Tag: احتساب عدالت

  • شاہدخاقان عباسی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    شاہدخاقان عباسی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    اسلام آباد: ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت کے جج کے روبرو پیش کیا جائے گا۔

    شاہد خاقان عباسی کو پانچویں بارجسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرپیش کیا جائے گا، نیب مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کرے گی۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں جب شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے تب انہوں نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے کے تحت پاکستان کو ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدنی تھی جو پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

    سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    ترجمان نیب کے مطابق مذکورہ ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے اور مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • احتساب عدالت نے مریم نوازاوریوسف عباس کا جوڈیشل ریمانڈ دے دیا

    احتساب عدالت نے مریم نوازاوریوسف عباس کا جوڈیشل ریمانڈ دے دیا

    لاہور: احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتارمریم نواز اور یوسف عباس کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوادیا ،عدالت میں فوٹیج بنانے پرمریم نوازبرہم،کیپٹن صفدر نےفوٹیج بنانے والے شخص کا موبائل چھین لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج چوہدری امیرخان نے چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت کی، نیب کے تفتیشی افسر نے ا س موقع پر مریم نواز کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا1998ء میں 16 کروڑ روپے ملزمہ کو ملے،رقم بھجوانے والی خاتون کا ملزمہ سے کوئی تعلق واضح نہیں،رقم بھجوانے والی خاتون صدیقہ سعدیہ نے چودھری شوگر ملز کا قرضہ بھی ادا کیا،مریم نواز کے اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔ اثاثوں اور آمدن کی تحقیقات کیلئے شریف خاندان کے افراد کو طلب کرنا ہے۔

    مریم نوازکے وکیل نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کے شئیرز کی ٹرانسفر کا تمام ریکارڈ ایس ای سی پی کے پاس ہے،کمپنی کے معاملات کی تفتیش نیب کا دائرہ اختیار نہیں، دوران سماعت نیب پراسکیوٹر اور مریم کے وکیل آپس میں الجھ گئے،جس پر عدالت نے اظہار ناراضی کیا اور کیس پر دلائل دینے کی ہدایت کی ۔

    عدالت نے مریم نواز کے مزید جسمانی ریمانڈکی نیب کی استدعا مستردکردی اور مریم نواز اور یوسف عباس کو 9 اکتوبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

    مریم نواز اور یوسف عباس نے درخواست کی کہ انھیں کوٹ لکھپت جیل بھجوایا جائے تاہم عدالت نے قراردیا کہ اس سلسلے میں جیل حکام فیصلہ کریں گے ۔

    مریم نواز کی واپسی پر دھکم پیل سے عدالت کا دروازہ ایک بار پھر ٹوٹ گیا اور مریم نواز ویڈیو بنانے والے ایک شخص پر برہم بھی ہوگئیں، ان کی برہمی کے سبب کیپٹن صفدر نے ویڈیو بنانے والے شخص کا موبائل بھی چھین لیا۔

    یاد رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں تھیں، تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر نیب ٹیم نے انھیں یوسف عباس کو گرفتار کرلیا تھا۔ بعد ازاں مریم نواز اور یوسف عباس کو احتساب عدالت کےجج جوادالحسن کےروبروپیش کیا گیا تھا ، جہاں عدالت نے مریم نوازاور بھتیجے یوسف عباس کو 21 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ مریم نواز، نوازشریف اور شریک ملزموں نے2000ملین کی منی لانڈرنگ کی، ملزمان کےاثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

  • احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کریں گے۔ جیل حکام نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    نیب کیس میں عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست کا جواب جمع کرواچکی ہے، نیب خواجہ برادران کی بریت کی درخواست کا جواب بھی جمع کرواچکی ہے۔

    خواجہ برادران کے وکلا کو نیب کے جواب کی کاپی فراہم کی جا چکی ہے، ملزمان کے وکلا نے گزشتہ سماعت پر عدالتی دائرہ اختیار پر جزوی دلائل مکمل کیے۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • احتساب عدالت نے لیاقت قائم خانی کا دو روزہ راہداری ریمانڈ دے دیا

    احتساب عدالت نے لیاقت قائم خانی کا دو روزہ راہداری ریمانڈ دے دیا

    راولپنڈی: احتساب عدالت نے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کا دو روزہ راہداری ریمانڈ دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتارسابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کو آج راولپنڈی کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا.

    عدالت نے لیاقت قائم خانہ کا دو روزہ راہداری ریمانڈ دے دیا، ملزم کو کراچی سےگرفتارکیا گیا تھا.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق لیاقت قائم خانی کے اثاثوں کی مالیت کا تخمیہ دس ارب روپے تک پہنچ گیا.

    خیال رہے کہ سابق ڈی جی پارکس اور میئر کراچی کے مشیر لیاقت قائم خانی پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    وزیر اطلاعات سندھ کا لیاقت قائم خانی سے متعلق نیب کا موقف ماننے سے انکار

    دوران تفتیش کئی اہم انکشافات ہوئے ہیں، جن کے مطابق لیاقت قائم خانی نے بیس سال میں ایسے 71 پارکس بنائے، جو صرف کاغذات میں موجود ہیں، ملزم نے پارکس میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کے ناموں پر ایک ارب روپے ہڑپ کیے۔

    نیب ذرائع کے مطابق لیاقت قائم خانی کے گھرمیں ایک لاکر سے سونے کےمزید زیورات برآمد ہوئے ہیں.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق لیاقت قائم خانی کو سابق گورنرسندھ عشرت العباد سمیت اہم شخصیات کی پشت پناہی حاصل تھی.

  • خورشید شاہ کا21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ منظور

    خورشید شاہ کا21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ منظور

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا دو روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار پی پی رہنما خورشید شاہ کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں نیب کی جانب سے خورشید شاہ کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ دینے کی استدعا کی گئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سکھرمیں خورشید شاہ کا کیس چل رہا ہے۔

    معزز جج نے استفسار کیا کہ 7روزکا راہداری ریمانڈ کیوں چاہیے، نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ فلائٹ پرٹکٹ میسر نہیں ہے، احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ سکھر جانے میں کتنا وقت لگتا ہے؟۔ نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ سکھر جانے کے لیے 2 گھنٹے لگتے ہیں۔

    بعدازاں عدالت نے خورشید شاہ کو 21 ستمبر تک سکھر کی متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    خورشید شاہ کی گرفتاری، سکھر میں شرپسند عناصر کی ہنگامہ آرائی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب راولپنڈی اور سکھر نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا۔

  • آصف زرداری کو جیل میں ای سی کی سہولت کی فراہمی طبی ماہرین کی رائے سے مشروط

    آصف زرداری کو جیل میں ای سی کی سہولت کی فراہمی طبی ماہرین کی رائے سے مشروط

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کو ایئرکنڈیشنر کی سہولت کی فراہمی طبی ماہرین کی رائے سے مشروط کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کو جیل میں سہولیات فراہمی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ۔

    جج محمد بشیر نے آصف علی زرداری کی جیل میں سہولیات کی فراہمی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا، فیصلے میں عدالت نے آصف علی زرداری کو ایئرکنڈیشنر کی سہولت کی فراہمی طبی ماہرین کی رائے سے مشروط کر دی اور آصف زرداری کی اے سی فراہم کرنے کی درخواست ہدایت کے ساتھ نمٹا دی۔

    گذشتہ روز احتساب عدالت اسلام آباد نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کو جیل میں سہولیات فراہمی سے متعلق درخواست پر کارروائی ملتوی کردی تھی۔

    مزید پڑھیں :  آصف زرداری کو جیل میں سہولیات فراہمی سے متعلق درخواست پر کارروائی کل تک ملتوی

    یاد رہے   5ستمبر کو احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کو جیل میں اے سی سمیت دیگر لگژری سہولیات فراہم کرنے کے معاملے پر محفوظ فیصلہ کیا تھا۔

    گذشتہ سماعت میں وکیل آصف زر داری لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو جیل میں اے کی سہولت نہ دے کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی گئی، جس پر جج نے آصف زر داری سے استفار کیا کہ اسی جیل میں آپ کو اے سی کی سہولت دی گئی تھی۔

    جس پر آصف علی زر داری نے کہا تھا کہ اس عدالت اور تمام عدالتوں میں یہ سہولتیں دی گئی تھیں جبکہ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود اے سی اور فریج کی سہولت نہیں دی گئی۔

    یاد رہے 20 اگست کو احتساب عدالت نے سابق صدرآصف زرداری اور فریال تالپورکوجیل میں اے کلاس دینے کی درخواستیں مسترد کردیں تھیں اور اضافی سہولتیں دینے کی منظوری دیتے ہوئے ہفتے میں 2 دفعہ اہل خانہ سےملاقات کی اجازت دی تھی۔

  • آصف زرداری کو جیل میں سہولیات فراہمی سے متعلق درخواست پر کارروائی کل تک ملتوی

    آصف زرداری کو جیل میں سہولیات فراہمی سے متعلق درخواست پر کارروائی کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت اسلام آباد نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کو جیل میں سہولیات فراہمی سے متعلق درخواست پر کارروائی کل تک ملتوی کردی۔۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کو جیل میں سہولیات فراہمی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کی میڈیکل رپورٹ سے متعلق درخواست پر سماعت بھی کل کی جائے گی۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک نے ابوبکرکی زرداری سے ملاقات کی درخواست دائر کی ، جس پر عدالت نے جیل حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور درخواست پر سماعت 16 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

    یاد رہے 5ستمبر کو احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کو جیل میں اے سی سمیت دیگر لگژری سہولیات فراہم کرنے کے معاملے پر محفوظ فیصلہ کیا تھا۔

    گذشتہ سماعت میں وکیل آصف زر داری لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو جیل میں اے کی سہولت نہ دے کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی گئی، جس پر جج نے آصف زر داری سے استفار کیا کہ اسی جیل میں آپ کو اے سی کی سہولت دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: آصف زرداری اورفریال تالپور کوجیل میں اے کلاس دینے کی درخواستیں مسترد

    جس پر آصف علی زر داری نے کہا تھا کہ اس عدالت اور تمام عدالتوں میں یہ سہولتیں دی گئی تھیں جبکہ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود اے سی اور فریج کی سہولت نہیں دی گئی۔

    یاد رہے 20 اگست کو احتساب عدالت نے سابق صدرآصف زرداری اور فریال تالپورکوجیل میں اے کلاس دینے کی درخواستیں مسترد کردیں تھیں اور اضافی سہولتیں دینے کی منظوری دیتے ہوئے ہفتے میں 2 دفعہ اہل خانہ سےملاقات کی اجازت دی تھی۔

  • چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز اور یوسف عباس کے ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

    چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز اور یوسف عباس کے ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور بھتیجے یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت جج نعیم ارشد نے کی۔ سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور بھتیجے یوسف عباس کو 14 روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔

    نیب کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شیئرز منتقلی کے متعلق کمپنی سیکریٹری اور سی ایف او سے پوچھا گیا، کمپنی سیکریٹری اور سی ایف او نے شیئرز منتقلی کا ریکارڈ موجود نہ ہونے کا بیان دیا۔ مریم نواز کہتی ہیں کہ کمپنی سیکریٹری اور سی ایف او کے پاس شیئرز منتقلی کی دستاویزات موجود ہیں۔

    پراسیکیوٹر نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز 70 کروڑ سے بنی بعد میں 40 کروڑ مزید آنے سے متعلق کچھ نہیں بتایا جارہا۔

    مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ پانامہ کیس میں بنی جے آئی ٹی میں چوہدری شوگر ملز کا معاملہ بھی زیر تفتیش آچکا ہے۔ ایس ای سی پی اور نیب نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب پہلے دن سے ایک ہی نوعیت کے الزامات کے تحت بار بار درخواست لا رہا ہے، تمام شیئرز دادا میاں شریف نے منتقل کیے تھے، میاں شریف نے اہنی زندگی میں ہی شیئرز منتقل کیے تھے۔ سنہ 1994 سے مختلف تحقیقات کے بعد آج تک ملزمہ کے خلاف کچھ نہیں ملا۔ مریم نواز کا منی لانڈرنگ سے کوئی تعلق نہیں رہا ہے۔

    وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ اماراتی شہری نصرعبد اللہ لوتھا سے رقم وصولی کا کام عباس شریف نے کیا تھا، تفتیشی افسر کے پاس تمام ریکارڈ ہے کچھ بھی برآمدگی کی ضرورت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خاتون ملزمہ ہونے کی بنیاد پر مریم کے ساتھ بہتر سلوک نہیں کیا جا رہا جس پر فاضل جج نے استفسار کیا کہ مریم نواز کے ساتھ خاتون افسران کون کون ہیں؟

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ 4 خواتین پولیس اہلکار ملزمہ مریم کے ساتھ تعینات کی گئی ہیں۔ جج نے مریم نواز سے استفسار کیا کہ کیا آپ کی اٹینڈنٹ خاتون ہے جس پر مریم نواز نے کہا کہ جی سب جیل میں خاتون ہی مجھے اٹینڈ کرتی ہے۔

    عدالت نے مزید ریمانڈ کی درخواست منظور کرتے ہوئے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی، عدالت نے دونوں کو 18 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

    یاد رہے کہ 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نواز کو تفتیش کے لیے بلایا تھا لیکن وہ نیب دفتر میں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں۔

    مریم نواز ملاقات کر کے نکلیں تو نیب ٹیم نے انہیں گرفتار کرلیا تھا جبکہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی گرفتار کیا گیا۔ اس سے قبل مریم نواز اور یوسف عباس کو 4 ستمبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا گیا تھا۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق پر فرد جرم عائد

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق پر فرد جرم عائد

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق پر فرد جرم عائد کردی گئی، خواجہ برادران نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ نیب نے سخت سیکیورٹی میں خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔

    عدالت میں خواجہ برادران کو ریفرنس کی صاف نقول فراہم کی گئیں۔ خواجہ برادران کے وکیل نے فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت کی اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے سات دن کی مہلت مانگی۔

    وکیل نے کہا کہ عدالت نے یہ دیکھنا ہے کہ کیا فرد جرم عائد کرنے کا کیس بنتا بھی ہے یا نہیں، اللہ نے شیطان کو بھی صفائی کا موقع دیا ہے۔ آئین کے تحت کسی کو اپنی صفائی کا مکمل موقع دیے بغیر سزا نہیں دی جاسکتی۔

    عدالت نے کہا کہ کیا ہم کوئی سزا دے رہے ہیں، ابھی تو فرد جرم عائد ہونی ہے۔ سماعت کے بعد عدالت نے دونوں بھائیوں پر فرد جرم عائد کردی۔ خواجہ برادران نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے نیب کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا۔

    عدالت نے مزید سماعت 13 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے گواہوں کو شہادتوں کے لیے طلب کرلیا۔

    عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میرا اور میرے خاندان کا جرم جمہوریت کے لیے جدوجہد ہے، ٹرائل میں بے گناہی ثابت کریں گے۔

    یاد رہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں، نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

  • مفتاح اسماعیل اورعمران الحق 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    مفتاح اسماعیل اورعمران الحق 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتارسابق مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں گرفتار سابق مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل کو احتساب عدالت کے جج راجہ جواد عباس کے روبرو پیش کیا گیا، سماعت میں نیب نے مفتاح اسماعیل سے تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے سماعت کے دوران کہا کہ کچھ مزید ملزمان کو گرفتار کرکے ریمانڈ لینا ہے، دیگر ملزمان کے بیان سے مفتاح اسماعیل کو کنفرنٹ کرانا پڑسکتا ہے۔

    مفتاح اسماعیل کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی جواز نہیں کہ خیالی بات پر مزید جسمانی ریمانڈ دے دیا جائے، پچھلے11 دن کے ریمانڈ میں مفتاح اسماعیل سے کوئی تفتیش نہیں کی گئی۔

    معزز جج نے استفسار کیا کہ نیب کے پاس جسمانی ریمانڈ کے لیے اس کے علاوہ کیا گراؤنڈ ہے، جوجواز آپ پیش کر رہے ہیں میں اس کو ریکارڈ کا حصہ بناؤں گا، میرے سامنے کھڑے ہو کر سوچ سمجھ کر بات کرنی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کا مزید ایک بار 14 روزہ جسمانی ریمانڈ چاہیے، اس کے بعد ریمانڈ نہیں مانگیں گے۔

    وکیل مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پراسیکیوٹرعدالت میں حلف دیں اس کے بعد جسمانی ریمانڈ نہیں مانگیں گے، معزز جج نے استفسار کیا کہ اب تک کتنا ریمانڈ مکمل ہوچکا ہے جس پر وکیل صفائی نے جواب دیا کہ 22 دن کا ریمانڈ ہوچکا ہے جس میں تفتیش کوئی نہیں ہوئی۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتارسابق مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے ملزمان کو 12 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔