Tag: اجلاس

  • وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

    وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مختلف منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاسکو کے ذخائر میں موجود 2 لاکھ ٹن گندم پولٹری ایسوسی ایشن کو فروخت کرنے کی منظوری دی گئی۔

    پاسکو پولٹری ایسوسی ایشن کو گندم 1300 روپے فی من فروخت کرے گا۔

    اجلاس میں اسٹیل مل کے وفات پانے والے ملازمین کو پراویڈنٹ، گریجویٹی اور دیگر بقایا جات دینے کی منظوری دے دی گئی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے طور خم بارڈر کے راستے افغانستان سے کاٹن درآمد کرنے کی بھی اجازت دے دی، افغانستان سے درآمد کاٹن کے لیے این پی پی او سے فائٹو سینٹری کا سرٹیفکیٹ لانا لازمی ہوگا۔

    اس سے قبل ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر خزانہ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے لیے خصوصی پیکج کی منظوری دی تھی۔

    اجلاس میں برٹ رسم گیس فیلڈ سے سوئی سدرن کو 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس اور ڈھوڈک گیس فیلڈ سے 120 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سوئی ناردن کو دینے کی منظوری بھی دی گئی تھی۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، منی لانڈرنگ کا پیسہ واپس لانے کے اقدامات پر غور

    وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، منی لانڈرنگ کا پیسہ واپس لانے کے اقدامات پر غور

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں منی لانڈرنگ کا پیسہ واپس وطن لانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور خصوصی معاون شہزاد ارباب شریک تھے۔ اجلاس میں قانونی اصلاحات کمیٹی نے وزیر اعظم کو قانونی اصلاحات پر بریفنگ دی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو برطانیہ، دبئی اور دیگر ممالک میں غیر قانونی جائیداد کی تفصیلات پیش کی گئیں، منی لانڈرنگ کا پیسہ واپس وطن لانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ مختلف ممالک سے قانونی معاہدوں پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اصلاحات کا مقصد موجودہ قوانین میں ترامیم اور نئے قوانین کا نفاذ ہے، جلد انصاف کے لیے ٹیکنالوجی کو متعارف کروایا جا رہا ہے۔ ریاست کی جانب سے قانونی معاونت پر قوانین متعارف کروائے جا رہے ہیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ وراثت سمیت خواتین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے پر قوانین متعارف کروا رہے ہیں، وسل بلوئر پروٹیکشن اینڈ ویجیلنس کمیشن تشکیل دیا جا رہا ہے۔ سرکاری ملازمین کے لیے بھی انصاف کے حصول کو آسان بنایا جا رہا ہے۔

    وزیر قانون نے بریفنگ میں کہا کہ میوچل لیگل اسسٹنٹس بل جلد متعارف کروایا جائے گا، بل بیرون ممالک سے دو طرفہ قانونی معاونت کے معاہدوں پر ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شہریوں کے حقوق، آسان اور سہل انصاف کی فراہمی بنیادی ذمے داری ہے۔ انصاف کی فراہمی وسائل نہیں ریاست کے احساس ذمے داری سے وابستہ ہے، آسان، سہل اور جلد انصاف تحریک انصاف کے منشور کا بنیادی جزو ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ کمزور طبقوں کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ خواتین، بچوں اور گھریلو ملازمین کے حقوق کے تحفظ پر خصوصی توجہ دی جائے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان برسر اقتدار آنے کے بعد کرپشن اور منی لانڈرنگ کے خلاف خاصے متحرک ہیں۔

    چند روز قبل وزیر اعظم نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا جہاں دونوں ممالک نے وائٹ کالر کرائم کے خلاف اقدامات اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات پر اتفاق کیا تھا۔

    ایک ماہ قبل پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ بھی طے پاچکا ہے۔ معاہدے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے متعلق پروگرام شروع کیا جائے گا۔

    برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ممالک نے منی لانڈرنگ کے تدارک کے لیے مل کر کام کرنے پراتفاق کیا تھا۔ معاہدے میں پاکستانی ملزمان کی حوالگی اور پاکستانی اثاثوں کی ریکوری کے لیے دوبارہ کام کرنا بھی شامل تھا۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہوگیا۔ اجلاس میں کابینہ کو سیکیورٹی صورتحال اور ایس پی طاہر داوڑ کے واقعے پر بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کا طلب کردہ اجلاس آج وزیر اعظم کے دفتر میں ہوا۔ اجلاس میں وزرا نے اپنے متعلقہ محکموں کو دیے گیے اہداف کے متعلق رپورٹ دی جبکہ مختلف ٹاسک فورسز نے بھی اب تک کی کارکردگی کے متعلق بریفنگ دی۔

    اجلاس میں وفاقی کابینہ نے 100 روزہ حکومتی پلان پر عملدر آمد کا تفصیلی جائزہ لیا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ پلان پر عملدر آمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔

    اجلاس میں کابینہ کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ جاری مذاکرات اور وزیر اعظم کے 20 نومبر کو دورہ ملائیشیا پر اعتماد میں لیا گیا۔

    کابینہ کو سیرت النبی ﷺ کانفرنس سمیت 12 ربیع الاول کی تیاریوں سے آگاہ کیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے 12 ربیع الاول کو شان و شوکت سے منانے کا فیصلہ کیا۔

    اجلاس میں آذر بائیجان سے سزا یافتہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی توثیق کی گئی۔ طاہر امام بخش بنام حکومت پاکستان رٹ پٹیشن پر کابینہ سے رہنمائی لی گئی علاوہ ازیں وی آئی پی فلیٹس سے متعلق ایریل ورک لائسنس کی توسیع کی منظوری بھی دی گئی۔

    کابینہ نے کار بنانے والی کمپنی کی پابندی کے حامل آئٹمز کو کابل سے کراچی منگوانے کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے نیشل ٹیلی کمیونیکیشن کے نظر ثانی بجٹ کی بھی منظوری دی  جبکہ نیشنل ہیلتھ سروسز اور روانڈا میں تعاون کے پروگرام کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں پاک افغان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبےمیں تعاون کی یادداشت (ایم او یو) کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے پی ٹی ڈی سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر کے اضافی چارج کی منظوری دی۔

    وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 7 نومبر کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔

    خیال رہے کہ ایک روز قبل وزیر اعظم نے پاکستان تحریک انصاف سندھ کے ارکان قومی اسمبلی کے اجلاس کی بھی صدارت کی تھی۔ اجلاس میں سندھ کی ترقی اور مسائل کے حل پر گفتگو ہوئی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو کراچی کے عوام کے پینے کے پانی اور سیوریج مسائل سے آگاہ کیا گیا جبکہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیر اعظم کے اعلان کردہ کراچی پیکج کی پیشرفت پر بھی بریفنگ دی تھی۔

  • وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا

    وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا، اجلاس میں 11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کا طلب کردہ اجلاس کل بروز جمعرات وزیر اعظم کے دفتر میں ہوگا۔ اجلاس میں وزرا اپنے متعلقہ محکموں کو دیے گیے اہداف کے متعلق رپورٹ دیں گے۔ مختلف ٹاسک فورسز بھی اب تک کی کارکردگی کے متعلق بریفنگ دیں گی۔

    اجلاس میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ جاری مذاکرات کے متعلق کابینہ کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ اجلاس کے لیے وزارتوں کو 100 روزہ پلان پر کارکردگی رپورٹ کی حتمی شکل دینے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا جو جاری کردیا گیا ہے۔

    اجلاس کے ایجنڈے میں آذر بائیجان سے سزا یافتہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی توثیق شامل ہے۔ طاہر امام بخش بنام حکومت پاکستان رٹ پٹیشن پر کابینہ سے رہنمائی لی جائے گی علاوہ ازیں وی آئی پی فلائٹس سے متعلق ایریل ورک لائسنس کی توسیع کی منظوری بھی شامل ہے۔

    ایجنڈے میں کار بنانے والی کمپنی کی پابندی کے حامل آئٹمز کو کابل سے منگوانے کی منظوری بھی شامل ہے۔ وفاقی کابینہ نیشل ٹیلی کمیونیکیشن کے نظر ثانی بجٹ کا بھی جائزہ لے گی جبکہ نیشنل ہیلتھ سروسز اور روانڈا میں تعاون کے پروگرام کی بھی منظوری دی جائے گی۔

    اجلاس میں پاک افغان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبےمیں تعاون کی یادداشت (ایم او یو) کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ کابینہ پی ٹی ڈی سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر کے اضافی چارج سے متعلق بھی فیصلہ کرے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نے پاکستان تحریک انصاف سندھ کے ارکان قومی اسمبلی کے اجلاس کی بھی صدارت کی تھی۔ اجلاس میں سندھ کی ترقی اور مسائل کے حل پر گفتگو ہوئی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو کراچی کے عوام کے پینے کے پانی اور سیوریج مسائل سے آگاہ کیا گیا جبکہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیر اعظم کے اعلان کردہ کراچی پیکج کی پیشرفت پر بھی بریفنگ دی تھی۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت پی ٹی آئی سندھ کے ارکان قومی اسمبلی کا اجلاس

    وزیراعظم کی زیرصدارت پی ٹی آئی سندھ کے ارکان قومی اسمبلی کا اجلاس

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مشکل حالات میں حکومت سنبھالی، چند ماہ میں تبدیلی نظرآئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پاکستان تحریک انصاف سندھ کے ارکان قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں کراچی سمیت سندھ بھرکے ایم این ایزنے شرکت کی، عمران کی زیر صدارت اجلاس میں سندھ کی ترقی اور مسائل کے حل پر گفتگو ہوئی۔

    وزیراعظم کوکراچی کےعوام کے پینے کے پانی اورسیوریج مسائل سے آگاہ کیا گیا جبکہ گورنرسندھ عمران اسماعیل نے وزیراعظم کےاعلان کردہ کراچی پیکج کی پیشرفت پربریفنگ دی۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عوامی مسائل اجاگرکرنے اور ان کے حل میں ارکان اسمبلی کردار ادا کریں، ارکان اسمبلی عوام کے دکھ درد میں شریک ہوں۔

    وزیراعظم پاکستان نے مزید کہا کہ مشکل حالات میں حکومت سنبھالی، چند ماہ میں تبدیلی نظرآئے گی۔

    مضبوط معیشت اور روزگار کی فراہمی ترجیح ہے‘ عمران خان


    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کا پہیہ بھی چلے گا اور نوجوانوں کو روزگار بھی ملے گا، آئندہ چھ ماہ میں واضح بہتری دیکھنے میں آئے گی۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 50 لاکھ گھروں کے منصوبوں سے لوگوں کو سہولت میسر آئے گی، معیشت کا پہیہ بھی چلے گا اور نوجوانوں کو روزگار بھی ملے گا۔

  • سندھ میں نئی سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد

    سندھ میں نئی سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد

    کراچی: سندھ کابینہ نے نئی سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد کردی۔ نئی سرکاری گاڑیوں پر پابندی 3 سال تک رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سرکاری افسران کے لی ےگاڑیوں کی نئی پالیسی بنانا چاہتا ہوں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گریڈ 17 کے افسر کو لیز پر گاڑی خرید کر دی جائے گی، سرکاری افسر خود گاڑی کی اقساط اور مرمت کے اخراجات ادا کرے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اقساط پوری ہونے پر گاڑی متعلقہ افسر کے حوالے کردی جائے گی۔

    اجلاس میں نئی سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر پابندی لگا دی گئی۔ اجلاس میں نئی گاڑیوں پر پابندی 3 سال تک کے لیے رکھی گئی ہے۔

    صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ گورنر، وزیر اعلیٰ، چیف جسٹس، چیف سیکریٹری، وزیر داخلہ، اسپیکر سندھ اسمبلی، آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جیز کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔

    اگر کسی وزیر یا افسر کو کسی قسم کا خدشہ لاحق ہوگا تو کابینہ کی منظوری سے اسے بلٹ پروف گاڑی فراہم کی جائے گی۔

    اجلاس میں آئی جی پریزن اور ڈی آئی جی پریزن کی بھرتی کے قوانین پر بحث ہوئی۔ کابینہ نے 2015 اور 2018 کے قوانین کو مسترد کر کے 1978 کا اصل رول 890 بحال کردیا۔

    رول کے تحت آئی جی پریزن کی ترقی ڈی آئی جی پریزن سے کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جیل خانہ جات کا نام تبدیل ہونا چاہیئے، جیل پولیس کو اسپیشل فورس کا درجہ دیا جائے گا۔

    صوبائی کابینہ نے پولیس افسران کی تقرریوں اور تبادلوں سے متعلق کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔ کمیٹی میں مرتضیٰ وہاب، شبیر بجا رانی، سیکریٹری داخلہ اور آئی جی سندھ کو شامل کیا گیا ہے۔

  • چین نے پاکستان کی تاریخی مدد کی: وزیرِ اعظم عمران خان

    چین نے پاکستان کی تاریخی مدد کی: وزیرِ اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا، عمران خان نے اجلاس میں کہا کہ چین نے پاکستان کی تاریخی مدد کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم نے دورۂ چین اور ملک میں امن و امان سے متعلق حکومتی پالیسی پر بریفنگ دی، وزیرِ اعظم نے ملک کی معاشی صورتِ حال پر ارکان کو اعتماد میں لیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم نے اجلاس میں کہا کہ چین سے پاکستان کو مالی امداد کی تفصیلات بیان کرنا قبل از وقت ہو گا، چین کتنی مدد دے رہا ہے ظاہر نہیں کر سکتے۔ اجلاس میں عمران خان کے دورۂ چین پر ارکان نے اظہارِ اطمینان کیا۔

    کرپشن کے خلاف کارروائی

    ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کے رہنماؤں سے خطاب میں کہا کہ کرپشن پر آٹے میں نمک کے برابر لوگوں کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے، ابھی بڑی مچھلیاں باقی ہیں، حکومت میں آ کر حیران کن گھپلوں کا معلوم ہوا۔ میڈیا رپورٹس میں آنے والی کرپشن کم لگتی ہے۔

    ملک میں امن و امان

    وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کی جانب سے وفاقی کابینہ کو دھرنے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ دھرنے کو مصالحتی انداز میں ہی حل کر سکتے تھے، دھرنے میں پیسے دے کر لوگوں کو لایا گیا۔

    قومی اسمبلی

    ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم نے پارلیمانی پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ ایوان میں منظم ہو کر چلیں، اپوزیشن کی ہر بات کا جواب دینا ضروری نہیں، 2 ماہ تک ایوان میں نہیں آ سکتا، چیلنجز کا سامنا ہے، 2 ماہ بعد ایوان میں تواتر سے آیا کروں گا۔ وزیرِ اعظم نے وزیرِ دفاع پرویز خٹک کی اجازت کے بغیر اراکین کو ایوان میں تقریر سے بھی روک دیا۔

    بیرون ملک علاج اور کفایت شعاری

    کابینہ اجلاس میں اراکین کے سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج پر پابندی عائد کر دی گئی، نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم نے کفایت شعاری مہم آگے بڑھانے کی ہدایت کی۔ نئے پاکستان میں کوئی وی آئی پی نہیں، سب کا علاج پاکستان میں ہوگا۔ پابندی کا اطلاق وفاقی وزرا، وزرائے مملکت اور معاونین خصوصی پر ہوگا۔ عمران خان نے کہا کہ وزیرِ اعظم سیکرٹریٹ کی طرح وزارتیں اضافی اور لگژری گاڑیاں نیلام کر دیں۔

    دیگر ممالک کے ساتھ معاہدوں کی منظوری

    کابینہ اجلاس میں برطانیہ، نیدر لینڈ، سوڈان اور جکارتہ کے ساتھ معاہدوں کی منظوری دی گئی۔ پاکستان سری لنکا کوسٹ گارڈ سے متعلق وزارتِ ساحلی امور کے معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔ پاک سوڈان سیاحت اور جنگلی حیات کے تحفظ کے معاہدے کی منظوری بھی عمل میں آئی۔ اجلاس میں چینی سیلولر کمپنی کے ساتھ کمیونی کیشن ٹیکنالوجی ٹیلنٹ پروگرام اور اس کے علاوہ پاکستان اور نائجیریا کے درمیان سفارتی تعلقات کے فروغ کی بھی منظوری دی گئی۔

    ایڈمرل ظفر محمود عباسی کے لیے ترک حکومت کا اعلیٰ میڈل قبول کرنے اور ایئر کموڈورعامر شہزاد کے لیے عوامی جمہوریہ چین کی جانب سے میڈل کی منظوری سمیت بیرون ملک متعدد پاکستانی شہریوں کو گرفتاری سے بچانے کے لیے اقدامات کی منظوری دی گئی۔ اسٹیٹ بینک اور تاجکستان مرکزی بینک کے درمیان نگرانی کی مفاہمت کی دستاویز کی منظوری بھی دی گئی۔

    دیگر فیصلے

    کابینہ اجلاس میں نوجوانوں کے لیے ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ کے معاہدوں، اہم اداروں کے سربراہان کی تقرری، نئی نجی ایئر لائن کو لائسنس جاری کرنے اور نئے چیئرمین ٹی سی پی کی تقرری، وزارتِ خزانہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے چیف ایگزیکٹیو کے تقرر کی سمری، 2017 کے پارلیمنٹیرین اور ٹیکس دہندگان کی ٹیکس ڈائریکٹری جاری کرنے اور وزارتِ صنعت کی جانب سے انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی تنظییمِ نو کی منظوری دی گئی۔

    قبل ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے آغاز پر مولانا سمیع الحق اور پاک فوج کے شہید کیپٹن کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی اور خصوصی دعا کی گئی۔

  • ہم ناتجربہ کار ہیں، آپ 3 نسلوں سے حکومت کر رہے ہیں اب تک کیا کرلیا؟ وزیر اطلاعات

    ہم ناتجربہ کار ہیں، آپ 3 نسلوں سے حکومت کر رہے ہیں اب تک کیا کرلیا؟ وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمیں کہا جاتا ہے ہم تو ناتجربہ کار ہیں، آپ تو 3 نسلوں سے حکومت کر رہے ہیں، اسمبلی میں بیٹھی ایک تہائی اکثریت پیدا ہونے سے پہلے سے حکومت کر رہی ہے، آپ نے کیا کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج جو اجلاس بلایا گیا اس پر 10 ارب روپے خرچ آئے گا۔ یہ پیسہ ایوان کا نہیں پاکستان کے عوام کا ہے۔ ہمارا ایک ایک پیسہ عوام کی امانت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 1981 میں نواز شریف پہلی بار حکومت میں آئے، ماضی میں تمام نظام کے انچارج ہمارے اپوزیشن لیڈر ان کی جماعت رہی ہے۔ موجودہ نیب میں تحریک انصاف نے ایک چپراسی بھی بھرتی نہیں کروایا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو تلخ حقیقت برداشت نہیں ہو رہی ہے، چیئرمین نیب کی تقرری خورشید شاہ اور ن لیگ نے مل کر کی۔ نیب کا موجودہ سیٹ اپ نواز شریف اور خورشید شاہ نے بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کا ادارہ 1997 میں بنا، 1981 سے کافی تلخ حقیقتیں ہیں جو ان کو برداشت نہیں۔ ’یہ ہمیں بتا رہے ہیں کہ انتقامی کارروائیاں کیا ہوتی ہیں، ن لیگ کے رکن جج کو فون کر کے کہتے تھے 3 سال کی سزا کم ہے 7 سال دو۔ اپوزیشن لیڈر ملک قیوم کو فون کر کے سزائیں بڑھاتے تھے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ 1999 میں کسی ڈسٹرکٹ میں کوئی سیاسی ورکر نہیں تھا جس پر پرچے نہیں تھے۔ جب اختیار میں تھے تو آپ نے کیا کیا، ان کے اقتدارمیں کوئی لیڈر ان کی شرارت سے محفوظ نہیں تھا، عمران خان کے خلاف 8 دہشت گردی مقدمات سمیت 32 مقدمات کیے گئے۔

    فواد چوہدری نے خورشید شاہ کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم تو ناتجربہ کار ہیں، یہ تو 3 نسلوں سے حکومت کر رہے ہیں، اسمبلی میں بیٹھی ایک تہائی اکثریت پیدا ہونے سے پہلے سے حکومت کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت میں آنے سے پہلے کسی کے پاس تھیلا تک نہیں تھا آج جائیدادیں ہیں، اپوزیشن لیڈر نے بار بار کہا کہ اگر ملک سے باہر پراپرٹی ثابت ہوجائے تو سیاست سے استعفیٰ دے دوں گا، اپوزیشن لیڈر سے پوچھنا چاہتا ہوں کیا یہ اصول ان کے بھائی پر اپلائی ہوتا ہے یا نہیں۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ چوروں اور ڈاکوؤں کی گرفتاری پر اپوزیشن کیوں پریشان ہوتی ہے، ترکی اور چین سے ہمارے تعلقات خراب نہیں ہوں گے۔ مقدمات بننے سے ایسا نہیں کہ چین، ترکی سے تعلقات خراب ہوجائیں گے۔ ’لمبے عرصے اقتدار میں رہنے کی وجہ سے یہ بادشاہت کی طرف چلے گئے ہیں‘۔

  • پارلیمنٹ اداروں کی ماں ہے وہ اداروں کو جنم دیتی ہے: خورشید شاہ

    پارلیمنٹ اداروں کی ماں ہے وہ اداروں کو جنم دیتی ہے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ اداروں کی ماں ہے وہ اداروں کو جنم دیتی ہے، پارلیمنٹ ملک و آئین کے لیے قانون بناتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو بات کی اجازت دینے پر آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پہلی بار بننے والے حکومتی اراکین نے جلد بازی کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اداروں کی ماں ہے وہ اداروں کو جنم دیتی ہے، پارلیمنٹ ملک و آئین کے لیے قانون بناتی ہے۔ ہمارے دوست نئے نئے ہیں مگر ہمیں پارلیمنٹ کا بہت تجربہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جو بھی بات ہوتی ہے اسے چیلنج نہیں کیا جا سکتا، اسپیکر کے کردار سے پارلیمنٹ مضبوط ہوگی۔ تفتیش کے دوران پروڈکشن آرڈر کر کے بلایا گیا یہ سیاسی بحث ہوسکتی ہے۔ پارلیمنٹ سپریم ہے اور اس کے لیے یہ لڑائی لڑتے لڑتے 50 سال گزر گئے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 2008 سے جمہوریت کے لیے جانوں کی قربانیاں دی ہیں، یہ تاثر غلط ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت ہے تو جمہوریت ہے۔ پیپلز پارٹی ملک میں جمہوریت کا تسلسل چاہتی ہے۔ ہم اس طرف گامزن ہیں کہ جمہوری روایات کو پامال کیا جا رہا ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کیا گیا، ابھی اسمبلی میں کہا گیا کہ نیب آرڈیننس کے تحت کوئی اور کمیٹی نہیں بن سکتی۔ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کر کے انتخابات سے متعلق پارلیمنٹ نے کمیٹی بنائی، انتخابات سے متعلق تحقیقات کے لیے 30 ارکان پارلیمنٹ کمیٹی میں شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت میں اچھے پارلیمنٹیرین موجود ہیں ان کا ہی چیئرمین کمیٹی بن جائے، معیشت تباہ ہو رہی ہے، لوگ پریشان ہیں، پیپلز پارٹی کو آج کے حالات اور عوام پر دباؤ کی فکر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں حکومت اور پارلیمنٹ چلے، منشور پر عمل کرے۔ ملکی قرض 24 ہزار ارب تھے، حکومت کے آتے ہی 27 ہزار 900 ارب ہوگئے۔ حکومت کے آنے پر ڈالر 125 روپے کا تھا، آج ڈالر 135 روپے کا ہوگیا۔ اسٹاک ایکسچینج 52 ہزار سے گر کر 36 ہزار پوائنٹس پر پہنچ گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میرا 30 سالہ سیاسی کیریئر ہے، تفتیش کی جائے کرپشن ہم نے کہاں کی ہے۔ ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، جو آج یہاں بیٹھا ہے وہ کل وہاں بیٹھتا ہے۔ روٹی 7 روپے سے 10 روپے کی ہوگئی ہے کیا تندور میں بیٹھے لوگ بڑے لوگ ہیں۔

  • قومی اسمبلی اجلاس: شہباز شریف کے اداروں پر بھرپور الزامات

    قومی اسمبلی اجلاس: شہباز شریف کے اداروں پر بھرپور الزامات

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور نیب کے زیر حراست اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پروڈکشن آرڈر کے تحت قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہنچے تو اپنے خطاب میں انہوں نے اداروں پر الزامات کی بھرمار کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کی زیر حراست اپوزیشن لیڈر شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہنچے۔ شہباز شریف نے بلاول بھٹو اور راجہ پرویز اشرف سے ہاتھ ملایا۔

    اس موقع پر قومی اسمبلی میں ن لیگی ارکان نے ’شیر آیا شیر آیا‘ کے نعرے لگانے شروع کردیے۔

    اجلاس میں شہبازشریف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب کے پروڈکشن آرڈر نکالنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اسپیکر صاحب نے پارٹی سے بالاتر ہو کر پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب نے قانونی اور آئینی ذمہ داری ادا کی، تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے پروڈکشن آرڈر جاری کروانے میں کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلا موقع ہے اپوزیشن لیڈر کو بغیر کسی چارج کے گرفتار کیا گیا، منتخب اپوزیشن لیڈر کو بغیر کسی چارج کے اور بھونڈے طریقے سے گرفتار کیا گیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں پاکستان تحریک انصاف اور نیب کے اتحاد پر بات کرنا چاہتا ہوں، ن لیگ کے لیڈرز کے خلاف 13 مئی کو دہشت گردی کے پرچے کاٹے گئے۔ ہمارے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت پرچے درج ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب میں حاضریاں اور گرفتاریاں ن لیگی اراکین کی ہوئیں۔ چیئرمین نیب نے میری گرفتاری کے آرڈرز 6 سے 13 جولائی کے درمیان دیا تھا۔ ’شیخ رشید نے ایسے ہی تو نہیں کہا تھا کہ شہباز شریف جیل کی ہوا کھائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے دوران میری گرفتاری کے مؤخر فیصلے پر عملدر آمد کیا گیا۔ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ دو ماہ میں اتنی بڑی تبدیلی آجائے، ’عام الیکشن جعلی تھے یا ضمنی انتخابات کے نتائج جعلی ہیں‘۔

    شہباز شریف نے ضمنی الیکشن جیتنے والے نو منتخب ارکان اسمبلی کو مبارکباد دی۔ نو منتخب ممبرز کے حلف اٹھانے کے بعد پارلیمنٹ مزید مضبوط ہوگی۔

    انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ نیب حزب اختلاف کی جماعتوں کو نشانے پر رکھے ہوئے ہے۔ نیب کا صفحہ 170 پکار پکار کر کہتا ہے نواز شریف نے کرپشن نہیں کی، بیٹی کے سامنے باپ اور باپ کے سامنے بیٹی کو گرفتار کیا گیا۔ ’ہمیں اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا اور مشکل سوالات کا جواب دینا ہوگا‘۔

    انہوں نے کہا کہ میں اپنے کیس کے دفاع اور رونے دھونے قومی اسمبلی نہیں آیا، ان راستوں سے پہلے بھی گزر چکے ہیں یہ نئی بات نہیں، میری جھولی میں عوامی خدمت کے سوا کچھ نہیں۔

    شہباز شریف نے مزید کہا کہ فیصلہ ایوان نے کرنا ہے وہی جنگل کا قانون ہوگا۔ ہٹلر کا انجام یاد رکھنا چاہیئے، نیب کے عقوبت خانے میں ہوا کا گزر نہیں، سورج نظر نہیں آتا۔ سیاست دان سختیاں برداشت کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔ جنہوں نے تعلیم کا معرکہ عبور کیا انہی کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔

    اس سے قبل پولیس اور نیب راولپنڈی کی ٹیمیں شہباز شریف کو ایئرپورٹ سے پارلیمنٹ تک لائیں۔ نیب ٹیم نے شہباز شریف کو قومی اسمبلی کے سارجنٹ آرمز کے حوالے کیا، قومی اسمبلی اجلاس کے بعد سارجنٹ ایٹ آرمز شہباز شریف کو نیب ٹیم کے حوالے کریں گے۔

    شہباز شریف نیب حکام کی اجازت کے بغیر کسی سے نہیں مل سکیں گے۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب ٹیم دوبارہ انہیں لاہور نیب آفس لے آئے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبر تک توسیع کی تھی۔

    اس سے قبل نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔