Tag: احتجاجی کیمپ زبردستی ختم

  • آکسفورڈ یونیورسٹی طلباء کا احتجاجی کیمپ زبردستی ختم

    آکسفورڈ یونیورسٹی طلباء کا احتجاجی کیمپ زبردستی ختم

    لندن : برطانیہ میں غزہ جنگ اور اسرائیلی بربریت کیخلاف آواز اٹھانے والے طلبا کو زبردستی خاموش کرادیا گیا،

    تفصیلات کے مطابق برطانوی طلباو طالبات اور عوام کی جانب سے غزہ کی پٹی کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیل سے مکمل انخلاء اور اسرائیل سے منسلک کمپنیوں کے بائیکاٹ کے لیے احتجاج جاری ہے۔

     National History Museum

    انتظامیہ نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے طالب علموں کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے قائم کیا گیا احتجاجی کیمپ زبردستی ختم کر ادیا۔

    مذکورہ احتجاجی کیمپ گزشتہ ماہ 6 مئی کو آکسفورڈ یوینورسٹی کے میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے باہر لگایا گیا تھا۔

     Gaza

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلباء کی جانب سے قائم شہداء کی یادگار پر بھی بلڈوزر چلا دیا گیا۔

    اس حوالے سے طلبا ایکشن گروپ کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ غزہ میموریل گارڈن کو مسمار کرنا قابل مذمت فعل ہے، غزہ میں نسل کشی پر خاموشی جرم ہے۔

    camp garden

    یونیورسٹی انتظامیہ نے میڈیا کو اپنا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ طلبا کے مطالبات پر نظرثانی کریں گے ، تاہم طلبا ایکشن گروپ نے حتمی فیصلے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    واضح رہے کہ یونیورسٹی طلباء کے احتجاجی کیمپ میں ایک طبی خیمہ، اسنیک ایریا اور میٹنگ پوائنٹس بھی شامل تھے جن میں بہت سے فلسطینی جھنڈے اور پلے کارڈ آویزاں کیے گئے تھے۔ جن پر”نسل در نسل، مکمل آزادی تک“ جیسے نعرے درج تھے۔

     encampment

    اس کے علاوہ اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والی خاتون فلسطینی صحافی کے نام سے منسوب ایک میڈیا روم اور ایک یادگاری لائبریری بھی قائم کی گئی تھی جس کا نام ممتاز فلسطینی شاعرہ ‘مصنفہ اور استاد رفعت الایریر کے نام پر رکھا گیا تھا جو غزہ میں ایک فضائی حملے میں ماری گئی تھیں۔