Tag: اجتماعی زیادتی

  • آج واقعی میرے لیے نیا سال ہے: سپریم کورٹ کے فیصلے پر بلقیس بانو جذباتی ہوگئیں

    آج واقعی میرے لیے نیا سال ہے: سپریم کورٹ کے فیصلے پر بلقیس بانو جذباتی ہوگئیں

    بھارتی سپریم کورٹ نے بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری معاملہ کے 11 قصورواروں کی رِہائی کالعدم قرار دیا ہے جس پر بلقیس بانو کا رد عمل سامنے آیا ہے۔

    بھارتی سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر بلقیس بانو نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ آج واقعی میرے لیے نیا سال ہے، میں آج خوشی سے روئی ہوں، میں ڈیڑھ سال میں پہلی بار مسکرائی ہوں۔

    بلقیس بانو نے کہا کہ میں نے اپنے بچوں کو گلے لگایا ہے، ایسا لگتا ہے جیسے پہاڑ جتنا بڑا پتھر میرے سینے سے ہٹ گیا ہے اور میں پھر سے سانس لے سکتی ہوں۔

    بلقیس بانو اجتماعی زیادتی کیس کے مجرمان کی قبل از وقت رہائی سے متعلق عدالتی فیصلہ آگیا

    سپریم کورٹ کے فیصلہ پر اطمینان کا اظہارِ کرتے ہوئے بلقیس بانو نے کہا کہ انصاف ایسا ہی ہوتا ہے، سبھی کے لیے یکساں انصاف ہونے  پر بھارت  کے عزت مآب سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔

    بلقیس بانو کا کہنا تھا کہ اس طرح کا سفر کبھی بھی تنہا طے نہیں کیا جا سکتا، میرے شوہر اور بچوں نے میرا ساتھ دیا، میرے پاس ایسے دوست ہیں جنھوں نے نفرت کے وقت بھی مجھے بہت محبت دی اور ہر مشکل موڑ پر میرا ہاتھ تھاما۔

    بلقیس بانو نے اپنے وکیل کی تعریف میں کہا کہ میرے پاس ایک غیر معمولی وکیل ایڈووکیٹ شوبھا گپتا ہیں، جو 20 سے زیادہ سالوں تک میرے ساتھ بغیر تھکے چل رہی ہیں، جنھوں نے مجھے انصاف کے بارے میں کبھی مایوس نہیں ہونے دیا۔

    ملزموں کی رِہائی کے وقت کو یاد کرتے ہوئے بلقیس بانو نے کہا کہ ’ڈیڑھ سال قبل 15 اگست 2022 کو جب قصورواروں کو رِہائی دی گئی تو میں بکھر گئی تھی۔ مجھے لگا تھا کہ میرے اندر کی طاقت ختم ہو چکی ہے‘۔

    واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے گجرات میں مسلم کش فسادات کے دوران 5 ماہ کی حاملہ خاتون بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی زیادتی کرنے اور ان کے اہلخانہ کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے 11 مجرمان کی قبل از وقت رہائی کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

  • حیدرآباد میں شادی شدہ خاتون سے اجتماعی زیادتی

    حیدرآباد میں شادی شدہ خاتون سے اجتماعی زیادتی

    بھارت کے شہر حیدرآباد میں بنڈلہ گوڑہ پولیس اسٹیشن کے حدود میں ایک شادی شدہ خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا، سوریہ پیٹ سے تعلق رکھنے والی خاتون گھریلو جھگڑوں کے بعد دو روز قبل حیدرآباد پہنچی تھی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق زیادتی کا شکار متاثرہ خاتون ہفتہ کی رات املی بن بس ڈپو کے پاس رکی ہوئی تھی کہ دو موٹر سائیکل سوار افراد اسے زبردستی موٹرسائیکل پر سوار کرکے لے گئے، ملزمان نے خاتون کو بنڈلہ گوڑہ کے علاقہ کے گودام میں زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    زیادتی کا شکار خاتون نے پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرادیا گیا ہے، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور ملزمان کو جلد گرفتار کرلیں گے۔

    اس سے قبل بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر مرزاپور میں دو ملزمان نے 14 سالہ آرکسٹرا ڈانسر کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مرزاپور پولیس نے بتایا کہ متاثرہ رقاصہ اپنے خالہ زاد بھائی کے ساتھ رہتی ہے جو خود بھی آرکسٹرا کنڈیکٹر ہے، لڑکی روزانہ رقص کی کلاس لینے آرکسٹرا جاتی ہے۔

    بدھ کی رات خالہ زاد بھائی کے دو دوست نشے کی حالت میں گھر میں داخل ہوئے، انہوں نے لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور غیر اخلاقی حرکات کیں۔

    جس وقت ملزمان آئے گھر میں متاثرہ رقاصہ کے علاوہ کوئی بھی موجود نہیں تھا۔ انہوں نے 14 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور باآسانی فرار ہوگئے۔

    آرکسٹرا ڈانسر نے فوری طور پر پولیس سے رجوع کیا اور ملزم کے خلاف شکایت درج کروائی۔ مرزاپور پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کے والد ممبئی میں رہتے ہیں اور اس کا خالہ زاد بھائی بھی نشہ کرتا ہے۔

    اڈیالہ جیل میں قیدی مبینہ زیادتی کے بعد قتل

    پولیس نے بتایا کہ مقدمہ درج کرنے کے بعد ملزمان اور متاثرہ لڑکی کے کزن کو گرفتار کر لیا جن سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

  • بھارت: خاتون سے اجتماعی زیادتی، 5 ملزمان گرفتار

    بھارت: خاتون سے اجتماعی زیادتی، 5 ملزمان گرفتار

    بھارت کے شہر حیدرآباد میں تارناکہ کے علاقے میں خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پانچ ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 7 دسمبر کو لالہ پیٹ سے تعلق رکھنے والا 32 سالہ شخص رات دیر گئے موٹر سائیکل پر تارناکہ سے پرشانت نگر جارہا تھا کہ راستے میں اسے ایک خاتون بس اسٹاپ پر کھڑی ہوئی نظر آئی۔

    ملزم نے خاتون کو چھوڑنے کے بہانے اپنی موٹر سائیکل پر بٹھا لیا اور وہ اسے ریلوے کوارٹرز کے پاس واقع سنسان مقام پر لے گیا، جہاں وہ اور اس کے چار دوستوں نے مل کر خاتون کا گینگ ریپ کیا۔ بعدازاں خاتون کو تارنہ علاقہ میں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

    اس معاملہ میں خاتون کی شکایت پر لالہ گوڑہ پولیس نے کیس درج کر کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی شناخت کرکے انہیں حراست میں لے لیا ہے۔

    دوسری جانب اوکاڑہ کے علاقے القدوس ٹاؤن میں بارہ سالہ گھریلو ملازمہ سے زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے علاقے القدوس ٹاؤن میں بارہ سالہ گھریلو ملازمہ سے زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، پولیس حکام کے مطابق کمسن گھریلو ملازمہ کی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    لندن میں ریلوے اسٹیشن پر سرِ عام لڑکی سے زیادتی

    ملزم نے ملازمہ سے گن پوائنٹ پر زیادتی کی تھی، اس سے قبل راولپنڈی میں گھر یلو ملازمہ اور اس کی تیرہ سالہ بیٹی کو گھر کے مالک اور اس کے بھتیجے نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

  • یوپی مظفر نگر میں 15 سالہ لڑکی سے اجتماعی عصمت دری

    یوپی مظفر نگر میں 15 سالہ لڑکی سے اجتماعی عصمت دری

    بھارت کے اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع میں ایک 15 سالہ لڑکی کو چار نوجوانوں نے اسلحہ کے زور پر کھیتوں میں لے جا کر مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کو منصور پور علاقے کے ایک گاؤں میں پیش آیا۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق نو عمر لڑکی چارہ لینے کے لئے کھیتوں میں گئی تھی، اسی دوران 4 ملزمان آئے اور اسے قریبی گنے کے کھیت میں لے گئے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان نے اسلحہ کے زور پر نو عمر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے دھمکی دی کہ اگر اس نے کسی کو اطلاع دی تو اسے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    چاروں ملزمان موقع پر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، پولیس افسر نے مزید کہا کہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ میں عصمت دری کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    اس سے قبل بھارت کے شہر حیدرآباد میں موجود او یو لاج میں نابالغ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا تھا، گولکنڈہ پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 15 سالہ لڑکی 13 نومبر کو گھر سے نکلی تھی اس کے بعد سے واپس نہیں لوٹی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایک نوجوان متاثرہ لڑکی کو گھر کے قریب چھوڑ کر چلا گیا، پوچھ گچھ پر معلوم ہوا کہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے۔

    افسوسناک واقعے کی پولیس کو شکایت کی گئی، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم عبدالندیم کو گرفتار کر لیا جبکہ اس کے سہولت کار کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

    بیٹی کی عصمت دری کرنے والے شخص کے خاندان سے باپ کا انتقام

    ساتھ ہی پولیس نے نابالغ لڑکی کے ساتھ نوجوان کو کمرہ دینے والے او یو لاج کے مینجر جان سنگھ اور وہاں کے مالک وجے کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

  • بھارت: گیسٹ ہاؤس کی خاتون ملازمہ اجتماعی عصمت دری کا شکار

    بھارت: گیسٹ ہاؤس کی خاتون ملازمہ اجتماعی عصمت دری کا شکار

    نئی دہلی: اتر پردیش آگرہ میں ایک خاتون کے ساتھ مبینہ اجتماعی عصمت دری کے الزام میں پانچ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جبکہ تین مشتبہ افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    آن لائن شیئر کی جانے والی پریشان کن ویڈیو میں، عصمت دری کا شکار ہونے سے بچ جانے والی لڑکی کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے عصمت دری کا نشانہ بننے والی لڑکی ایک گھر کے گراؤنڈ فلور پر بالکونی کی ریلنگ کے ساتھ سہمی ہوئی فریاد کررہی ہے۔

    سامنے آنے والی ویڈیو میں لڑکی چیختی ہوئی کہہ رہی ہے کہ ”میری چار بیٹیاں ہیں… وہ سب بہت چھوٹی ہیں… براہ کرم مجھے بچائیں“۔۔ لڑکی کہتی ہے کہ دیکھو انہوں نے میرے ساتھ کیا کیا؟۔

    اسی دوران ایک شخص اس سے پوچھتا ہے کہ کیا وہ ملزمان کے نام بتا سکتی ہے۔ تو وہ جواب دیتی ہے، ریتو… ریا… للیتا… سونو… وکرم۔ ان سب کو گرفتار کرو، یہ سب جنسی درندگی میں ملوث ہیں، انہوں نے مجھے بلایا اور وہ مجھے بلیک میل کر رہے ہیں۔

    پولیس کے مطابق خاتون ایک گیسٹ ہاؤس کی ملازم تھی اور تقریباً 18 ماہ سے وہاں کام کر رہی تھی۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ اسے مزید پیسوں کے عوض جنسی کام کرنے کے لیے دھکیل دیا گیا تھا اور ہفتے کی رات گیسٹ ہاؤس آنے کو کہا گیا تھا۔

    خاتون کے مطابق جب وہ واپس جا رہی تھی، گیسٹ ہاؤس کے مالکان نے مبینہ طور پر اسے رات وہیں رہنے کا کہا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ جب اس نے انکار کیا تو اسے مارا پیٹا گیا۔

    اعلیٰ پولیس افسر کا اس حوالے کہنا تھا کہ خاتون کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے، پولیس نے عصمت دری، حملہ اور تعزیرات ہند کی دیگر متعلقہ دفعات کے تحت مقدمات درج کرلئے ہیں۔

  • نوکری کا جھانسہ دیکر لڑکی سے اجتماعی زیادتی

    نوکری کا جھانسہ دیکر لڑکی سے اجتماعی زیادتی

    لکھنو: بھارت کو دنیا میں خواتین کے لئے سب سے زیادہ غیر محفوظ ملک سمجھا جاتا ہے، ایک اور افسوسناک واقعے میں تلنگانہ کی ایک لڑکی کو نوکری کا جھانسہ دے کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک لڑکی کو اس کے دوست نے نوکری کے لئے لکھنو آنے کے لئے کہا، اس کے بعد اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا، متاثرہ لڑکی کی جانب سے جانکی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرادیا گیا ہے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تینوں ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق لڑکی کچھ دنوں قبل لکھنو پہنچی تھی، متاثرہ لڑکی کو نوکری کی ضرورت تھی، اس دوران اس نے حیدرآباد میں اپنے دوست منیش شرما سے رابطہ کیا، اس نے لکھنو میں نوکری ملنے کا یقین دلایا، مگر مذکورہ شخص نے دوستی کی لاج نہ رکھی اور لڑکی پر ظلم کا پہاڑ توڑ دیا۔

    متاثرہ لڑکی نے پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ منیش نے اسے ایئرپورٹ سے ریسیو بھی کیا تھا، منیش اسے ایئرپورٹ سے لکھنو کے جانکی پورم میں واقع اپنے گھر کے نزدیک ایک ہوٹل میں لے گیا اور لڑکی کو وہاں رہنے کے لئے کہا۔

    18اکتوبر کو اپنے دوستوں کے ساتھ ہوٹل پہنچا، جہاں تین دوستوں نے لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی۔

    پولیس ذرائع کے مطابق تینوں ملزمان کو مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے، جبکہ لڑکی کے گھر والوں کو اطلاع کردی گئی ہے۔

  • بھارت: اسکول جاتے ہوئے لڑکی اغواء، اجتماعی زیادتی

    بھارت: اسکول جاتے ہوئے لڑکی اغواء، اجتماعی زیادتی

    بھارت میں خواتین کی عصمت دری کے واقعات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے، ایسا ہی ایک واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش میں پیش آیا جب اسکول جاتے ہوئے گیارہویں جماعت کی طالبہ کو اس کے باپ کے دوستوں نے اغواء کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اتر پردیش کے ہاپوڑ ضلع میں ایک لڑکی کو جب وہ اسکول جا رہی تھی تین افراد نے اغوا کر کے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ تینوں ملزمان لڑکی کے والد کے جاننے والے تھے۔

    طالبہ ایک آٹو میں اسکول جا رہی تھی جب تینوں ملزمان نے اسے زبردستی اپنی موٹر سائیکل پر بٹھایا اور اسے ہوٹل میں لے جاکر اجتماعی عصمت دری کی۔

    ملزمان نے واقعے کی ویڈیو بھی بنالی اور لڑکی کو دھمکایا کہ اگر اس نے اس حوالے سے کسی کو بھی بتایا تو اس ویڈیو کو وائرل کردیں گے۔ بچی نے جب ملزمان کے چنگل سے نکلنے کی کوشش تو انہوں نے اسے قتل کرنے کی کوشش بھی کی۔

    11 ویں جماعت کی طالبہ نے اپنے گھر والوں کو واقعے کی اطلاع دی جس کے بعد تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس نے متاثرہ لڑکی کو طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا ہے۔

    ہاپوڑ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ راج کمار اگروال کا کہنا ہے کہ نابالغ طالب علم کے والد نے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق ان کی بیٹی کو ان کے کچھ جاننے والوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

  • بھارت میں 8 افراد کی 16 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی

    بھارت میں 8 افراد کی 16 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی

    مہاراشٹرا: بھارت میں 16 سالہ لڑکی کو 8 افراد نے  اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست مہاراشٹرا میں ہوا جہاں ایک لڑکی کو 8 افراد نے مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    پولیس کے مطابق لڑکی نے  بتایا کہ اسے ایک کم عمر لڑکے کی جانب سے لالچ دی گئی جس کے بعد وہ اسے ایک خالی بنگلے پر لے گیا جہاں اسے ساری رات زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہےکہ لڑکی نے یہ شکایت ہفتے کے روز درج کرائی جس میں اس نے بتایا کہ 16 دسمبر کی رات 8 بجے سے صبح 11 بجے تک اسے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، لڑکی کی شکایت پر تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

  • اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی سیلاب متاثرہ کمسن بچی  نے پورا واقعہ عدالت کو بتا دیا

    اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی سیلاب متاثرہ کمسن بچی نے پورا واقعہ عدالت کو بتا دیا

    کراچی : اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی سیلاب متاثرہ کمسن بچی نے پورا واقعہ عدالت کو بتادیا۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں کلفٹن میں سیلاب متاثرہ کمسن بچی سے اجتماعی زیادتی کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کے روبرو کمسن بچی کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ، شکارپور سے تعلق رکھنے والی بچی نے پورا واقعہ عدالت کو بتایا۔

    عدالتی ذرائع کا کہنا تھا کہ بچی نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان راشن دینےکےبہانےگاڑی میں بٹھاکرلےگئے اور نامعلوم جگہ پر دونوں ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    بچی نے کہا کہ ملزمان نے نجی مال کے قریب چھوڑا اور چلے گئے۔

    کراچی:مقدمے میں ملزمان کی شناخت پریڈ بھی ہو چکی ہے ، متاثرہ بچی نے دونوں ملزمان کو شناخت کیا تھا، ملزم غلام رسول اورخالدحسین جسمانی ریمانڈ پرپولیس کی کسٹدی میں ہیں۔

  • بلقیس بانو کیس:  مجرموں کے بارے میں ایک اور دل دہلا دینے والا انکشاف

    بلقیس بانو کیس:  مجرموں کے بارے میں ایک اور دل دہلا دینے والا انکشاف

    گجرات: بھارت میں 2002 میں ہونے والے گجرات فسادات میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی بلقیس بانو کیس میں ایک اور اہم انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلقیس بانو کیس میں سزا پانے والوں کی جانب سے گواہوں کو دھمکیاں دینے کا انکشاف ہوا ہے، سزا پانے والے گیارہ میں سے چار ملزمان کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ بلقیس کیس میں سزا پانے والے 11 ملزمان کو انہیں اچھے رویے کی بنیاد پر رہا کردیا گیا تھا، ان کی جانب سے اس دوران کوئی غلط کام کرنے کے شواہد نہیں ملے تھے۔

    بھارتی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس ایف آئی آر کی کاپی موجود ہے، جس میں 2017 سے 2021 کے دوران بلقیس کیس کے چار گواہوں نے 4 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

    جب کہ ایک ایف آئی آر چھ جولائی 2020 کو درج کرائی گئی جو رادھیشیم اور مٹشبھائے بھٹ کے خلاف تھی۔

    یہ ایف آئی آر بلقیس کیس کے گواہان سیبرابن پٹیل اور پنٹو بھائی کی جانب سے درج کرائی گئی تھی جس میں 354، 504، 506 ٹو اور 114 کے دفعات شامل ہے۔

    ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ بلقیس کیس کے سزا یافتہ دو افراد نے ان کی بیٹی اور بھائی کو دھمکیاں دی تھی۔

    اسی طرح یکم جنوری 2021 کو ایک اور گواہ عبدالرازق عبدالماجد نے دہود پولیس کو سالیش چمن لالا کے خلاف شکایت کی تھی کہ پیرول پر رہائی کے بعد اس کی جانب سے انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

    اسی طرح شکایت کے ساتھ سلیش بھٹ کی ایک ایسی تصویر بھی لگائی گئی تھی جس میں بی جے پی کے دو رہنما اسٹیج پر موجود تھے، جس کی بنیاد پر ایف آئی آر درج نہیں ہوسکی تھی۔

    خیال رہے کہ 2002 میں گجرات میں ہونے والے فسادات کے دوران 11 افراد نے بلقیس بانو نامی مسلمان خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    بلقیس بانو کیس کے تمام ملزمان کو بھارت کے یومِ آزادی پر رہا کردیا تھا، بھارتی ریاست گجرات کی رہائشی بلقیس بانو نے ملزمان کی رہائی پر اپنے وکیل کے ذریعے جاری بیان میں کہا ہے کہ ملزمان کی رہائی کے معاملے پر ان کو آگاہ نہیں کیا گیا۔