Tag: احتساب عدالت

  • جےآئی ٹی کےاکٹھےکیےگئےمواد پرعبوری ریفرنس فائل کیا‘ عمران ڈوگر

    جےآئی ٹی کےاکٹھےکیےگئےمواد پرعبوری ریفرنس فائل کیا‘ عمران ڈوگر

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے نیب کے گواہ عمران ڈوگرپرجرح مکمل کرلی جس کے بعد کیس کی سماعت پیرتک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کمرہ عدالت میں موجود تھے جبکہ خواجہ حارث نے نیب کے گواہ عمران ڈوگرپرتیسرے روز جرح مکمل کی۔


    عمران ڈوگر پر خواجہ حارث کی جرح مکمل

    احتساب عدالت میں سماعت کے آغاز پر استغاثہ کے گواہ عمران ڈوگر نے بتایا کہ پہلے شکایت آتی ہے پھر نیب آرڈیننس 1999 کے تحت جانچ پڑتال ہوتی ہے، شکایت سیل جانچ پڑتال کرتا ہے۔

    عمران ڈوگر نے کہا کہ شکایت کی تصدیق ہو نے کے بعد انکوائری شروع ہوتی ہے، انکوائری بعد میں تفتیش میں تبدیل ہو جاتی ہے، کافی مواد ملنے کے بعد تفتیش کی جاتی ہے۔

    استغاثہ کے گواہ نے عدالت کوبتایا کہ دستیاب شواہد کی روشنی میں ریفرنس فائل ہوتا ہے، ریفرنس فائل کرنے کا حکم سپریم کورٹ کا تھا۔

    عمران ڈوگر نے کہا کہ تفتیش کرنے کی اتھارٹی دی گئی تھی، سپریم کورٹ نے شواہد کی روشنی میں ریفرنس فائل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ مواد جےآئی ٹی نے نیب اورایف آئی اے سے اکٹھا کیا، جے آئی ٹی کے اکٹھے کیے گئے مواد پر عبوری ریفرنس فائل کیا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ 18اگست 2017 کا ملزمان طلبی کا نوٹس ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے جس پر معزز جج نے کہا کہ کیا یہ اچھا نہیں وکیل صفائی خود نوٹس ریکارڈ پرلانے کا کہہ رہے ہیں، آپ کا اعتراض لکھ لیتے ہیں۔

    کواہ نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے سمن کے جواب میں ملزمان کے وکیل امجد پرویزنے خط لکھا، خط میں لکھا نیب ریفرنسز کا فیصلہ کر چکی، کارروائی آنکھ میں دھول جھونکنا ہے۔

    عمران ڈوگر نے کہا کہ خط میں کہا سپریم کورٹ کے فیصلے پرنظر ثانی درخواست دائرکررکھی ہے۔

    استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ 28 دسمبر2017 کو ملزمان کو دوسرا طلبی کا نوٹس بھیجا، اس دوران میں نے راجہ اختر اور رابرٹ ریڈلے کا بیان قلمبند کیا، 28 دسمبر کے نوٹس میں ریڈلے، راجہ اختر کا بیان قلمبند کرنے کا ذکرنہیں ہے۔

    گواہ نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ریفرنس پہلے ہی فائل کیا جا چکا، 28 دسمبر کے نوٹس میں بھی نواز شریف کو نیب آفس آنے کا کہا تھا، یہ درست ہے دونوں نوٹس نوازشریف کو بطورملزم بھیجے گئے۔

    عمران ڈوگر نے کہا کہ ملزم کی طلبی کے سمن اور جواب عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیے گئے جبکہ 28 دسمبر کو مریم نواز، کیپٹن صفدر کو بھیجے نوٹس بھی ایک جیسے تھے۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ فیملی سیٹلمنٹ میں 10 جگہیں خالی تھیں، سیٹلمنٹ میں حسین ،اسما علی،علی ڈارکے دستخط کی جگہ خالی تھی۔

    خواجہ حارث کی نیب کے گواہ عمران ڈوگر پرجرح مکمل ہونے کے بعد احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی، آئندہ سماعت پرمریم نواز کے وکیل گواہ پرجرح کریں گے۔


    نوازشریف لندن فلیٹس کے مالک اورمریم نوازکی ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہیں‘ گواہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب کے گواہ کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں نوازشریف پبلک آفس رکھتے ہوئے لندن فلیٹس کے مالک پائے گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف پبلک آفس رکھتے ہوئے لندن فلیٹس کے مالک تھے‘ عمران ڈوگر

    نوازشریف پبلک آفس رکھتے ہوئے لندن فلیٹس کے مالک تھے‘ عمران ڈوگر

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدرکے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز موسم کی خرابی کے باعث پیش نہ ہوسکے جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔


    گواہ عمران ڈوگرکا بیان قلمبند

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرتفتیشی افسرگواہ عمران ڈوگر نے کہا کہ موسیٰ غنی اورطارق شفیع کو16اگست2017 کوسمن جاری کیے، 18اگست کونوازشریف، مریم اوردیگرکوسمن جاری کیے۔

    استغاثہ کے گواہ نے عدالت کو بتایا کہ نوٹس میں لکھا عدم پیشی پرتصورکیا جائے گا کہ دفاع کے لیے کچھ نہیں ہے، سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے سمن کے متن کا حوالہ دینے پراعتراض کیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم یہ سمن عدالتی ریکارڈ پرلانے کا کہہ بھی نہیں رہے، وکیل صفائی کوضرورت ہے توسمن کی کاپی دیتے ہیں۔

    عمران ڈوگر نے کہا کہ طلبی کے باوجود ملزمان شامل تفتیش نہیں ہوئے، خواجہ حارث اورامجد پرویزکے خطوط 22 اگست کوملے جبکہ شواہد پر6 ستمبر2017 کوعبوری رپورٹ تیارکی۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ 14دسمبر2017 کولندن میں موجود راجہ اخترکا بیان قلمبند کیا، تحقیقات سے ثابت ہوا نوازشریف لندن فلیٹس کے مالک تھے، نوازشریف پبلک آفس رکھتے ہوئے لندن فلیٹس کے مالک تھے۔

    انہوں نے کہا کہ نیلسن اورنیسکول کے ذریعے بے نامی دار کے نام پر فلیٹس خریدے، ملزمان لندن جائیداد خریدے جانے کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے، لندن فلیٹس1993سے نوازشریف، نامزد ملزمان کی تحویل میں ہیں۔

    عمران ڈوگر نے کہا کہ مریم نوازنے جن ٹرسٹ ڈیڈزکوجمع کرایا وہ جعلی ثابت ہوئیں، مریم، حسن اورحسین نوازبے نامی دارمیں شامل تھے۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ تینوں جرم کے ارتکاب میں نواز شریف کے مدد گاررہے، کرپٹ پریکٹسزنیب آرڈیننس 1999 کے تحت جرم ہے۔

    گواہ نے عدالت کو بتایا کہ حتمی رپورٹ کے بعد ضمنی ریفرنس تیارکرنے کی منظوری دی گئی، نیب نے جےآئی ٹی کی شروع کردہ ایم ایل اے کی پیروی کی۔

    عمران ڈوگر نے کہا کہ بتایا گیا یوکے اتھارٹی سے ایم ایل اے کا جواب مل چکا ہے، 28 مارچ 2018 کوریکارڈ کی نقول میرے حوالے کی گئیں۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ ریکارڈ میں لینڈرجسٹری، یوٹیلٹی بلزاورٹیکس کی دستاویزات شامل تھیں، ریکارڈ درخواست کے ذریعے عدالت میں پیش کیا۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف بطورپبلک آفس ہولڈرایون فیلڈ کے مالک پائے گئے، جائیداد نیلسن اورنیسکول کے ذریعے بےنامی دارکے نام پرلی گئی۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ بیان تفتیشی افسرکی رائے ہے جوقابل تسلیم نہیں ہوسکتا، استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ ملزمان نے نیلسن، نیسکول، کومبرسے متعلق دستاویزات جمع کرائیں۔

    عمران ڈوگر نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب کا اختیار ہے کس کو تفتیشی افسر تعینات کرنا ہے، چیئرمین نیب سیکشن 18 سی کے تحت تفتیشی افسر کو تعینات کرتا ہے۔ چیئرمین نیب تفتیشی افسر کی تعیناتی کی اتھارٹی کسی اور کو بھی دے سکتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ لندن فلیٹ ریفرنس میں یہ اختیار چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہور کو دیا۔ پیرا 2 میں صرف یہ ہدایت ہے ریفرنس تیار کر کے دائر کیا جائے۔ ہدایات صرف میرے لیے تھی نہ کہ کسی دوسری تفتیشی ٹیم کے لیے۔ عبوری ریفرنس پر اس وقت کے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کے دستخط ہیں۔ تفتیش شروع کرنے سے پہلے سپریم کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا۔

    گواہ نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے 6 ہفتے میں ریفرنس تیار کر کے دائر کرنے کی ہدایت کی۔ عدالتی حکم کے بعد ریفرنس دائر کرنے کے علاوہ دوسرا آپشن نہیں تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کے لیے نئی تفتیش کی گئی۔

    گواہ پر جرح کے بعد ریفرنس پر سماعت کل صبح ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کردی گئی۔ خواجہ حارث کل بھی گواہ عمران ڈوگر پر جرح جاری رکھیں گے۔


     جے آئی ٹی رپورٹ کو عدالتی ریکارڈ پر نہیں لایا جا سکتا‘عدالت

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران فیصلہ دیا تھا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی مکمل رپورٹ کوعدالتی ریکارڈ پرنہیں لایا جا سکتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارکےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی

    اسحاق ڈارکےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

    ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزمان سعید احمد، نعیم محمود اور منصوررضا عدالت میں موجود تھے۔


    گواہ شیرخان کا بیان قلمبند

    احتساب عدالت میں سماعت کے آغاز پر استغاثہ کے گواہ شیرخان نے عدالت کو بتایا کہ آج کل دی جی فنانس ہوں، مجھےنیب لاہورنے سمن بھیجا، 22 اگست کونیب لاہورمیں تفتیشی افسرکے سامنے پیش ہوا۔

    شیرخان کا کہنا تھا کہ نیب نے اسحاق ڈارکی تنخواہ اورالاؤنسزکا ریکارڈ طلب کیا تھا، اسحاق ڈارکےبطورایم این اے 1993 سے 96 تک کا ریکارڈ پیش کیا۔

    استغاثہ کے گواہ کا کہنا تھا کہ میں نے ایک کورنگ لیٹرکے ساتھ ریکارڈ نیب کو پیش کیا، تفتیشی افسرکواسحاق ڈارکوکی گئی ادائیگی کی تفصیلات پیش کیں۔

    شیرخان کا کہنا تھا کہ نیب نے دستاویزوصول کرکے مجھ سے ایک میموپردستخط بھی لیے، 4 سال میں اسحاق ڈارکو7لاکھ 26ہزار640 روپے کی ادائیگی کی گئی۔

    عدالت میں گواہ محمد عظیم پر جرح نہ ہوسکی جس کے بعد سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت نے استغاثہ کے گواہ محمدعظیم کے بیان کو ضمنی ریفرنس کا حصہ بنا دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی صدر کی پیشکش ٹھکرا کر ایٹمی دھماکے کیے‘ نوازشریف

    امریکی صدر کی پیشکش ٹھکرا کر ایٹمی دھماکے کیے‘ نوازشریف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ ملک میں صرف میرا ہی احتساب ہورہا ہے، پاناما میں شامل 400 لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی؟۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدار عوامی نمائندوں کا اجلاس ہوا جس میں شہبازشریف، مریم نوازاور حمزہ شہبازسمیت دیگررہنماؤں نے شرکت کی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالات سے گھبرانے یا ڈرنے والا نہیں ہوں، الزام لگانے والوں کوخود نہیں پتا میرا قصورکیا ہے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن پہلے کی طرح متحد اورمضبوط ہے، صرف چند مفاد پرست لوگ ہمیں چھوڑ کر گئے ہیں۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات حکومت کی5 سالہ کارکردگی پرلڑیں گے، عوامی نمائندے انتخابی مہم کوتیزکردیں، رمضان سے قبل 10شہروں میں جلسوں کا پلان ترتیب دیا ہے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ووٹ کوعزت دوکا نعرہ ملک میں مقبولیت حاصل کرچکا ہے، ووٹ کوعزت دیے بغیرملک ترقی نہیں کرسکتا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کوجلسوں میں زبردست پذیرائی مل رہی ہے، انتخابات میں عوامی عدالت سے بھی سرخرو ہوں گے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ملک میں صرف میرا ہی احتساب ہورہا ہے، پاناما میں شامل 400 لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی؟۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن وامان کا کریڈٹ بھی مسلم لیگ ن کوجاتا ہے، سی پیک منصوبہ عوام کے لیے ہماری حکومت کا تحفہ ہے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں بڑی خوشی ہے کہ عبادت سمجھ کر پوری طرح پاکستان کی خدمت کررہے تھے، 2018 اور2017 کا پاکستان 2013 والے پاکستان سے مختلف ہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ پاکستان جرائم کرنے کے لیے تونہیں بنا تھا، سندھ میں جرائم ختم کرنا صوبائی حکومت کا کام تھا، سندھ حکومت سے پوچھتاہوں جرائم ختم کیوں نہ کیے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ سندھ میں لوگ ہماری خدمت کواچھے الفاظ میں یاد کرتے ہیں، خدمت کے صلے میں ہمیں ہفتے میں پانچ پانچ دن پیشیاں بھگتنا پڑتی ہیں۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جلسہ لاہورکا، مجمع پشاورکا اورایجنڈا کسی اورکا، نیا پاکستان جھوٹ بولنے سے نہیں سچ بولنے سے بنتا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ اوپرسے آرڈرکا مطلب بنی گالا بتایا گیا، کیا اوپروالے بنی گالا میں رہتے ہیں، کسے بےوقوف بنا رہے ہیں۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ عمران خان بتائیں خیبرپختونخواہ میں عوام کی کیا خدمت کی ہے، خیبرپختونخواہ میں کام کا پنجاب سے موازنہ کریں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم نےدیہات سےشہروں تک سڑکیں بنائیں، اسکول بنائے، اسپتال بنائے، یونیورسٹیاں بنائیں، ان منصوبوں کومکمل کیا جوکئی دہائیوں سے مکمل نہیں ہورہےتھے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ دس سال سے مکمل نہ ہونے والےنیلم جہلم منصوبے کومکمل کی، بلوچستان میں ہزاروں ایکڑقابل کاشت بنائی، ہم نے یہ خدمت اپنا فرض سمجھ کرکے ادا کی۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے گیس والے منصوبے شروع کیے، یہ منصوبے شروع نہ ہوتے تو آج بھی 15،15 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 1997سے 1999 تک مجھے موقع دیا ایٹمی دھماکے کر ڈالے، کلنٹن نےمجھے 5ارب ڈالرکی آفرکی کہ ایٹمی دھماکے نہ کریں۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ خودغرض یا لالچی ہوتا تویہ رقم اپنے پاس بھی رکھ سکتا تھا، میں نے کہا ہمیں ایڈ نہیں چاہیے،ایٹمی دھماکے ہرصورت کریں گے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایٹمی دھماکے بھارت نے کردیے تھے ہم نے بھی کرنے تھے، بل کلنٹن کوکہا ہم مجبورہیں ایٹمی دھماکے ہرصورت کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ کرائےکے لوگ سینیٹ میں پہنچے بدترین خرید وفروخت کی گئی، سینیٹ میں ایسے لوگ آئے جنہیں کوئی جانتا تک نہیں تھا، کیا ملک ایسے چلےگا، کیا پاکستان ہم نے اس لیے بنایا تھا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی حکومت توڑنے کی اجازت کس نے دی، قوم ایسےعناصرسے جواب مانگتی ہے، انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں ایسے شخص کوووٹ ڈالے گئے جس کوہمسایہ بھی نہیں جانتا۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگرہم پیچھےہٹے توتاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی، ہمارے اگلے 70سال گزشتہ 70سال کی طرح نہیں ہونے چاہئیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ بڑی بڑی باتیں کرنے والوں نے سینیٹ میں تیرپرمہرلگائی، یہ کون سا اصول ہے اعلان کچھ اورعمل کچھ اورکرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیا پاکستان بنا دیتے، لیکن یہاں کام کرنے کون دیتا ہے: نواز شریف

    نیا پاکستان بنا دیتے، لیکن یہاں کام کرنے کون دیتا ہے: نواز شریف

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم اپنی حکومت میں نیا پاکستان بنا دیتے، لیکن یہاں کام کرنے کون دیتا ہے، پاکستان میں ٹانگیں کھینچنے سے روکیں گے تو کام ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور چین آپس میں دوستی کر رہے ہیں۔ افسوس ہم نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا۔

    نواز شریف نے کہا کہ مجھے اقامے پر نااہل کیا گیا۔ ’ججز نے فیصلے میں لکھا کہ خواجہ آصف کو بھاری دل سے نااہل کیا، مجھےخوشی ہے میرے دل پر کوئی بوجھ نہیں ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت جب بھی آئی ریکارڈ ترقیاتی کام ہوئے۔ ’تحریک انصاف کے نئے نعرے کئی سالوں سے سن رہے ہیں، ترقیاتی کاموں پر پنجاب کا سندھ سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ موٹر وے کی صورتحال دیکھ لیں سب کے سامنے ہے۔ ’ہم نیا پاکستان بنا دیتے، لیکن یہاں کام کرنے کون دیتا ہے، پاکستان میں ٹانگیں کھینچنے سے روکیں گے تو کام ہوگا‘۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کے لیے آج سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز عدالت میں موجود ہیں۔

    سماعت میں آج استغاثہ کے گواہ تفتیشی افسر عمران ڈوگر کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 2 مئی تک ملتوی

    اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 2 مئی تک ملتوی

    اسلام آباد: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت 2 مئی تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

    ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزمان میں سے سعید احمد عدالت میں پیش نہیں ہوئے جبکہ دیگردو ملزمان نعیم محمود اور منصوررضا عدالت میں موجود تھے۔

    احتساب عدالت میں سماعت کے آغاز پر معزز جج نے استفسار کیا کہ سعید احمد کہاں ہیں؟ جس پر ان کے وکیل نے جواب دیا کہ سعیداحمد ایگزیکٹوبورڈ کی میٹنگ میں ہیں استثنیٰ دیا جائے۔

    عدالت نے سعیداحمد کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی، ملزم سعید احمد کی جگہ ان کے نمائندے ذوالفقارعدالت میں موجود ہیں۔


    گواہ عبدالرحمان گوندل کا بیان قلمبند

    استغاثہ کے گواہ عبدالرحمان گوندل نے عدالت کو بتایا کہ اس وقت نجی بینک چاندنی چوک راولپنڈی برانچ میں تعینات ہوں، اسحاق ڈار کیس میں نیب کے تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہو۔

    سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے اکاؤنٹ، کورنگ لیٹر اوراکاؤنٹ اوپننگ فارم عدالت میں پیش کیا گیا جس پروکیل صفائی نے سوال کیا کہ یہ تمام دستاویزات اوریجنل ہیں؟ جس پر گواہ نے جواب دیا جی ہاں دستاویزات اوریجنل ہیں۔

    گواہ عبدالرحمان نے بتایا کہ 18جنوری 2018 کو نیب تفتیشی افسر کو2 چیک فراہم کیے جبکہ 27 جنوری 2014 کا چیک 5 لاکھ کی مالیت کا تھا۔ انہوں نے کہا کہ چیک نیشنل اسمبلی ایمپلائزویلفیئر فنڈ میں جمع کرایا گیا۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ جوچیک پیش کیے وہ اسحاق ڈارکے ذاتی اکاؤنٹس کے ہیں، تنخواہ کےعلاوہ دیگررقوم بھی اس اکاؤنٹ میں ڈالی گئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 25 مارچ 2005 کو1757846 روپے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، 21 جنوری2014 کو9 لاکھ اسحاق ڈار کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، 20ستمبر2005 کو42لاکھ اسحاق ڈارکے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے۔

    گواہ عبدالرحمان نے بتایا کہ 25مارچ2011 پانچ لاکھ 50 ہزاراکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، 20جون2011 کو8 لاکھ 50ہزاراسحاق ڈارکے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے جبکہ 27 دسمبر2005 کو5لاکھ 50ہزارکیش رقم جمع کرائی گئی۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ ساڑھے17لاکھ کی پہلی رقم چوہدری نثارکے چیک سے منتقل کی گئی، 9 لاکھ والی رقم سینیٹ سیکرٹریٹ ملازمین کے اکاؤنٹس سے منتقل کی گئی،12لاکھ کی رقم نجی بینک کی راولپنڈی برانچ سے منتقل کی گئی۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ یہ آن لائن رقم منتقلی تھی معلوم نہیں کس کے اکاؤنٹ سے منتقل ہوئی، وکیل صفائی نے سوال کیا کہ آپ نے معلوم کرنے کی کوشش کی کس کا اکاؤنٹ ہے؟ ۔

    گواہ عبدالرحمان گوندل نے جواب دیا کہ نہیں یہ جاننے کی کوشش نہیں کی تفتیشی کوآگاہ کردیا تھا، 23لاکھ کی رقم بھی نہیں معلوم کس اکاؤنٹ سے منتقل ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ 42 لاکھ کی رقم نجی بینک کی لاہوربرانچ سے منتقل ہوئی، وکیل صفائی نے سوال کیا کہ کہاں سے معلوم ہوسکتا ہے رقوم کون سے اکاؤنٹ سے آئی؟ گواہ نے جواب دیا کہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فنانشل ٹرانزیکشن سے معلوم کیا جا سکتا ہے۔

    استغاثہ کے گواہ محمدعظیم کے بیان کو ضمنی ریفرنس کا حصہ بنا دیا گیا، آئندہ سماعت پروکیل صفائی گواہ محمدعظیم پرجرح کریں گے۔

    احتساب عدالت نے استغاثہ کے گواہ شیردل خان کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 مئی تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ 5 اپریل کو سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات سے متعلق ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک ملزمان سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا پرفرد جرم عائد کی تھی۔

    یاد رہے کہ نیب کی جانب سے رواں سال 26 فروری 2018 کو دائر کیے گئے اثاثہ جات ریفرنس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا کو بطور شریک ملزمان نامزد کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نیب پراسیکیوشن ونگ نےوالیم 10 کےلیےعدالت کوخط لکھا تھا‘  ظاہرشاہ

    نیب پراسیکیوشن ونگ نےوالیم 10 کےلیےعدالت کوخط لکھا تھا‘ ظاہرشاہ

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکررہے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف، مریم نواز احتساب عدالت سے روانہ ہوگئے جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر احتساب عدالت میں موجود ہیں جبکہ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نےڈی جی آپریشنز نیب ظاہرشاہ پرجرح مکمل کرلی۔


    مریم نوازکے وکیل امجد پرویزکی ظاہرشاہ پرجرح مکمل

    استغاثہ کے گواہ ڈی جی آپریشنز نیب ظاہرشاہ نے سماعت کے آغاز پرعدالت کوبتایا کہ والیم 10 کی کاپی رجسٹرارکے خط کے ذریعے حاصل کی، والیم 10متعلقہ کوآرڈینیشن آفیسرنے وصول کیا تھا۔

    ڈی جی آپریشنز نیب ظاہرشاہ نے کہا کہ نیب پراسیکیوشن ونگ نے والیم ٹین کے لیے عدالت کوخط لکھا تھا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روزاحتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث اور نیب پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔


    ایون فیلڈ ریفرنس: ڈی جی نیب ظاہر شاہ دستاویزات کے ساتھ پیش

    ڈی جی آپریشنز نیب ظاہرشاہ نے لندن فلیٹس کی ٹائٹل رجسٹری کی آفیشل کاپیاں، پانی کے بل اور کونسل ٹیکس ریکارڈ بھی احتساب عدالت میں جمع کروایا تھا۔

    ظاہرشاہ کا کہنا تھا کہ 31 اکتوبر 2017 کو وہی دستاویزات مانگی جو27 مئی کو مانگی تھیں۔ عثمان احمد نے27 مارچ 2017 کو دستاویزات حوالے کیں۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ تفتیشی افسر نے میرے بلانے کے اگلے روز دستاویزات وصول کیں۔ تفتیشی افسر نے دستاویزات لے جانے کے بعد شامل تفتیش نہیں کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف اورمریم نوازوطن واپسی کے لیے لندن سے روانہ

    نوازشریف اورمریم نوازوطن واپسی کے لیے لندن سے روانہ

    لندن : سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز  لندن سے وطن واپسی کے لیے روانہ ہو گئے، مسلم لیگ ن کے قائد اور اُن کی بیٹی کل احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنے پیغام کہا کہ ہیتھروایئرپورٹ سے کچھ دیرمیں اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کا کہنا ہےکہ صبح عدالت میں پیش ہونے کے لیے اسلام آباد پہنچ جائیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ مائی لارڈ! دہشت گردی پرکاری ضرب لگانے والے کی سیکورٹی چھین لو، دہشت گردی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے والے وزیراعظم کی سیکیورٹی چھین لو لیکن خدانخواستہ اُسے کچھ ہوا تو ذمہ دار صرف آپ ہوں گے۔

    اظہاررائے پر پابندی لگائی جارہی ہے، آئندہ الیکشن ریفرنڈم ثابت ہوگا‘ نواز شریف

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لندن میں سابق وزیر اعظم میاں‌ نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اظہار رائے پر پابندی لگائی جارہی ہے، آئندہ الیکشن ریفرنڈم ہوگا۔

    واضح رہے کہ 20 اپریل کو احتساب عدالت نے نواز شریف اور مریم نواز کی 7 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس: نواز شریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    ایون فیلڈ ریفرنس: نواز شریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت جاری ہے۔ نواز شریف اور مریم نواز کی 7 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکررہے ہیں۔

    عدالت میں سماعت کےآغاز پرنیب پراسیکیوٹر نے درخواست کی کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں ڈی جی آپریشنزنیب ظاہرشاہ کونیا گواہ بنانا چاہتے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی نے مختلف ممالک سے دستاویزات کے لیے خطوط لکھے تھے، جےآئی ٹی کے بعد نیب نے خطوط کی پیروی کی۔

    نیب پراسیکیوٹر سردارمظفر نے احتساب عدالت کو بتایا کہ ڈی جی آپریشنزظاہرشاہ نے برطانیہ سے دستاویزات وصول کیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کوفلیگ شپ اورایون فیلڈ سے متعلق دستاویزات ملی ہیں، دستاویزات لندن رجسٹری ریکارڈ، یوٹیلٹی بلز اور کونسل ٹیکس کی ہیں، دستاویزات جےآئی ٹی کے ایم ایل ایزکے جواب میں ملی ہیں۔

    سردارمظفرنے کہا کہ نیب نے جے آئی ٹی کی طرف سے لکھے گئے ایم ایل ایزکی پیروی کی، نیب نے یوکےسینٹرل اتھارٹی کوخط لکھا جس کا جواب موصول ہوا۔

    نیب پراسیکیوٹرکی جانب سے اضافی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے پردلائل مکمل ہوگئے۔

    نوازشریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر

    احتساب عدالت میں نوازشریف اورمریم نواز کی 7 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔

    مریم نواز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کلثوم نواز کی ریڈیو تھراپی کی جارہی ہے اور اس موقع پر نواز شریف اور مریم نواز کا وہاں ہونا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حلف لیتا ہوں اگر عدالت استثنیٰ دے تو اس کا غلط استعمال نہیں کیا جائے گا۔ جب بھی عدالت طلب کرے گی ملزمان حاضر ہوں گے۔

    احتساب عدالت میں استثنیٰ کی درخواست پر کیا فیصلہ ہوگا، معلوم نہیں‘ نوازشریف

    خیال رہے کہ گزشتہ روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ وکلاء میری حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کریں گے جس کے بعد اجازت ملی تو لندن میں قیام بڑھادوں گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا تھا کہ امی سے 5 مہینے بعد ملی وہ بہت کمزورہوگئی ہیں، اللہ تعالیٰ میری امی کوصحت یاب کرے اورتمام ماؤں کواچھی صحت دے۔

    مریم نواز کےوکیل کی جےآئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پرجرح مکمل

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر مریم نوازکے وکیل امجد پرویز نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پرجرح مکمل کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دعا کریں کلثوم نوازکو اللہ تعالیٰ شفا عطا فرمائے‘ نوازشریف

    دعا کریں کلثوم نوازکو اللہ تعالیٰ شفا عطا فرمائے‘ نوازشریف

    لندن: سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ دعا کریں کلثوم نواز کو اللہ تعالیٰ شفا عطا فرمائے، جتنے بھی لوگ بیمارہیں اللہ سب کو شفا دے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کبھی کوئی حکومت برطرف توکبھی وزیراعظم کو نکال دیا جاتا ہے۔

    مسلم لیگ ن قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پھانسیاں چڑھتے، ہتھکڑیاں لگواتےاورجلاوطن ہوتے رہے، ہم نے کس طرح کا پاکستان بنایا ہے، کس طرح ملک کی تعمیر کی ہے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم آئندہ نسلوں کو کس طرح کا پاکستان دینے جا رہے ہیں، یہ سب معاملات بہت افسوسناک ہیں ان پر غورہونا چاہیے، یہ سلسلہ بند نہیں ہوا تو پاکستان خدانخواستہ انتشار کا شکار ہوتا رہے گا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ کامن ویلتھ میں کوئی عزت نہیں بلکہ دنیا میں بھی وہ عزت اور مقام نہیں جیسا ہونا چاہیے تھا، دنیا میں مقام حاصل کرنے کی طرف بڑھتے ہیں تورکاوٹیں آتی ہیں۔

    احتساب عدالت میں استثنیٰ کی درخواست پر کیا فیصلہ ہوگا، معلوم نہیں‘نوازشریف

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا تھا کہ وکلاء میری حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کریں گے جس کے بعد اجازت ملی تو لندن میں قیام بڑھا دوں گا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت آج ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔