Tag: اجارہ داری

  • قاتل الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے: اراکین اسمبلی

    قاتل الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے: اراکین اسمبلی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کا کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر دھرنا جاری ہے، اراکین نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ کراچی کی تقسیم کار کمپنی کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر دھرنے میں اراکین سندھ اسمبلی راجہ اظہر اور ریاض حیدر موجود ہیں، انھوں نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی اجارہ داری اب ختم کریں گے، اس نے کراچی کے شہریوں کو ذہنی مریض بنا دیا ہے، قاتل الیکٹرک کی من مانیاں مزید نہیں چلیں گی۔

    ادھر کراچی سمیت اندرون سندھ مختلف شہروں میں لوڈ شیڈنگ بدستور جاری ہے، گڈاپ کاٹھور، گلشن معمار، شادمان ٹاؤن، احسن آباد، اورنگی، گلستان جوہر، شاہ فیصل کالونی، سرجانی ٹاؤن، خدا کی بستی، ملیر سعود آباد، نیو کراچی، لسبیلہ، پٹیل پاڑہ، مارٹن کوارٹرز، جمشید روڈ، عزیر آباد، ایف بی ایریا پر سات گھنٹوں سے بجلی بند ہے۔

    ملک کے بڑے شہر پر بدستور اندھیروں کا راج، کے الیکٹرک کے آگے سب بے بس

    نصرت بھٹو کالونی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر عوام نے احتجاج کیا، لسبیلہ سڑک پر بھی احتجاج کے باعث سڑک ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی، ڈی ایچ اے فیز 2 اور فیز 4 میں دوپہر 4 بجے سے بجلی بند ہے۔ ملیر کے مختلف علاقوں میں 14 گھنٹے سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، ریلوے سٹی ہمپ یارڈ کالونی میں شام 5 بجے سے بجلی بند ہے۔

    حیدر آباد شہر کے مختلف علاقوں میں بھی 6 گھنٹوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    ادھر نیپرا اتھارٹی نے کے الیکٹرک کے خلاف شکایات کا سخت نوٹس لے لیا ہے، نیپرا نے اوور لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے جمعے کو عوامی سماعت کا فیصلہ کیا ہے، نیپرا نے کے الیکٹرک کی اضافی لوڈ شیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف اشتہار بھی جاری کر دیا، 10 جولائی کو ویڈیو لنک کے ذریعے شہریوں کی شکایات سنی جائیں گی۔

    کے الیکٹرک ترجمان نے بیان جاری کیا ہے کہ ڈیفنس، کورنگی کے متاثرہ مقامات پر بحالی کا کام جاری ہے، گلشن، بلدیہ، سرجانی کے کچھ مقامات پر بجلی جلد بحال کر دی جائے گی، درخت گرنے یا پانی کھڑا ہونے کے باعث بحالی میں مشکلات ہیں۔

  • سوشل میڈیا کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے ٹرمپ کا بڑا قدم

    سوشل میڈیا کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے ٹرمپ کا بڑا قدم

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا کے حوالے سے ایک ایگزیکٹو حکم نامے پر دستخط کر دیے، جس کے بعد سوشل میڈیا کو ضابطہ اخلاق کا پابند ہو گیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایک صدارتی حکم نامے کے تحت سوشل میڈیا کو ضابطہ اخلاق کا پابند کر دیا گیا ہے، اب فیس بک، ٹوئٹر اور دیگر پلیٹ فارمز کو کئی معاملات پر ذمہ دار ٹھہرایا جا سکے گا۔

    نئے حکم نامے کو پری وینٹنگ آن لائن سنسر شپ کا نام دیا گیا ہے، صدارتی حکم نامے کے مطابق اٹارنی جنرل سوشل میڈیا کے خلاف شکایات پر ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیں گے۔

    امریکی صدر نے اس سلسلے میں پریس کانفرنس میں کہا کہ آج کا دن شفافیت کے حوالے سے بڑا دن ہے، سوشل میڈیا کی طاقت پر چیک اینڈ بیلنس رکھنا بہت ضروری ہے، ٹوئٹر کا فیکٹ چیک کا مقصد سیاسی ہے، آج کا ایگزیکٹو حکم نامہ اظہار رائے کی آزادی کا تحفظ ہے، کیوں کہ ٹوئٹر نیوٹرل پلیٹ فارم نہیں ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سیکشن 230 کے تحت سوشل میڈیا کے لیے نیا ضابطہ اخلاق تشکیل دیا جا رہا ہے، سوشل میڈیا کی اجارہ داری کو ختم کریں گے، ٹیکس کا پیسا کسی سوشل میڈیا کمپنی کو نہیں جانے دیں گے، سوشل میڈیا چلانے والوں کے پاس بہت پیسا ہے، ان بڑی سوشل میڈیا کارپوریشنز کو اب امریکیوں کو تنگ نہیں کرنے دیں گے۔

    پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے دل چسپ سوال کیا کہ کیا آپ اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر رہے ہیں، ٹرمپ نے جواب دیا کہ میں نے ایسا کچھ نہیں سوچا، مجھے ٹوئٹر پر 186 ملین لوگ فالو کرتے ہیں، ٹوئٹر کو شٹ ڈاؤن کرنا پڑا تو قانونی طور پر کروں گا۔

    پریس کانفرنس کے دوران چین بھارت تنازعے پر انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دونوں مضبوط ممالک ہیں، میری بھارتی وزیر اعظم مودی سے بات ہوئی ہے، وہ اس وقت خوش نہیں، میں چین اور بھارت میں ثالثی کے لیے تیار ہوں، چین کے ساتھ تجارتی معاملے پر کل فیصلہ کرنے جا رہے ہیں۔

    دریں اثنا، امریکی صدر کی سب سے بڑی ناقد اسپیکر نینسی پلوسی نے نئے حکم نامے پر ملا جلا رد عمل دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ فیس بک اور دیگر پلیٹ فارمز حقائق کے نام پر مال بنا رہے ہیں۔ ادھر نئے حکم نامے پر فیس بک اور ٹوئٹر کی انتظامیہ میں بھی اختلافات سامنے آئے ہیں۔