Tag: احتساب عدالت

  • نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی۔ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث عدالت نہ پہنچ سکے اور ان کے معاون وکیل کے سامنے واجد ضیاء کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ گلف اسٹیل کے 25 فیصد حصص عبداللہ قائد آہلی کوفروخت کا کہا گیا، کہا گیا ایک کروڑ20 لاکھ کی رقم طارق شفیع نے6 اقساط میں وصول کیے۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ رقم سے حماد بن جاسم کے ساتھ سرمایہ کاری کی گئی، جے آئی ٹی نے طارق شفیع کا بیان ریکارڈ کیا۔

    واجد ضیاء نے بتایا کہ طارق شفیع کے بیان میں تضاد پایا گیا، طارق شفیع مؤقف کی حمایت میں دستاویز پیش کرنے میں ناکام رہے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔ جےآئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاکل بھی اپنا بیان جاری رکھیں گے۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ روز سماعت کے دوران قطری شہزادے کا عدالت کو لکھا گیا خط احتساب عدالت میں پیش کیا تھا جس پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ آفاق احمد جب عدالت میں پیش ہوئے انہوں نے یہ خط نہیں دکھایا۔

    واجد ضیاء نے جے آئی ٹی سربراہ کی جانب سے حماد بن جاسم کولکھا گیا خط اور دوحہ میں پاکستانی سفارت خانے سے سعدیہ گوہرکا دفترخارجہ کولکھا گیا خط بھی عدالت میں پیش کیا تھا۔

    چیف جسٹس کی نواز شریف کےخلاف ریفرنس نمٹانے کیلئےاحتساب عدالت کو 17 نومبر تک کی مہلت

    یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس نمٹانے کے لیےاحتساب عدالت کو سترہ نومبر تک کی مزید مہلت دی تھی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے بعد کوئی توسیع نہیں دی جائے گی سترہ نومبر تک کیسوں کا فیصلہ نہ ہوا تو عدالت اتوار کو بھی لگے گی۔

  • شہبازشریف کو بکتربند گاڑی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا گیا

    شہبازشریف کو بکتربند گاڑی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا گیا

    لاہور: نیب کی ٹیم نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا جہاں وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 652 سے لاہور سے اسلام آباد پہنچایا گیا، نیب کی دو رکنی ٹیم ان کے ہمراہ ہے۔

    اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مطالبے پراسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے شہبازشریف کے پروڈکش آرڈر جاری کیے تھے، شہبازشریف آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    پولیس اور نیب راولپنڈی کی ٹیمیں شہبازشریف کو ایئرپورٹ سے پارلیمنٹ تک لائیں، نیب ٹیم نے شہبازشریف کو قومی اسمبلی کے سارجنٹ آرمز کے حوالے کردیا، قومی اسمبلی اجلاس کے بعد سارجنٹ ایٹ آرمز شہبازشریف کو نیب ٹیم کے حوالے کریں گے۔

    شہباز شریف نیب حکام کی اجازت کے بغیرکسی سے نہیں مل سکیں گے۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب ٹیم دوبارہ لاہور نیب آفس لے آئے گی۔

    شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کی تھی۔

    کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    واضح رہے کہ نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس پر سماعت کل تک ملتوی

    احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس پر سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی۔ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف احتساب عدالت میں موجود رہے۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کا بیان آج دوسرے روز بھی قلمبند کیا گیا۔

    استغاثہ کے گواہ نے سماعت کے آغاز پر قطری شہزادے کا عدالت کو لکھا گیا خط احتساب عدالت میں پیش کیا جس پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آفاق احمد جب عدالت میں پیش ہوئے انہوں نے یہ خط نہیں دکھایا۔

    واجد ضیاء نے جے آئی ٹی سربراہ کی جانب سے حماد بن جاسم کولکھا گیا خط اور دوحہ میں پاکستانی سفارت خانے سے سعدیہ گوہرکا دفترخارجہ کولکھا گیا خط بھی عدالت میں پیش کیا۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے احتساب عدالت کو بتایا کہ سعدیہ گوہرنے اپنے خط کے ساتھ قطری شہزادے کا خط بھیجا۔

    استغاثہ کے گواہ نے عدالت میں 24 مئی 2017 اور 6 جولائی 2017 کا لکھا گیا خط پیش کیا، انہوں نے بتایا کہ 6 جولائی 2017 کودفترخارجہ کے آفیشل ای میل اکاوئنٹ پرموصول ای میل کے ساتھ قطری شہزادے کا جےآئی ٹی کولکھا گیا خط بھی منسلک تھا۔

    واجد ضیاء نے قطری شہزادے کے ساتھ خط وکتابت کی رپورٹ اورڈیلوری رپورٹ، فلیگ شپ انویسٹمنٹ لمیٹڈ کی 2002 سے 2016 کی فنانشل اسٹیٹمنٹ عدالت میں پیش کیں۔

    احتساب عدالت کے معزز جج نے گزشتہ روز سماعت کے دوران ریمارکس دیے تھے کہ سپریم کورٹ نے اس کے بعد مزید وقت نہ دینے کا کہا ہے۔

    خواجہ حارث نے واجد ضیاء کی جانب سے طارق شفیع کا بیان حلفی پیش کرنے پراعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ طارق شفیع نہ اس کیس میں گواہ ہیں نہ ہی ملزم ہے۔

    نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ طارق شفیع کا بیان حلفی قانون کے مطابق تصدیق شدہ نہیں، طارق شفیع کا بیان حلفی شہادت کے طورپرپیش نہیں کیا جاسکتا۔

    واجد ضیا نے نواز شریف کی کیپٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت کا بھی ریکارڈ پیش کردیا۔ دستاویزات میں جفزا اتھارٹی کا تصدیقی خط اور ملازمت کے معاہدے کی کاپی شامل ہے۔

    دستاویزات میں نواز شریف کو تنخواہ ادائیگی کا اسکرین شاٹ بھی شامل ہے۔ خواجہ حارث کی جانب سے دستاویزات پر اعتراض لکھوا دیا گیا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ دبئی جانے والے جے آئی ٹی ممبران کو بطور گواہ پیش نہیں کیا گیا، جفزا اتھارٹی کے خط پر دستخط کرنے والے کا بھی بیان قلمبند نہیں کیا گیا جبکہ پیمنٹ شیٹ کے اسکرین شاٹ پر کسی کے دستخط نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دستاویزات کو بطور شواہد پیش نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت میں کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

    چیف جسٹس کی نواز شریف کےخلاف ریفرنس نمٹانے کیلئےاحتساب عدالت کو 17 نومبر تک کی مہلت

    یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس نمٹانے کے لیےاحتساب عدالت کو سترہ نومبر تک کی مزید مہلت دی تھی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے بعد کوئی توسیع نہیں دی جائے گی سترہ نومبر تک کیسوں کا فیصلہ نہ ہوا تو عدالت اتوار کو بھی لگے گی۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی ۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار شہبازشریف کے خلاف کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے کی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب ) نے سماعت کے دوران عدالت سے شہبازشریف کے مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے ریفرنس سے متعلق مزید تحقیقات کرنی ہیں لہذا جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

    نیب کی جانب سے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پراحتساب عدالت نے شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی۔

    شہبازشریف

    احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ مجھ پرکرپشن کا الزام غلط ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جس ٹھیکے دینے پرگرفتار کیا گیا وہ میں نے نہیں پی ایل ڈی سی نے دیا، جس کمپنی کوفائدہ پہنچانے کا الزام لگا اس کا 2008 میں رنگ روڈ کا ٹھیکہ منسوخ کیا۔

    اس سے قبل آج آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پراحتساب عدالت میں پیشی کے لیے پہنچایا گیا۔

    شہبازشریف کی پیشی کے موقع پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور احتساب عدالت کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

    نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل : شہبازشریف کا 10 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور

    بعدازاں اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    نیب کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے آشیانہ اسکیم کے لیے لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ غیرقانونی طور پرمنسوخ کرواکے پیراگون کی پراکسی کمپنی کاسا کو دلوایا تھا۔

    قومی احتساب بیورو کے مطابق شہبازشریف نے پی ایل ڈی سی پردباؤ ڈال کر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا تعمیراتی ٹھیکہ ایل ڈی اے کو دلوایا اور پھر یہی ٹھیکہ پی ایل ڈی سی کو واپس دلایا جس سے قومی خزانے کو 71 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

  • ڈالرمزید مہنگا ہوا توملک دیوالیہ ہوسکتا ہے‘رانا ثنااللہ

    ڈالرمزید مہنگا ہوا توملک دیوالیہ ہوسکتا ہے‘رانا ثنااللہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ڈالرکی قیمت بڑھ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثنااللہ نے کہا کہ احتساب عدالت اوپن کورٹ ہے، وکلا کو روکنا انتہائی ناانصافی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کے وکیل امجد پرویزکوگاڑی سے ایک کلومیٹرپیچھے اتارا گیا، کارکنان اوروکلا کوروکنا آمریت ہے۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ شہبازشریف نے دیانت داری سے 10 سال پنجاب کی خدمت کی، انہیں بغیرکسی الزام کے گرفتارکرلیا گیا جو قابل مذمت ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی گرفتاری کے خلاف اسمبلیوں میں احتجاج کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ڈالرکی قیمت بڑھ رہی ہے، اگرڈالر150 پرپہنچا توملک دیوالیہ کی طرف چلا جائے گا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کواحتساب عدالت میں پیش کردیا گیا

    واضح رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پراحتساب عدالت میں پیشی کے لیے لایا گیا۔

  • جب ہماری حکومت تھی تو ڈالرایک ہی جگہ پرکھڑا رہا‘ نوازشریف

    جب ہماری حکومت تھی تو ڈالرایک ہی جگہ پرکھڑا رہا‘ نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخابات میں اعتماد پرپاکستان کےعوام کا مشکورہوں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں ہماری توقعات سے بڑھ کرنشستیں ملیں۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے60 دنوں میں ضمنی انتخابات میں ایسا نتیجہ پہلی بار آیا، ضمنی انتخابات میں پیغام مل گیا کہ آنے والا وقت کیسا آرہا ہے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب ہماری حکومت تھی دل وجان سے محنت کی اورکام کیا، ہماری حکومت میں ڈالرایک ہی جگہ پرکھڑا رہا۔

    نوازشریف نے کہا کہ ڈالرکی قیمت عوام کے سامنے ہے، مہنگائی کی صورت حال بھی دیکھ لیں، ہمارے دورمیں مہنگائی نہیں تھی عوام خوش تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈالرکی قیمت بڑھنا موجودہ حکومت کا کارنامہ ہے، نئی حکومت کو50،55 دن ہوئے ہیں اورصورت حال دیکھ لیں۔

    سابق وزیراعطم نوازشریف نے کہا کہ محنت اورجانفشانی سے بطوروزیراعظم کام کیا جس کا عجیب صلہ مل رہا ہے۔

    ضمنی انتخابات 2018: نتائج مکمل، پی ٹی آئی اورمسلم لیگ ن چارچارنشستوں پر کامیاب

    واضح رہے کہ ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی کی 11 نشستوں میں سے 4،4 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

  • فلیگ شپ ریفرنس : واجد ضیا نے طارق شفیع کا بیان حلفی پیش کردیا

    فلیگ شپ ریفرنس : واجد ضیا نے طارق شفیع کا بیان حلفی پیش کردیا

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔ کل بھی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیا کا بیان قلمبند کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی۔ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر ٹرائل کی مدت میں توسیع سے متعلق حکم نامے کی کاپی جج کو موصول ہوگئی۔

    معزز جج ارشد ملک نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اس کے بعد مزید وقت نہ دینے کا کہا ہے۔

    پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ ریفرنس سے متعلق سوال یہ تھا فلیگ شپ کے لیے رقم کہاں سے آئی، پتہ لگانا تھا کیا نوازشریف کے ایسے اثاثے ہیں جو آمدن سے زیادہ ہوں۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ جےآئی ٹی کواپنا کام مکمل کرنے کے لیےمحدود وقت دیا گیا تھا، 5مئی 2017 کو سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی ممبرزکا اعلان کیا۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ ایف آئی اے سے ایڈیشنل ڈائریکٹرسطح کا نام جے آئی ٹی کے لیے طلب کیا گیا، ایس ای سی پی، نیب، اسٹیٹ بینک، ایم آئی ، آئی ایس آئی سےانتخاب ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کے سربراہان سے جے آئی ٹی کے لیے نام طلب کیے گئے، ایف آئی اے کی طرف سے بھیجے گئے ناموں میں میرا نام شامل تھا۔

    استغاثہ کے گواہ نے سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو کچھ سولات دیے تھے جن کا پتہ لگانا تھا، سوال تھے گلف اسٹیل کیسےبنی؟ کیسےفروخت ہوئی؟ واجبات کا کیا بنا؟۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ یہ بھی پتہ لگانا تھا کہ قطری خطوط حقیقت تھے یا افسانہ، ایون فیلڈ اپارٹمنٹ سے متعلق بھی معلوم کرنا تھا۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ حسین نوازکی قائم کمپنی ہل میٹل سے متعلق بھی تفتیش کرنی تھی، ایف آئی اے سے ایڈیشنل ڈائریکٹرسطح کا نام جے آئی ٹی کے لیے طلب کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ طارق شفیع، شہبازشریف، نوازشریف،حسن اور حسین نواز کے بیانات بھی ریکارڈ کیے گئے۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ جےآئی ٹی نے سپریم کورٹ سے بھی ریکارڈ حاصل کیا تھا، سپریم کورٹ کوجمع کی گئی متفرق درخواستیں حاصل کی تھیں۔

    واجد ضیاء نے بتایا کہ حاصل کی گئی تمام دستاویزات ایک ایک کرکے لکھوا دیتا ہوں، نیب آرڈیننس کی شق21 کے تحت ایم ایل اے کی درخواست کی۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ وزارت قانون کے نوٹیفکیشن میں ہی 21 جی کے اختیارات دیے گئے، ریفرنس سے متعلق ایم ایل ایزکا جواب صرف یواے ای سے آیا۔

    استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ جےآئی ٹی نے ایس ای سی پی، ایف بی آراوردیگراداروں سے ریکارڈ لیا۔

    خواجہ حارث نے واجد ضیاء کی جانب سے طارق شفیع کا بیان حلفی پیش کرنے پراعتراض کرتے ہوئے کہا کہ طارق شفیع نہ اس کیس میں گواہ ہیں نہ ہی ملزم ہے۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ طارق شفیع کا بیان حلفی قانون کے مطابق تصدیق شدہ نہیں، طارق شفیع کا بیان حلفی شہادت کے طورپرپیش نہیں کیا جاسکتا۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے 1978 میں اہلی اسٹیل مل کے 75 فیصد شیئرزکی فروخت کا معاہدہ پیش کیا، 1980میں اہلی اسٹیل کمپنی کے شیئرز کی فروخت کا معاہدہ بھی پیش کیا۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے کہا کہ مزید شواہد پیش کرنے میں 2 دن لگ جائیں گے۔

    عدالت نے فلیگ شپ کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران معاون وکیل نے بتایا تھا کہ خواجہ حارث سپریم کورٹ میں مصروف ہیں۔

    معاون وکیل کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کا بیان خواجہ حارث کی موجودگی میں ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں۔

    چیف جسٹس کی نواز شریف کےخلاف ریفرنس نمٹانے کیلئےاحتساب عدالت کو 17 نومبر تک کی مہلت

    یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس نمٹانے کے لیےاحتساب عدالت کو سترہ نومبر تک کی مزید مہلت دی تھی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے بعد کوئی توسیع نہیں دی جائے گی سترہ نومبر تک کیسوں کا فیصلہ نہ ہوا تو عدالت اتوار کو بھی لگے گی۔

  • شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کی جائیداد ضبط کرنے کا تحریری حکم جاری

    شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کی جائیداد ضبط کرنے کا تحریری حکم جاری

    لاہور : احتساب عدالت نے سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کی جائیداد ضبط کرنے کا تحریری حکم جاری کر دیا، جس میں کہا گیا عدالت مجرم کے نام پر ساری پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم دیتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد اعظم نے سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کی جائیداد ضبط کرنے کا تحریری حکم جاری کر دیا۔

    تحریری حکم کے مطابق مجرم عمران علی کو 8 ستمبر 2018 کو اشتہاری قرار دیا گیا، اسے 1 ماہ دیا گیا کہ وہ اپنا اعتراض عدالت میں جمع کروا سکے لیکن مجرم کی جانب سے کوئی بھی جواب جمع نہیں کروایا گیا۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت مجرم کے نام پر ساری پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم دیتی ہے، نیب کے مطابق علی سنٹر ،علی ٹاؤن میں کروڑوں روپے مالیت کے دفاتر اور اپارٹمنٹس ہیں۔ علی اینڈ فاطمہ ڈویلپر کے نام پر گلبرگ میں اربوں روپے مالیت کا پلازہ ہے۔

    تحریری حکم کے مطابق غوث الاعظم ڈویلپرز کے نام پر بھی کروڑوں روپے کی جائیداد عمران علی کے نام ہے، گلبرگ 3 میں 99/100 A بلاک میں کروڑوں روپے مالیت کا پلاٹ ہے۔ مدینہ فیڈز مل بھی عمران علی یوسف کی ملکیت ہے۔ علی پروسیسڈ فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ بھی وزیر پنجاب کے داماد کی ملکیت ہے۔

    مزید پڑھیں : عدالت کا شہباز شریف کے داماد کی جائیداد قرق کرنے کا حکم

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا عمران علی یوسف پر پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی سے 13 کروڑ رشوت لینے کا الزام ہے، اسے تحقیقات کے لیے نیب طلب کیا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے، شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کے وارنِٹ گرفتاری جاری ہوئے تاہم ملزم بیرون ملک فرار ہو چکا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز  احتساب عدالت نے شہباز شریف کے داماد عمران علی کی جائیداد قرق کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • چیف جسٹس کی نواز شریف کیخلاف ریفرنس نمٹانے کیلئےاحتساب عدالت کو 17 نومبر تک کی مہلت

    چیف جسٹس کی نواز شریف کیخلاف ریفرنس نمٹانے کیلئےاحتساب عدالت کو 17 نومبر تک کی مہلت

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس نمٹانے کے لئےاحتساب عدالت کو سترہ نومبر تک کی مزید مہلت دے دی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسکے بعد کوئی توسیع نہیں دی جائے گی سترہ نومبر تک کیسوں کا فیصلہ نہ ہوا تو عدالت اتوار کو بھی لگے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے شریف خاندان کے خلاف نیب عدالت میں زیر سماعت العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی مدت میں توسیع سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    عدالت نے احتساب عدالت کو ریفرنس نمٹانے کے لئے مزید پانچ ہفتوں کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ آخری بار توسیع دے رہے ہیں، اس کے بعد کوئی توسیع نہیں دی جائے گی، اگر اسی مدت میں احتساب عدالت نے فیصلہ نہ کیا عدالت کے جج سے پوچھیں گے۔

    نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے بار بار چھ ہفتوں تک مہلت دینے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے صرف پانچ ہفتوں کی مہلت دی۔

    چیف جسٹس نے خواجہ حارث سے کہا کہ آپ کے سپریم کورٹ میں کیسز کو دسمبر تک ملتوی کروا دیتے ہیں، آپ چاہیں تو ہفتے اور اتوار کو بھی ریفرنسز پر کام کر سکتے ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے یہ وہ کیس ہے جس نے دو بھائیوں میں تلخی پیدا کی، خواجہ حارث نے کہا کہ ایک بار تو میری بات بھی مان لیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیشہ آپکی بات مانی لیکن یہی تاثر دیا گیا کہ ہم نے آپ کی بات نہیں مانی۔

    مزید پڑھیں : العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز، ٹرائل مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن ختم

    عدالت نے احتساب عدالت کو سترہ نومبر تک ریفرنس نمٹانے کی آخری مہلت دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس مدت میں فیصلہ نہ ہوا تو عدالت اتوار کو بھی لگے گی۔

    خیال رہے نواز شریف کے خلاف العزیز یہ اور فلیگ شپ ریفرنس زیر سماعت ہے اور سپریم کورٹ کی جانب سے دی جانے والی ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کی مہلت پانچویں بار ختم ہوگئی، جس کے بعد احتساب عدالت نے مزید مہلت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ ریفرنسز مکمل کرنے کے لیے پہلے ہی چار بار مہلت میں توسیع کرچکی ہے، گزشتہ ماہ عدالتِ عظمیٰ نے نے 26 اگست تک ٹرائل مکمل کرنے کے لیے احتساب عدالت کو 6 ہفتوں کا وقت دیا تھا۔

  • نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت پیر تک ملتوی

    نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت پیر تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت پیرتک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت جج محمد ارشد ملک نے کی۔ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرمعاون وکیل نے بتایا کہ خواجہ حارث سپریم کورٹ میں مصروف ہیں جبکہ استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا کہ نیب کے پراسیکیوٹر بھی سپریم کورٹ میں ہیں۔

    استغاثہ نے کہا کہ العزیزیہ میں شواہد مکمل ہونے سے متعلق بیان وہی دیں گے۔

    معاون وکیل نے کہا کہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کا بیان خواجہ حارث کی موجودگی میں ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت پیرتک ملتوی ہوگئی۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ روز سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹرنے نواز شریف کا بیان قلمبند کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم کا بیان قلمبند کرنے کے لیے تاریخ مقرر کی جائے۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی طرف سے ملزم کا بیان قلمبند کرنے کی استدعا کی مخالفت کی گئی تھی۔

    احتساب عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کوآج طلب کیا ہے اور استغاثہ العزیزیہ ریفرنس میں آج حتمی شواہد مکمل ہونے سے متعلق آگاہ کرے گا۔

    العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس: تمام 22 گواہوں کے بیانات مکمل

    یاد رہے کہ دوروز قبل احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت میں تمام 22 گواہوں کے بیانات مکمل ہوگئے تھے۔ نواز شریف کے وکیل نے چھٹے روز تفتیشی افسر پر جرح مکمل کی تھی۔