Tag: اجلاس

  • وفاقی کابینہ اجلاس: سابق حکمرانوں کے اخراجات کی تفصیلات وزیر اعظم کو پیش

    وفاقی کابینہ اجلاس: سابق حکمرانوں کے اخراجات کی تفصیلات وزیر اعظم کو پیش

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ نواز شریف دور میں ایک ارب 42 کروڑ 15 لاکھ روپے غیر ملکی دوروں پر خرچ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف زرداری کے دور میں اخراجات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق بریفنگ میں بتایا گیا کہ نواز شریف کے دور میں 1421.5 ملین (ایک ارب 42 کروڑ 15 لاکھ) روپے غیر ملکی دوروں پر خرچ ہوئے، زرداری کے غیر ملکی دوروں پر 183.5 ملین (18 کروڑ 35 لاکھ) روپے خرچ ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سابق حکمران قومی خزانے سے پر تعیش دورے کرتے رہے، ملک اور قوم کو غیر ملکی دوروں سے کیا حاصل ہوا۔

    وزیر اعظم نے سابق ادوار میں اڑائی دولت کے ایک ایک پیسے کا حساب لینے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ری اسٹرکچرنگ پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ سول سروسز اصلاحات کمیٹی کی تجاویز پر بھی رپورٹ پیش کی گئی۔

    اجلاس میں احتساب عدالت کے جج کی مبینہ ویڈیو ٹیپ کا معاملہ بھی زیر بحث رہا۔

    کابینہ اجلاس کے 12 نکاتی ایجنڈے میں قطری شہریوں کو آن ارائیول ویزہ سہولت فراہم کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آیا جبکہ کابینہ کو وزیر اعظم کے دورہ امریکا سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔

  • مسلم لیگ ن کی جانب سے اداروں پر حملے، وزیر اعظم کی جواب دینے کی ہدایت

    مسلم لیگ ن کی جانب سے اداروں پر حملے، وزیر اعظم کی جواب دینے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے اداروں پر حملوں کا جواب دیا جائے، اداروں کو متنازع بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ترجمانوں کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے ترجمانوں کو اہم ٹاسک سونپ دیا۔ اجلاس میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے اداروں پر حملوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے، اداروں کو متنازع بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    وزیر اعظم کے ہدایت کی کہ ن لیگ کے ہتھکنڈوں کا بھرپور جواب دیا جائے، ن لیگ ماضی میں بھی عدلیہ پر دباؤ ڈالتی رہی ہے۔ ’یہ نیا پاکستان ہے، اب ایسا نہیں چلے گا‘۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا کوئی حربہ کارگر ثابت نہیں ہوسکے گا، انہوں نے ایک بار اس عزم کا اعادہ کیا کہ احتساب کا عمل جاری رہے گا۔

    اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بطور سربراہ مملکت ذاتی اخراجات کی تفصیل طلب کی ہے۔

    وزیر اعظم نے دریافت کیا ہے کہ سنہ 2008 سے سربراہان مملکت اور ارکان پارلیمنٹ نے قومی خزانے کو کتنا نقصان پہنچایا؟ اور بیرون ملک دوروں، علاج، سیکیورٹی اور کیمپ آفس کے نام پر کتنی رقم وصول کی؟

    وزیر اعظم کی ہدایت پر وزارت خارجہ اور کابینہ ڈویژن مذکورہ تفصیلات کل وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں گے۔

  • اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: اپوزیشن کی حکومت مخالف رہبرکمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے سمیت دیگر معاملات زیرغور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اپوزیشن کی 9 سیاسی جماعتوں کے 11 اراکین پر مشتمل رہبرکمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا جس میں کمیٹی کی صدارت، حکومت کے خلاف تحریک چلانے سمیت دیگر اہم معاملات پر فیصلے ہوں گے۔

    رہبر کمیٹی میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے 2،2 جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کا ایک ایک نمائندہ شامل ہے۔ کمیٹی میں مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور پیپلزپارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی، نیئر بخاری شامل ہیں۔

    جے یو آئی ف سے اکرم خان درانی، نیشنل پارٹی سے میر حاصل بزنجو، پشتونخواہ ملی پارٹی سے عثمان کاکڑ، قومی وطن پارٹی سے ہاشم بابر، اے این پی سے میاں افتخار، مرکزی جمعیت اہلحدیث سے شفیق پسروری اور جمیعت علمائے پاکستان سے اویس نورانی رہبر کمیٹی کے ممبر ہیں۔

    رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی

    دوسری جانب اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا۔

  • کہیں سنسر شپ نہیں لگانا چاہتے، ذمے دار میڈیا چاہتے ہیں: فردوس عاشق اعوان

    کہیں سنسر شپ نہیں لگانا چاہتے، ذمے دار میڈیا چاہتے ہیں: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کہیں سنسر شپ نہیں لگانا چاہتے، ذمے دار میڈیا چاہتے ہیں۔ سوشل میڈیا کو مانیٹر کرنے کا کوئی نظام نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس کمیٹی چیئرمین فیصل جاوید کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں سیاسی قیادت کی کردار کشی کا معاملہ زیر بحث آیا۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ فیک نیوز، کسی کو نشانہ بنانا یا ٹمپرنگ پر تشویش ہے، کہیں سنسر شپ نہیں لگانا چاہتے۔ ذمے دار میڈیا چاہتے ہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ آج کے حالات میں پیمرا میں بھی بہتری لانے کی ضرورت ہے، سوشل میڈیا کو مانیٹر کرنے کا کوئی نظام نہیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو جھوٹی خبروں پر لائحہ عمل تیار کرنے کا کہا تھا۔ سوشل میڈیا پر ان گائیڈڈ میزائل چل رہے ہوتے ہیں۔

    سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا کہ جھوٹی خبروں کے باعث کردار کشی ہوتی ہے، صرف اپنی نہیں بلکہ تمام جماعتوں کی بات کر رہا ہوں۔

    معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی وی کے ملازمین کی پنشنز 2016 سے رکی ہوئی ہیں، ملازمین کو دینے کے لیے تنخواہیں نہیں پنشن کہاں سے دیں۔ پی ٹی وی کے گیٹ پر ملازمین کا احتجاج دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک سال کی پنشن جاری کر کے آئندہ کی منصوبہ بندی کی ہے، پنشنرز کو ادائیگیوں کے لیے 70 کروڑ روپے کا اجرا کیا ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کردار کشی پر مانیٹرنگ پیمرا نہیں آئی ٹی کا کام ہے۔ سوشل میڈیا پر منفی خبروں اور پروپیگنڈا روکنے کے اقدامات ضروری ہیں۔

  • وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں وفاقی کابینہ اپوزیشن کے احتجاج سے نمٹنے کا پلان تیار کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں 11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    اجلاس میں کابینہ 40 ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈز ختم کرنے کی منظوری دے گی اور اپوزیشن کے احتجاج سے نمٹنے کا پلان تیار کرے گی۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں وفاقی بجٹ، اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیم سمیت دیگر معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں وفاقی دارالحکومت کے لیے سینئر سٹیزن بل2019 اور بچوں کے حقوق کے لیے قومی کمیشن کے قیام کی منظوری دی جائے گی۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں جنوبی کوریا کے شہریوں کو ورک ویزا جاری کرنے کی منظوری، 17 ایونیو میں توسیع کے لیے شہر اقتدار کے ماسٹر پلان میں تبدیلی کی منظوری، صوبوں سے اسپتالوں کی وفاق کو منتقلی کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    وفاقی کابینہ اجلاس میں پرائیویٹ پاور انفرا اسٹرکچر بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر کی تقرری کی منظوری اور حج پلان 2019 کی منظوری دے گی۔

    وزیراعظم عمران کی زیرصدارت اجلاس میں وفاقی حکومت کے احساس پروگرام پربریفنگ دی جائے گی اور گزشتہ فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

  • 60 فیصد محصولات صوبوں کو دے رہے ہیں: حماد اظہر

    60 فیصد محصولات صوبوں کو دے رہے ہیں: حماد اظہر

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ہم 60 فیصد محصولات صوبوں کو دے دیتے ہیں، جب تک معیشت نقصان اٹھاتی رہے گی اپوزیشن کو ان کی غلطیاں یاد دلاتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ بحث میں اپوزیشن جماعتوں کو 25 فیصد زیادہ وقت دیا گیا، ہم نے سخت حالات میں معیشت کو سنبھالا۔ آخری 2 سال میں تبدیلیاں کی گئی، معیشت کو دباؤ پر لایا گیا۔

    حماد اظہر نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو ڈھائی سے بڑھا کر 20 ارب ڈالر تک لے گئے، تجارتی خسارہ جو دگنا تھا اس میں 4 ارب ڈالر کمی آئی۔ ہمارے دور میں ریڈی میڈ گارمنٹس کی مد میں 30 فیصد ترقی ہوئی۔ ہم 60 فیصد محصولات صوبوں کو دے دیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 4 فیصد کرنے جا رہے ہیں، تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ کھانے پینے کی اشیا پر ٹیکس لگایا۔ یہ تاثر بالکل غلط ہے، ہم نے گوشت اور آٹے پر ٹیکس لگا دیا، ہم نے گھی پر ایک فیصد ٹیکس کو ملا کر سیلز ٹیکس کو 17 فیصد کیا۔ چینی پر ٹیکس لگایا تو کہتے ہیں شوگر ملز کے جھانسے میں آگئے۔ ہم نے چینی پر ساڑھے 3 فیصد ٹیکس لگایا۔

    وزیر مملکت نے کہا کہ شور مچانے والے آمروں کی پیداوار ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے دور میں ایک لاکھ تنخواہ پر 5 ہزار ٹیکس تھا۔ ہم نے ایک لاکھ آمدن پر انکم ٹیکس ڈھائی ہزار کیا ہے۔ پھلوں ،سبزیوں اور آٹے پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس لوگ آئی ایم ایف سے استعفے دے کر آئے، ان کے لوگ وزیر اعظم بھی تھے اور اقامے بھی لے رہے تھے۔ بجلی اور گیس چوری کی اجازت کسی کو نہیں ہوگی، بجلی چوری روکنے پر عمر ایوب کو سلام پیش کرتا ہوں۔ جب تک معیشت نقصان اٹھاتی رہے گی غلطیاں یاد دلاتے رہیں گے۔

  • جی 20 اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہوگا

    جی 20 اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہوگا

    ٹوکیو: جی ٹوئنٹی اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہورہا ہے جس میں 20 ممالک کے سربراہان شریک ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اس اجلاس کے پیش نظر ملک بھر میں سکیورٹی انتہائی سخت ہے، جبکہ مرکزی شہر کو جانے والی شاہراہیں بند ہیں اور عوام کو ریل اور سب وے استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جی ٹونٹی اجلاس آج (جمعہ) سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہو رہا ہے، اس سلسلے میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔

    جاپانی میڈیا کا کہنا ہے کہ جی ٹونٹی اجلاس کے موقع پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، اجلاس کے مقام، ہوٹل، ایئرپورٹس اور دیگر مقامات پر 32 ہزار پولیس اہلکار تعینات ہیں جبکہ متعدد سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

    اوساکا میئر کے مطابق مرکزی شہر کو جانے والی شاہراہیں جمعرات سے 30جون تک عوام کیلئے بند رہیں گی، عوام کو ریل اور سب وے استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔

    ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پانے کا عندیہ دے دیا

    واضح رہے کہ جی ٹونٹی سربراہ اجلاس کے موقع پر اوساکا کے تقریبا 700 اسکول بھی 2 روز بند رہیں گے۔

    اس اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خصوصی طور پر اپنے روسی اور چینی ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے، اس جی ٹوئنٹی سمٹ میں ٹرمپ شی جن پنگ سے خصوصی ملاقات کریں گے، اس دوران تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے حکمت عملی ممکن ہے۔

    ٹرمپ کا اپنے تازہ بیان میں کہنا تھا کہ یہ بات ممکن ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات میں وہ ایک ایسے معاہدے پر متفق ہو جائیں جس کے بعد مزید چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد نہ کرنا پڑیں۔

  • سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے: عمر ایوب

    سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 200 ارب ہمیں ابھی بھگتنے پڑ رہے ہیں، 300 یونٹ سے کم استعمال پر بجلی کے نرخ میں اضافہ نہیں ہوگا، سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھ رہی ہے تو گزشتہ حکمرانوں کو اپنے گریبان میں دیکھنا چاہیئے، ان کے کھودے گئے گڑھے کو آج ہم بھگت رہے ہیں، ٹیوب ویل پر اب بھی سبسڈی دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سابقہ حکومت کے بجلی بقایہ جات بھی ادا کیے، ہمارے خلاف شور اس لیے ہے کہ انہیں پتہ ہے تحریک انصاف شکست دے گی، بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر بجلی چوری کا خاتمہ کریں گے۔ گردشی قرضہ بھی ان کی حکومت کی مہربانی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صرف ایک سال میں ساڑھے 400 ارب گردشی قرضہ چڑھایا، 4 ہزار بجلی چور اور محکمے کے 500 افراد کے خلاف کارروائی کی۔ سندھ کے اراکین میرے پاس آ کر کہتے ہیں کہ اب بجلی ملنے لگی ہے۔ بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

    اس سے قبل قومی اسمبل کے اجلاس میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملکی قرضہ جون 2008 تک 6 ہزار 800 ارب روپے تھا، ستمبر 2018 تک پاکستان پر 30 ہزار 846 ارب روپے قرضہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جو قرضہ لیا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تھا 10 سال میں دونوں پارٹیوں نے ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض بنا دیا، 2008 سے 2014 تک کرنسی ایشو میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے دور میں کرنسی چھاپنے میں 101 فیصد اضافہ ہوا۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس آج ہوگا

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹرعبد الحفیظ شیخ زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا خصوصی اجلاس آج ہوگا، جس میں ہرکیٹیگری کے لیے قیمت میں اضافے کا فارمولا طے کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مشیر خزانہ ڈاکٹرعبد الحفیظ شیخ کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ہرکیٹیگری کے لیے قیمت میں اضافے کا فارمولا طے کیا جائے گا۔ نئی قیمتوں کااطلاق یکم جولائی سے ہوگا، گیس کی قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف کی شرائط میں شامل تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس قیمتوں میں اضافے سے 500 ارب سے زیادہ ریونیو حاصل ہوگا، سعودی عرب سے ادھارتیل کے طریقہ کارکی منظوری، پیپرارولزکا اطلاق نہیں ہوگا۔

    سعودی عرب سے ادھارتیل کی سہولت یکم جولائی سے شروع ہوجائے گی، پاکستان اسٹیٹ آئل سعودی عرب سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کرے گا۔

    گھریلو صارفین کیلئے گیس 190 فیصد تک مہنگی کرنے کی منظوری

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گھریلوصارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

    گندم کی برآمد کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گندم کی برآمد کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، اجلاس میں انڈسٹریل سپورٹ پیکج کے معاملات سے متعلق کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں: بلاول بھٹو

    ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں۔ ہر جمہوریت پسند پروڈکشن آرڈر کے لیے ساتھ دے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2 ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں تاکہ کورم مکمل ہو۔ ہم نہیں چاہتے کہ تاریخ میں نہیں لکھا جائے کہ پروڈکشن آرڈر نہیں نکلے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی کرسی نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا چاہے حکومت کسی کی ہو، 2 ارکان کا ایوان میں ہونا ضروری ہے۔ دونوں ارکان ایوان میں نہ ہوئے تو پیغام جائے گا ایوان آزاد نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ معاملے پر انسانی حقوق کی وزیر ساتھ کھڑی ہوں گی، ہر جمہوریت پسند پروڈکشن آرڈر کے لیے ساتھ دے۔ ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں۔

    بعد ازاں قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی، بجٹ دھاندلی کے ذریعے منظور کیا جا رہا ہے۔ کسی آمر نے بھی ایسا نہیں کیا یہ پہلی بار ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر پر آدھے ارکان اسمبلی میرے ساتھ ہیں، فلور پر کہا ہے کہ اسمبلی مکمل نہیں ہے۔ حکمران بننے سے پہلے انسان بننا ضروری ہے۔ پورے ملک کی نظریں اے پی سی پر ہیں۔ امید رکھیں اے پی سی سے اچھی چیز سامنے آئے گی۔ میرا خیال ہے کہ اختر مینگل کے نکات قابل غور ہیں۔

    اس سے 2 دن قبل قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا تھا کہ عوام دشمن بجٹ اور نیا پاکستان واپس لیا جائے، حکومت کو جمہوری راستے پر چلنا ہوگا ورنہ گھر جانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ میں قوم کی تقدیر اور معاشی مستقبل کے فیصلے ہوتے ہیں، وزرا کے غیر سنجیدہ رویے پر قوم سے پارلیمنٹ کی طرف سے معافی مانگتا ہوں، ہم پارلیمنٹ کا تقدس جانتے ہیں۔

    بلاول نے کہا تھا کہ پاکستانی عوام نے جمہوریت کے لیے عظیم قربانیاں دیں، جدوجہد کر کے آمروں کو تاریخ کے ڈسٹ بن کا حصہ بنایا۔ نیب گردی اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، ظالمانہ اقدام اور خوف سے معیشت نہیں چل سکتی۔