Tag: احتساب عدالت

  • اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پرسماعت 8 مئی تک ملتوی

    اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پرسماعت 8 مئی تک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پرسماعت 8 مئی تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پرسماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ جے آئی ٹی نے سب کے بیانات ریکارڈ کیے، صدر نیشنل بینک سعید احمد کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ نیب، ایف آئی اے، ایف بی آرسمیت دیگراداروں سے ریکارڈ جمع کیا گیا، سعید احمد نے اپنے نام پر مختلف بینکوں میں اکائونٹس ہونے کی تردید کی۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ سعید احمد نےغیر ملکی بینک میں اکاؤنٹ کا اعتراف کیا، بینک اکاؤنٹ اسحاق ڈارکی ہدایت پرکھولا گیا، بینک اکاؤنٹ کا مقصد قرضے حاصل کرنا، کاروبار کوسہولت دینا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے اسحاق ڈار کا بیان قلم بند کیا، دوران تفتیش معلوم ہوا 92 سے 2008 تک اسحاق ڈارکے اثاثے 91 گنا بڑھے۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ اسحاق ڈاراپنے بیان میں اثاثوں میں اضافے سے متعلق وضاحت نہ دے سکے، سعید احمد نے جے آئی ٹی کے سامنے اکاؤنٹس کے حوالے سے انکار نہیں کیا۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ پیسوں کے بچاؤ کے لیے ہجویری مضاربہ کے نام سے بھی اکاؤنٹس کھولے گئے، اسحاق ڈار کے کہنے پر سعید احمد نے ملزم محمد نعیم کو چیک بک دیں۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ ملزم نعیم احمد ہجویری مضاربہ کا ملازم رہا ، اکاؤنٹس میں ٹرانزیکشنز سے سعید احمد نے انکار کیا تھا۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر سماعت 8 مئی تک ملتوی کردی۔

  • شہبازشریف اورحمزہ شہبازآج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے

    شہبازشریف اورحمزہ شہبازآج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے

    لاہور: احتساب عدالت میں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کیس کی سماعت آج ہو گی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز عدالت کے سامنے پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کیس کی سماعت معزز جج سید نجم الحسن کریں گے۔

    احتساب عدالت نے شہباز شریف اورحمزہ شہبازکوطلب کررکھا ہے، دونوں ملزمان 9 اپریل کونیب عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    احتساب عدالت کے معزز جج سید نجم الحسن نے گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 23 اپریل تک ملتوی کی تھی۔

    ٰیاد رہے کہ رواں سال 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے شہبازشریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اور رمضان شوگر ملز میں ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    بعدازاں شہبازشریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت کا فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے، اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ایک مرتبہ پھر ہم پرکرم فرمایا۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ میں اپنی والدہ، بڑے بھائی نوازشریف، اپنے خاندان اور پاکستان کے عوام اور مسلم لیگ ن کے کارکن کا بے حد شکرگزار ہوں کہ انہوں نے اپنی دعاؤں میں مجھے یاد رکھا۔

  • علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اپریل تک توسیع

    علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اپریل تک توسیع

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کے خلاف اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس کی سماعت کے دوران علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اپریل تک توسیع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں علیم خان کے خلاف اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج نجم الحسن بخاری نے کی۔

    تحریک انصاف رہنما علیم خان کو کوٹ لکھپت جیل سے احتساب عدالت پہنچایا گیا، اس موقع پر ان کے ساتھ قومی ادارہ احتساب (نیب) اور ان کی اپنی ذاتی سیکیورٹی موجود تھی۔

    دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے کہا کہ علیم خان کے خلاف تفتیش مکمل کرلی گئی، رپورٹ تیار کی جا رہی ہے جلد پیش کردی جائے گی۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ کسی کو بلاوجہ کیوں جیل میں رکھا جائے؟ پراسیکیوٹر نے کہا کہ 23 اپریل کو ہائیکورٹ میں بھی علیم خان کی ضمانت پر سماعت ہے۔

    اس موقع پر علیم خان کے وکیل نے کہا کہ پہلے بھی انہوں نے یہی بات کی اب پھر وہی کہہ رہے ہیں، کسی کو غیر معینہ مدت تک جیل میں نہیں رکھ سکتے۔ اگلے ہفتے ہائیکورٹ میں سماعت ہے تو مطلب پھر بھی کچھ نہیں ہونا۔ نیب بتائے کہ حتمی رپورٹ کب تک پیش کرے گا؟

    پراسیکیوٹر نے کہا کہ ریفرنس اور رپورٹ پیش کرنے کے لیے حتمی تاریخ نہیں دے سکتے۔

    عدالت نے آئندہ سماعت تک حتمی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اپریل تک توسیع کردی۔

    خیال رہے کہ علیم خان کو 6 فروری کو آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنیاں بنانے کے الزام میں نیب نے گرفتار کیا تھا، نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے صوبائی وزارت کے عہدے سے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دیا تھا۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اور عدالتوں پر یقین رکھتے ہیں۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کی سماعت ہوئی۔ سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو سماعت کے لیے پیش کیا گیا۔

    خواجہ برادران کی پیشی کے موقع پر عدالت کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 مئی تک کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا نیب کا والی وارث ختم ہوگیا، کون سی تفتیش ہو رہی ہے؟ عدالت نے استفسار کیا تھا کہ ابھی تک ریفرنس کیوں نہیں دائر کیا گیا؟

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ تفتیش مکمل ہوتے ہی ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔

    بعدازاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 18 اپریل کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے 11 دسمبر2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس :  آصف زرداری اورفریال تالپور پیش، 4 ملزمان  کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپور پیش، 4 ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور پیش ہوئے ، عدالت نے 4 ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، جن میں اقبال آرائیں ، اعظم وزیر ،عدنان جاوید اورنثارعبداللہ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری، فریال تالپور او دیگر ملزمان کیخلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کیس کی سماعت کی ۔

    آصف زرداری، فریال تالپور اور نیب پراسیکیوشن ٹیم احتساب عدالت میں پیش ہوئے ، عدالت نے استفسار کیا 4ملزمان اب تک عدالت میں پیش کیوں نہیں ہو ئے ؟
    دو ملزمان اعظم وزیر خان اور ناصرکی عدم حاضری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جبکہ ایک ملزم عدنان جاوید کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے۔

    احتساب عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت پرگرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا، تفتیشی افسر نے بتایا ملزم کوتلاش کررہےہیں،دیئےگئےایڈریس پرنہیں ملا، جس پر عدالت نے ایک ملزم اقبال آرائیں کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفتیشی افسر نے بتایا ہماری اطلاع کےمطابق ملزم اقبال آرائیں فوت ہوچکاہے، جس پر عدالت نےملزم کاڈیتھ سرٹیفکیٹ آئندہ سماعت پرطلب کرلیا تاہم تفتیشی افسرکی جانب سے پیپر بک تیار نہ کی جاسکی، آئی او نے کہا کچھ وقت دیاجائے ریکارڈ لایاہوں پھر پیپربک تیارکرلوں گا۔

    نیب پراسیکیوٹر مظفرعباسی نے کہا جوملزمان جیل میں ہیں ان کویاددہانی کیلئےخط لکھاگیا، جس پر جج کا کہنا تھا جوملزمان جیل میں ہیں وہ کسی اورکیس میں توجیل میں نہیں، مظفرعباسی نے جواب دیا 5 ملزمان جیل میں ہیں جن میں 4ملیرجیل میں ہیں اور سات ملزمان جوڈیشل ریمانڈپرہیں، نورین سلطان اورکرن آفتاب پیش ہوئی ہیں، دونوں کی درخواستوں پرکارروائی جاری ہے۔

    مظفرعباسی کا کہنا تھا نورین اورکرن کی درخواستوں پرابھی کام مکمل نہیں ہوا، جوملزمان پیش نہیں ہورہےان کونوٹسزجاری کیےجائیں، جس پر وکیل صفائی نے کہا
    ملزمان اسی کیس میں جیل میں ہیں نوٹس جاری نہیں ہوسکتے۔

    عدالت نےچیف سیکرٹری سندھ کونوٹس جاری کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کےذریعےملزمان کوطلب کرلیا اور سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی۔

    آصف زرداری کی آمد پر سیکیورٹی کےسخت انتظامات کئے گئے تھے ، جوڈیشل کمپلیکس اور باہر پولیس کے 1500 اہلکار تعینات تھے جبکہ رینجرز کے 200 جوان وافسران بھی تعینات کئے گئے ۔

    غیرمتعلقہ شخص کےاحتساب عدالت میں آنےکی اجازت نہیں تھی ، جسٹرار احتساب عدالت کا کہنا تھا میڈیا کوکمرہ عدالت تک رسائی دی جائے گی، سیکیورٹی معاملات پرسمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    احتساب عدالت نے آصف زرداری اورفریال تالپورسمیت تمام ملزمان کوطلب کر رکھا تھا۔

    یاد رہے 8 اپریل کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کو 16 اپریل کو پیش ہونے کی ہدایت

    دوران سماعت آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ٹرائل چلانا چاہتے ہیں تو آصف زرداری اور فریال تالپور کواستثنیٰ دیں، آج وکلا کے ساتھ بدتمیزی کی گئی، ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا۔ سو سے زیادہ لوگ اس عدالت میں نہیں آسکتے۔ احتساب عدالت کی اطراف خاردار تار لگا دیے گئے ہیں۔

    سماعت میں سماعت کے دوران 2 ملزمان کرن اور نورین نے عدالت سے گواہ بننے کی استدعا کی تھی ، خواتین کا مؤقف تھا کہ ہم گواہ تھے، ہمیں ملزمان کی فہرست میں شامل کردیا گیا۔ گواہی کے لیے چیئرمین نیب کو درخواست بھی دے رکھی ہے، ہم وکیل کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔

    عدالت نے غیر حاضر ملزمان کو 12 اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیا جبکہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو 16 اپریل کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کردی تھی۔

    خیال رہے جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور 29 اپریل تک عبوری ضمانت پر ہیں۔

  • علیم خان  کے جوڈیشل ریمانڈ میں20 اپریل تک توسیع

    علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں20 اپریل تک توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے پی ٹی آئی رہنما علیم خان کےجوڈیشل ریمانڈمیں20اپریل تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرنیب کو حتمی رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کردی اور کہا تفتیش کوجلدمکمل کریں آپ بہت سست روی سےکام کررہےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان کو9 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کے روبرو پیش کیا گیا، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    سماعت میں عدالت نے استفسار کیا بتائیں تفتیش کاکیا بنا؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا تفتیش ابھی جاری ہے، عدالت نے کہا بتایاجائے آخرکب تک تفتیش مکمل ہوگی۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا بہت سا ریکارڈ ابھی علیم خان سےلیناہے، تمام ریکارڈ نیب کو دے دیا اب کوئی ریکارڈ نہیں رہتا، تفتیش جاری ہے اس میں جلدبازی نہیں کر رہے۔

    عدالت نے ریمارکس میں کہا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں اس کیس میں ابھی کیا جلدی ہے، فائنل رپورٹ کوتیزی سےمکمل کرکے پیش کرنا آپ کا فرض ہے۔

    احتساب عدالت نے علیم خان کےجوڈیشل ریمانڈمیں20اپریل تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرنیب کو حتمی رپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کردی اور کہا تفتیش کوجلدمکمل کریں آپ بہت سست روی سےکام کررہےہیں۔

    مزید پڑھیں :  علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں11 اپریل تک توسیع

    گزشتہ سماعت میں عدالت نے علیم خان خان کے ریمانڈ میں 11 اپریل تک کی توسیع کرتے ہوئے نیب سے علیم خان کیخلاف کیس میں حتمی رپورٹ طلب کر لی تھی اور تفتیشی افسرکوجلد حتمی رپورٹ مکمل کرنے کاحکم دیاتھا۔

    عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ 2 ماہ گزرگئے ابھی تک تفتیش کیوں مکمل نہیں ہوئی، ایک شخص کو بغیر چالان جیل میں نہیں رکھا جاسکتا، ایسا نہیں ہو سکتا  کسی کو جیل میں ڈال دیا جائے اوروہ پڑا رہے۔

    واضح رہے 6 فروری کو علیم خان کوآمدن سے زائداثاثےاورآف شورکمپنیاں بنانےکےالزام میں نیب نےگرفتارکیا تھا، نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دیا تھا، علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اورعدالتوں پریقین رکھتے ہیں، مجھ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔

  • اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 24 اپریل تک ملتوی

    اسحٰق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 24 اپریل تک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس میں ہجویری ٹرسٹ کے اکاؤنٹنٹ گواہ کرامت علی پر جرح مکمل کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    سماعت میں تینوں نامزد شریک ملزمان سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضوی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ دوران سماعت ہجویری ٹرسٹ کے اکاؤنٹنٹ گواہ کرامت علی پر جرح مکمل کرلی گئی۔

    گواہ کرامت علی پر جرح مکمل ہونے کے بعد ریفرنس پر مزید سماعت 24 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔ آئندہ سماعت پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ واجد ضیا بیان قلمبند کروائیں گے۔

    اس سے قبل سماعت میں استغاثہ کے 2 گواہوں سلمان سعید اور سدرہ منصور کا بیان مکمل کرلیا گیا تھا جبکہ سعید احمد کے وکیل نے گواہ سدرہ منصور پر جرح مکمل کی۔

    استغاثہ کے گواہوں نے سابق وزیر خزانہ کی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں رجسٹرڈ کمپنیز کا ریکارڈ پیش کیا تھا۔

    سعید احمد کے وکیل حشمت حبیب نے گواہ سدرہ منصور پر جرح کرتے ہوئے کہا تھا کہ گواہ نے سعید احمد کو اسحٰق ڈار کی سی این جی کمپنی میں چیف ایگزیکٹو ظاہر کیا حالانکہ گواہ نے پیش کیے گئے نام کی تصدیق ہی نہیں کی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ سعید احمد اور سعید احمد شفیع 2 مختلف افراد ہیں۔ گواہ کا پیش کیا گیا نام غلط ہے جو کہ ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتا۔

    استغاثہ کے دوسرے گواہ سلمان سعید نے عدالت کو بتایا تھا کہ ایس ای سی پی میں بھیجے گئے ریکارڈز کی اس وقت چھان بین ہی نہیں کی جاتی تھی ، یہ بتانا مشکل ہے کہ ڈائریکٹرز اور شئیر ہولڈنگ درست ہے کہ نہیں۔

    وکیل صفائی حشمت حبیب نے کہا تھا کہ حیرت ہے ایس ای سی پی میں کمپنیز کا ریکارڈ بغیر کسی تصدیق کے رکھا جاتا رہا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس سے 36 کروڑ روپے پنجاب حکومت کو منتقل کیے جاچکے ہیں۔ اسحٰق ڈار کے مختلف کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس چند ماہ پہلے منجمد کیے گئے تھے۔ اس سے قبل بھی عدالت کے حکم پر اسحٰق ڈار کی جائیداد قرقکی جاچکی ہے۔

    اسحٰق ڈار کیس کے تفتیشی افسر نادر عباس کے مطابق اسحٰق ڈار کی موضع ملوٹ اسلام آباد میں واقع 6 ایکڑ اراضی فروخت کی جاچکی ہے، اراضی کیس کی تفتیش شروع ہونے سے پہلے فروخت کی گئی۔

    اسحٰق ڈار کا گلبرگ 3 لاہور میں گھر بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دیا جاچکا ہے جبکہ اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس میں موجود رقم بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دی گئی تھی۔

  • شریف خاندان کا فرنٹ مین مشتاق چینی 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    شریف خاندان کا فرنٹ مین مشتاق چینی 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: لاہور کی احتساب عدالت نے شریف خاندان کے فرنٹ مین مشتاق عرف چینی کو 14 دن کے جسمانی ریمانڈ پر قومی ادارہ احتساب (نیب) کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز گرفتار کیے گئے شریف خاندان کے فرنٹ مین مشتاق عرف چینی کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ نیب نے عدالت کو بتایا کہ مشتاق عرف چینی شہباز شریف کی فیملی کا فرنٹ مین ہے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ مشتاق عرف چینی نے سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں 50 کروڑ کی ٹرانزیکشن کی، ملزم سے نیٹ ورک سے متعلق تحقیقات کرنی ہے، نیب نے عدالت سے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    عدالت نے مشتاق عرف چینی کو 14 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    خیال رہے کہ مشتاق چینی کو گزشتہ روز بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ محمد مشتاق چینی پی آئی اے کی پرواز 203 سے دبئی روانہ ہو رہا تھا تاہم اس کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے پر اسے آف لوڈ کردیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مشتاق چینی نے سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں 60 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن کی تھی اور حمزہ شہباز کی ماڈل ٹاؤن میں گرفتاری کے موقع پر روپوش ہوگیا تھا۔

    مشتاق چینی سے متعلق مزید انکشافات سامنے آئے تھے جس کے مطابق ملزم نیب کو 2 مختلف مقدمات میں مطلوب تھا اور اس پر 60 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے جبکہ رمضان شوگر مل سے نکاسی کے لیے نالے کا جعلی سروے کروانے کا بھی الزام ہے۔

    گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انکشاف ہوا تھا کہ مشتاق عرف چینی نے کمپنی بنا کر لاکھوں ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی، جعلی اکاؤنٹس میں ملوث دبئی کی کمپنی سے ٹرانزیکشن کی گئی۔

    برلاس ٹریڈنگ کمپنی سے لاکھوں ڈالر مشتاق کی کمپنی کو بھیجے گئے، برلاس ٹریڈنگ کمپنی کا نام بھی جے آئی ٹی رپورٹ میں موجود ہے۔ سلمان شہباز، مشتاق چینی میں 50 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی، مشتاق چینی کے اکاؤنٹ سے 50 کروڑ روپے سلمان شہباز کو گئے۔

    مشتاق چینی نے 7 لاکھ سے زائد درہم کی ٹی ٹی منگوائی تھی، سال 2002 میں سلمان شہباز نے اپنی دولت 20 ہزار روپے ظاہر کی۔ سلمان شہباز کی دولت دیکھتے ہی دیکھتے اربوں روپے ہوگئی، سلمان شہباز کو اربوں روپے ٹی ٹی کے ذریعے دیے گئے۔

  • قومی خزانے کو 4 ارب روپے کا نقصان، اومنی گروپ کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر

    قومی خزانے کو 4 ارب روپے کا نقصان، اومنی گروپ کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) نے اومنی گروپ کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کردیا، ریفرنس کراچی میں واقع 2 پلاٹس کو غیر قانونی طور پر ریگولرائز کروانے سے متعلق ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباً 4 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) نے پنک ریزیڈنسی سے متعلق جعلی اکاؤنٹس کیس کا ایک اور ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا۔ ریفرنس کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے گلستان جوہر کراچی میں 2 پلاٹ غیر قانونی طور پر ریگولرائز کروا کے قومی خزانے کو تقریباً 4 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔

    ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی، سیکریٹری لینڈ سندھ آفتاب میمن اور اومنی گروپ کے عبد الغنی مجید سمیت دیگر 7 افراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    ریفرنس کے مطابق ملزمان نے گلستان جوہر کراچی میں جو دو پلاٹ غیر قانونی طور پر ریگولرائزکروائے ان میں سے ایک پلاٹ 23 ایکڑ اور دوسرا 7 ایکڑ کا ہے۔ دونوں پلاٹس کے لیے ادائیگیاں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے کی گئی۔

    ریفرنس کے ساتھ دی جانے والی تصویر میں آصف علی زرداری بے نظیر بھٹو اپنا گھر اسیکم کا افتتاح کر رہے ہیں۔

    یہ اسکیم 31 اکتوبر 2010 کو پی آئی اے ملازمین کے لیے بنوائی گئی، بعد میں زمین کی لیز کو منسوخ کر دیا گیا۔ ریفرنس کے مطابق یہ زمین بعد میں غیر قانونی طریقے سے پنک ریزیڈنسی کے نام الاٹ کی گئی تھی۔

    ریفرنس میں ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

    رجسٹرار آفس میں مذکورہ ریفرنس کی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے، ریفرنس کی جانچ پڑتال کے بعد اسے احتساب عدالت کے انچارج جج محمد بشیر کو بھجوایا جائے گا، جج محمد بشیر اس ریفرنس کو سماعت کے لیے اپنے پاس رکھنے یا کورٹ 2 منتقل کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

  • احتساب عدالت کے باہر سے پیپلز پارٹی کی 2 خواتین کارکن گرفتار

    احتساب عدالت کے باہر سے پیپلز پارٹی کی 2 خواتین کارکن گرفتار

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی قیادت کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر پیپلز پارٹی کی 2 خواتین کارکنوں کو ہلڑ بازی کرنے اور زبردستی عدالت کے اندر جانے کی کوشش کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر سے پیپلز پارٹی کی 2 خواتین کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    دونوں کو زبردستی عدالت جانے کی کوشش اور ہلڑ بازی کرنے پر خواتین پولیس اہلکاروں نے حراست میں لیا اور پولیس کی گاڑی میں بٹھا دیا۔

    خیال رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور جلعی بینک اکاؤنٹس کیس میں دائر کردہ ریفرنس کی پہلی سماعت کے لیے احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کو کراچی کی بینکنگ کورٹ سے اسلام آباد کی احتساب عدالت منتقل کیا گیا تھا، یہ مقدمہ اسی عدالت میں جاری ہے جہاں سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا ہوئی تھی۔

    پیپلز پارٹی قیادت کی پیشی کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے 200 رینجرز اہلکار طلب کیے گئے، اس دوران غیر متعلقہ شخص کو عدالت میں جانے کی اجازت نہیں تھی جبکہ متعلقہ راستوں پر بھی نفری تعینات کی گئی۔

    پیپلز پارٹی کے کارکنان بھی بڑی تعداد میں وہاں موجود تھے جو نعرے بازی کرتے رہے۔