Tag: اثرات

  • کرونا وائرس کے باعث بھارت کی معیشت کو شدید دھچکہ

    کرونا وائرس کے باعث بھارت کی معیشت کو شدید دھچکہ

    نئی دہلی: کرونا وائرس کی وجہ سے بھارت کی معیشت ڈھے گئی، معاشی ماہرین نے رواں برس اور آئندہ برس معاشی شرح نمو منفی اعشاریوں میں رہنے کی ہیشگوئی کردی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس کے باعث بھارتی معیشت کو بڑا دھچکہ پہنچا ہے، بھارت کی معاشی شرح نمو 11 سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔

    رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں بھارت کی معاشی شرح نمو 3.1 فیصد رہی تھی، اب دوسری سہ ماہی میں بھارت کی شرح نمو میں مزید کمی کا امکان ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بھارت میں تعمیرات اور صنعتی پیداوار شدید متاثر ہوئی ہے جبکہ بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق رواں برس اور آئندہ برس بھی بھارت کی معاشی شرح نمو منفی 5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے بھارتی معیشت پہلے ہی شدید دھچکوں کا شکار تھی، اب کرونا وائرس نے اس پر ایک اور کاری ضرب لگائی ہے۔

    سنہ 2019 میں بھارتی معیشت کی شرح نمو 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی تھی، گزشتہ برس جولائی تا ستمبر بھارتی معاشی شرح نمو ساڑھے 4 فیصد رہی۔

    گزشتہ برس بھارت میں بے روزگاری کی شرح بھی 40 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی تھی۔ آٹو سیکٹر میں بھی بے انتہا سست روی اور صارفین کی قوت خرید میں نمایاں کمی دیکھی گئی تھی۔

    بھارتی ماہر معاشیات پروفیسر ارون کمار کے بی بی سی میں شائع ایک کالم کے مطابق 15 ماہ قبل بھارت کی معیشت 8 فیصد کی رفتار سے ترقی کر رہی تھی جو سنہ 2019 میں نصف ہوگئی۔

    ان کے مطابق لدھیانہ میں سائیکلوں اور آگرہ میں جوتے جیسی صنعتوں سے وابستہ غیر منظم شعبے بڑی تعداد میں بند ہو چکے ہیں، ملک میں ملازمین کی تعداد 45 کروڑ تھی جو سنہ 2019 میں کم ہو کر 41 کروڑ رہ گئی اور موجودہ حالات میں اس میں مزید کمی ہوئی ہے۔

  • کم سونے والے افراد جلدی مر سکتے ہیں

    کم سونے والے افراد جلدی مر سکتے ہیں

    نیند کی کمی آپ کو بے شمار خطرات میں مبتلا کرسکتی ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں آپ کی عمر کا انحصار بھی آپ کی نیند کے دورانیے پر ہوتا ہے؟

    ماہرین کا ماننا ہے کہ کم سونے والوں کی زندگی مختصر ہوجاتی ہے جبکہ جو افراد جتنا زیادہ سوتے ہیں ان کی عمر میں اتنا ہی اضافہ ہوتا ہے۔ ایک سائنسدان میتھیو واکر نے ٹیڈ ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیند کا تعلق ہماری جسمانی و دماغی صحت سمیت ہمارے رویوں سے بھی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے دماغ میں موجود ایک حصہ ہپو کیمپس نئی معلومات جمع کرتا ہے، تاہم جن افراد میں نیند کی کمی ہوتی ہے ان افراد کے ہپو کیمپس میں کام کرنے کے سنگلز نہیں دیکھے گئے۔

    واکر کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی ہمارے ڈی این اے کے دھاگوں کو بھی خراب کرسکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک تجربے کے دوران روزانہ 6 گھنٹے، اور 8 گھنٹے نیند لینے والے افراد کے گروپ کی جانچ کی گئی۔

    ماہرین نے دیکھا کہ 6 گھنٹے نیند لینے والے افراد میں نہ صرف کام کرنے والے جینز کی کارکردگی میں رکاوٹ دیکھی گئی، بلکہ ایسے جینز جن کا تعلق ٹیومر، امراض قلب اور ذہنی تناؤ سے تھا ان کی کارکردگی میں بھی اضافہ ہوگیا اور وہ فعال ہوگئے۔

    واکر کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی کا شکار افراد کے دماغ میں موجود میموری سرکٹس پانی سے بھر جاتے ہیں، میموری سرکٹس کی یہ حالت اس وقت ہوتی ہے جب ایک نیا (نومولود کا) دماغ تشکیل پارہا ہوتا ہے۔ ایسے وقت میں ان میموری سرکٹس میں نئی معلومات جذب نہیں ہو پاتیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اپنی نیند کو باقاعدہ اور بہتر بنا کر ہم اپنی زندگی کے بہت سے معاملات میں سدھار لا سکتے ہیں۔

  • ایران جنگ کے عراق پر بھیانک اثرات مرتب ہوں گے، جرمن وزیر خارجہ

    ایران جنگ کے عراق پر بھیانک اثرات مرتب ہوں گے، جرمن وزیر خارجہ

    بغداد : جرمن وزیر خارجہ نے ایران کے معاملے پر عراق سے اپنی مصالحتی کوششوں میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن وزیرخارجہ ہائیکو ماس مشرق وسطی میں کشیدگی میں کمی کے لئے خلیجی ممالک کے چار روزہ دورے پر ہفتہ کو بغداد پہنچے تھے جہاں انہوں نے ایران امریکا کشیدگی سے متعلق گفتگو کی۔

    جرمن وزیر خارجہ کے مطابق مشرق وسطیٰ کا استحکام بہت ضروری ہے اور امریکا اور اس کے اتحادیوں کی ایران کے ساتھ کسی ممکنہ جنگ کے نتیجے میں عراق پر بھیانک اثرات مرتب ہوں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن وزیر خارجہ بعد میں متحدہ عرب امارات اور ایران بھی جائیں گے۔

    یاد رہے امریکا نے ایران کی مزید 39 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا، جن میں ایران سب سے بڑی اورمنافع بخش پیٹروکیمیکل ہولڈنگ کمپنیوں سمیت ان کے ذیلی ادارے بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے امریکا اور ایران کے درمیان سنہ 1979 میں رونما ہونے والے انقلاب اسلامی کے بعد تنازعہ جاری ہے اور امریکا کی جانب سے برسوں سے ایران پر معاشی پابندیاں عائد تھیں، جن میں 2015 میں جوہری معاہدے کے بعد نرمی کی گئی تھی تاہم ٹرمپ نے گزشتہ برس معاہدے سے انخلاء کے بعد دوبارہ ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کردیں۔

  • سرپر لگنے والی چوٹ کے اثرات کئی برس بعد بھی سامنے آسکتے ہیں، ماہرین

    سرپر لگنے والی چوٹ کے اثرات کئی برس بعد بھی سامنے آسکتے ہیں، ماہرین

    کوپن ہیگن: ڈنمارک کے محققین نے متنبہ کیا ہے کہ سر پر لگنے والی چوٹ معمولی نہیں کیونکہ اس کے اثرات کئی برس بعد بھی  انسان کی یاداشت کمزور   یا بھولنے کی بیماری کی صورت میں سامنے آسکتے ہیں۔

    ڈنمارک کے ماہرین نے دماغی بیماریوں کے حوالے سے تحقیق کی جس میں تیس لاکھ افراد کی میڈیکل ہسٹری کا مشاہدہ کرتے ہوئے اُن  کی دماغی کیفیت اور بیماریوں کی تفصیلات  جمع کی گئیں۔

    محققین کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق دماغ کو متاثر کرنے والے مختلف امراض کی علامات بھی علیحدہ علیحدہ ہیں،مختلف دماغی بیماریوں کے لیے مجموعی طور پر ڈیمینشیا کی اصلاح استعمال کی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: دماغی بیماری سے محفوظ رہنے کے لیے کیا کریں؟ ماہرین کا انتباہ

    طبی جریدے لانسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کسی بھی شخص کو ڈیمینشیا کی بیماری کے خطرات اُس وقت بڑھ جاتے ہیں جب اُس کے سر پر کسی بھی قسم کی چوٹ لگتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق ڈیمینشیا کی بیماری لاحق ہونے کے  24 فیصد خطرات اُس شخص کو ہوتے ہیں جب اُس کے سر پر اندرونی یا بیرونی چوٹ لگی ہو ، اس وقت  اکثر لوگ اسی بیماری میں مبتلا ہیں۔

    مطالعے میں صرف ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے مریضوں کے گذشتہ 36 برس کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ جو افراد کو بھولنے کی بیماری میں مبتلا ہوئے اُن کو ماضی میں دماغی چوٹیں لگی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: دماغی صحت کے لیے نقصان دہ عادات

    محقق ڈاکٹر جیس فین کا کہنا تھا کہ ’اگر کسی شخص کو دماغی چوٹ یا سرپر معمولی زخم بھی آتا ہے تو ضروری نہیں کہ اُس کے اثرات فوری طور پر سامنے آئیں بلکہ یہ کئی سالوں بعد بھی ظاہر ہوسکتے ہیں‘۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ یہ بھی ضروری نہیں کہ جس شخص کے سر پر چوٹ لگی ہو وہ لازماً دماغی بیماری میں مبتلا ہو تاہم ایسے افراد کو احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کرنی چاہیں تاکہ وہ خاص طور پر بھولنے کی بیماری سے محفوظ رہیں‘۔

    محققین نے ایسے افراد کو متنبہ کیا ہے کہ جن کو ماضی میں کبھی سر پر کوئی اندرونی چوٹ لگی کہ وہ ڈیمینشا جیسی بیماری سے محفوظ رہنے کے لیے باقاعدہ ورزش کریں اور سگریٹ نوشی کے ساتھ شراب نوشی کی بری عادت سے چھٹکارا حاصل کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ورزش کے مثبت اثرات آنے والی نسل میں بھی منتقل ہوسکتے ہیں: جدید تحقیق

    ورزش کے مثبت اثرات آنے والی نسل میں بھی منتقل ہوسکتے ہیں: جدید تحقیق

    برلن: جسمانی اور ذہنی ورزش سے نہ صرف آپ خود کو صحت مند اور تروتازہ رکھتے ہیں بلکہ اس کے مثبت اثرات آپ کی آنے والی نسلوں میں بھی منتقل ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یہ حیرت انگیز انکشاف جرمنی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے ہوا جس میں کہا گیا ہے کہ جسمانی اور ذہنی ورزش نہ صرف ہمارے دماغ اور صحت کے لیے بہت اچھی ہے بلکہ اس کے مثبت اثرات بچوں تک بھی پہنچ سکتے ہیں۔

    جرمن سینٹر فار نیورو ڈیجنریٹیو ڈیزیزز (ڈی زیڈ این ای) کی جانب سے ورزش کے اثرات سے متعلق تحقیق کی گئی جس کے لیے چوہوں کا استعمال کیا گیا، جہاں چوہوں کو ایسا ماحول دیا جس میں انہیں ورزش کے مواقع حاصل تھے، بعد ازاں ان چوہوں کے بچوں پر جب تجربات کیے گئے تو پتہ چلا کہ ان کے بچوں کو بھی اس کا فائدہ پہنچا ہے۔

    بغیر ورزش فٹ رہنے کے طریقے

    چوہوں پر کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ دیگر چوہوں کے مقابلے پر ان میں سیکھنے کی صلاحیت زیادہ تھی اور ورزش سے حاصل ہونے والے فوائد ڈی این اے کے ذریعے اگلی نسل تک منتقل ہو گئے، تاہم اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تا کہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا یہ اثرات انسانوں میں بھی قابلِ عمل ہیں۔

    صحت کے لیے غیر ضروری ان عادات سے چھٹکارہ پائیں

    تحقیق سے متعلق ڈی زیڈ این ای کے پروفیسر آندرے فشر کا کہنا تھا کہ جسمانی اور ذہنی ورزش ممکنہ طور پر دماغی خلیوں کے درمیان ربط کو بہتر بناتے ہیں اور اس سے بچوں کو دماغی فائدہ پہنچتا ہے، اور یہ آنے والی نسلوں کے لیے بہت مفید ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔