‌ سے بنائے، آمدنی کے ذریعے سمیت دیگر پہلوؤں پر متعلقہ ادارے تحقیقات کررہے ہیں۔ خیال کیا جارہا ہے کہ جلد حقیقت سامنے آجائے گی۔

    برطانیہ میں نیشنل کرائم ایجنسی غیر ظاہر شدہ اثاثوں کے خلاف اس سے قبل بھی کئی کارروائیاں کرچکی ہے۔

  • الیکشن کمیشن کی جانب سے ارکان اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات جاری

    الیکشن کمیشن کی جانب سے ارکان اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے ارکان اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ 4 کروڑ روپے مالیت اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی 6 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد مالیت اثاثوں کے مالک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے مزید ارکان اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی گئیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ 4 کروڑ روپے مالیت کے اثاثوں کے مالک ہیں، ان کے پاس 1 کروڑ 42 لاکھ روپے کی 2 گاڑیاں اور 16 کروڑ سے زائد کا بینک بیلنس ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ کی اہلیہ کے پاس 1 کلو سے زائد زیورات ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق فردوس شمیم نقوی 16 کروڑ 84 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ فریال تالپور کے پاس 38 کروڑ سے زائد کے اثاثے ہیں۔ فریال تالپورنے بیرون ملک کوئی اثاثے ظاہر نہیں کیے جبکہ ان کے پاس ایک کلو سونے کے زیورات ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق فاطمہ تالپور 3 کروڑ 31 لاکھ کے اثاثوں اور عائشہ تالپور 14 کروڑ سے زائد کے اثاثوں کی مالک ہیں۔ عذرا فضل پیچوہو کے اثاثوں کی مالیت 10 کروڑ سے زائد، آغا سراج درانی کے اثاثوں کی مالیت 6 کروڑ 40 لاکھ سے زائد جبکہ سعید غنی نے 2 کروڑ روپے کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سہیل انور 7 کروڑ روپے سے زائد، حلیم عادل شیخ 1 کروڑ 93 لاکھ روپے، قائم علی شاہ 2 کروڑ سے زائد اور شرجیل میمن 37 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں۔ شرجیل میمن کے پاس 3 کلو سونا بھی ہے۔

    اسی طرح کنور نوید جمیل 5 کروڑ 23 لاکھ، خرم شیر زمان 5 کروڑ سے زائد، ثروت فاطمہ 1 لاکھ 20 ہزار روپے، خواجہ اظہار 1 کروڑ 17 لاکھ روپے اور شہلا رضا 1 کروڑ 80 لاکھ روپے کے اثاثوں کی مالک ہیں۔

  • پوشیدہ اثاثے ظاہر کرنے اسکیم کا آخری روز

    پوشیدہ اثاثے ظاہر کرنے اسکیم کا آخری روز

    اسلام آباد: پاکستان میں شہریوں کے لیے پوشیدہ اثاثے ظاہر کرنےکا آج آخری دن ہے ۔ ملک بھر میں ایف بی آرکے دفاترکھلے ہیں ہوئے ہیں جہاں ایف بی آر کا عملہ شہریوں کی رہنمائی کے لیے موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی حتمی تاریخ میں توسیع کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد آج آخری روز شہری بڑی تعداد میں اسکیم سے فائدہ اٹھانے لیے رجوع کررہے ہیں، چیئرمین ایف بی آر کے حکم پر ایف بی آر کےآفس رات گیارہ بجے تک کھلے رہیں گے۔

    چیئرمین ایف بی آرشبرزیدی کہتے ہیں اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم میں کوئی توسیع نہیں کی جارہی، ذرائع کے مطابق اسکیم میں چندگھنٹےسےزیادہ اضافہ نہیں کیاجاسکتا، امید ہے رات بارہ بجےتک اسی ہزارسےزائد افراداسکیم سے فائدہ اٹھا لیں گے،حکومت اورمنسٹری آف فنانس پہلے ہی آئی ایم ایف کو اسکیم میں کسی قسم کی توسیع نہ کرنے کا عزم ظاہر کر چکے ہیں۔

    ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ اثاثےظاہرکی اسکیم کو بھرپور پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ اسکیم سےچالیس ہزارسےزائد افراد فائدہ حاصل کرچکےہیں۔ اسکیم سے استفادےکے لیے درخواستیں دینےوالوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔پینتیس ہزارسےزائد افراد درخواستیں جمع کراچکے ہیں۔

    اسکیم میں پینتیس سےچالیس ارب روپے ٹیکس وصول ہوچکا ہے۔ایف بی آرذرائع کاکہناہےکہ دبئی سےاثاثے ظاہر کرنےوالےسب سےآگے ہیں۔خلیج ٹائمزکےمطابق پاکستانیوں نےدس کھرب کےاثاثےظاہرکئے ، اسکیم سےفائدہ اٹھانےکیلئےیکم جون کے بعدسے سولہ لاکھ سے زائد افرادنےایف بی آرکی ویب سائٹ سےرجوع کیا۔

    بیس جون کےبعد ایف بی آرکی ویب سائٹ وزٹ کرنےوالوں کی تعداد میں تیزی سےاضافہ ہوا۔ ایف بی آرکی ویب سائٹ پرپاکستان کےعلاوہ بھی مختلف ممالک سےٹریفک آرہاہے۔ امریکا پہلے،متحدہ عرب امارات دوسرے، سعودی عرب تیسرے نمبرپرہے۔

    ایف بی آر کے تمام فیلڈ دفاتراور کمرشل بینکوں کی مجازشاخیں آج رات بارہ بجےتک کھلی رہیں گی۔ ٹیکس گوشوارےاوراثاثےظاہرکرنےوالی اسکیم کیلئےدرخواستیں رات بارہ بجےتک دی جاسکتی ہیں،اسکیم سےمستفید ہونےوالوں کوہرممکن سہولت فراہم کی جائےگی۔

    فیڈرل ریونیو بورڈ کے چیئر مین شبر زیدی پہلے ہی یقین دہانی کراچکے ہیں کہ اثاثے ظاہر کرنے والوں کی معلومات کسی اور مقصد کے تحت استعمال نہیں کی جائیں گی اور نہ ہی ان معلومات کے تحت اثاثے ظاہر کرنے والے نئے ٹیکس دہندگان پر کوئی مقدمہ درج ہوگا۔

    دریں اثنا ءٹیکس ادائیگی کے آخری دن پنجاب ریونیو اتھارٹی نے بڑی کارروائی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیز سے 5ارب روپے کی وصولی کرلی ۔پی آر اے نے جون میں 17ارب کی ریکارڈ وصولی کرلی ہے جبکہ گزشتہ سال جون میں پی آر اے نے 9ارب کی وصولی کی تھی۔

  • تمام لوگ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا حصہ بنیں: وزیر اعظم کی قوم سے اپیل

    تمام لوگ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا حصہ بنیں: وزیر اعظم کی قوم سے اپیل

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ اداروں کے پاس تمام بے نامی اکاؤنٹس اور جائیدادوں کی تفصیل موجود ہے۔ 30 جون تک وقت ہے اپنے اثاثے ظاہر کریں، ٹیکس نہیں دیں گے تو ہمارا ملک اوپر نہیں اٹھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے قوم کے نام مختصر مگر اہم پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے 2 ہزار ارب صرف قرضوں کی قسطوں میں چلے جاتے ہیں۔ بچ جانے والے پیسے سے ملک کے خرچ پورے نہیں ہوسکتے، ہماری قوم میں صلاحیت موجود ہے، ہم لوگ 10 ہزار ارب ہر سال اکٹھا کر سکتے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 30 جون تک وقت ہے اپنے اثاثے ظاہر کریں، ہمارے پاس جو معلومات ہیں وہ پہلے کسی حکومت کے پاس نہیں تھی۔ اس اسکیم سے فائدہ اٹھائیں اور ملک کو فائدہ دیں۔ اداروں کے پاس تمام بے نامی اکاؤنٹس اور جائیدادوں کی تفصیل موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 10 سال میں پاکستان کا قرض 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب پہنچ گیا ہے، پاکستانی ان اقوام میں شامل ہیں جو سب سے زیادہ خیرات دیتے ہیں تاہم بدقسمتی سے پاکستانی دنیا میں سب سے کم ٹیکس دیتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ٹیکس نہیں دیں گے تو ہمارا ملک اوپر نہیں اٹھے گا، 30 جون کے بعد اثاثے ظاہر کرنے کا موقع نہیں ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اپیل کرتا ہوں تمام پاکستانی اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا حصہ بنیں، عظیم قوم بننا چاہتے ہیں تو خود کو بدلنا ہوگا، جب تک کوئی قوم کوشش نہ کرے اللہ اس کی حالت نہیں بدلتا۔ ’اسکیم کا فائدہ اٹھائیں اور اپنے بچوں کا مستقبل بہتر کریں‘۔

    خیال رہے کہ 4 جون کو ہونے والے کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے 30 جون کے بعد ٹیکس چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا عندیہ دیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں 11 جون کو پیش کیے جانے والے بجٹ کے خدوخال پر مشاورت بھی کی گئی تھی، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اثاثے ظاہر کرنے والی اسکیم پر اب تک کی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی تھی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم نے سوال کیا تھا کہ بڑے مگر مچھوں کو ٹیکس نیٹ میں کیسے لایا جائے، انہوں نے دریافت کیا کہ کہ صرف تنخواہ دار طبقہ ہی کیوں ٹیکس دے۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا تھا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم اور ٹیکس ریٹرنز کی تاریخ میں توسیع کی ہے، تاریخ میں توسیع سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کو کوئی رعایت نہیں دیں گے۔ ٹیکس چوروں کو پکڑنے کے لیے تمام ادارے حکومت کے ساتھ ہیں۔

  • عالمی عدالت انصاف میں امریکی دعویٰ‌ مسترد، ایران کے اثاثے بحال کرنے کا حکم

    عالمی عدالت انصاف میں امریکی دعویٰ‌ مسترد، ایران کے اثاثے بحال کرنے کا حکم

    ہیگ : عالمی عدالت انصاف میں ایران نے امریکا کے خلاف مقدمہ جیت لیا، عالمی عدالت نے امریکا کی جانب سے منجمد کیے گئے ایران کے 2ارب ڈالر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں واقع اقوام متحدہ کی عالمی عدالت نے انصاف نے ایران کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ایران کے اربوں ڈالر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بدھ کے روز عالمی عدالت انصاف کے 15 ججز پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی، عالمی عدالت کے ججز نے ایران پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا امریکی الزام مسترد کردیا۔

    چیف جج عبدالااقوی یوسف نے کہا کہ ایران نے 2016 میں امریکی عدالت کے متنازعے فیصلے پر عالمی عدالت میں اپیل دائر کی تھی جس پر عالمی عدالت نے فیصلہ سنا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کی جانب سے ایران پر دہشت گردی کا الزام عائد کیے جانے پر امریکی سپریم کورٹ کے حکم پر 2016 میں ایرانی اثاثے منجمد کر دئیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 1983 میں لبنان کے دارالحکومت بیروت میں واقع یو ایس مرین کے اڈے پر بم دھماکے میں 241 اہلکار ہلاک ہوئے تھے جبکہ سنہ 1996 میں سعودی عرب کے کوبر ٹاور پر حملے میں بھی متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے جس کا الزام امریکا نے ایران پر عائد کیا تھا۔

    امریکی سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ منجمد کی گئی رقم 1983 اور 1996 سمیت دیگر حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو فراہم کی جائے۔

    خیال رہے کہ سنہ 1979 کے بعد سے امریکا اور ایران کے تعلقات کشیدہ ہیں، جس میں مزید کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ برس ایران کے ساتھ طے جوہری سے معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کرکے ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کیں۔

  • خرم شیرزمان نے آصف زرداری کے خلاف درخواست واپس لے لی

    خرم شیرزمان نے آصف زرداری کے خلاف درخواست واپس لے لی

    کراچی : تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں دائر درخواست واپس لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں رکن قومی اسمبلی آصف علی زرداری کی نااہلی کی درخواست پرممبرسندھ عبدالغفارسومروکی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے کہا کہ آصف زرداری کے خلاف سپریم کورٹ جانا چاہتا ہوں، ایسے شواہد مل گئے ہیں جوصرف اعلیٰ فورم پرپیش کریں گے۔ ممبرسندھ الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ ہاتھ سے درخواست لکھ کردے دیں۔

    بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خرم شیرزمان نے کہا کہ ملک کاپیسہ لوٹنے والوں کوجیلوں میں ڈالنے کا مینڈیٹ ملا ہے، آصف زرداری کے اثاثوں کا معاملہ سپریم کورٹ لے جانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے خلاف شواہد کی تصدیق کرالی ہے، آصف زرداری بچنے والے نہیں، ہماری تیاری مکمل ہے۔

    خرم شیرزمان نے کہا کہ آصف زرداری کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائرکریں گے، سندھ کے لوگ تیارہوجائیں آصف زرداری کی وکٹ اڑنے والی ہے۔

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے ریفرنس آصف علی زرداری کے نیویارک میں مبینہ اثاثوں کو الیکشن کمیشن کے سامنے ظاہر نہ کرنے کی بنیاد پر بنایا تھا۔

    آصف زرداری کو نا اہل کیا جائے، پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کو درخواست

    تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے ریفرنس میں آصف علی زرداری کو قومی اسمبلی کی رکنیت کے لیے نا اہل قرار دینے کی درخواست کی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر علی زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر آصف علی زرداری کی امریکا میں موجود مبینہ جائیدادوں کی دستاویزات کی تصاویر بھی شیئرکی تھی۔

    واضح رہے کہ آصف علی زرداری 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات میں این اے 213 نواب شاہ سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

  • صرف متحدہ عرب امارات میں 1115 پاکستانیوں کے اثاثے ہیں، رپورٹ

    صرف متحدہ عرب امارات میں 1115 پاکستانیوں کے اثاثے ہیں، رپورٹ

    اسلام آباد : کس کس پاکستانی نے کتنے کتنے اثاثے بیرون ملک بنا رکھے ہیں، ایف آئی اےنے چونکا دینے والے نئی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی، جس میں میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صرف یو اےای میں ایک ہزار ایک سو پندرہ پاکستانیوں کےاثاثےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے بیرون ملک اکاؤنٹس اوراثاثوں سے متعلق کیس میں نئی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی، جس میں بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں 1115 پاکستانیوں کے اثاثےہیں، جن میں پنجاب کے338،سندھ 639لو گ شامل ہیں جبکہ اسلام آباد115،بلوچستان کے5اورکےپی کے18لوگ اثاثے رکھتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 1115 میں سے 417افراد نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے، جن میں پنجاب کے117،سندھ کے267، اسلام آباد سے29 افراد شامل ہیں جبکہ 162 افراد نے ایف آئی اے کی تحقیقات میں اثاثے ظاہر کیے، جن میں پنجاب کے 70، سندھ کے 72،اسلام آباد کے 14، بلوچستان کے2 اور کے پی کے 4 افراد شامل ہیں۔

    ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق بیرون ملک اثاثے رکھنے والے77 افراد نے ٹیکس ریٹرن جمع کرائیں، جن میں پنجاب سے8 ،سندھ سے 37،اسلام آباد سے 29 ، بلوچستان سے 2 اور کے پی سے ایک شخص شامل ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحقیقات میں90افرادنےیواےای میں جائیدادسےلاتعلقی کااظہارکیا، جس میں پنجاب سے 29،سندھ سے57،اسلام آبادسے ایک اور کے پی سے 3 افراد شامل ہیں۔

    ایف آئی اے کے مطابق 775 افراد نے ایف آئی اے کے پاس بیان حلفی جمع کرائے، 351افراد کے بیان حلفی آنا باقی ہیں جبکہ رپورٹ میں شکایت کی ہے کہ اٹھارہ افرادتعاون نہیں کررہے، جبکہ ایک مفروراورتریسٹھ افراد کی شناخت نہیں ہوسکی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کے 35 سیاستدان دبئی میں جائیداد کے مالک نکلے ،رپورٹ

    اس سے قبل 17 نومبر کو بھی ایف آئی اے نے دبئی میں پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق عبوری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی تھی، جس میں بتایا گیا تھا دبئی میں جائیدادیں رکھنےوالے پاکستانیوں کی تعداد895 ہے، تین سو چوہتر نے ایمنسٹی اسکیم کےتحت جائیداد ظاہرکی جبکہ پاکستان کے35 سیاستدان دبئی جائیدادوں کے مالک ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا 69 پاکستانیوں نے سالانہ ٹیکس ریٹرنزمیں دبئی کی جائیدادیں ظاہرکیں جبکہ 72 پاکستانیوں نے دبئی جائیدادیں تسلیم کرنے سے انکار کیا اور 220 پاکستانیوں نے دبئی جائیدادوں سےمتعلق بیان حلفی جمع نہیں کرایا۔