Tag: احاطہ عدالت

  • کراچی : احاطہ عدالت میں پسند کی شادی کرنے والی  لڑکی کا والد کے ہاتھوں قتل، مقدمہ درج

    کراچی : احاطہ عدالت میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کا والد کے ہاتھوں قتل، مقدمہ درج

    کراچی : احاطہ عدالت میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے والد کے ہاتھوں قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پسند کی شادی پر بیٹی کو احاطہ عدالت میں قتل کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ مقتولہ حاجرہ کے والد امیر جان نے سٹی کورٹ میں فائرنگ کی، فائرنگ سےحاجرہ جاں بحق،واجد اور اہلکارعمران زخمی ہوا۔

    گذشتہ روز سٹی کورٹ کے احاطے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں پسند کی شادی پر بیان ریکارڈکرانے کیلئے آنیوالی لڑکی جاں بحق ہوگئی تھی۔

    کورٹ میرج کے بعد لڑکی اپنا بیان ریکارڈ کرانے کیلئے سٹی کورٹ آئی تھی والد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

    ایس ایس پی شبیر سیٹھار نے بتایا تھا کہ مقتولہ کا آبائی تعلق وزیرستان سے تھا، لڑکی نے گاؤں میں ڈاکٹر سے پسند کی شادی کی تھی۔

    حکام کا مزید کہنا تھا کہ خاتون پیر آباد سے عدالت میں 164 کا بیان ریکارڈ کرانے آئی تھی، لڑکی کے باپ نے 3 فائر کیے، 2 گولیاں خاتون کو لگیں، جس کے باعث موقع پر لڑکی کی موت واقع ہوگئی۔

  • لاہور: سیشن کورٹ کے احاطے میں فائرنگ‘ نوجوان قتل

    لاہور: سیشن کورٹ کے احاطے میں فائرنگ‘ نوجوان قتل

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں سیشن کورٹ کے احاطے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے نوجوان کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں تین موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے نوجوان کو قتل کردیا، ملزمان جائے وقوعہ سے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    پولیس حکام کے مطابق فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت بلال عظیم کے نام سے ہوئی ہے جو مغل پورہ کا رہائشی تھا۔

    مقتول بلال ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پسند کی شادی کے کیس کے سلسلے میں پیشی پرآیا تھا۔

    سیشن جج شاہد بیگ نے فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام سے رپورٹ طلب کرلی، انہوں نے کہا کہ غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    لاہور: سیشن کورٹ کے احاطے میں فائرنگ‘ 2 وکیل جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 20 فروری کو سیشن کورٹ میں وکلا کے دو گروپوں میں تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کے نتیجے میں 2 وکیل جاں بحق ہوگئے تھے۔

    پولیس نے فائرنگ کرنے کے الزام میں کاشف راجپوت نامی وکیل کو حراست میں لے لیا تھا۔

    لاہور: احاطہ عدالت میں فائرنگ، قتل کا ملزم اورپولیس اہلکار ہلاک

    اس سے قبل یکم فروری 2018 کو لاہور کی سیشن عدالت میں دن دھاڑے وکیل کے روپ میں عدالت آنے والے قاتلوں نے فائرنگ کرکے ملزم اور ایک پولیس اہلکار کو قتل کردیا تھا۔

  • لاہور: احاطہ عدالت میں فائرنگ، قتل کا ملزم اورپولیس اہلکار ہلاک

    لاہور: احاطہ عدالت میں فائرنگ، قتل کا ملزم اورپولیس اہلکار ہلاک

    لاہور : وکیل کے روپ میں عدالت آنے والے قاتلوں نے دو افراد کو فائرنگ کا نشانہ بنا ڈالا، ہلاک ہونے والوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت میں دن دھاڑے گولیاں چل گئیں، ایک ملزم اورایک پولیس اہلکارجان سے گئے، ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے.

    وکیل کے بھیس میں آنے والے دوافراد نے جج کے کمرے کے باہر قتل کے الزام میں زیرحراست ملزم امجد گجر کو گولیاں ماردیں، امجد گجر اسپتال پہنچنے سے قبل ہی چل بسا، فائرنگ سے ایک پولیس اہلکارآصف بھی جاں بحق ہوگیا.

    اس موقع پر ملزمان اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، پولیس کی فائرنگ سے بھی لاہورکی سیشن عدالت گونجتی رہی، فائرنگ کے بعد دونوں ملزمان عدالت کےاحاطے میں ہی چھپ گئے جنہیں پولیس لاکھ کوشش کے باوجود تلاش نہ کر سکی.

    واضح رہے کہ ملزم امجد گجر کو اپنے چچا کے قتل کےالزام میں پیشی پر عدالت لایا گیا تھا، اسے گولی مارنے والا کوئی اورنہیں بلکہ اسی کا چچازاد بھائی توقیرتھا۔

    خاندانی دشمنی میں پہلے ایک شخص مارا گیا اور اب دوسرا بھی قتل کردیا گیا۔ پولیس اصل ملزمان تو نہ پکڑ سکی لیکن سہولت کاری کے شبہ میں دو افراد دھر لئے۔

    واقعے کے بعد لاہور میں ماتحت عدالتوں کی سیکورٹی کا پول کھل گیا ہے، احاطہ عدالت میں نصب واک تھرو گیٹ اور میٹل ڈی ٹیکٹربھی خراب نکلے۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر تلاشی کے آلات خراب تھے تو کورٹ کے باہر چوکی پر چیکنگ کیوں نہیں کی گئی؟ کسی اہلکار نے تلاشی کی زحمت کیوں نہیں کی؟

    کالےکوٹ والے تو عدالت میں بغیر تلاشی داخل ہوتے ہیں شاید اسی لیے فائرنگ کرنے والوں نے بھی وکیلوں کا روپ دھارا ہوا تھا۔

  • احاطہ عدالت میں کسی قسم کی بدنظمی نہیں ہوئی، طارق فضل چوہدری

    احاطہ عدالت میں کسی قسم کی بدنظمی نہیں ہوئی، طارق فضل چوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ احاطہ عدالت میں کسی قسم کی بدنظمی نہیں ہوئی، قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے واقعے کانوٹس لے لیا ہے مزید تحقیقات جاری ہیں، البتہ یہ واقعہ عدالت کے احاطے سے باہر پیش آیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کونہیں دی جاسکتی، جوڈیشل کمپلیکس میں ایک سے زیادہ عدالتیں موجود ہیں، آج کا واقعہ متعلقہ عدالت سے بہت دور پیش آیا۔

    ایس ایس پی آپریشن کے ناکے کےسامنے وکلاءنےجانے کی کوشش کی، نظم ونسق برقرار رکھنے کیلئے وکلا کو روکنے کی کوشش کی گئی تھی۔ سیاسی مخالفین واقعے کو منفی طور پر پیش کررہےہیں جبکہ عدالتی کارروائی معمول کےمطابق جاری رہی۔

    طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کی پاسداری ن لیگ کاطرہ امتیاز ہے، عدالتی فیصلوں پر تحفظات اور آئین کااحترام دو الگ چیزیں ہیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قوم اچھی طرح یہ بات جانتی ہے کہ ملک میں گالم گلوچ اور نفرت کی سیاست کس نے متعارف کرائی ، اشتہاری ملزمان کس منہ سے آئین و قانون کے احترام کی بات کرتےہیں، ہم عدالتوں کا احترام کرتےہیں اور وہاں پیش بھی ہورہےہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ شریف خاندان کیخلاف ریفرنس کیلئےقانونی طریقہ اختیارنہیں کیاگیا۔