Tag: احتجاج کی دھمکی

  • صارم   کے قاتل  اب تک آزاد ،  والدین  نے احتجاج  کی دھمکی دے دی

    صارم کے قاتل اب تک آزاد ، والدین نے احتجاج کی دھمکی دے دی

    کراچی : نارتھ کراچی کے 7 سالہ صارم کے والدین نے انصاف نہ ملنے تک احتجاج کرنے کی دھمکی دے دی اور کہا ہم کس کے پاس جائیں، کس کا دروازہ کھٹکھٹائی۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے سات سالہ صارم کے قتل کو پچپن روز گزر گئے لیکن قاتل آج تک گرفتار نہ ہوسکے، والدین انصاف کے منتظر ہیں۔

    والد نے بیت الانعم اپارٹمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا 7 جنوری کو لاپتہ ہوا، 18 جنوری کو ٹینک سے لاش ملی، ایف آئی آرکٹوائی لیکن اب تک قاتل گرفتار نہیں ہوئے، 200 لوگوں کا اپارٹمنٹ ہے،ابھی تک قاتل کو نہیں پکڑا جارہا۔

    والدین نے پریس کانفرنس میں انصاف نہ ملنےتک احتجاج کرنے کی دھمکی دے دی، اور کہا پولیس تفتیش کیوں نہیں کرتی کوئی پیشرفت نہ ہوئی تو پریس کلب جاؤں گا اور انصاف کے حصول کیلئے گورنر ہاؤس بھی جائیں گے۔

    بچے کی والدہ نے کہا کہ ہم سب کے پاس جا رہے ہیں، لیکن قاتل کھلے عام گھوم رہے ہیں ،ہم کس کے پاس جائیں، کس کا دروازہ کھٹکھٹائی، اعلیٰ حکام سے درخواست ہے اب ہماری بس ہوگئی، ہمارا ساتھ دیں۔

    والد کا کہنا تھا کہ پوسٹمارٹم ہوا، ڈی این اے ہوا، کیمیکل ایگزامنیشن رپورٹ بھی آئی، میرے پاس صرف ایف آئی آرکی کاپی ہےاورکچھ نہیں ہے، یہ صرف کمیٹی بٹھارہےہیں ،کمیٹی نے اب تک ہم سے رابطہ نہیں کیا، جن کے بچے کو نا حق قتل کیا گیا ہو وہ کیا مطالبہ کریں گے۔

    صارم کے والد نے مزید کہا چاہتاہوں قاتل کومنظرعام پرلایاجائے اور جو کچھ صارم کے ساتھ ہوا وہ کسی اور کے ساتھ نہ ہو، ہمیں کسی پر شک نہیں، اگر ہوتا تو پولیس کا انتظار نہ کرتے۔

    انھوں نے شکوہ کیا قاتل کھلےعام گھوم رہاہے، یہاں صرف کمیٹیاں بنائی جارہی ہیں ، اگرصارم 5 دن تک زندہ تھا تو کدھر تھا ، پولیس کیوں کچھ نہیں کر پا رہی، ساری تفتیش تو کرلی ہے اب پولیس اپنے بیانات سے پھررہی ہے، پہلے پولیس اپنے بیان پر مطمئن ہو پھر ہمیں مطمئن کریں۔

    واضح رہے سات صارم سات جنوری کو رہائشی عمارت سے لاپتہ ہوا، اس کے بعد اس کی لاش اپارٹمنٹ کے پانی کے ٹینک سے ملی تھی۔

  • ینگ ڈاکٹرز نے11فروری سے پنجاب میں پھر احتجاج کی دھمکی دے دی

    ینگ ڈاکٹرز نے11فروری سے پنجاب میں پھر احتجاج کی دھمکی دے دی

    لاہور : شیخ زید اسپتال کے ینگ ڈاکٹرز ایک بار پھرسراپا احتجاج بن گئے، علامتی طور پر او پی ڈی میں کام چھوڑ دیا، پیر کو احتجاج کا دائرہ کار بڑھانے کے لئے اجلاس بھی طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بے نظیر بھٹو اسپتال میں ایم ایس کی معطلی اور شیخ زید اسپتال میں چار ینگ ڈاکٹرز کو برطرف کرنے پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن میدان میں اتر آئی۔

    عہدیداران کا کہنا ہے کہ مطالبات پورے نہ ہوئے تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے ۔ ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز پنجاب کے صدر ڈاکٹر قاسم اعوان نے کہا کہ حکومت کے پی کے کا ناکام سسٹم پنجاب میں بھی لانا چاہتی ہے۔

    ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت ٹرانسفرز اور معطلی کی آڑمیں انتقامی کاروائیاں کر رہا ہے۔ ایم ٹی آئی ایکٹ کسی صورت منظور نہیں کریں گے ، حکومت اسپتالوں کو نجکاری کی طرف لے کر جارہی ہے جس پر پیر کے روز پنجاب بھر میں احتجاج کی کال دیں گے۔

  • تجاوزات کے خلاف آپریشن، متاثرین کو حق نہ ملا تو احتجاج کریں‌ گے، فاروق ستار

    تجاوزات کے خلاف آپریشن، متاثرین کو حق نہ ملا تو احتجاج کریں‌ گے، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے ناراض رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ظلم کی انتہا ہے متاثرین کی مدد کی جارہی ہے نہ متبادل جگہ کی فراہمی کی گئی، حق نہ ملا تو اگلے ہفتے ہم سب ایم اے جناح پر احتجاج کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرین کو شاپنگ مال بنا کر دیا جائے، مالکانہ حقوق دئیے جائیں، وسیم اختر اختیارات کا رونا روتے ہیں، توڑ پھوڑ کا ٹھیکہ کیسے مل گیا۔

    فاروق ستار نے کہا کہ لکھے ہوئے احکامات کچھ اور ہیں عمل کچھ اور کیا جارہا ہے، وسیم اختر جھوٹ بولتے ہیں سچے ہیں تو اصل حقائق بتائیں۔

    انہوں نے کہا کہ کے کے ایف کی جائیداد فروخت کرنے کے چکر میں ہے، ہم کے کے ایف کی جائیدادیں کسی صورت فروخت نہیں ہونے دیں گے۔

    مزید پڑھیں: کیا سیکیورٹی صرف پیپلزپارٹی کے وزرا اور لیڈروں کے لیے ہے، فاروق ستار کا سوال

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ علی رضا عابدی قتل کے بعد وفاق و صوبائی حکومت نے مگرمچھ کے آنسو بہائے، سیاسی رہنماؤں کو اب تک کوئی سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اب ایسا کوئی سانحہ رونما ہوا تو وزیراعظم عمران خان، صوبائی، وفاقی وزیر داخلہ کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہئے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کو بھیڑ بکری سمجھ رکھا ہے، سیکیورٹی کیوں نہیں دیتے کیا سیکیورٹی صرف پیپلزپارٹی کے وزراء اور لیڈروں کے لیے ہے۔