Tag: احتجاج

  • لاہور میں لیڈی ہیلتھ ورکز کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری

    لاہور میں لیڈی ہیلتھ ورکز کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں لیڈی ہیلتھ ورکز کا دھرنا آج چوتھے روز بھی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں مال روڈ پر لیڈی ہیلتھ ورکز کا دھرنا آج چوتھے روز بھی جاری ہے جس کے باعث ٹریفک متاثر ہونے سے شہری پریشان ہیں۔

    لیڈی ہیلتھ ورکرز کی جانب سے تنخواہیں بڑھانے سمیت دیگر مطالبات منظور کروانے کے لیے دھرنا دیا جا رہا ہے، احتجاج میں شریک خواتین نے گزشتہ رات بھی کھلے آسمان تلے گزاری۔

    مظاہرین سے مذاکرات کے لیے گزشتہ روز ڈی جی ہیلتھ نے بات چیت کی تھی تاہم نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پر شرکاء نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    لیڈی ہیلتھ ورکز نے پنجاب حکومت سے ریٹائرڈ مافیا سے نجات، اسکیل اپ گریڈیشن، سابقہ سروس کو شامل کرنا اور دائینگ کیڈر جیسے مطالبات کیے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں بھی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مطالبات کی منظوری کے لیے مال روڈ ، چیئرنگ کراس پر پانچ روزہ دھرنا دیا تھا۔

    سیکریٹری ہیلتھ علی جان خان نے مذاکرات کیے جو کامیاب ہوگئے تھے جس کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز کی صدر رخسانہ انور نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • روس میں سائبر سیکیورٹی بل کے خلاف ہزاروں شہریوں کا احتجاج

    روس میں سائبر سیکیورٹی بل کے خلاف ہزاروں شہریوں کا احتجاج

    ماسکو : روس میں انٹرنیٹ پر بڑھتی ہوئی پابندیوں کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے حکومت کے غیر منصفانہ اقدامات کی مخالفت میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی پارلیمنٹ میں گزشتہ روز سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے ایک بل پیش ہوا جس میں روسی صارفی کو غیر ملکی سرورز تک موڑنے سے روکنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بل کے خلاف روس کے دارالحکومت ماسکو میں تقریباً 15 ہزار سے زائد افراد نے مظاہرہ کیا جبکہ دیگر شہروں میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا۔

    روسی صدر کے ناقدین کا کہنا ہے کہ ولادی میر پیوٹن نے انٹرنیٹ پر موجود مواد کو قابو کرنے کےلیے مذکورہ اقدام اٹھایا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ناقدین کا خیال ہے کہ روسی حکام انٹرنیٹ پکو مکمل سینسر شپ کے ذریعے دنیا سے کاٹنا چاہتے ہیں۔

    روسی پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے بل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین ’کوئی تنہائی نہیں چاہیئے‘ اور انٹرنیٹ پر پابندی نامنظور‘ کے نعرے لگارہے تھے۔

    احتجاج میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت شہریوں کی آزادی کو صلب کرنے یا محدود کرنے کی کوشش کررہی ہے اور آزادی میں انٹرنیٹ بھی شامل ہے۔

    ریلی میں موجود ایک شخص نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’میں نے ایک ٹویٹ کیا تھا جس پر میں مجھے گرفتار کرکے ایک ماہ کےلیے جیل میں قید کردیا گیا تھا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس روس میں ٹیلی گرام پر پابندی عائد کردی گئی تھی جسکے بعد شہریوں نے ٹیلی گرام کی مسیجنگ ایپ کی بحالی کےلیے بھی احتجاج کیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق کہ روسی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی کا کہنا ہے کہ ’ٹیلی گرام روس میں عالمی دہشت گردوں کی پسندیدہ مسیجنگ سروس ہے‘۔

  • برطانوی اسکولوں میں‌ ہم جنس پرستی کی تعلیم دینے پر مسلم والدین کا احتجاج

    برطانوی اسکولوں میں‌ ہم جنس پرستی کی تعلیم دینے پر مسلم والدین کا احتجاج

    لندن : برطانوی والدین نے پرائمری اسکول میں ہم جنسی پرستی سے متعلق تعلیم دینے پر ہفتہ وار مظاہروں کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر برمنگھم کے ایک اسکول میں مسلمان بچوں کو مذہبی قوانین کی خلاف ورزی کے باوجود ہم جنس پرستی کی تعلیم دی جارہی ہے جس کے خلاف والدین نے اسکول انتظامیہ کے خلاف ہفتہ وار احتجاج شروع کا آغاز کردیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برمنگھم میں پارک فلیڈ کمیونٹی اسکول میں ایک فیصد غیر مسلم بچے زیر تعلیم ہیں اس کے باوجود اسکول میں ’نو آؤٹ سائڈر‘ نامی پروگرام کے تحت بچوں اسکول میں زیر تعلیم بچوں کو کہانیوں پر مبنی کتابوں کے ذریعے ہم جنس پرستی کی تعلیم دی جارہی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق اسکول انتظامیہ کی جانب سے ہفتہ وار احتجاج کرنے والے والدین پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ سلسلہ وار مظاہرے منعقد کرنے سے گریز کریں۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ پروگرام کے سربراہ اینڈریو موفت ہیں جنہیں ورکی گلوبل ٹیچر پرائز کی جانب سے بہترین ٹیچر ایوارڈز کےلیے منتخب کیے گئے پہلے دس اساتذہ میں شامل کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا ہے کہ اینڈریو موفت جو خود ایک ہم جنس پرست ہیں، جس کے باعث انہیں والدین کے شدید غم و غصے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، والدین کا کہنا ہےکہ مذکورہ نظریات اینڈریو ذاتی نظریات ہیں۔

    دوسری جانب برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ والدین نے احتجاج کے دوران اینڈریو موفت کے خلاف شدید نعرے بازی کیا اور اسکول انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اینڈریو موفت کو اسکول سے بے دخل کیا جائے۔

  • یہودی مخالف اقدامات کے خلاف فرانس میں ہزاروں افراد کا احتجاج

    یہودی مخالف اقدامات کے خلاف فرانس میں ہزاروں افراد کا احتجاج

    پیرس : یہودیت مخالف نسل پرستانہ حملوں اور مقبروں کی توہین کے خلاف فرانسیسی دارالحکومت سمیت متعدد شہریوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں یہودیت کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت اور پُرتشدد واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے کہ گزشتہ روز فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک بھر میں یہودیت مخالف اقدامات اور یہودی مقبروں کی توہین کے خلاف احتجاج مظاہرے منعقد ہوئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانسیسی اراکین اسمبلی نے بھی یہودیت مخالف اقدامات کے خلاف نکالی جانے والی احتجاجی ریلیوں میں شرکت کی جس کے باعث پارلیمنٹ کا اجلاس بھی کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہوا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے مظاہرین کا نعرہ تھا کہ ’بس اب بہت ہوا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشرقی فرانس کے گاؤں کواٹزنہائم میں نامعلوم افراد کی جانب سے پیر اور منگل کی درمیانی شب میں تقریباً 100 یہودی قبروں کی توہین کی گئی۔

    فرانسیسی صدر نے مشرقی فرانس کے یہودی قبرستان کا دورہ کرکے ان قبروں کا جائزہ لیا جن پر نازیوں کی علامت سواسٹیکا بنا ہوا تھا اور بعض قبروں پر نازی نشان کے ساتھ ساتھ نازیبا کلمات بھی تحریر تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں دو روز قبل یلو ویسٹ تحریک کے تحت حکومت مخالف مظاہرہ کرنے والے افراد کی جانب سے معروف فلاسفر الائن فنکیل کروٹ کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا گیا اور صورتحال اتنی بگڑی کے پولیس کو مداخلت کرنا پڑی اور بعد ازاں پولس نے فلافسر کو پروٹوکول فراہم کیا۔

    صدر میکرون نے یہودیت مخالف مہم چلانے والے افراد کی جانب سے معروف فلاسفر کی توہین کے بعد پروفیسر سے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے یہودی مخالف حملوں کی شدید مذمت کی تھی۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد کی جانب سے یہودی مخالف اقدامات فرانس میں ایک زہر کی مانند پھیل رہی ہے۔

    متعدد یہودی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یورپ میں دائیں بازو کی قوتوں کے ابھرنے سے یہودی مخالف جرائم اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    جرمنی سے لیے گئے جرائم کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ ایک سال میں یہودی مخالف جرائم میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں : پیرس : یہودی مخالف افراد کا بیکری پر نسل پرستانہ حملہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے فرانس میں یہودی مخالف افراد نے بیکری پر نسل پرستانہ جملہ تحریر کردیا، بیکری کے مالک کا کہنا ہےکہ فرانس میں گزشتہ برس سے یہودی مخالف واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    بیکری مالک کا کہنا تھا کہ گرافیتی (نقش کاری) میں بہت اہمیت کا حامل ہے صرف اس لیے نہیں کہ فرانس میں یلو ویسٹ مظاہرے ہورہے ہیں بلکہ ماضی میں نازی فورسز یہودیوں کو بازو پر ایک یلو رنگ کا بینڈ پہننے پر مجبور کرتی تھیں جس پر چھ کونوں کا ستارہ بنا ہوتا تھا۔

  • میکسیکو بارڈر پر دیوار کی تعمیر کا معاملہ، صدر ٹرمپ کے خلاف احتجاج

    میکسیکو بارڈر پر دیوار کی تعمیر کا معاملہ، صدر ٹرمپ کے خلاف احتجاج

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے میکسیکو بارڈر دیوار کے اعلان کے بعد احتجاجی ریلیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے مختلف علاقوں میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کیا اور خوب نعرے بازی کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس نے دوہزارسولہ میں میکسیکوبارڈر پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے رقم دینے سے انکار کردیا تھا۔

    ڈیموکریٹس نے یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ امریکی آئین کی خلاف ورزی کے طور پر اس کو چیلنج کریں گے، جبکہ امریکا کی ریاستوں میں صدرٹرمپ کے خلاف احتجاج اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر نے کہا ہے کہ سرحد کے اندر آنے والی غیر قانونی تارکین وطن اور غیرقانونی منشیات کو روکنے کے لیے دیوار کی ضرورت ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں جرائم کی روم تھام کے لیے میکسیو پر بارڈر تعمیر کرنا بہت ضروری ہے۔قبل ازیں وہ ملک میں ایمرجنسی لگا کر دیوار تعمیر کرنے کی بات کرچکے ہیں۔

    ٹرمپ کی ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی، امریکی سیاست دانوں کی تنقید

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ڈیموکریٹک اور ریپبلیکن سیاست دانوں نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے بیان پر ڈونلڈ ٹرمپ تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ٹرمپ کے اقدامات غیر قانونی ہیں‘۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے، تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں۔

  • کراچی: منگھوپیرمیں نوجوان کی ہلاکت پرعلاقہ مکینوں کا احتجاج

    کراچی: منگھوپیرمیں نوجوان کی ہلاکت پرعلاقہ مکینوں کا احتجاج

    کراچی: شہر قائد کے علاقے منگھوپیر میں نوجوان کی ہلاکت پرعلاقہ مکینوں نے بنارس چوک پراحتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے منگھوپیر میں حب پمپنگ اسٹیشن کے قریب سے مقتول جنید کی لاش ملنے پر لواحقین نے جنید کی میت کو بنارس چوک پررکھ شدید احتجاج کیا اور رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک کی روانی کو معطل کردیا۔

    مظاہرین نے الزام عائد کیا ہے کہ جنید کو اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔ جنید گزشتہ رات سے لاپتہ تھا۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے رکن اسمبلی جمال صدیقی نے دعویٰ کیا کہ مقتول تحریک انصاف کا کارکن تھا جبکہ اس کا قتل ٹارگٹ کلنگ ہے۔

    پولیس کے مطابق جنید کی لاش منگھوپیر میں حب پمپنگ اسٹیشن کے قریب سے ملی اور اس کے سر اور کان پر گولی کے نشان تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کا پوست مارٹم کرنے کے بعد لاش کو اہل خانہ کے سپرد کردیا گیا ہے۔

    آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹر سید کلیم امام نے منگھوپیر میں اس مبینہ اغوا اور قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی غربی سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

    بلوچستان: نامعوم افراد کی فائرنگ، 5 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بلوچستان کے ضلع کیچ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • برطانوی شاہی خاندان انڈر گراؤنڈ ہونے کی تیاری کیوں کررہا ہے

    برطانوی شاہی خاندان انڈر گراؤنڈ ہونے کی تیاری کیوں کررہا ہے

    لندن : نوڈیل بریگزٹ کی صورت میں ملک بھر میں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر برطانوی حکام نے ملکہ برطانیہ سمیت شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا، جس کے لیے یورپی یونین کے رہنماؤں اور برطانوی حکام کے درمیان انخلاء کے لیے بریگزٹ معاہدہ طے کیا گیا تھا تاہم وزیر اعظم تھریسامے ابھی تک ہاؤس آف کامنز سے اس معاہدے کے مسودے کو منظور نہیں کروا سکی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی حکام نے بغیر معاہدے کے یورپی یونین سے انخلاء کی صورت میں ممکنہ مظاہروں کے پیش نظر ملک میں سرد جنگ کے دوران لاگو کیا جانے والے ایمرجنسی پلان پر دوبارہ عمل شروع کررہے ہیں تاکہ شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاسکے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال میں شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا منصوبہ سرد جنگ کے بعد سے موجود ہے لیکن مذکورہ منصوبے کو نو ڈیل کی صورت میں دوبارہ استعمال کیا جائے گا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق حکمران جماعت قانون ساز اور بریگزٹ معاہدے کے حامی جیکب ریس موگ کا خیال ہے کہ حکام کا شاہی خاندان کے ہنگامی انخلاء کا منصوبہ بغیر معاہدے کے بریگزٹ پر غیر ضروری گھبراہٹ واضح کررہا ہے۔

    بریگزٹ: تھریسامے دوبارہ مذاکرات کیلئے کوشاں، یورپی یونین کا انکار

    بریگزٹ ڈیل: پانچ ترمیمی بل برطانوی پارلیمنٹ میں مسترد

    بریگزٹ ڈیل نہ ہونے پر برطانیہ میں مارشل لاء لگنے کا خطرہ

    جیکب ریس موگ کا کہنا تھا کہ شاہی خاندان کے اہم عہدیدران دوسری جنگ عظیم میں ہونے والی بمباری کے دوران لندن میں ہی موجود تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم تھریسامے بریگزٹ معاہدے کے مسودے پر مستقل ہاؤس آف کامنز کی حمایت حاصل کرنے کےلیے کوشاں ہیں۔

    تاجروں کی جانب برطانوی حکومت متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر نئے کسٹمز چیکس کے باعث یورپی یونین آنے والی اشیاء کی درآمدات میں تاخیر ہوئی تو بڑے پیمانے پر غذا اور ادویات کی کمی واقع ہوسکتی ہے۔

  • یلو ویسٹ تحریک فرانس، گیارویں ہفتے بھی ہزاروں مظاہرین حکومت مخالف احتجاج میں شریک

    یلو ویسٹ تحریک فرانس، گیارویں ہفتے بھی ہزاروں مظاہرین حکومت مخالف احتجاج میں شریک

    پیرس : فرانس کے مختلف شہروں میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے گیارویں ہفتے بھی جاری رہے، پولیس نے پُرتشدد کارروائیوں میں ملوث سینکڑوں مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت متعدد شہروں میں حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کے خلاف ’یلو ویسٹ تحریک‘ کے تحت جاری احتجاج مسلسل گیارویں ہفتے بھی جاری رہا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یلو ویسٹ تحریک کے تحت منعقدہ مظاہروں میں 22 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، احتجاجی تحریک پُر تشدد مظاہروں میں تبدیل ہوچکی ہے۔

    فرانسیسی پولیس نے معاشی پالیسی کی تبدیلی کے لیے احتجاج کرنے والے شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جس کے بعد فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جھڑپوں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانسیسی دارالحکومت میں رواں ہفتے مظاہرین کی تعداد گزشتہ ہفتوں کی نسبت کم تھی۔ پولیس نے املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس پر پتھراؤ کرنے والے سینکڑوں افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پیرس: خواتین قیادت، یلو ویسٹ تحریک پُرامن مظاہروں میں تبدیل

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل فرانس میں ’یلو ویسٹ‘ تحریک کی کمان خواتین نے سنبھال کر پُر تشدد مظاہروں کو پُر امن احتجاج میں تبدیل کردیا تھا۔

    پیرس کی خواتین نے اس وقت تحریک کی کمان سنبھالی جب 50 ہزار سے زائد مظاہرین نے پیرس کی شاہراہوں کو یرغمال بنالیا تھا۔

    کچھ روز قبل شاہراہ شانزے لیزے پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئی تھیں، جھڑپوں میں 300 کے قریب افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیاں بھی نذرآتش کی تھیں۔

  • پیرس، یلو ویسٹ تحریک، مظاہرین پھر سڑکوں پر آگئے، مخلتف شہروں میں احتجاج

    پیرس، یلو ویسٹ تحریک، مظاہرین پھر سڑکوں پر آگئے، مخلتف شہروں میں احتجاج

    پیرس: فرانسیسی دارالحکومت میں مہنگائی اور ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پھر سڑکوں پر آگئے اور متعدد شہروں میں احتجاج کیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس میں یلو ویسٹ تحریک مظاہرین نے آج بھی اپنے ہفتہ وار احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا اور پیرس سمیت کئی بڑے شہروں میں احتجاج کیا گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدا میں ایندھن کی قیمتوں کے خلاف شروع ہونے والے یہ مظاہرے اب ایک تحریک کی شکل اختیار کرچکے ہیں جس کے باعث فرانسیسی صدرایمانویل میکرون کی حکومت دباؤ کا شکار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گذشتہ 8 ہفتوں سے جاری مظاہروں کے باعث فرانس کی معیشت کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

    کچھ روز قبل شاہراہ شانزے لیزے پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئی تھیں، جھڑپوں میں 300 کے قریب افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیاں بھی نذرآتش کی تھیں۔

    مزید پڑھیں: یلو ویسٹ تحریک فرانس: مظاہرین نے کرسمس سڑکوں پر منانے کا اعلان کردیا

    تازہ ترین سروے کے مطابق 55 فیصد عوام یلو ویسٹ تحریک کو سپورٹ کررہے ہیں جبکہ 45 فیصد عوام اس کے خلاف ہیں۔

    واضح رہے کہ فرانس میں جاری احتجاج کے باعث فرانسیسی صدر کی مقبولیت کا گراف تیزی سے نیچے کی جانب گرا ہے، میکرون کی مقبولیت 2017 میں ان کے منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک کی نچلی ترین سطح 27 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نواز شریف کو صحافیوں نے گھیر لیا

    احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نواز شریف کو صحافیوں نے گھیر لیا

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ایک اور مشکل میں گھر گئے، سماعت کی کوریج کے لیے آئے صحافیوں نے نواز شریف کو گھیر لیا اور گزشتہ روز ان کے گارڈ کی جانب سےاپنے ساتھی پر تشدد کیے جانے کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف اپنے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کے لیے احتساب عدالت پہنچے تو وہاں موجود صحافیوں نے ان کا گھیراؤ کرلیا۔

    گزشتہ روز نواز شریف کی پارلیمنٹ آمد پر ان کے گارڈ نے 2 کیمرہ مینوں پر تشدد کیا تھا جس سے سما ٹی وی کا کیمرہ مین واجد علی بے ہوش ہوگیا تھا۔

    واقعے کے بعد گزشتہ روز بھی صحافی سراپا احتجاج بن گئے لیکن نواز شریف نظر انداز کر کے چلے گئے، تاہم آج جب نواز شریف احتساب عدالت پہنچے تو صحافیوں نے ان کا گھیراؤ کرلیا۔

    صحافیوں نے ان کی آمد کے موقع پر احتجاج بھی کیا اور ان سے گزشتہ روز کے واقعے پر آن کیمرہ معذرت کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر صحافیوں کی نواز شریف کے
    سیکیورٹی اسکواڈ اور وکلا سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    گزشتہ روز واقعے کے بعد نواز شریف نے صحافی پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ واقعے کا سن کر دکھ اور افسوس ہوا۔ علم ہوتے ہی مریم اورنگ زیب اور دیگر ارکان کو اسپتال بھیجا ہے، پارٹی رہنماؤں کو زخمی کیمرا مین کے علاج معالجے کی بھی ہدایت کردی ہے۔

    سابق وزیر اطلاعات اور مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگ زیب نے پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کرنے والے صحافیوں سے ملاقات میں نواز شریف کے گارڈ کے خلاف مقدمے کے اندراج پر آمادگی کا اظہار بھی کیا تھا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ صحافی جو کہیں گے ہمیں قبول ہوگا، مسلم لیگ ن صحافی برادری کے ساتھ ہے، میڈیا کے جو بھی مطالبات ہیں پورے کیے جائیں گے، آلات اور کیمرے وغیرہ کا نقصان ہوا ہو تو اسے پورا کیا جائے گا۔دوسری جانب تشدد کرنے والے گارڈ کو پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت ختم ہوگئی مگر مغلیہ سوچ ختم نہ ہوئی، میاں صاحب غریبوں کی اور بد دعائیں نہ لیں، کیمرا مین کے زخمی ہونے پر بھی میاں صاحب نے رکنے کی زحمت نہ کی۔

    فواد چوہدری نے صحافیوں سے سوال کیا تھا کہ نواز شریف کے سیکیورٹی گارڈ کے خلاف پرچے کے اندراج میں مدعی کون بنے گا؟ جس پر صحافیوں نے جواب دیا کہ ہم سب مدعی ہیں۔

    ایف آئی آر درج

    پارلیمنٹ کے باہر کیمرہ مین واجد علی شاہ پر تشدد کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ کیمرہ مین کی درخواست پر نواز شریف کے 3 گارڈز کے نام مقدمے میں شامل ہیں۔

    مقدمت میں دفعہ 506 ٹو اور 355 کے تحت گارڈ شکور اور 2 نامعلوم گارڈز کو شامل کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر کے متن میں صحافی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے لیے معمول کی کوریج پر معمور تھا، نواز شریف کی واپسی کی فوٹیج بنانے لگا تو 2 سیکیورٹی گارڈز نے تشدد کیا، نواز شریف کے چیف سیکیورٹی گارڈ کی ہدایت پر گارڈز نے تشدد کیا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ تشدد کے نتیجے میں زخمی ہو کر بے ہوش ہوگیا، ساتھیوں نے اسپتال پہنچایا۔

    وزیر صحت کی عیادت

    وفاقی وزیر صحت عامر کیانی پمز اسپتال پہنچے جہاں انہوں نے زخمی کیمرہ مین کی عیادت کی۔ انہوں نے کیمرہ مین پر تشدد کی مذمت بھی کی۔