لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے پاناما لیکس کے معاملے پر نواز شریف سے چار سوالات کیے ہیں اور جواب نہ ملنے پر احتساب ریلی کے تحت عیدا لاضحی کے بعد رائے ونڈ کے گھیرائو کا اعلان کردیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف صرف چار سوالات کے جوابات دے دیں اگر چاروں سوال کے جواب نہ آئے تو کارکن تیاری کرلیں ہم عید کے بعد رائے ونڈ کا گھیراؤ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ لندن میں اربوں روپے کا اپارٹمنٹ خریدنے کے لیے پیسہ کہاں سے آیا؟اگر حلال پیسوں سے خریدا ہے تو نواز شریف ڈاکیو منٹس دکھا سکتے ہیں؟ ہمیں بتادیں کہ ملک سے پیسہ باہر منتقل کیسے کیا؟ کیا ان پیسوں پر ٹیکس دیا تھا؟؟
انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جائے، نیب کے چیئرمین اس لیے خاموش ہیں کہ وہ شریف خاندان کے نوکر ہیں، نیب چیئرمین نواز شریف سے پاناما لیکس کے معاملے پرتحقیقات کریں، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، جسٹس کاظم علی اور نیکو کارا سمیت ایسے ادارے جنہوں نے اپنے ضمیر نہیں بیچے ان سب کو سلام پیش کرتا ہوں۔
لاہور: تحریک احتساب ریلی کے دوران نجی ٹی وی چینل کی اینکر کرین سے گر کر زخمی ہوگئیں جنہیں اسپتال منتقل کرنے لیے ایمبولینس میں روانہ کردیا گیا تاہم ایمبولینس ہجوم میں پھنس گئی۔
اطلاعات کے مطابق خاتون اینکر ارضٰی خان تحریک احتساب ریلی کے لیے کوریج کے دوران کرین پر چڑھی ہوئی تھیں اس دوران توازن برقرار نہ رکھنے کے سبب وہ کرین سے کمر کے بل نیچے گر پڑیں جس کے سبب انہیں چوٹیں آئی ہیں۔
امدادی ذرائع کے مطابق انہیں فوری طور پر اسپتال کرنے کے لیے ایمبولینس پہنچ گئی تاہم ہجوم اور ٹریفک جام ہونے کےسبب انہیں اسپتال منتقلی میں شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
اطلاعات ہیں کہ خاتون اینکر خیریت سے ہیں اور انہیں زیادہ چوٹ نہیں آئی تاہم موجود ہجوم کے سبب مشکلات پیش آئیں۔
لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آج لاہور میں تاریخ بنے گی، لاہور کے لوگ سیاسی شعور رکھتے ہیں اور لوگوں کی بڑی تعداد احتساب مارچ میں شریک ہو گی۔
شاہدرہ میں احتساب ریلی کے آغاز پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کہ اب عوام کو شعور آگیا ہے اور وہ ضرور نکلیں گے ۔”اللہ کے بعد لاہور کے لوگوں پر اعتماد ہے جو سیاسی شعور رکھتے ہیں “۔تحریک انصاف بدل گئی ہے اور اب کوئی بھی تشدد ہوا تو مقابلہ کریں گے تاہم اگر حکومت پر امن رہے گی تو ہم بھی پر امن رہیں گے
سربراہ تحریک پاکستان نے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کیلئے یہ ریلی بہت ضروری ہے کیونکہ حکمران ملک کا مستقبل تباہ کر رہے ہیں چھوٹے چوروں سے ملک تباہ نہیں ہوتا بلکہ جب وزیراعظم اور وزراء ہی چور ہوں تو ملک کا بیڑہ غرق ہو جاتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 5 ماہ سے وزیر اعظم سے جواب مانگ رہے ہیں جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے جب کہ ہمارے وزیراعظم جو وزیراعظم کم اوربادشاہ زیادہ ہیں خود کو قانون سے بالا تر سمجھتے ہیں وہ اپمی مرضی کا قانون لاکر اپنی مرضی کا احتساب کریں گے۔
عمران خان نے خواجہ آصف کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف میاں صاحب کو کہتے ہیں لوگ پاناما لیکس بھول جائیں گے لیکن خواجہ آصف یاد رکھیں نہ عوام بھولیں نہ عمران خان بھولے گا اور نہ ہی خواجہ آصف تمہیں بھولنے دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم سے برطانیہ کی جائیداد سے متعلق سوالات کررہے ہیں ،جواب نہیں مل رہا،جواب دینے کے بجائے وزیر اعظم کے درباری سب کو کرپٹ قرار دیتے ہیں ۔نوازشریف خوش فہمی میں نہ رہیں کہ لوگ پاناما کرپشن کوبھول جائیں گے، عمران اور پاکستانی قوم پاناما معاملے کو نہیں بھولے گی،
تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کرپٹ لیڈر ملک کے اداروں کو بھی کرپٹ کر دیتا ہے اورادارے کرپٹ ہوں تو ملک تباہ ہو جاتا ہے اورپاکستان کے اداروں کو سب سے زیادہ تباہ نواز شریف نے کیا ہے۔
کپتان نے الزام لگایا کہ چیئرمین ایف بی آرہرمہینے کروڑوں روپے دبئی بھیجتے ہیں اس لیے چیئرمین ایف بی آرمیں جرات نہیں کہ وزیر اعظم سے پوچھیں کہ پیسے کہاں سے آئے؟۔
سربراہ تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کو مسلمل لیگ ن کی بی ٹیم قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ قوم الیکشن کمیشن میں پڑی پٹیشنز پر فیصلوں کا انتظار کر رہی ہے اور یہی نہیں نواز شریف نے ابھی سے 2018 کا الیکشن خریدنے کا منصوبہ بنا لیا ہے جس کے لیے اپنے ہرایم این اے کو ایک ایک ارب روپیہ دے گا۔
واضح رہے تحریک انصاف کی احتساب ریلی شاہدرہ سے ہوتی ہوئی شاہراہ قائداعظم فیصل چوک پر ختم ہو گی ریلی کے راستوں پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل زمان پارک سے احتساب مارچ میں شرکت کیلئے نکلتے وقت میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شریفوں کی بادشاہت کو وارننگ دیتا ہوں،احتجاج پرامن ہے،وہ بھی پرامن رہیں ، اگر نواز شریف پاناما لیکس سے نکل گئے تو وہ مزید ادارے تباہ کریں گے اور اگلا الیکشن بھی خریدیں گے ۔کرپشن کا پیسہ ہضم نہیں کرنے دونگا ۔ہمارا احتجاج پر امن ہے اگر کوئی بھی انتشار ہوا تو حکومت ذمہ دار ہو گئی عمران خان کے ہمراہ شاہ محمود قریشی ، جہانگیر ترین اور اسد عمر بھی موجود تھے۔
لاہور : صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمران خان ریلی عید کے بعد نکال لیں۔ یہ بات انہوں نے ایوان وزیراعلیٰ ہاؤس میں زعیم قادری کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پرصوبائی وزیرقانون نے کہا کہ مصدقہ اطلاعات موجود تھیں کہ دہشت گرد سانحہ کوئٹہ کے بعد پشاور اور لاہور میں کارروائیاں کر سکتے ہیں۔
عمران خان سے درخواست کریں گے کہ وہ اپنی ریلی عید کے بعد کر لیں، انہوں نے مشورہ دیا کہ عمران خان کل ریلی نکالنے کی بجائے پشاور اور مردان کے زخمیوں کی عیادت کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خدشے کے باوجود ریلی روکنے کے لیے طاقت کا استعمال نہیں کرسکتے، عمران خان سے درخواست کریں گے کہ کراچی کے لیڈر کی طرح پاگل پن کا مظاہرہ بند کردیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کل کی ریلی کو مکمل سیکیورٹی فراہم کریں گے اس سلسلے میں کمشنر اور ڈی سی او اپنی اپنی سطح پر اقدامات کر رہے ہیں۔
راولپنڈی : تحریک انصاف کی احتساب ریلی لیاقت باغ پہنچ گئی، سربراہ عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ریلی راولپنڈی سے اسلام آباد اور پھر آخری مرحلے میں لاہور پہنچ گئی تو میاں صاحب کو جدہ جانے کا بھی موقع نہیں ملے گا۔
احتساب ریلی کے آغاز پر لیاقت باغ میں عوام کے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ اس ریلی کا مقصد پرامن نئے پاکستان کا حصول ہے، یہ عزم کرناہے کہ ملک کے خلاف سازشوں کو مل کر ناکام بنائیں گے،اس ریلی کو اسلام آباد کی طرف لے کر جارہاہوں جہاں یوم آزادی کا جشن منائیں گے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دنیا میں قومیں 2وجوہات کی بنا پر ترقی کرتی ہیں ایک یہ کہ لوگوں کو تعلیم ، صحت اور دیگر ضروریات زندگی ملیں اور دوسری چیز اداروں کو مضبوط کرکے قومیں آگے بڑھتی ہیں، جب کہ کرپشن اداروں کو تباہ کردیتی ہے،عوام پر پیسہ خرچ کرنے سے ترقی ہوتی ہے لیکن جب عوام کا پیسہ عوام پرخرچ کرنے کے بجائے حکمرانوں کے پیٹ میں جائےتو ملک تباہ ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے وزیر اعظم کومخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ نوازشریف جواب دیں کہ دنیا بھر میں پھیلی ہوئی اربوں روپے کی بنائی گئی جائیداد کے لیے پیسہ کہاں سے آیا اور کس راستے بیرون ملک منتقل ہوا؟ اگر کوئی بینک ٹرانزیکشن سے تو سامنے لائی جائے۔
عمران خان نے قومی احتسابی ادارے نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بڑے بڑے چوروں کو تو پکڑ لیتے ہو جب کہ بڑے بڑے ڈاکوؤں کو چھوڑ دیتے ہو،وزیر اعظم اور اُن کے اہل خانہ کی کی گئی کرپشن کے معاملات تو زبان زد عام ہیں لیکن نیب کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔
ایف بی آر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ معمولی تنخواہ دارٹیکس نہ دے تو اس کا جینا حرام کر دیاجاتا ہے لیکن وزیر اعظم کے اثاثہ جات چھپانے اور ٹیکس چوری کرنےکے ثبوت ملنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی ایف بی آر میں ایسے لوگ ہیں ہیں جو نوازشریف اور ان کے اہل خانہ کے کے ٹیکس گوشواروں کو ٹھیک کرتے ہیں اورچھپاتے ہیں ان تمام لوگوں کے نام بتاوں گا۔
انہوں نے الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ اثاثہ جات چھپانے پر وزیر اعظم کے خلاف فوری کارروائی کرے،وزیر اعظم اثاثہ جات چھپانے کے بعد سے صادق و امین نہیں رہے ہیں اس لیے ان کی اسمبلی کی رکنیت ختم کی جائے۔
اگر نیب، ایف بی آر اور الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم کے خلاف کارروائی سے گریز کیا تو دیکھ لیں کہ عوام سڑکوں پر نکل آئی ہے اس لیے ابھی سے اپنا قبلہ کر لیں ورنہ پھر عوام فیصلہ کرے گی اور تب کسی کو کہیں پناہ نہیں ملے گی اور اس بار میاں صاحب کو جدہ جانےکا بھی موقع نہیں ملے گا۔
اٹک : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے خلاف پاناما لیکس فوری تحقیقات کے لیے اگلی احتساب ریلی 13 اور 14 اگست کو روالپنڈی اور اسلام آباد میں ہو گی.
تفصیلات کے مطابق تحریکِ انصاف کے رہنما عمران خان کی قیادت میں کرپشن کے خلاف تحریک احتساب کی پہلی ریلی پشاور سے شروع ہو کر جی ٹی روڈ پر خیر آباد اٹک کے مقام پر ختم ہوئی،اس دوران عمران خان نے کئی مقامات پر خطاب بھی کیا.
خیر آباد اٹک میں ریلی کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا.
عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور ایف بی آر جیسے اداروں میں حکمرانوں کا قبضہ ہے اور نواز شریف نےعوام کو قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیا ہے.
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس عوام کے حقوق کے لیے سڑکوں پر آنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے اور انصاف نہ ملنے تک سڑکوں پر پرامن احتجاج کریں گے.
عمران خان نے کہا کہ تحریکِ احتساب کے اگلے مرحلے میں 13 اگست کو روالپنڈی اور 14 اگست کو اسلام آباد میں جمع ہوں گے.
ریلی میں پی ٹی آئی کے ایم پی ایز کے علاوہ خواتین کارکنوں نے بھی شرکت کی،تاہم شدید گرمی کی وجہ سے بیشتر پی ٹی آئی رہنما گاڑیوں کے اندر بیٹھے رہے جبکہ اس دوران کارکن گاڑیوں کی چھتوں میں بیٹھ کر نعرہ بازی کرتے رہے.
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی قیادت میں کرپشن کے خلاف تحریک احتساب کی پہلی ریلی پشاور سے شروع ہو کر جی ٹی روڈ پر خیر آباد اٹک کے مقام پر ختم ہوئی.
نوشہرہ: تحریک انصاف کی تحریک احتساب نوشہرہ پہنچ گئی، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف بتائیں کہ ان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا؟ پاناما لیکس کو چار ماہ ہوگئے لیکن وزیراعظم نے جواب تک نہ دیا، تحریک انصاف نے ابھی تو ٹریلر دکھایا ہے، پوری فلم ابھی باقی ہے۔
نوشہرہ میں ریلی پہنچنے پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ دنیا بھر میں حکمران اپنے عوام کو جواب دہ ہوتے ہیں لیکن نواز شریف نے قوم کو اب تک کوئی جواب نہیں دیا، اگر وہ چوری میں ملوث نہ ہوتے تو خود کہتے کہ میرا احتساب کرلو، حکمرانوں کو عوام کے سامنے جواب دینا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختون خوا میں مثالی گورننس ہے، ہم نے مثالی کام کیے،کے پی کے کی پولیس ملک کی سب سے بہتری فورس ہے ، صوبے میں موجود اپنی غلطیوں کو درست کرنے کی کوشش کریں گے، ہم نے صوبے میں ذاتی فائدے کے لیے کوئی کام نہیں کیا،میں نے اقتدار میں آکر اپنی کوئی فیکٹری نہیں لگائی۔
انہوں نے زور دیا کہ ہم نے کے پی کے میں بڑی حد تک کرپشن کا خاتمہ کردیا لیکن تسلیم کرتے ہیں کہ ہم سے بھی کچھ غلطیاں ہوئیں، ہم سیاست پیسہ بنانے کے لیے نہیں عوام کی خدمت کرنے کے لیے کرتے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے تین برس میں 6ہزار ارب روپے قرضہ لیا، ڈیزل پر سو فیصد ٹیکس لیا جارہا ہے۔
اٹک : پاکستان تحریک انصاف کی ریلی اٹک کی جانب رواں دواں ہے جس میں عمران خان بدستور اس بات پر قائم ہیں کہ تحریک احتساب نواز شریف کے احتساب تک جاری رہے گی۔
احتساب ریلی کی قیادت عمران خان کر رہے ہیں، ریلی میں پارٹی چیئرمین عمران خان کے ہمراہ سینئر رہنما شاہ محمود قریشی ، وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک اوردیگر مرکزی رہنما بھی موجود ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ریلی میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی بہت بڑی تعداد موجود ہے، کارکنوں میں جوش و خروش پایا جاتا ہے جنہوں نے پارٹی پرچم اور قومی پرچم بلند کیے ہوئے ہیں۔
ریلی میں کارکنوں کا جوش دیدنی ہے، ایک کارکن تو ملنگ بابا بن کر آگیا۔ سبز چوغہ پہنے گلے میں مصنوعی پھولوں کا ہار ڈالے کارکن خوشی سے نہال تھا، تحریک انصاف کی احتساب ریلی میں کارکنوں کا لہو گرمانے کے لیے ڈھول بھی جم کر بجایا گیا کارکنوں نے بھنگڑے بھی ڈالے۔
اس موقع پر کارکنان سیفلیاں بھی بناتے رہے اور گاڑیوں کی چھت پر کھڑے ہوکر فتح کا نشان بناتے رہے۔
ریلی میں ٹرک، وین اور کاریں تو تھیں ہی ساتھ ہی ساتھ چنگچیاں بھی بڑی تعداد میں ریلی کا حصہ بنی رہیں، ریلی کی سیکیورٹی کے لئے پولیس اہلکار بھی متحرک نظر آئے۔
اطلاعات کے مطابق ریلی کو نوشہرہ دو بجے پہنچنا تھا تاہم ریلی تاخیر کا شکار ہوگئی ہے، کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نوشہرہ میں بھی ان کا انتظار کررہی ہے۔
دریں اثنا عمران خان کے کنٹینر کے متعلق اطلاعات ہیں کہ یہ وہ ہی کنٹینر ہے جس میں سابقہ دھرنے کے دوران چار ماہ کا طویل ترین دھرنا دیا گیا۔
آزادی کنٹینر کے نام سے عمران خان نے اس میں وقت گزارا تھا اب اس کنٹینر کو دوبارہ نئے تحریک میں لایا گیا ہے۔