Tag: اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری روز

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری روز

    اسلام آباد: اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری دن ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین واضح کر چکے ہیں کہ اسکیم میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا آج آخری روز ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زید کے مطابق اب تک اسکیم سے ایک لاکھ 5 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا ہے۔

    چیئرمین کے مطابق اسکیم سے ملکی معیشت کو 45 ارب کا فائدہ ہوگا۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں اس سے قبل 3 دن کے لیے آج تک کی توسیع دی گئی تھی۔ ایف بی آر کی طرف سے اضح کیا جاچکا ہے کہ اسکیم میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے 14 مئی کو اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی۔ اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا۔

    اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ 2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

    گزشتہ روز شبر زیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نان فائلرز رہنے کی گنجائش آئین میں بھی نہیں ہے، ہم ٹیکس نہ دینے کے نظام کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں، پاکستان کی غیر دستاویزی معیشت کو سیدھا کرنے کا مشن شروع کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ریٹیلرز اور دکان داروں کو فکس طریقہ کار کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔ 240 اسکوائر فٹ کی دکان سے 25 ہزار سے زائد سالانہ ٹیکس نہیں لیں گے، بڑے دکانداروں اور مالز کو ٹیکس نظام سے براہ راست جوڑیں گے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے رجسٹر کریں گے، بیوٹی پارلرز پر ابھی تو ٹیکس نہیں لگایا لیکن لگاؤں گا، حکومت نے مالی سال کے لیے 5500 ارب کا ریونیو ہدف رکھا ہے۔

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے اب تک 90 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا، ذرائع ایف بی آر

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے اب تک 90 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا، ذرائع ایف بی آر

    اسلام آباد :  ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے اثاثے ظاہر کرنےکی اسکیم سے ہزاروں افراد نے فائدہ اٹھایا ، مدت میں توسیع سے تعداد ایک لاکھ افراد تک ہو جانے کا امکان ہے ، حکومت نے اسکیم کی مدت 3 جولائی تک بڑھائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کو بھرپور پذیرائی حاصل ہو رہی ہے، ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات تک اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد نوے ہزار تھی، اثاثے ظاہر ہونے سے حکومتی خزانے کو بیالیس ارب روپے ٹیکس کی مدمیں حاصل ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق اسکیم کی مدت حکومت نے 3 جولائی تک بڑھائی ہے ، اسکیم سےفائدہ اٹھانے والوں کی تعداد ایک لاکھ افراد تک ہو جانے کا امکان ہے ، اسیکم سے ملنے والے ٹیکس کا حجم 70 ارب روپے تک ہوجائےگا۔

    گزشتہ مالی سال حکومت کی ٹیکس وصولیاں مقررہ ہدف سےکم رہیں ، ٹیکس وصولیوں کا ہدف4150ارب روپے رکھا تھا جبکہ ٹیکس وصولیوں کا حجم 3820ارب روپے رہا، جو ہدف سے 330 ارب روپے کم تھا۔

    اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں زیادہ تر افراد پہلے ٹیکس نیٹ میں نہیں تھے، گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد پہلی بار 20 لاکھ سے زائد ہوگی۔

    مزید پڑھیں : اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی تاریخ میں 3 جولائی تک توسیع

    دوسری جانب ماہرمعیشت سلمان شاہ کا کہنا ہے ایمنسٹی اسکیم سےمزید لوگ فائدہ اٹھاناچاہتے ہیں ۔ تین دن توسیع ویک اینڈکی وجہ سے کی گئی، تین جولائی کو آئی ایم ایف کی بورڈمیٹنگ ہوگی۔اس وقت تک آئی ایم ایف کو بھی اسکیم سے پاکستان کے نتائج معلوم ہو جائیں گے۔

    خیال رہے اسکیم سے استفادے کیلئے درخواستیں دینے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے دبئی سے اثاثے ظاہر کرنے والے سب سے آگے ہیں، خلیج ٹائمز نے دعویٰ کیا تھا پاکستانیوں نے10کھرب کےاثاثےظاہرکیے۔

    یاد رہے حکومت نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی تاریخ میں 3 جولائی تک توسیع کر دی تھی ، مشیر خزانہ شیخ عبد الحفیظ نے کہا تھا کہ ہم ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم کے آخری مراحل میں ہیں، شہریوں سے اپیل ہے اسکیم سے فائدہ ضرور اٹھائیں۔

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی مدت میں  توسیع کا امکان

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی مدت میں توسیع کا امکان

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم کی معیاد میں توسیع کا امکان ہے ، اسکیم کی مدت ختم ہونے میں ایک دن باقی رہ گیا ہے جبکہ رش بڑھنے کے باعث ایف بی آر کا ویب پورٹل بیٹھ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایسیٹ ڈیکلیئریشن اسکیم سےفائدہ اٹھانے کیلئےصرف ایک روزباقی رہ گیا ہے، وزیر اعظم نےبھی اسکیم کی حتمی تاریخ میں توسیع کا اشارہ دیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی معیاد میں توسیع کا امکان ہے۔

      ایف بی آر کا ویب پورٹل بیٹھ گیا 


    دوسری جانب رش بڑھنے کے باعث ایف بی آر کے آن لائن پورٹل پر شدید دباؤ کا شکار ہے ، ایف بی آر کا ویب پورٹل بیٹھ گیا اور متعدد صارفین کو اثاثے ظاہر کرنے میں شدید مشکلات ہورہی ہے، ہزاروں افراد ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے ، متعدد بار کوشش کے باوجود ایف بی آر پورٹل بحال نہیں ہوسکا۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق ایف بی آر پورٹل پر دباؤکو کم کیا جارہا ہے، اسکیم کی مدت بڑھانے پروزیراعظم نے ہدایات جاری نہیں کیں۔

    تاجروں، بینک اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس نے اسکیم کی مدت میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے

     چیئرمین ایف بی آر کی اسکیم کا پورٹل ہر صورت آن لائن کرنے کی ہدایت


    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اسکیم کا پورٹل ہر صورت آن لائن کرنے اور اضافی سسٹم لگانے کی ہدایات دے دیں جبکہ لاہور اور راولپنڈی میں 3کمشنرز کوآن لائن سسٹم اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت کی۔

    ایف بی آر کے مطابق تمام فیلڈ دفاتر 29جون کو رات 8بجے تک کھلے رہیں گے ، 30 جون کو تمام دفاتر رات 11 بجے تک کھلے رہیں گے، تمام ٹیکس گذار ٹیکس اور ڈیوٹیزاور ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکتے ہیں، 30جون تک مستفید ہونے والوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائیں گی۔۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا ہے تو مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا، ایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، وقت کم ہونے پرلوگوں کامجھ پربھی دباؤ ہےمیں بھی سوچ رہا ہوں ، اگلے48گھنٹے میں لوگوں کی رجسٹریشن کاپروگرام لیکر آئیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا عوام سمجھتے ہیں ان کا پیسہ ان پرخرچ نہیں ہوتا، یقین دلاتاہوں کہ اب ایسا نہیں ہوگا، ایف بی آر سمیت کوئی ادارہ تنگ نہیں کرے گا کسی کو این آراو نہیں ملے گا، این آر او کی وجہ سے ملک کا قرضہ تیس ہزار ارب تک پہنچا۔ جن کو جیل میں ڈالنا چاہیے ان کا پروڈکشن آرڈرجاری کیاجا رہا ہے۔

    مزید پڑھیںایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، اڑتالیس گھنٹے میں اہم اعلان ہوگا

    وزیراعظم نے کہا تھا لوگ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھاناچاہتے ہیں ، کرپشن کی وجہ سے مہنگائی،بےروزگاری بھی ہوتی ہے، ایک کرپشن نیچے اور ایک لیڈرشپ کی سطح پر ہوتی ہے، اوپرکی سطح پر کرپشن سے ادارے تباہ ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان نے یکم جون کو بے نامی جائیدادیں اور اثاثے ظاہر کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی ہے جس کی معیاد 30 جون کو ختم ہوجائے گی، چیئرمین ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ایمنسٹی کے تحت ظاہر ہونے والے اثاثوں کو بطور ثبوت کسی اور کیس کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

  • ایسٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی: شہزاد اکبر

    ایسٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ملک میں احتساب کا عمل جاری ہے، ایسٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق بیرسٹر شہزاد اکبر نے آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کے تحت 30 جون تک کا موقع فراہم کیا گیا ہے، اسکیم کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی۔

    معاونِ خصوصی کا کہنا تھا کہ ایسٹ ڈیکلریشن اسکیم میں توسیع نہ کیے جانے کے فیصلے کا تعلق آئی ایم ایف سے ہونے والے متوقع معاہدے سے ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 1985 کے بعد سے سرکاری عہدہ رکھنے والوں پر اس اسکیم کا اطلاق نہیں ہوگا۔ بیرسٹر شہزاد نے یہ بھی کہا کہ ٹیکسیشن سے متعلق مقدمات پر بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  یہ ایمنسٹی اسکیم نہیں‌ بلکہ اثاثے ظاہر کرنے کا قانون ہے، چیئرمین ایف بی آر

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی گرے اکانومی کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں، اس سلسلے میں برطانیہ کے ساتھ خصوصی معاہدہ ہو چکا ہے، جس کے تحت منی لانڈرنگ کی معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا، ماضی میں بے نامی اثاثوں پر بل تو پاس ہوا تھا مگر قانون اب جا کر بنا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 26 ممالک سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد اکاؤنٹس کے اعداد و شمار مل گئے ہیں، ستمبر تک 26 ملکوں سے اثاثوں کا ڈیٹا آ جائے گا، اب تک 12 ارب ڈالر کا کالا دھن معلوم کر لیا گیا ہے، ایف بی آر اور ایف آئی اے نے بیرون ملک چھپائے گئے اثاثوں کی تفصیلات اکٹھی کر لی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

    دریں اثنا، شہزاد اکبر نے اپوزیشن لیڈر کی وطن واپسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اچھا ہوتا شہباز شریف اپنے صاحب زادے اور داماد کو بھی لندن سے ساتھ لاتے، شریف خاندان کے داماد علی عمران بھی مفرور ہیں۔