Tag: احتساب عدالت

  • ایل این جی کیس کی سماعت آج ہوگی، شاہد خاقان کی جسمانی ریمانڈ کے بعد پیشی

    ایل این جی کیس کی سماعت آج ہوگی، شاہد خاقان کی جسمانی ریمانڈ کے بعد پیشی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت آج ہوگی، 14روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر نیب شاہدخاقان کو پیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی ایل این جی کیس میں چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیے گئے تھے، آج نیب دوبارہ انہیں عدالت میں پیش کرے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب شاہد خاقان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی استدعا کرئے گا، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کے الزمات ہیں۔

    احتساب عدالت نے پندرہ اگست کو ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

    ایل این جی کیس، شاہد خاقان عباسی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • احتساب عدالت میں پیراگون اسکینڈل کی سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں پیراگون اسکینڈل کی سماعت آج ہوگی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کریں گے۔ جیل حکام نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے استفسار کیا تھا کہ تیسرےملزم ندیم ضیا کواب تک کیوں گرفتار کرکے پیش نہیں کیا گیا، پروڈکشن آرڈرملزم کی مرضی سے جاری ہوتے ہیں یا درخواست دیتے ہیں؟۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ آج تو خواجہ برادران پر فرد جرم عائد کرنی تھی، کیس اب کافی سنجیدہ موڑپرآگیا ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • مفتاح اسماعیل اورعمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع

    مفتاح اسماعیل اورعمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتارسابق مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 30اگست تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں گرفتار سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کو احتساب عدالت میں پیش کیا، عدالت میں سماعت کے دوران نیب کی جانب سے ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

    سابق ایم ڈی پی ایس اوعمران الحق کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب کے پاس کوئی ٹھوس وجہ نہیں جسمانی ریمانڈ کی، نیب صرف ذہنی اذیت پہنچا رہاہے۔

    وکیل مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ایل این جی ٹرمینل کا مہنگا ٹھیکہ دینے کا الزام درست نہیں، نیب کے پاس موازنہ موجود نہیں کہ دوسری کمپنی کوٹھیکہ سستا ملنا تھا۔

    وکیل صفائی حیدر وحید نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے دیے گئے ٹھیکے اس سے بھی مہنگے ہیں۔ عدالت میں مفتاح اسماعیل کی میڈیکل رپورٹس بھی پیش کی گئیں۔

    وکیل مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نیب کی تحویل میں بھی ان کے موکل کا معائنہ ہوا، مفتاح اسماعیل کے دل میں سوراخ ہے، ان کو حراست میں رکھنا جان لیوا ہوسکتا ہے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتارسابق مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 30اگست تک توسیع کردی۔

  • آصف زرداری کو  19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیاگیا

    آصف زرداری کو 19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیاگیا

    اسلام آباد : پارک لین اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کو 19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ کیس اورپارک لین ریفرنس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    سابق صدر آصف زرداری کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، سماعت مین آصف علی زرداری روسٹرم پر آئے اور کہا مجھے اجازت کے باوجود عید پر ملنے نہیں دیا گیا، نماز بھی نہیں پڑھنے دیتے، عید کی نماز بھی نہیں پڑھنےدی، عرفان منگی یہاں ہو تو پوچھوں کہ یہ کون سی اسلامی ریاست ہے، عدالتی اجازت کے باوجود میری بیٹی کو مجھ سے ملنے نہیں دیا جاتا۔

    پراسیکیوٹر نیب نے بتایا کیس میں ایک نئی پیش رفت ہو گئی ہے، ایک ملزم نے بیان دیا ہےاس کوآصف زرداری سے کنفرنٹ کرانا ہے، مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

    زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پہلےہی کہاتھاایک ہی بار 90 روز کا ریمانڈ دے دیں، 90 روز کا تو نہیں ہو سکتا لیکن 14 روز تو ہو سکتے ہیں، یہ 4 روز کا ریمانڈ لے کر اگلی بار آ کر نیا ریمانڈ مانگ لیتے ہیں، بار بار پیشی سے نقصان سرکاری خزانے کو ہی ہو رہا ہے۔

    احتساب عدالت نے آصف زرداری کو 19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیااور 19 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    اس سے قبل آصف زرداری کےجسمانی ریمانڈمیں 5بارتوسیع کی جاچکی ہے، آصف زرداری پارک لین اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں جج نے کیس کے تفتشیی افسر سے استفسار کیا کہ آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ کو کتنے دن ہوگئے؟۔ تفتیشی افسر نے جواب دیا تھا کہ آصف زرداری کے ریمانڈ کو 58 دن ہوگئے ہیں۔ جج نے تفتیشی افسر سے پہلے ریمانڈ کی ڈائری اور آج کی ڈائری پیش کرنے کی ہدایت کی، جس پر تفتیشی افسر نے ریکارڈ پیش کردیا تھا۔

    اس سے قبل سماعت میں سابق صدر آصف علی زرداری کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی تھی ، جج محمد بشیر نے کہا تھا ٹھیک ہے 10دن بعد آپ کی نیب سے جان چھوٹ جائے گی، جس پر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ نیب سے ہم جان چھڑانانہیں چاہ رہے۔

    واضح رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا۔

    خیال رہے آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • ایل این جی کیس، شاہد خاقان عباسی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    ایل این جی کیس، شاہد خاقان عباسی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتارسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایل این جی اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو دوسری بار جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران جج نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ مزید کتنا ریمانڈ چاہیے؟ جس پر پراسیکیوٹر نیب نے جواب دیا کہ 14 روز کا مزید ریمانڈ چاہیے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جتنا چاہتے ہیں ریمانڈ دے دیں، دوران تفتیش دستاویزات مانگ لیتے ہیں، جو سوالات پوچھتے ہیں ان کا جواب دے دیتا ہوں۔

    معزز جج نے ریمارکس دیے کہ 14 روز کا ریمانڈ دے دیتا ہوں، تفتیش مکمل کرنے کی کوشش کریں۔

    بعدازں احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتارسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف کیس کی سماعت 29 اگست تک ملتوی کردی۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • فریال تالپوراسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل

    فریال تالپوراسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل

    راولپنڈی: جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار آصف علی زرداری کی بہن فریال تالپور کو پولی کلینک اسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو اتوار کی شب اسلام آباد کے پولی کلینک اسپتال سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فریال تالپور کو ڈاکٹروں نے اسپتال سے ڈسچارج کردیا تھا جس کے بعد جیل حکام نے انہیں اسپتال سے جیل منتقل کیا۔

    خیال رہے کہ 9 اگست کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے فریال تالپور کا 10 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں جیل بھیجنے کے احکامات جاری کیے تھے تاہم طبعیت خراب ہونے کے باعث انہیں پولی کلینک اسپتال منتقل کیا گیا تھا اور وارڈ کو سب جیل قرار دیا گیا تھا۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور کے گرد گھیرا تنگ، نیب کو مزید شواہد مل گئے

    یاد رہے کہ 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد 14 جون کو فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے گرفتار کیا اور ان کی رہایش گاہ کو سب جیل قرار دیا تھا۔

  • حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع

    حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کے کیس میں حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے خلاف لاہور کی احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز سے مزید تفتیش کی ضروت ہے، بہت سے معاملات میں ابھی تک تفتیش مکمل نہیں ہوئی، حمزہ شہبازسے اکاونٹس اورٹرانزیکشن کی تفتیش کرنی ہے۔

    احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کے کیس میں حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    رمضان شوگر ملز کیس: حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع

    یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع کی تھی اور شہبازشریف کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کی تھی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 جنوری 2018 کو رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، بعد ازاں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

  • پنجاب کے سابق وزیر جنگلات سبطین خان  کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

    پنجاب کے سابق وزیر جنگلات سبطین خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے محکمہ معدنیات میں غیرقانونی ٹھیکے دینے کیس میں گرفتار سابق وزیر جنگلات سبطین خان سمیت چار ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد کے روبرو سابق صوبائی وزیر سبطین خان سمیت چاروں ملزمان کو پیش کیا گیا،عدالت نے ملزمان کی جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں دوبارہ 23 اگست کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    نیب کے مطابق ملزمان نے آپس کی ملی بھگت سے اربوں روپے مالیت کے چنیوٹ آئرن عور کی کان کنی کا ٹھیکہ مبینہ من پسند اور معمولی نوعیت کی کمپنی کو نوازا جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے گزشتہ کارروائی کے دوران کہا تھا کہ ملزم نے چنیوٹ میں اربوں روپے مالیت کے 500 میٹرک ٹن آئرن کا غیر قانونی ٹھیکہ دیا۔ ٹھیکے کی فراہمی کے لئے قوانین کو نظرانداز کیا، ٹھیکہ اس کمپنی کو دیا جسے کان کنی کا تجربہ نہیں تھا۔

    یاد رہے 14 جون کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، ان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

    سبطین خان وزیراعظم کے آبائی حلقے میانوالی پی پی 88 میانوالی چار سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور پھر وزیر جنگلات و جنگلی حیات بنے، سبطین خان دو ہزار سات میں بھی صوبائی وزیر معدنیات رہ چکے ہیں۔

  • چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    لاہور: سابق سزا یافتہ وزیر اعظم نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز کو کل چوہدری شوگر ملز کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگر ملز کیس میں ایک ملزم یوسف عباس کو گرفتار کیا جا چکا ہے، کل احتساب عدالت میں یوسف عباس کو مریم نواز کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔

    چوہدری شوگر ملز کیس میں چند دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان آفتاب محمود اور شاہد شفیق نے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست دے دی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ان ملزمان کو کل بیان کے لیے چیئرمین نیب کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ ادھر نیب نے احتساب عدالت سے ملزمان کا راہ داری ریمانڈ بھی حاصل کر لیا ہے۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا، جس کے بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا: شہزاد اکبر

    شہزاد اکبر نے کہا کہ 1991 میں چوہدری شوگر ملز بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا لیکن قرض لینے سے قبل ہی شوگر مل کھل گئی اور مشینیں بھی لگ گئیں، اسٹیٹ بینک کو بتایا گیا کہ قرض بیرون ملک سے آ رہا ہے لہٰذا رقم اکاؤنٹ میں ڈالی جائے، لیکن اسٹیٹ بینک کے ریکارڈ سے پتا چلا کہ کمپنی کا قرض پاکستان پہنچا ہی نہیں، یہ قرض ایل سی کھولنے اور مشینری خریدنے کے لیے لیا گیا تھا۔

    معاون خصوصی کے مطابق مریم نواز کو 2008 میں ساڑھے 7 ملین سے زاید شیئر ٹرانسفر کیے گئے تھے، انھوں نے 2010 میں یہ شیئرز یوسف عباس کو ٹرانسفر کر دیے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ اس کیس سے جڑے کردار ناصر لوتھا کے نام پر بریک تھرو ہوا ہے، یہ کیس ابھی انویسٹی گیشن انکوائری پر ہے، ناصر لوتھا گواہ کے طور پر تحقیقات میں شامل ہوئے کہ فراڈ ہوا ہے۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 دن کی توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 دن کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون اسیکنڈل کیس کی سماعت 20 جون تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف پیراگون اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی۔ خواجہ سلمان رفیق کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، خواجہ سعد رفیق قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیشن کی وجہ سے پیش نہ ہوئے۔

    عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ تیسرےملزم ندیم ضیا کواب تک کیوں گرفتار کرکے پیش نہیں کیا گیا، پروڈکشن آرڈرملزم کی مرضی سے جاری ہوتے ہیں یا درخواست دیتے ہیں؟۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ آج تو خواجہ برادران پر فرد جرم عائد کرنی تھی، کیس اب کافی سنجیدہ موڑپرآگیا ہے۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا معاملہ بہت اہم ہے اس لیے خواجہ سعد کی شرکت لازمی تھی، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اسپیکر کوعدالت حکم دے سکتی ہے کہ ملزم کو لازمی بھیجا جائے۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ اسمبلی میں جانا ملزم کا حق ہے لیکن طریقے کار کو ملحوظ خاطر رکھا جائے، کیس جوڈیشل ہو جانے کے بعد نیب کا ملزم سے کوئی تعلق نہیں رہتا۔

    عدالت نے خواجہ سعد اورسلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 دن کی توسیع کرتے ہوئے 20 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔