Tag: احتجاج

  • اسرائیل کیخلاف احتجاج، مائیکروسافٹ کے ملازمین گرفتار

    اسرائیل کیخلاف احتجاج، مائیکروسافٹ کے ملازمین گرفتار

    واشنگٹن: اسرائیل کمپنی کی ٹیکنالوجی کے مبینہ استعمال پر احتجاج کرنے والے مائیکروسافٹ کے متعدد ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مائیکروسافٹ کے ملازمین نے گزشتہ روز امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے ریڈمنڈ میں واقع ہیڈکوارٹر میں احتجاجی کیمپ لگایا تھا جس میں کمپنی سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسرائیل سے کاروبار بند کرے۔

    رپورٹ کے مطابق کمپنی نے ملازمین کو پلازہ چھوڑنے کی وارننگ جاری کی تھی تاہم ملازمین نے اپنا احتجاج ختم کرنے سے انکار کیا اور احتجاج کے مقاصد کے حوالے سے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا۔

    پولیس نے آج احتجاجی مظاہرین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مائیکروسافٹ کے 18 ملازمین حراست میں لے لیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی مائیکروسافٹ کے ملازمین اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی فراہمی کے خلاف کمپنی کے اعلیٰ حکام کے خلاف احتجاج کرچکے ہیں۔

    اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کیلیے فوجی آپریشن شروع :

    اسرائیل نے غزہ پر قبضے کیلیے فوجی آپریشن کے پہلے مرحلے کا آغاز کر دیا جبکہ نیتن یاہو حکومت تقریباً 2 سال سے جاری جنگ روکنے کیلیے جنگ بندی کی نئی تجویز پر غور کر رہی ہے۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے بتایا کہ ہم نے غزہ پر حملے کے ابتدائی مرحلے کا آغاز کر دیا ہے اور اب شہر کے مضافات پر اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) کا قبضہ ہے۔

    گزشتہ روز صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے ایک فوجی اہلکار نے کہا تھا کہ ریزرو فوجی ستمبر 2025 تک فرائض انجام نہیں دیں گے تاکہ ثالثوں کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی شرائط پر خلیج کو ختم کرنے کیلیے کچھ وقت ملے۔

    حماس نے خان یونس میں اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کر دیا؛ ہلاکتیں

    لیکن فلسطینی انکلیو میں حماس کے مزاحمت کاروں کے ساتھ اسرائیلی فوجیوں کی جھڑپ کے بعد وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ حماس کے مضبوط علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے اور مزاحمتی تنظیم کو شکست دینے کیلیے ٹائم لائن کو تیز کر دیا گیا ہے۔

    اسرائیلی بیانات سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ بین الاقوامی تنقید کے باوجود اسرائیل غزہ کے سب سے بڑے شہری مرکز پر قبضہ کرنے کے اپنے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔

  • حلف کی پاسداری نہ کرنے والوں کو اسمبلی میں نہیں آنے دوں گا، ملک محمد احمد خان

    حلف کی پاسداری نہ کرنے والوں کو اسمبلی میں نہیں آنے دوں گا، ملک محمد احمد خان

    ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ کیا اسمبلیاں کسی کو گالیاں دینے کیلئے رہ گئی ہیں؟ حلف کی پاسداری نہ کرنے والوں کواسمبلی میں نہیں آنے دونگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ممبران نے جو اسمبلی میں بدتمیزی کی ہے اس پر خاموش نہیں رہوں گا، پنجاب اسمبلی میں جس قسم کا احتجاج کیا جاتا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد نے کہا کہ کسی ایم پی اے کے گھر پر چھاپہ ایگزیکٹیو ایکٹ ہے، چھاپوں کے معاملے پر ایگزیکٹیو کے ممبر کو بلاکر سوال پوچھ لیں۔

    ملک محمد احمد خان نے کہا کہ لوگوں کو گالیاں دی جاتی ہیں، گریبانوں پر ہاتھ ڈالے جاتے ہیں، جب رکن اسمبلی بنتے ہیں تو آئین کے تحت حلف اٹھاکر اسمبلی میں آتے ہیں، پنجاب اسمبلی میں بجٹ تقریر نہیں کرنے دی جاتی۔

    انھوں نے کہا کہ آئین کے تحت حلف اٹھایا ہے اور اس کے مطابق ہی چلوں گا، آئین نے جو اختیار دیا ہے اس کےمطابق ہی چلوں گا، وہ اسپیکر ہوں جس نے رولز دیے اجازت کے بغیر ایم پی اے گرفتار نہیں ہوگا۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ پارلیمانی زبان اور اقدار کی بات کرتا ہوں، کیا اسمبلیاں کسی ایک شخص کیلئے ہمیشہ یرغمال رہیں گی۔

    کیا اسمبلیاں صرف لوگوں کو گالیاں دینے کیلئے استعمال ہوں گی، اپوزیشن اور حکومتی ارکان دونوں کو بٹھایا کہ اسمبلی میں تکرار نہ کریں، وہ اسپیکر ہوں اپوزیشن لیڈر بات کررہے تھے تو حکومتی ارکان کو شور سے روکا۔

    ملک محمد نے کہا کہ ہمارے لوگوں نے بھی احتجاج کے نام پر حلف کی پامالی کی ہے تو غلط کیا، ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کا اختیار میرے پاس نہیں۔

    اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمداحمد خان نے کہا کہ اپوزیشن کے پارلیمانی لیڈر کو مدعو کرکے پوچھا ارکان بدتمیزی کررہے ہیں، اپوزیش لیڈر نے جواب دیا کہ ارکان ہماری بات ہی نہیں مانتے۔

    https://urdu.arynews.tv/speaker-punjab-aseembly-pti-members-reference-ecp/

  • حکومت سے مذاکرات یا احتجاج، علیمہ خان کا پارٹی میں کردار! پی ٹی آئی اجلاس میں کیا فیصلے ہوئے؟

    حکومت سے مذاکرات یا احتجاج، علیمہ خان کا پارٹی میں کردار! پی ٹی آئی اجلاس میں کیا فیصلے ہوئے؟

    پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں رہنماؤں نے کھل کر حکومت سے مذاکرات، احتجاج اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں سے متعلق رائے کا اظہار کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج اسلام آباد میں چیئرمین بیرسٹر گوہر کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں وزیراعلیٰ کے پی، پارٹی کے مرکزی عہدیداران سمیت قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین اور سینیٹرز نے شرکت کی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس کا آغاز پارٹی کے اسیر رہنماؤں کے خطوط کو پڑھ کر کیا گیا اور عامر ڈوگر نے اسیر رہنماؤں کے خط کو پارلیمانی پارٹی کے سامنے بھی رکھا۔

    اس وقت بیانات سے ظاہر ہو رہا ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی رائے میں اختلاف ہے۔ تاہم پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے عمران خان کی بہنوں کے حق میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علیمہ خانم سمیت ان کی تمام بہنیں اپنے بھائی کی رہائی کے جذباتی ہیں۔ بہنوں کے جذبات کو سمجھا جائے اور اس کا احترام بھی کیا جائے۔

    پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علی محمد خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ علیمہ خان کی دل سے عزت کرتے ہیں، لیکن انہیں سیاسی عمل میں شرکت نہیں کرنی چاہیے۔

    علی محمد خان نے یہ بھی کہا کہ ہم ایک دوسرے کو غدار غدار کہہ کر خود تباہی کر رہے ہیں۔ بجٹ سے قبل علی امین گنڈاپور کو بانی سے ملاقات کے لیے جانا چاہیے تھا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں ہونے والے پارٹی کے احتجاج میں سب نے کوشش کی، لیکن پنجاب نکلے گا تب ہی عمران خان رہا ہوں گے۔ میری تجویز ہے کہ احتجاج کے لیے اسلام آباد کا رخ کرنے کے بجائے پورے ملک میں لوگوں کو نکالا جائے۔

    علی محمد خان نے حکومت سے مذاکرات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات ہر صورت ہونے چاہئیں اور اس کا راستہ بنایا جائے۔ جیل میں عمران خان سے ہر صورت ملاقات کر کے انہیں مذاکرات پر آمادہ کیا جائے۔ سیاسی قیادت سے بات کر کے بانی پی ٹی آئی سے فوری رابطہ بحال کیا جائے۔ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر ہمارے بھائی ہیں، انہیں کھل کر فیصلے کرنے ہوں گے۔

    پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی نثار جٹ نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور اور پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھ سے ملاقات کریں تو کیوں نہیں کی گئی۔ بجٹ پاس کرنے سے قبل عمران خان سے ملاقات کا انتظار کر لیا جاتا۔

    نثار جٹ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان اور پارٹی ارکان کے جو بیانات سامنے آ رہے ہیں، اس سے پارٹی میں اختلافات واضح ہو رہے ہیں۔

    پی ٹی آئی کی خاتون رکن قومی اسمبلی اور سرگرم رہنما زرتاج گل نے نثار جٹ کی رائے سے اختلاف کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کی بطور وزیراعلیٰ تعریف کی۔

    زرتاج گل نے کہا کہ کل عمران خان نے احتجاج کا کہا ہے، ہمیں اس بارے سوچنا ہوگا۔ ہر شخص اپنے ضلع اور تحصیل میں احتجاج کرے۔ جہاں تک بات ہے کہ حکومت سے مذاکرات کی تو اس کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے جس کے ناموں کی منظوری بانی پی ٹی آئی سے لی جائے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک مکمل منصوبہ بندی کے تحت ہماری پارٹی قیادت کو ناکام اور بُرا کہا جا رہا ہے۔ ہمارے ممبران کو صرف نا اہل ہی نہیں کیا جا رہا ہے، بلکہ انہیں دس، دس سال کی سزائیں بھی دی جا رہی ہیں۔

    کرک سے منتخب پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی شاہد خٹک نے اجلاس میں جارحانہ گفتگو کرتے ہوئے ہمیں بتایا جائے کہ ہماری پارٹی کے فیصلے کون کر رہا ہے؟ جب پولیٹیکل کمیٹی نے بجٹ پاس کرنے کا فیصلہ کیا تو سلمان اکرم راجا نے ٹویٹ کیوں کیا؟

    شاہد خٹک نے جذباتی انداز اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے ارکان اسمبلی اور کارکنوں کو غدار کہا اور آپ سب ارکان خاموش رہے۔ ہم 2008 سے ساتھ ہیں اور اپنوں کو ہی غدار کہا گیا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک دوسرے کو غدار کہنے کے بجائے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل سے نکالنے کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔ اگر اڈیالہ جیل کے سامنے جا کر احتجاج کرنا ہے، تو پارٹی قیادت واضح بتائے۔

    پی ٹی آئی پارلیمانی اجلاس سے قبل پارٹی رہنما ایک دوسرے پر پھٹ پڑے، کس نے کس پر کیا الزام لگایا؟

    واضح رہے کہ اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا کہ پارٹی بانی پی ٹی آئی کی قیادت میں متحد ہے۔

    علی امین نے کے پی حکومت گرانے سے متعلق خبروں پر کہا کہ آئینی طریقہ سے ہماری حکومت نہیں گرائی جا سکتی۔ انہوں نے مخالفین کو چیلنج دیا کہ اگر گرا دی تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/cm-kp-ali-ameen-gandapur-press-conference/

  • تشدد کے خلاف خواجہ سراؤں نے گلستان جوہر تھانے پر زبردست احتجاج کیا

    تشدد کے خلاف خواجہ سراؤں نے گلستان جوہر تھانے پر زبردست احتجاج کیا

    کراچی: ساتھی کے بھائی پر تشدد کے خلاف خواجہ سراؤں نے گلستان جوہر تھانے پر زبردست احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر پولیس اسٹیشن میں خواجہ سراؤں نے زبردست احتجاج کیا، مطالبات تسلیم کیے جانے پر انھوں نے اپنا احتجاج ختم کیا، جو کئی گھنٹے تک جاری رہا تھا۔

    احتجاج اس وقت ختم کیا گیا جب تشدد کا نشانہ بننے والے خواجہ سرا کے بھائی کے علاج کی رقم ادا کی گئی۔

    خواجہ سرا مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک خواجہ سرا کا بھائی ویلڈنگ کا کام کرتا تھا، جسے ایک دکاندار نے ساتھیوں کے ہمراہ تشدد کا نشانہ بنایا، 15 پر اطلاع پر پولیس پہنچی اور ایک شخص کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کیا۔

    پولیس نے خواجہ سراؤں کو ایف آئی آر درج کرنے اور مزید افراد کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی تھی، تاہم بعد ازاں پولیس کی جانب سے دونوں پارٹیوں میں صلح کرا دی گئی، اور زخمی شخص کے علاج معالجے کے اخراجات بھی ادا کر دیے گئے۔


    خواجہ سراؤں کے کرکٹ میچ کی ویڈیو جھلکیاں


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 13 جون کو ایبٹ آباد میں شادی کی تقریب میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا، جب رقص کے دوران ایک نوجوان پستول لے کر خواجہ سرا کے پاس آیا اور اسے گولی مار دی، اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، مرنے والے خواجہ سرا کی شناخت زیبی ملک کے نام سے ہوئی تھی۔

    ٹرانس جینڈر زیبی ملک کے قتل کے بعد کے پی میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران قتل ہونے والے خواجہ سراؤں کی تعداد 154 ہو چکی ہے، یعنی ہر سال اوسطاً 15 سے زیادہ خواجہ سرا قتل ہوئے۔

  • احتجاج کے دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث 5 ملزمان گرفتار

    احتجاج کے دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث 5 ملزمان گرفتار

    کراچی: احتجاج کے دوران سرکاری املاک اور گاڑیوں کو نقصان پہنچانے سمیت ریاستی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی بن قاسم ٹاؤن میں رینجرز اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے احتجاج کے دوران سرکاری املاک و گاڑیوں کو نقصان پہنچانے میں ملوث پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق گرفتار ملزمان میں گلاب، غلام علی، ناظم علی، محمد عمر شر اور عبدالطیف شامل ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان کے موبائل سے ملکی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے ثبوت ملے ہیں اور ان کے خلاف شہر کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔

    گرفتار ملزمان کو مزید کارروائی کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے، جبکہ ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-girl-kidnapping-drama/

    دوسری جانب کراچی میں بلال کالونی پولیس کے ہاتھوں مقابلے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار بھتہ خور وصی لاکھو اور صمد کا ٹھیاواری سے نکلا۔

    ملزمان تاجروں دکانداروں بلڈرز، حضرات کو صمد کا ٹھیاواری کے حکم پر بھتہ کی پرچیاں، دھمکی آمیز کال سمیت فائرنگ کرنے میں ملوث ہیں۔

    ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی کے مطابق ملزمان کا گروہ نیو کراچی 5 نمبر پر بھتہ نہ دینے پر فائرنگ کر کے دوکانداروں کو قتل و زخمی کرنے کی وارداتوں میں ملوث ہیں

  • ٹورنٹو، ٹوکیو، سیول، نیو یارک، لاس اینجلس، واشنگٹن میں ایران پر حملوں کے خلاف احتجاج

    ٹورنٹو، ٹوکیو، سیول، نیو یارک، لاس اینجلس، واشنگٹن میں ایران پر حملوں کے خلاف احتجاج

    ایران پر امریکی حملوں کے خلاف دنیا کے بڑے شہروں میں احتجاج ہونے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران پر امریکی حملوں اور اسرائیل کے خلاف دنیا کے مختلف ممالک میں مظاہرے کیے گئے، فرانس، پاکستان، یونان، ٹورنٹو، ٹوکیو، سیول، نیویارک اور لاس اینجلس سمیت واشنگٹن میں بھی ریلیاں نکالی گئیں، جہاں عوام نے نیتن یاہو کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    دنیا بھر کے مختلف شہروں میں ”جنگ نہیں، امن چاہیے“ کے نعرے بلند کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کیے گئے، امریکی شہروں نیو یارک اور لاس اینجلس میں ایران پر امریکی حملے کے خلاف احتجاج کیا گیا، اور ’’ٹرمپ اِز ا وار کریمنل‘‘ ’’اسٹاپ دا وار اِن ایران‘‘ کے فلک شگاف نعروں سے نیویارک کی فضائیں گونج اٹھیں۔ نیویارک میں جنگ مخالف یہودیوں نے بھی احتجاج کیا اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز اٹھائی۔


    اسرائیل کے ایران میں ہزاروں کلومیٹر اندر گھس کر فوجی مقامات پر تازہ ترین حملے


    جاپان کے شہر ٹوکیو میں بھی ایران پر امریکی حملوں کے خلاف ایک بڑی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور جنگ کی مذمت کی۔ جنوبی کوریا کے شہر سیول میں بھی عوام سڑکوں پر نکلے اور اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی۔

     

    ’’ٹرمپ ٹیررسٹ‘‘ کے پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے سیول میں امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ جنگ کا خاتمہ کیا جائے اور امن قائم کیا جائے۔


    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں


    تل ابیب میں بھی اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہا، جہاں عوام نے اسرائیلی حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کی، ایران پر امریکی حملے کے خلاف بھارت میں بھی احتجاج کیا گیا، کولکتہ میں مظاہرین نے امریکی جارحیت کے خلاف نعرے لگائے اور امریکی صدر ٹرمپ کا پتلا بھی نذر آتش کر دیا۔

  • غزہ کی حمایت میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کیلئے امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاج

    غزہ کی حمایت میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کیلئے امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاج

    امریکا کی نامور یونیورسٹی کولمبیا، جارج ٹاؤن اور ٹفٹس میں غزہ کی حمایت میں گرفتار کئے گئے طلبہ اور اساتذہ کے حق میں منظم احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاج مظاہرین نے فوری طور پر گرفتار کئے گئے طلبہ اور اساتذہ کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    مظاہرین نے جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے محقق بدار خان سوری، کولمبیا یونیورسٹی کے گریجویٹ طالب علم اور فلسطینی کارکن محمود خلیل اور ترکی سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹریٹ کی طالبہ رمیساء اوزتورک کی فوری رہائی پر زور دیا، جنہیں صرف فلسطین کی حمایت کرنے کی وجہ سے حراست میں لیا گیا۔

     ترک میڈیا کے مطابق مڈل ایسٹ پالیسی کے ماہر اور جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے وابستہ ڈاکٹر نادر ہاشمی نے مظاہرے میں شرکت کی اور کہا کہ ان افراد کو بغیر کسی الزام کے حراست میں لیا گیا ہے جو فلسطین کی حمایت میں اظہارِ رائے کو خاموش کرنے کی ایک سوچی سمجھی پالیسی کا حصہ ہے۔

  • بھارت میں پرامن احتجاج کرنے والوں کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک

    بھارت میں پرامن احتجاج کرنے والوں کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک

    مودی راج میں مسلمانوں کا احتجاج بھی جرم تصور کیا جانے لگا ہے، یو پی پولیس کی جانب سے متنازع وقف بل پر 50 سے زائد مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔

    بھارت میں متنازع وقف بل پر سوال اٹھانے والوں کو چُپ کروانے کی ناکام کوششیں جاری ہیں، بھارت کی ریاست اترپردیش میں مسجد کے باہر پرامن احتجاج کرنے والوں کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا گیا۔

    یو پی پولیس نے متنازع وقف بل پر 50 سے زائد مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں، بھارتی میڈیا کے مطابق احتجاجی ویڈیو وائرل ہونے پر یو پی پولیس نے مظاہرین پر بدترین تشدد بھی کیا۔

    عدالت کی جانب سے پرامن مظاہرین کو 2 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرنے کا حکم دیا گیا ہے، بل کے خلاف سیاہ پٹّی پہننے پر بھی مسلمانوں کو ایک لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کی دھمکی دی گئی ہے۔

    بھارت میں اقلیتوں کی آواز کو دبانا ان بی جے پی کی سرکاری پالیسی بن چکی ہے، مودی سرکار کے تحت اقلیتوں کا جینا دوبھر ہو چکا ہے، انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے۔

  • مائیکروسافٹ کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر ملازمین کا فلسطین کے حق میں احتجاج

    مائیکروسافٹ کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر ملازمین کا فلسطین کے حق میں احتجاج

    مائیکروسافٹ کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر مائیکروسافٹ کی انجینئر إبتال ابو سعد نے فلسطین کے حق میں احتجاج کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مائیکروسافٹ کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر مائیکروسافٹ کی انجینئر إبتال ابو سعد نے کمپنی پر الزام عائد کیا کہ وہ اسرائیلی فوج کو اے آئی ٹیکنالوجی فراہم کر رہے ہیں تاکہ اسے غزہ پر جارحیت میں استعمال کیا جا سکے۔

    تقریب کے دوران معاملات اُس وقت کشیدہ ہوئے جب مائیکروسافٹ اے آئی کے سربراہ مصطفیٰ سلیمان کمپنی کے نئے AI اسسٹنٹ ’Copilot‘ کی اپڈیٹس اور مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈال رہے تھے۔

    اسی دوران مائیکروسوفٹ کی ایک خاتون ملازم ابتال ابوسعید نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ مصطفیٰ تمہیں شرم آنی چاہیے، تم اے آئی کو  بہتری کے لیے استعمال کرنے کی بات کرتے ہو، جبکہ مائیکروسافٹ اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجی مہیا کر رہا ہے۔

    اس احتجاج پر مصطفیٰ سلیمان نے مختصر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے احتجاج کا شکریہ میں نے آپ کی بات سن لی ہے مگر ابتال نے جواب میں کہا کہ آپ کے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں، پورا مائیکروسافٹ خون آلود ہے۔

    ذرائع کے مطابق جس وقت یہ احتجاج کیا گیا اس وقت  مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس اور سابق سی ای او اسٹیو بالمر بھی موجود تھے، جنہوں نے یہ سب منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

  • نیپال میں احتجاج، کئی عمارتوں کو آگ لگا دی گئی

    نیپال میں احتجاج، کئی عمارتوں کو آگ لگا دی گئی

    بنگلہ دیش میں کچھ عرصے قبل جس طرح کے کشیدہ حالات پیدا ہوئے تھے، ویسی ہی حالات اب نیپال میں بھی پیدا ہونے لگے، گزشتہ روز کھٹمنڈوں میں ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور پر تشدد مظاہرہ کیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پر نیپال میں پرتشدد مظاہرین نے مظاہرے کے دوران ایک عمارت کو بھی نذر آتش کر دیا اور کئی مقامات پر توڑ پھوڑ بھی کی۔

    حکومت کے خلاف عوام کی بڑھتی ہوئی ناراضگی اور اشتعال دیکھتے ہوئے نیپال میں سیاسی عدم استحکام مزید بڑھنے لگا ہے۔

    ٹنکونے علاقے میں جمع مظاہرین کے تعلق سے بتایا جا رہا ہے کہ پہلے تو انھوں نے پرامن مارچ نکالا، لیکن جیسے ہی انھوں نے پولیس کی باڑ توڑنے کی کوشش کی، حالات بے قابو ہو گئے۔

    مظاہرین نے سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ شروع کردیا جس کے جواب میں پولیس نے آنسو گیس کے شیل برسائے اور لاٹھی چارج کیا۔ اس دوران کئی لوگ زخمی بھی ہو گئے۔

    رپورٹس کے مطابق مظاہرے کی قیادت نوراج سویدی کی قیادت والی ’مشترکہ تحریک کمیٹی‘ نے کی، جس میں متنازعہ کاروباری درگا پرسائی کے حامی بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ دیگر تنظیموں کی جانب سے بھی اس مظاہرے کو مکمل سپورٹ کیا گیا۔

    قابل ذکر ہے کہ نیپال 2008 تک ایک آئینی راج شاہی ملک تھامگر ماؤوادی تحریک اور جمہوری تبدیلیوں کے سبب اسے ایک جمہوری ملک قرار دیا گیا۔

    میانمار میں خوفناک زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کرگئی

    واضح رہے کہ کچھ برسوں سے کئی گروپوں کی جانب سے نیپال میں پھر سے راج شاہی کا مطالبہ کیا جارہا ہے، بڑھتی مہنگائی، بدعنوانی اور سیاسی عدم استحکام کے سبب عوام کا ایک طبقہ موجودہ نظام سے غیر مطمئن نظر آ رہا ہے۔