Tag: احتساب عدالت

  • نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 27 اگست تک ملتوی

    نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 27 اگست تک ملتوی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 27 اگست تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نمبرٹو کے جج ملک ارشد نے نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد واپس جیل بھجوا دیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میری موجودگی میں استغاثہ کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا۔

    خواجہ حارث نے بتایا کہ العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ ایک ساتھ کیا جائے، جج احتساب عدالت نےکہا تھا میں باقی 2 ریفرنس نہیں سن سکتا۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسرمحبوب عالم کا بیان آخرمیں ریکارڈ کرایا جائے۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے احتساب عدالت کو دیا گیا ٹرائل کا وقت آج ختم ہوگیا۔

    احتساب عدالت کے جج ملک ارشد نے کہا کہ رجسٹراراحتساب عدالت آج سپریم کورٹ کوخط لکھ دیں۔

    معززجج نے کہا کہ احتساب عدالت نمبر2 کو ریفرنس گزشتہ ہفتے منتقل ہوا، ریفرنس منتقلی سے متعلق سپریم کورٹ کو خط کے ذریعے آگاہ کریں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرتفتیشی افسر محبوب عالم کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ نواز شریف سنہ 81 سے2017 تک اہم عہدوں پر فائز رہے۔

    نواز شریف، شریف خاندان کے سب سے با اثر شخص تھے۔ حسن اور حسین نواز نواز شریف کے زیر کفالت تھے۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ سال 2000 تک حسن نواز اور حسین نواز کے ذرائع آمدن نہیں تھے۔

    محبوب عالم کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے حربے کے طور پر خاندان کے نام شیئرز رکھنا شروع کیے۔ 2002 – 2001 تک اثاثوں کی مالیت 50.49 ملین ڈالرز کو عبور کر چکی تھی۔

    استغاثہ کے گواہ نے کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزمان نے بیرون ملک جائیداد ظاہر کی نہ رقم منتقل کرنے کا طریقہ بتایا۔

    نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو بھی آج طلب کر رکھا ہے۔

  • نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی

    نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سخت سیکیورٹی حصار میں لیکر اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت پہنچی۔

    احتساب عدالت کے جج ارشد ملک العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز پر سماعت کی۔

    عدالت نے العزیزیہ ریفرنس کے تفتیشی افسر کو آج طلب کیا تھا۔ ریفرنس میں آخری گواہ یعنی نیب کے تفتیشی افسر کا بیان قلمبند کیا گیا۔

    تفتیشی افسر نے اپنے بیان میں کہا کہ نواز شریف سنہ 81 سے2017 تک اہم عہدوں پر فائز رہے۔ نواز شریف، شریف خاندان کے سب سے با اثر شخص تھے۔ حسن اور حسین نواز نواز شریف کے زیر کفالت تھے۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ سال 2000 تک حسن اور حسین نواز کے ذرائع آمدن نہیں تھے۔ نواز شریف نے حربے کے طور پر خاندان کے نام شیئرز رکھنا شروع کیے۔ 2002 – 2001 تک اثاثوں کی مالیت 50.49 ملین ڈالرز کو عبور کر چکی تھی۔

    گواہ نے بتایا کہ ملزمان نے بیرون ملک جائیداد ظاہر کی نہ رقم منتقل کرنے کا طریقہ بتایا، حسین نواز العزیزیہ اور ہل میٹل کی ملکیت تسلیم کرتے رہے ہیں، جائیدادوں سے مریم اور حسن نواز کو مالی فوائد حاصل ہوئے۔

    تفتیشی افسر کے مطابق ملزمان کی بتائی ہوئی منی ٹریل من گھڑت کہانی نکلی۔ نواز شریف کا یہ مؤقف درست نہیں کہ جائیدادوں کا علم نہیں، یو اے ای کے جواب سے ملزمان کا مؤقف غلط ثابت ہوا۔ تفتیش سے ثابت ہوتا ہے کہ نواز شریف ان اثاثوں کے مالک ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 1.2 اور 10 ملین ڈالرز کی دو ٹرانزیکشن ہل میٹل سے ہوئی، رقوم نجی بینک کی واپڈا ٹاؤن اور گلبرک لاہور میں آئیں۔ آڈٹ کے مطابق ہل میٹل کا 88 فیصد منافع نواز شریف کے اکاؤنٹ میں آیا۔

    ان کے مطابق مریم نواز کے اکاؤنٹ میں 59.256 ملین روپے آئے۔ 1 اعشاریہ 5 ملین روپے حسن کے اکاؤنٹ میں آئے۔ بچوں کے ذرائع آمدن نہیں تھے وہ نواز شریف کے بے نامی دار تھے۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ تمام اثاثے نواز شریف کے معلوم ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔ 19 اگست 2017 کو میں نے پہلی تفتیشی رپورٹ جمع کروائی۔ رپورٹ کے ساتھ میں نے ریفرنس دائر کرنے کی تجویز دی، چیئرمین نیب نے رپورٹ کے بعد ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔

    انہوں نے کہا کہ ریفرنس دائر ہونے کے بعد بھی میں نے تفتیش جاری رکھی۔

    گواہ کا بیان مکمل ہونے کے بعد احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ خواجہ حارث سے پتہ کرلیں وہ کب دستیاب ہوں گے، خواجہ حارث کی دستیابی پر آئندہ سماعت رکھیں گے۔

    ریفرنس کی مزید سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی گئی۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کو لاہور ایئرپورٹ پر طیارے سے ہی گرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 15 اگست تک ملتوی

    نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 15 اگست تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسزکی سماعت کی۔

    نوازشریف کو اڈیالہ جیل سے انتہائی سخت سیکیورٹی میں بکتربند گاڑی کے ذریعے عدالت لایا گیا جبکہ
    پراسیکیوشن کے گواہ واجد ضیاء اور نیب ٹیم بھی ریکارڈ لے کراحتساب عدالت پہنچی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کو مختصرسماعت کے بعد واپس اڈیالہ جیل روانہ کردیا گیا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف سماعت سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما پرویزرشید، بیرسٹر ظفراللہ، چوہدری تنویرکواحاطہ عدالت میں جانے سے روک دیا گیا۔

    پولیس حکام کی جانب سے ن لیگی رہنماؤں کو بتایا گیا کہ صرف مقدمے سے متعلق افراد ہی عدالت جاسکتے ہیں۔

    نوازشریف کی پیشی کے سلسلے میں جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، احتساب عدالت کے اطراف 200 سے زائد اہلکار تعینات تھے۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پرمشتمل بینچ شریف خاندان کے خلاف اپیلوں پرسماعت کرے گا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا معطلی کی درخواستوں پرسماعت ہوگی۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے آج نوازشریف کو اور جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو بطور گواہ طلب کررکھا تھا۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کےخلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسزکی سماعت آج ہوگی

    نوازشریف کےخلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسزکی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک سابق وزیراعظم کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسزکی سماعت کریں گے۔

    احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے آج نوازشریف کو اور جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو بطور گواہ طلب کررکھا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سزا یافتہ سابق وزیراعظم کواڈیالہ جیل سے آرمرڈ وہیکل میں عدالت لایا جائے گا، نوازشریف کے قافلے میں جیمروالی گاڑی ، ایمبولینس بھی شامل ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، احتساب عدالت کے اطراف 200 سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • نواز شریف کی احتساب عدالت میں کل پیشی کے انتظامات مکمل، سیکورٹی پلان تیار

    نواز شریف کی احتساب عدالت میں کل پیشی کے انتظامات مکمل، سیکورٹی پلان تیار

    اسلام آباد: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کے ٹرائل کے لیے احتساب عدالت میں کل پیشی کے انتظامات مکمل کرلیے گئے، سیکورٹی کا فول پروف پلان بھی تیار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ نے احتساب عدالت میں سیکورٹی کے لیے پلان تیار کرلیا، کل نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل شروع ہوگا۔

    سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے نواز شریف کی سیکورٹی کے لیے اسلام آباد انتظامیہ کو خط لکھ دیا، انھوں نے کہا کہ احتساب عدالت پیشی کے لیے فول پروف سیکورٹی مہیا کی جائے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ غیر متعلقہ افراد کا فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں داخلہ بالکل بند ہوگا، نواز شریف کی سیکورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے جائیں گے، احتساب عدالت کے اطراف 200 سے زائد اہل کار تعینات ہوں گے۔

    ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ مجرم نواز شریف کے بی کلاس میں مزے

    ذرائع نے کہا ہے کہ نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے آرمرڈ وہیکل کے ذریعے عدالت لایا جائے گا، قافلے میں جیمرز والی گاڑی اور ایمبولینس بھی شامل ہوگی۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے بعد نئے جج ملک ارشد ٹرائل شروع کریں گے۔ خیال رہے کہ نواز شریف نے جج محمد بشیر پر اعتراض کر دیا تھا اور انھیں تبدیل کرنے کی درخواست کی تھی۔

    نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر

    واضح رہے کہ نواز شریف ایون فیلڈ ریفرنس میں اڈیالہ جیل میں دس سال کی قید کاٹ رہے ہیں، ان کی جانب سے سپریم کورٹ میں سزا کے خلاف اپیلیں بھی کی گئی ہیں جن پر سماعت کا آغاز ہو چکا ہے۔

  • احتساب عدالت نے شہبازشریف کے داماد کواشتہاری قراردے دیا

    احتساب عدالت نے شہبازشریف کے داماد کواشتہاری قراردے دیا

    لاہور: سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے داماد عمران علی کو احتساب عدالت نے اشتہاری قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے داماد علی عمران کو اشتہاری قرار دے دیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ عمران علی کوپنجاب پاورکمپنی اسکینڈل میں بارہا طلب کیا لیکن وہ نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

    وارث علی نے احتساب عدالت کو آگاہ کیا کہ عمران علی یوسف بیرون ملک فرار ہوچکا ہے۔ نیب پراسیکیوٹرنے بتایا کہ چیئرمین نیب نےعمران علی یوسف کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) لاہورنے احتساب عدالت میں علی عمران کو اشہتاری قرار دینے کی درخواست دی تھی۔

    خیال رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے داماد عمران علی کو پہلے بھی متعدد بار طلب کیا گیا تاہم وہ ملک سے فرار ہوگئے۔

    عمران علی پرملزم اکرام نوید سے 13 کروڑ سے زائد رقم غیرقانونی طور پروصول کرنے کا الزام ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے عمران علی کو ملک میں واپس لانے کے لیے نیب وزارت داخلہ کو مراسلہ بھی لکھ چکا ہے۔

    پنجاب کمپنیزاسکینڈل: نیب نے شہباز شریف کو پھر طلب کرلیا

    واضح رہے کہ پنجاب کمپنیز اسکینڈل میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو رواں ماہ 20 اگست کو طلب کیا گیا ہے۔

  • نوازشریف کےخلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسزکی سماعت 9 اگست تک ملتوی

    نوازشریف کےخلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسزکی سماعت 9 اگست تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف اوران کے بیٹوں کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت 9 اگست تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بغیر کارروائی کے 9 اگست تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت کی جانب سے ریفرنسز کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہونے کے باعث ملتوی کی گئی۔

    ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے ریفرنسز کی منتقلی کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کررکھا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور میاں گل حسن اورنگزیب نے نوازشریف کے خلاف دیگر دو ریفرنسز کی منتقلی سے متعلق درخواست پرسماعت کی تھی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ فرد جرم عائد ہوجائے تو ریفرنس منتقل نہیں ہوسکتا اور نہ ہی صرف اسی بناء پر کسی جج کو علیحدہ کیا جاسکتا ہے کہ اس نے کسی ایک کیس میں فیصلہ دیا ہے۔

    سردار مظفرعباسی کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر 10 ماہ سے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز سن رہے ہیں اوران کا تجربہ بھی دیگر دستیاب ججزسے زیادہ ہے۔

    احتساب عدالت نے 3 اگست کو شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بغیر کارروائی کے7 اگست تک ملتوی کردی تھی۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بغیرکارروائی کے7 اگست تک ملتوی

    العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بغیرکارروائی کے7 اگست تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف اوران کے بیٹوں کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت 7 اگست تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت بغیر کارروائی کے 7 اگست تک ملتوی ہوگئی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف نے ریفرنسزدوسری عدالت منتقلی کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائرکررکھی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب پرمشتمل دو رکنی بینچ نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے کی اپیلوں پرسماعت کی۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ بہترین انصاف کے لیے شفاف ٹرائل کی تمام شرائط پوری کرنا ضروری ہیں۔

    نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ کسی بددیانتی کا نہیں بلکہ جانبداری اور غیرجانبداری کا ہے۔

    خواجہ حارث کا مزید دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اعلیٰ معیار کا انصاف فئیرٹرائل کے تفاضے پورے کرنے سے ہی ممکن ہے۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شریف فیملی کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی

    شریف فیملی کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے شریف فیملی کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کر دی، دوسری طرف نواز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف زیرِ سماعت العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت نے یکم اگست تک ملتوی کر دی۔

    احتساب عدالت میں ریفرنسز کی سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے معاون وکلا اور نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر پیش ہوئے۔

    وکیل نے احتساب عدالت کو بتایا کہ کل اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنسز میں شریف خاندان کی سزا کی معطلی اور رہائی کی درخواستوں پر سماعت ہوگی۔

    نواز شریف کی صحت بہتر ہونے لگی، رپورٹس تسلی بخش قرار

    دریں اثنا نواز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی ہے، انھوں نے درخواست میں کہا ہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر ان کے دو ریفرنسز پر سماعت نہ کریں۔

    یاد رہے کہ شریف خاندان نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کی معطلی اور رہائی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی ہوئی ہیں، ان درخواستوں پر سماعت کل دو رکنی بینچ کرے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی

    العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغازپرمعزز جج محمد بشیر نے خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ کیس منتقلی کی درخواست کا کیا ہوا جس پرانہوں نے جواب دیا کہ درخواست مختلف فورم سے ہوتے ہوئے آپ کے پاس واپس آ گئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ عدالت کہہ چکی کیس منتقلی کا اختیاراحتساب عدالت کے پاس نہیں ہے،عدالت کے سامنے کوئی حکم امتناع موجود نہیں کہ کارروائی روکی جائے۔

    سردارمظفرنے کہا کہ کوئی قانونی قدغن نہیں کہ آپ کیس کوآگے نہ بڑھا سکیں، ساری شہادتیں آپ کے سامنے ریکارڈ ہوئیں، آپ کو ہی ٹرائل مکمل کرنا ہوگا۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ جب تک ہائی کورٹ کا فیصلہ نہیں آجاتا مزید دلائل نہیں دے سکتے۔

    خواجہ حارث نے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ نےغیرموثرقرار دے کردرخواست خارج کردی تھی، عدالت نے کہا نیب کورٹ میں ٹرائل چل چکا اب درخواست غیرموثرہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ خواجہ صاحب بتائیں جیل ٹرائل کے معاملے میں کیا کیا جائے، خواجہ حارث نے کہا کہ ہم جہاں بھی گئے پراسیکیوٹروہاں موجود ہوتے تھے۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ جب تک درخواست پرفیصلہ نہیں ہوتا کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے، فاضل جج نے سوال کیا کہ جیل ٹرائل پرآپ کی کی رائے ہے؟۔

    خواجہ حارث نے جواب دیا کہ ضروری تھا حکومت تمام اسٹیک ہولڈرزکواعتماد میں لیتی جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کورٹ کی سماعتوں کے لیے مشاورت کی ضرورت نہیں ہوتی۔

    سردار مظفر نے کہا کہ 16بی کے تحت فیڈرل گورنمنٹ کے پاس اختیار ہے وہ جگہ تبدیل کردے۔

    بعدازاں احستاب عدالت نے سزایافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کردی۔

    عدالت میں گزشتہ روز سماعت کے دوران نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جگہ معاون وکیل پیش ہوئے تھے۔

    احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے تھے کہ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث سے جیل ٹرائل اور دیگردو ریفرنسز کا طے کریں گے۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت سے معذرت کرلی تھی۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔