Tag: اجلاس

  • عیدالاضحیٰ، محرم اور ربیع الاول سے متعلق خصوصی تیاری کرنا ہوگی،وزیراعلیٰ سندھ

    عیدالاضحیٰ، محرم اور ربیع الاول سے متعلق خصوصی تیاری کرنا ہوگی،وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ، محرم اور ربیع الاول سے متعلق خصوصی تیاری کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ نے بطور میزبان اجلاس میں خصوصی شرکت کی۔

    اس موقع پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومتوں میں اجلاس کا انعقاد این سی او سی کا اچھا فیصلہ ہے،وبا کو کنڑول کرنے میں این سی او سی نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ شروع میں کچھ مشکلات درپیش تھیں،وفاق،صوبوں نے مل کر بھرپور کام کیا،اس وقت اسپتالوں اور دیگرمقامات پر انتظامات بہتر ہیں۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عیدالاضحیٰ، محرم اور ربیع الاول سے متعلق خصوصی تیاری کرنا ہوگی۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ مویشی منڈیوں میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ مانیٹرنگ کا نظام ضروری ہے،فیس ماسک اور احتیاطی تدابیر کو ہر صورت یقینی بنانا ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے مقاصد اہم ایشوز پر مشاورت اور صوبوں کی کارکردگی کو سراہنا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ کرونا کیسز اور اموات میں کمی واقع ہو ئی ہے،ہمیں احتیاط کا دامن نہیں چھوڑنا، زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے تاکہ دوبارہ کیسزکی تعداد میں اضافہ نہ ہو۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تمام صوبوں میں ڈاکٹرز، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اچھا کام کیا۔این سی او سی فورم نے سندھ کے ٹیسٹنگ اور ٹریس سسٹم کی تعریف کی۔

    اجلاس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ غیرقانونی مویشی منڈیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے،مویشی منڈیوں میں احتیاطی تدابیر کو ہر صورت یقینی بنایا جائےگا۔

    اعجاز احمد شاہ کا کہنا تھا کہ مویشی منڈیوں اور عیدا لاضحیٰ سےمتعلق ہدایات جاری کر دی گئی ہیں،محرم کے حوالے سے بھی پلان مرتب کر رہے ہیں،محرم کے حوالے سے حفاظتی تدابیر پر مشاورت جاری ہے۔

  • ملک میں این 95 ماسک اور ٹمریچر گنز کی تیاری پر کام جاری

    ملک میں این 95 ماسک اور ٹمریچر گنز کی تیاری پر کام جاری

    اسلام آباد: قائمہ کمیٹی برائے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک میں سینی ٹائزر اور وینٹی لیٹرز بنائے جارہے ہیں، این 95 ماسک، فیس شیلڈ، ٹمریچر گنز اور ویکسین کی تیاری پر کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر مشتاق احمد کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کرونا وبا کے دوران پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت دیگر شہدا کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔

    اجلاس میں کرونا وائرس کے دوران وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے کردار پر بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کونسل فار انڈسٹریل ریسرچ نے سینی ٹائزرز تیار کیے۔

    سیکریٹری سائنس و ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ اس وقت یورپ اور امریکا میں سینی ٹائزرز برآمد کر رہے ہیں، کرونا وائرس پر ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اسپرے گنز ڈرونز اور سینی ٹائزرز بھی دفاعی ادارے بنا رہے ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ این 95 ماسک، فیس شیلڈ، ٹمریچر گنز اور ویکسین کی تیاری پر کام جاری ہے۔ سینی ٹائزر اور وینٹی لیٹرز ہم بنا چکے ہیں۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت نے وبا کے دوران وزارت سائنس کے ذیلی اداروں کو فنڈز نہیں دیے۔

    چیئرمین کمیٹی نے دریافت کیا کہ کرونا وائرس کے فنڈز کہاں گئے، کیا این ڈی ایم اے ریسرچ ادارہ ہے؟ سینٹر ہدایت اللہ کا کہنا تھا کہ آئندہ اجلاس میں این ڈی ایم اے اور وزارت خزانہ حکام کو بلایا جائے۔

    کمیٹی ارکان کا کہنا ہے کہ ویکسین پر کام وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے تحقیقی اداروں نے ہی کرنا ہے، وزارت سائنس کے ذیلی اداروں کو نظر انداز کرنے سے سنجیدگی کا اندازہ ہوتا ہے۔

    چیئرمین انجینیئرنگ کونسل کا کہنا تھا کہ اس وقت مڈل ایسٹ اور افریقہ کی مارکیٹ کھلی ہے، پاکستان وینٹی لیٹرز برآمد کر کے زر مبادلہ کما سکتا ہے۔

    چیئرمین کمیٹی نے دریافت کیا کہ کیا پاکستانی وینٹی لیٹرز ملک میں بن رہے ہیں یا اسیمبل ہو رہے ہیں؟ جس پر بتایا گیا کہ اس وقت دونوں کام ہو رہے ہیں جو پارٹس نہیں بن رہے وہ منگوائے جارہے ہیں۔

  • اسٹاک ایکسچینج حملہ: وزیراعلیٰ سندھ نے اہم اجلاس طلب کر لیا

    اسٹاک ایکسچینج حملہ: وزیراعلیٰ سندھ نے اہم اجلاس طلب کر لیا

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اسٹاک ایکسچینج حملے کے بعد امن وامان پر اجلاس طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دہشت گردوں کے اسٹاک ایکسچینج پر حملے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے امن وامان پر اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں اسٹاک ایکسچینج پر حملے اور اس کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لیا جائےگا۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی حملے سے متعلق بریفنگ دیں گے۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک

    واضح رہے کہ ملک دشمن عناصر کی امن خراب کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دستی بم حملے اور فائرنگ سے سب انسپکٹر سمیت 7 افراد شہید ہو گئے جبکہ 4 دہشت گرد مارے گئے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے جدید ہتھیار، دستی بم اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے اسٹاک ایکسچینج کے باہر موجود مشتبہ کار کا بھی معائنہ کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کراچی اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی اداروں کے جوانوں نے بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا اور اس حملے کو ناکام بنایا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو اپنے بہاد جوانوں پر فخر ہے۔

  • ’چین سے حزیمت اٹھانے کے بعد بھی بھارت ہٹ دھرمی کی روش پر کاربند ہے‘

    ’چین سے حزیمت اٹھانے کے بعد بھی بھارت ہٹ دھرمی کی روش پر کاربند ہے‘

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کی ہندوتوا سوچ اور جارحانہ پالیسیوں سے خطے کے امن کوخطرہ ہے، چین سے حزیمت اٹھانے کے بعد بھی بھارت ہٹ دھرمی کی روش پر کاربند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت علاقائی سلامتی کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس میں معید یوسف، سہیل محمود، اعلیٰ عسکری حکام اور سینئرافسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی نے بھی شرکت کی۔ اس دوران مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی جارحیت اور خطے میں امن کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، افغان امن عمل سمیت علاقائی سلامتی کے متعدد امور پر بھی مشاورت ہوئی۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا چین بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، بھارت داخلی کمزوریوں پر پردہ ڈالنے کے لیے ایل اوسی پر شہریوں کو نشانہ بنارہاہے، چین سے حزیمت اٹھانے کے بعد بھی بھارت ہٹ دھرمی کی روش پر کار بند ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان بھارتی خلاف ورزیوں کو ہر عالمی وعلاقائی فورم پر اٹھا رہا ہے، عالمی برادری کو بھارت کے جارحانہ رویے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔

  • کرونا سے متعلق ہمارے جو فیصلے تھے ان میں بالکل تضاد نہیں آیا، وزیراعظم

    کرونا سے متعلق ہمارے جو فیصلے تھے ان میں بالکل تضاد نہیں آیا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرونا وائرس سے متعلق ہمارے جو فیصلے تھے ان میں بالکل تضاد نہیں آیا، 13 مارچ سے اب تک کا ایک بیان دکھا دیں جس میں تضاد ہو۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 31 جنوری سے ٹڈی دل کا معاملہ ایمرجنسی ڈکلیئر کر رکھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے این ڈی ایم اے کو مکمل اختیار دیے گئے ہیں،ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے جو قدم اٹھا سکتے ہیں وہ کر رہے ہیں،ٹڈی دل کے ساتھ کرونا بھی آگیا،ٹڈی دل پورے ملک کے لیے ایک خطرہ ہے،25 سال میں ٹڈی دل ایک بار آجاتا ہے۔

    کرونا سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرونا کے 26 کیسز آنے پر پاکستان میں لاک ڈاؤن کیا، شروع میں تنقید برداشت کی لوگوں نے کہا سخت لاک ڈاؤن کرنا چاہیے تھا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی ملک کی گورنمنٹ میں کنفیوژن نہیں تھی تو وہ ہماری حکومت تھی،کرونا وائرس سے متعلق ہمارے جو فیصلے تھے ان میں بالکل تضاد نہیں آیا،13 مارچ سے اب تک کا ایک بیان دکھا دیں جس میں تضاد ہو۔

    ایس او پیز سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ کوشش ہے عوام کو سمجھائیں کہ ایس او پیز پر عمل کرنا کتنا ضروری ہے،اگر احتیاط کرلیں کہ گے توسہولتیں موجود ہیں،ہمارا ہیلتھ سسٹم کور کر جائے گا، یہ مہینہ احتیاط سے گزار لیں تو اس کے برے اثرات سے بچ سکتے ہیں۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 20 ارب ڈالر خسارے کی اکانومی ملی،جب اکانومی ملی تب 60 ارب ڈالر امپورٹ پر خرچ کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک ڈیفالٹ کی اسٹیج پر تھا اس وجہ سے دوست ممالک سے مدد مانگی۔

    انہوں نے اجلاس کے دوران بتایا کہ 20 ارب ڈالر سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ارب ڈالر تک لے کر آگئے،موجودہ حکومت میں پرائمری ڈیفیسٹ ختم ہوگیا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں جیسی اکانمی ملی تھی اسی کو لے کر آگے بڑھنا تھا،20 ارب روپے کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا،دنیاجب کسی اکانمی کو دیکھتی ہے تو ایک فیگر دیکھتی ہے کہ ملک میں ڈالر زیادہ آ رہے ہیں یا باہر زیادہ جا رہے ہیں۔

    کشمیریوں کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی وجہ سے دنیا نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کو واضح طور پر دیکھا،آج عالمی رہنما بھی مقبوضہ کشمیرمیں بربریت کی بات کر رہے ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ جب ملک کی ایلیٹ ہی کرپشن پر لگی ہو تو ترقی کیسے کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جب بھی کسی کے خلاف کارروائی ہوتی ہے کہا جاتا ہے سیاسی انتقام لیاجا رہا ہے۔

  • نیب اجلاس: متعدد افراد کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    نیب اجلاس: متعدد افراد کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں متعدد افراد کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤنٹیبلٹی، ڈی جی آپریشنز وزدیگرزافسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں نیب ایگزیکٹو بورڈ نے 3 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی، ان میں خضر حیات، سابق رکن پنجاب اسمبلی احمد خان بلوچ، شیر علی گورچانی، اور سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف انویسٹی گیشنز کی منظوری شامل ہے۔

    اجلاس میں 5 انکوائریز کی منظوری دی گئی جن میں سابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب محمد نعیم انور، محمد سلیم خالد محمود اور میسرز فاطمہ گروپ آف کمپنیز کے ڈائریکٹرز اور سی ای اوز کے خلاف تحقیقات شامل ہیں۔

    سابق مینیجنگ ڈائریکٹر پیپکو طاہر بشارت چیمہ، فیڈرل لینڈ کمیشن ریونیو ہارون آباد، بہاولنگر کے افسران، سابق ای ڈی او ہیلتھ خانیوال ڈاکٹر فضل کریم و دیگر کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں وی سی خواجہ فرید یونیورسٹی اطہر محبوب کی انکوائری ایچ ای سی کو دینے کی منظوری دی گئی۔

    سابق تحصیل ناظم ہارون آباد محمد یاسین، سابق رکن پنجاب اسمبلی غزالہ شاہین اور غلام مرتضیٰ کے خلاف مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دینے کی بھی منظوری دی گئی۔

    جے آئی ٹی انکوائری میں نیب، ایس ای سی پی، ایف بی آر اور ایف آئی اے و دیگر شامل ہوں گے، جے آئی ٹی 90 دن میں اپنی رپورٹ مکمل کرے گی۔

  • ملک بھر میں ایس او پیز کی خلاف ورزیاں جاری

    ملک بھر میں ایس او پیز کی خلاف ورزیاں جاری

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹے میں ایس او پیز کی 10 ہزار 439 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں، 24 گھنٹے میں 937 مارکیٹس، دکانیں اور 22 انڈسٹریز سیل کی گئیں اور ان پر جرمانے عائد کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کو صوبوں کی جانب سے ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق مخصوص مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن جاری ہیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ ملک میں 24 گھنٹے میں ایس او پیز کی 10 ہزار 439 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں، 24 گھنٹے میں 937 مارکیٹس، دکانیں اور 22 انڈسٹریز سیل کیے گئے اور ان پر جرمانے عائد کیے گئے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں ملک بھر میں 11 سو 17 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے عائد کیے گئے۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں 249 اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 78 ہزار آبادی کو کنٹرول کیا گیا، سندھ میں 28 اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 17 لاکھ آبادی کو کنٹرول کیا گیا، پختونخواہ میں 601 لاک ڈاؤن سے 1 لاکھ 97 ہزار آبادی کو کنٹرول کیا گیا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں 10 لاک ڈاؤن سے 90 ہزار اور گلگت بلتستان میں 14 لاک ڈاؤن سے 15 ہزار آبادی کو کنٹرول کیا گیا۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں آزاد کشمیر میں ایس او پیز کی 804 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں، آزاد کشمیر میں 134 دکانیں سیل اور 254 گاڑیوں کو جرمانے کیے گئے۔

    اسی طرح 24 گھنٹے میں گلگت بلتستان میں ایس او پیز کی 185 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں، گلگت بلتستان میں 42 دکانیں اور ایک انڈسٹری سیل کی گئی جبکہ 27 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

    بریفنگ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں پختونخواہ میں ایس او پیز کی 5 ہزار 326 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں جس کے بعد 178 دکانوں کو سیل کیا گیا جبکہ 105 ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے۔

  • وزیراعظم کا کرونا مریضوں کی ادویات،انجکشنز کی دستیابی میں مشکلات کا نوٹس

    وزیراعظم کا کرونا مریضوں کی ادویات،انجکشنز کی دستیابی میں مشکلات کا نوٹس

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کرونا مریضوں کی ادویات،انجکشنز کی دستیابی میں مشکلات کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا کی صورت حال کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں شبلی فراز، اسد عمر، اعجاز شاہ، حماد اظہر، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے اطلاعات عاصم سلیم باجوہ، ڈاکٹر فیصل سلطان اور چئیرمین این ڈی ایم اے سمیت سینئر افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال، آئندہ چند دنوں کے تخمینوں اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سمیت ملک کے مختلف صوبوں میں کرونا مریضوں کے لیے موجود بیڈز، آکسیجن، وینٹی لیٹرز اور سہولیات کی موجودہ صورتحال اور اس میں اضافے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں کرونا ٹیسٹ کرنے والی 107 لیبارٹریز کام کر رہی ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر 25 ہزار ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں چار ہزار آٹھ سو وینٹی لیٹرز موجود ہیں، شروع میں ان کی کل تعداد سات سو تھی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اس وقت موجود چار ہزار آٹھ سو وینٹی لیٹرز میں مزید 1600 کا اضافہ بہت جلد ہو جائے گا۔اس کے علاوہ ملک میں این -95 ماسک اور وینٹی لیٹرز مقامی طور پر تیار کیے جا رہے ہیں۔

    بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کرونا سے متاثرہ علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے حوالے سے ملک کے بیس بڑے شہروں میں ان مقامات کی نشاندہی کردی گئی ہے جہاں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد زیادہ ہے اور جہاں صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انتظامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    وزیرِ اعظم نے ملک بھر میں کرونا سے متعلق حفاظتی لباس اور پرسنل پروٹیکٹیو کٹس کی تمام ضروریات با احسن طریقے سے پوری کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی اقدامات کی بدولت کرونا کے پھیلاؤ کو موثر طریقے سے روکا جا سکتا ہے، اس ضمن میں عوام کا کلیدی کردار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب تک سامنے آنے والے تخمینوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاہم اس حوالے سے عوام کا تعاون حکومتی کوششوں کو کامیاب بنانے میں اہم کردار کا حامل ہے۔

    عمران خان نے ہدایت کی کہ تمام مقامی قیادت اور لیڈرشپ اپنے اپنے علاقوں میں انتظامیہ کی مدد سے نہ صرف اسپتالوں میں کووڈ سہولیات کا جائزہ لیں بلکہ اپنے اپنے حلقوں کی عوام کا حفاظتی اقدامات کے حوالے سے تعاون یقینی بنانے میں بھی متحرک کردار ادا کریں۔

    انہوں نے کہا کہ صوبوں کو متاثرہ علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، اس حوالے سے زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر ایسے اقدامات کیے جائیں تاکہ آئندہ آنے والے چند مشکل ہفتوں کے دوران حفاظتی اقدامات اور معاشی سرگرمیوں میں توازن رکھا جا سکے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کووڈ مریضوں کے استعمال میں آنے والی چند ادویات اور انجیکشنز کی دستیابی میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ مطلوبہ ادویات اور انجیکشن باآسانی میسر ہوں۔

  • ایس او پیز کی خلاف ورزی: اسلام آباد میں ہوٹل اور ورکشاپس، بلوچستان میں کارخانہ سیل

    ایس او پیز کی خلاف ورزی: اسلام آباد میں ہوٹل اور ورکشاپس، بلوچستان میں کارخانہ سیل

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر متعدد دکانیں سیل اور جرمانے عائد کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال اور ایس او پیز پر عمل درآمد کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ مختلف شہروں میں ہیلتھ گائیڈ لائنز پر عمل یقینی بنانے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں، 3 لاکھ 86 ہزار کی آبادی کے لیے 12 سو 92 مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا۔

    اجلاس میں ملک میں جاری ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر کارروائیوں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ این سی او سی کے مطابق اسلام آباد میں ہوٹل، کارخانے، ورکشاپس، گاڑیاں اور دکانیں سیل کیے گئے جبکہ جرمانے بھی عائد کیے گئے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ آزاد کشمیر میں 1 ہزار 37 خلاف ورزیوں پر جرمانے اور دکانیں سیل کیے گئے، گلگت بلتستان میں ایس او پیز کی 231 خلاف ورزیاں کی گئیں۔

    این سی او سی کے مطابق خیبر پختونخواہ میں 5 ہزار 798 خلاف ورزیاں ریکارڈ ہوئیں جس کے بعد 239 دکانیں سیل کی گئیں، پنجاب میں 3 ہزار 753 خلاف ورزیوں پر متعدد دکانیں سیل اور جرمانے عائد کیے گئے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں 13 سو 6 خلاف ورزیوں پر ایکشن لیا گیا جبکہ بلوچستان میں ایک کارخانہ اور 81 دکانیں سیل اور جرمانے کیے گئے۔

  • 5 دن میں ایس او پیز کی 84 ہزار سے زائد خلاف ورزیاں ہوئیں: این سی او سی

    5 دن میں ایس او پیز کی 84 ہزار سے زائد خلاف ورزیاں ہوئیں: این سی او سی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ 5 دن میں ملک میں ایس او پیز کی 84 ہزار 294 خلاف ورزیاں ہوئیں، 22 ہزار سے زائد دکانیں سیل اور ان پر جرمانے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چیف سیکریٹریز، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے نمائندے بھی ویڈیو لنک پر شریک ہوئے۔

    اجلاس میں صوبوں کی کرونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیوں کی بریفنگ دی گئی۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ 5 دن میں ملک میں ایس او پیز کی 84 ہزار 294 خلاف ورزیاں ہوئیں، 5 دن میں 22 ہزار 405 مارکیٹس اور دکانیں سیل اور ان پر جرمانے کیے گئے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ 5 دن میں انڈسٹریل سیکٹر میں 91 ہزار 197 گاڑیوں کو وارننگ و جرمانے کیے گئے، ملک بھر میں 12 سو 51 اسمارٹ لاک ڈاؤن جاری ہیں۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب میں 884 اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 1 لاکھ 60 ہزار کی آبادی متاثر ہوئی، خیبر پختونخواہ میں 349 اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 40 ہزار 500 افراد متاثرہوئے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں 9 اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 10 ہزار کی آبادی متاثر ہوئی، اسی طرح آزاد کشمیر میں 9 اسمارٹ لاک ڈاؤن سے 24 سو کی آبادی متاثر ہوئی۔