Tag: احتساب عدالت

  • عدالت کا شہباز شریف کی اہلیہ اور بچوں کا ٹرائل علیحدہ کرنے کا حکم

    عدالت کا شہباز شریف کی اہلیہ اور بچوں کا ٹرائل علیحدہ کرنے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے شہبازشریف کی اہلیہ،بچوں کاٹرائل علیحدہ کرنےکاحکم دے دیا اور شہباز شریف کی بیٹی اور بیٹے کی جائیدادوں کو قرق کرنے کا بھی حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس پرتحریری حکم نامہ جاری کردیا ، جج جواد الحسن نے بارہ صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا ، جس میں رابعہ عمران ،سلیمان شہباز ،یوسف ہارون وغیرہ کو اشتہاری قرار دیا ہے۔

    عدالت نے نصرت شہباز ، سلیمان شہباز ، رابعہ عمران اور ہارون یوسف کا کیس دیگر ملزمان سے الگ کر دیا ۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اشتہاری ملزمان کا کیس پیش ہونے والوں سے الگ کر کے علیحدہ سے ٹرائل کیا جاٸے گا جبکہ شہباز شریف کی بیٹی اور بیٹے کی جائیدادوں کو قرق کرنے کا بھی حکم دیا۔

    عدالت نے ڈی جی نیب لاہور کو پانچوں اشتہاری ملزمان کی جائیدادیں قرق کرنے کے لیے کاررواٸی کا حکم دیا۔

    تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ سلیمان شہباز اور رابعہ عمران سمیت دیگر ملزمان جان بوجھ کر ٹرائل جوائن نہیں کررہے متعدد بار نوٹسز جاری کرنے کے باوجود متعلقہ ملزمان پیش نہیں ہوئے۔

    عدالت نے شہباز شریف کی درخواست پر جیل سپرنٹینڈنٹ کو ہدایت کرتے ہوئے لکھ کہ شہباز شریف کو جیل میں فیزیوتھراپی ڈاکٹر فراہم کی جائے، فیزیو تھراپی ڈاکٹر کا خرچہ شہباز شریف خود برداشت کریں گے۔

    عدالت نےسپرٹنڈنٹ کو ایم آر آئی دیگر رپورٹس کے لیے درخواست پر قانون کے مطابق کاروائی کرنے کا حکم دیا ۔

  • شہباز شریف کی بیٹی  اور داماد کیخلاف ریفرنس سماعت کیلئے مقرر

    شہباز شریف کی بیٹی اور داماد کیخلاف ریفرنس سماعت کیلئے مقرر

    لاہور : احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور داماد عمران یوسف کیخلاف ریفرنس سماعت کیلئے مقرر کردیا، سماعت 9 دسمبر کو کی جاٸے گی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور داماد عمران یوسف کیخلاف ریفرنس 9 دسمبر کو سماعت کیلئے مقرر کردیا۔

    احتساب عدالت لاہور میں نیب کی جانب سے دائر ریفرنس میں رابعہ عمران، عمران علی سمیت دیگر پر 37 کروڑ 5 لاکھ 28 ہزار کا قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے ۔

    مزید پڑھیں : بیٹی اور داماد کیخلاف ریفرنس : شہباز شریف فیملی کی مشکلات میں مزید اضافہ

    ریفرنس کے مطابق صاف پانی واٹر فلٹریشن پلانٹس کی مد میں 13 کروڑ سے زاید کی کرپشن کی گئی ، سامان کی مہنگے داموں خریداری کے باعث قومی خزانے کو 13 کروڑ 32 لاکھ کا نقصان پہنچایا گیا جبکہ سولر ورک کی مد میں قومی خزانے کو 8 کروڑ 16 لاکھ کا نقصان پہنچایا گیا۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا کہ عمران علی نے اپنی زیر تعمیر بلڈنگ صاف پانی کمپنی کو کراٸے پر دیا اور تعمیر مکمل ہونے سے پہلے ہی غیر قانونی طور پر کرایہ وصول کرتے رہے جبکہ انہوں نے قومی خزانے کو دو کروڑ 37 لاکھ کا نقصان پہنچا ۔

    ریفرنس میں مرکزی ملزم وسیم اجمل کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

  • پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس : ‘نواز شریف کواشتہاری قرار دینے کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں’

    پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس : ‘نواز شریف کواشتہاری قرار دینے کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں’

    لاہور : احتساب عدالت نے پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں نوازشریف کو اشتہاری قراردینے کے تحریری حکم میں کہا ہے کہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں نوازشریف کو اشتہاری قراردینے کا تحریری حکم جاری کردیا، احتساب عدالت کے جج اسد علی نے تحریری حکم جاری کیا۔

    تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف بار بار طلبی کےباوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے ، اشتہارات آویزاں کرنے کے30 دن بعدبھی نواز شریف پیش نہیں ہوئے، نواز شریف کواشتہاری قرار دینے کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں۔

    عدالت نے حکم نامے میں کہا کہنوازشریف کی گرفتاری کےدائمی وارنٹ جاری کیے جاتے ہیں ، متعلقہ ایس ایچ اودائمی وارنٹ گرفتاری کو رجسٹر میں نوٹ کریں۔

    نوازشریف کی حد تک کیس کوریفرنس سے الگ کر دیا گیا ہے ، نیب نوازشریف کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرے اور آئندہ سماعت پر دیگر ملزمان کوریفرنس کی کاپیاں فراہم کی جائیں گی۔

  • شہباز شریف کی اہلیہ کو اشتہاری قرار دینے کے لئے کارروائی  شروع کرنے کا حکم

    شہباز شریف کی اہلیہ کو اشتہاری قرار دینے کے لئے کارروائی شروع کرنے کا حکم

    لاہور: احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کی مستقل حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کے لئے کارروائی شروع کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہبازکی مستقل حاضری کی درخواست پر فیصلہ سنادیا۔

    فیصلے میں عدالت نے شہباز شریف کی اہلیہ کی مستقل حاضری کی درخواست مسترد کردی اور نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کیلئے کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا۔

    احتساب عدالت نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کی بیٹی کو اشتہاری قرار دینے کا نوٹس گھر اور عدالت کے باہر آویزاں

    خیال رہے نصرت شہباز نے مستقل حاضری معافی کی درخواست دائرکی تھی، عدالت نے فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں بار بار طلبی کے باوجود عدم پیشی پر شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کیا تھا ، جس کے بعد بیٹی کے گھر ،عدالت کے باہر نوٹس آویزاں کردیے گئے تھے۔

    احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے نصرت شہباز کی مستقل حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اسے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔ نصرت شہباز نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں مستقل حاضری معافی کی درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کے لئے کارروائی شروع کرنے کا بھی حکم دیدیا ہے

  • شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : فرد جرم عائد کرنے کیلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر

    شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : فرد جرم عائد کرنے کیلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر

    لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر کردی اور شہباز شریف فیملی کو وعدہ معاف گواہوں کے بیانات کی نقول فراہم کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو الگ الگ بکتر بند گاڑی میں پیشی کیلئے لایا گیا۔

    منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران رش پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی ، فاضل جج نے کہا میں نے کہا تھا کہ ایک حد تک افراد آنےدیں ، ایسے تو کیس کی سماعت نہیں چل سکےگی۔

    سماعت میں جج جواد الحسن نے استفسارکیا کہ ایس پی سٹی کی رکاوٹوں سےمتعلق رپورٹ آئی؟پولیس والوں کی طرف سےکوئی آیا؟ سیکریٹری داخلہ کی رپورٹ بھی آئی ہے یا نہیں؟ تو نیب پراسکیوٹر نے جواب دیا کہ نہیں سر کوئی رپورٹ نہیں آئی۔

    جس پر جج نے ریماکس دیےکہ لگتا ہے کسی اور طریقے سے طلبی کرانا پڑے گی، وعدہ معاف گواہوں کے بیانات کی کاپیاں عدالت میں پیش کی گئی، ملزمان کے وکلا کے سامنے سربمہر بیانات کی کاپیاں کھولی گئیں۔

    عدالت کےحکم پر بیانات کی کاپیاں ملزمان کونقول فراہم کی گئی، اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ کچھ بات کرنا چاہتا ہوں،عدالت نے کہا کہ اہم دستاویزات ہیں ،وصول کر لیں آپ کی بات سنتے ہیں۔

    جج نے ہدایت دی کہ سیکریٹری داخلہ کوفون کریں ،رپورٹ پیش نہیں کرنی تو خودپیش ہو، سیکریٹری داخلہ نے رپورٹ پیش نہ کی تو تحریری حکم میں طلب کریں گے۔

    وکیل شہباز شریف نے کہا عدالت شہبازشریف کاطبی معائنہ کرانےکاحکم دے، پولیس ٹیسٹ کرانےکاکہتی ہےلیکن تاحال ٹیسٹ نہیں کرائے گئے، اس وقت شہباز شریف عدالت کےقیدی ہیں جیل کےنہیں۔

    شہباز شریف نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا کیس سرجری کامعمول کا چیک اپ باقی ہے،عدالت نےفزیو تھراپی کا حکم دیا مگر آج تک کوئی نہیں آیا، گاڑی کےحوالے سے درخواست ہے کہ بکتر بند میں نہ لایا جائے ، بکتر بند گاڑی سےراستے میں شدید دھچکے لگتے ہیں، آج بھی سارا راستہ لیٹ کر آیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جیل میں بھی سارا دن لیٹا رہتا ہوں یہاں بھی لٹا کرلاناچاہتےہیں ، دردکمرکا شکار ہوں بکتر بند سے تکلیف مزید بڑھ سکتی ہے، دفعہ 164 کےبیانات میں تومیرانام ہی موجود نہیں، جس پر عدالت نے کہا اگر آپ کا نام نہیں ہے تو اس کا فائدہ آپ کو ہی ہوگا۔

    عدالت نے شہبازشریف خاندان کےخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت11نومبرتک ملتوی کرتے ہوئے کہا آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائےگی۔

  • شہباز شریف کے خلاف 12 پلاٹوں کی انکوائری بند کرنے کا حکم

    شہباز شریف کے خلاف 12 پلاٹوں کی انکوائری بند کرنے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف 12 پلاٹوں کی انکوائری بند کرنے کا حکم دے دیا، نیب نے کہا شہباز شریف پر لگائے گئے الزامات ٹریس ایبل نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حتساب عدالت میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کیخلاف 12 پلاٹوں کی انکوائری بند کرنےکیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

    نیب ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایل ڈی اے بلڈنگ میں آتشزدگی کے باعث تمام ریکارڈ جل کر خاکستر ہو چکا ہے، شہباز شریف پر لگائے گئے الزامات ٹریس ایبل نہیں، ان کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    ریفرنس میں کہا گیا انکوائری میں نامزد میاں عطاءاللہ اور میاں رضا عطا اللہ وفات پا چکے ہیں، سابق وزیراعلی پنجاب کیخلاف من پسند افراد کو بارہ پلاٹ دینے سے متعلق انکوائری 20 سال سے التوا کا شکار تھی۔

    قانون کے مطابق دس دس مرلہ کے پلاٹ دینے تھے تاہم انہوں نے من پسند افراد کو ایک ایک کنال کے پلاٹ دیے اور جب نیب نے تفتیش شروع کیں تو مبینہ طور پر پلاٹوں کی منسوخی کا حکم دیدیا گیا۔

    احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے نیب کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے شہباز شریف کے خلاف 12 پلاٹوں کی انکوائری بند کرنے کا حکم دے دیا۔

  • حمزہ شہباز گھر یا جیل کا کھانا کھائیں گے؟ عدالتی حکم جاری

    حمزہ شہباز گھر یا جیل کا کھانا کھائیں گے؟ عدالتی حکم جاری

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے گرفتار رہنما حمزہ شہباز جیل میں گھر یا جیل کا کھانا کھائیں گے، اس سلسلے میں احتساب عدالت نے اپنا فرمان جاری کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کی جیل میں گھر کے کھانے کی درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا۔

    احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے 2 صفحات پر مشتمل تحریری حکم میں کہا ہے کہ عدالت سپرنٹنڈنٹ جیل کو حمزہ شہباز کو گھر کا کھانا فراہم کرنے کا حکم دیتی ہے۔

    احتساب عدالت نے کوٹ لکھپت جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کو گھر کا کھانا فراہم نہ کرنے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم جاری کیا۔

    جج نے ریمارکس دیے کہ سپرنٹنڈنٹ کس قانون کے تحت گھر کا کھانا دینے سے منع کرتا ہے، عدالت حمزہ شہباز کو گھر کا کھانا فراہم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

    اسپتال منتقلی کی حمزہ شہباز کی درخواست مسترد ہو گئی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کوٹ لکھپت جیل میں قید کے دوران پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف کی طبیعت خراب ہو گئی تھی، انھیں پیٹ میں درد اور قے کی شکایات تھیں، ٹیسٹ کرائے گئے تو حمزہ کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا۔

    مسلم لیگ ن کی جانب سے حمزہ شہباز کو کرونا ہونے پر اتفاق اسپتال منتقلی کی درخواست دی گئی تھی، تاہم صوبائی محکمہ داخلہ نے اسے مسترد کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ حمزہ شہباز کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل میں رکھا گیا ہے۔

  • شہباز شریف نے عدالت میں کیا شکایت کی جس پر جج برہم ہو گئے؟

    شہباز شریف نے عدالت میں کیا شکایت کی جس پر جج برہم ہو گئے؟

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے جج سے شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل میں ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک روا رکھا جا رہا ہے، شام کو جب کھانا آتا ہے تو زمین پر رکھ دیا جاتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہباز شریف کی شکایت پر احتساب عدالت کے جج نے سخت ایکشن لیتے ہوئے کہا انسانیت کی تذلیل کے لیے میں کوئی بھی چیز برداشت نہیں کروں گا۔

    احتساب عدالت کے جج جواد الحسن کے روبرو شہباز شریف نے بیان دیتے ہوئے کہا میں جب سیل میں نماز پڑھتا ہوں تو کرسی سے مدد لیتا ہوں، لیکن مجھے کرسی دینے سے انکار کیاگیا، شام کو جب کھانا آتا ہے تو زمین پر رکھ دیا جاتا ہے، میں آپ سے استدعا کرتا ہوں کہ آپ ان چیزوں کو دیکھیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا میں نے ڈی جی نیب کو پھر شکایت بھجوائی ہے، جیل میں جان بوجھ کر میری کمر کو تکلیف پہنچانے کے لیے دو دن سے تواتر کے ساتھ یہ کیا گیا، زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن میری صحت کو نقصان پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر یہ کیا جا رہا ہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا انسانیت کی تذلیل والی میں کوئی بھی چیز برداشت نہیں کروں گا، آئندہ کے بعد اگر یہ شکایت ہوئی تو میں اس کا نوٹس لوں گا، آرڈرز میرے چلیں گے نہ کہ کسی اور کے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا شہباز شریف کو سیل میں نہیں خاص روم ڈسپنسری میں رکھا گیا ہے، ان کا کھانا گھر سے لانے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔

    ضمانت مسترد ، نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    شہباز شریف نے کہا اہل کار کرسی کا رخ نماز کے لیے موڑ دیتے تھے، کمر کو کچھ ہوا یا جان گئی تو مقدمہ عمران خان، شہزاد اکبر کے خلاف درج کراؤں گا۔ جج نے عدالت میں دیگر وکلا کو بولنے سے روک کر کہا کہ میں ایک مکمل آرڈر آج ہی اس سے متعلق پاس کروں گا، یہ ہر گز درست نہیں کہ کھانا زمین پر دیا جائے۔

    شہباز شریف سے جج نے کہا آپ نے اپنی شکایت مجھے بتا دی ہے، جب تک آپ عدالتی تحویل میں ہیں احکامات میرے چلیں گے، میں دوران تحویل غیر انسانی سلوک برداشت نہیں کروں گا۔

    واضح رہے کہ آج شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت میں پیش گیا گیا تھا، 28 ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے ان کی عبوری ضمانت مسترد کر دی تھی، جس کے بعد نیب حکام نے شہباز شریف کو گرفتار کر لیا تھا۔

  • شہباز شریف کی اہلیہ  اوربیٹی کے وارنٹ جاری،  گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

    شہباز شریف کی اہلیہ اوربیٹی کے وارنٹ جاری، گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور بیٹی رابعہ عمران کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے دونوں کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر سماعت ہوئی ،احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔

    حمزہ شہباز کو کورونا کے باعث پیش نہیں کیا گیا جبکہ جویریہ کو حاضری لگوانے کے بعد جانے کی اجازت دیدی گئی، سلمان شہباز کے وارنٹ گرفتاری سے متعلق استفسار پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سلمان شہباز کے لندن میں گھر کے باہر وارنٹ گرفتاری چسپاں کر دئیے تھے۔ فارن آفس کی جانب سے سلمان شہباز اور ہارون یوسف سے متعلق رپورٹ پیش نہیں کی گٸی۔

    جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر فارن آفس کے ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا جبکہ عدالت نے نصرت شہباز اور رابعہ عمران کے پیش نہ ہونے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اور دونوں کو گرفتار کر کے عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے شہباز شریف کی بیٹی جویریہ کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی اور کارروائی مکمل ہونے پر سماعت 5 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔

    نیب ریفرنس کے مطابق شہباز شریف فیملی نے 7 ارب روپے سے زائد کی منی لانڈرنگ کی اور غیر قانونی اثاثے بناٸے، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز پر 1 ایک ارب روپے تک کے اثاثے بنانے اور منی لانڈرنگ کرنے کا الزام ہے جبکہ شہباز شریف فیملی نے اپنے ملازمین اور قریبی دوستوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کی ہے۔

  • شہباز شریف 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    شہباز شریف 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے شہباز شریف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے نیب کو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 13 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے 14 روزہ ریمانڈ منظور کر لیا۔

    نیب حکام نے آج میاں شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثے اور منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا، نیب نے احتساب عدالت سے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کا چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، کیس میں شہباز شریف کے اہل خانہ بھی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، شہباز شریف کی بیٹی جویریہ علی نے عدالت میں حاضری لگائی۔

    عدالت سے جویریہ علی کو بڑا ریلیف مل گیا، عدالت نے انھیں کیس کی سماعت کے لیے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔حمزہ شہباز کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی، جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے عدالت میں حمزہ کی حاضری معافی کی درخواست پیش کی گئی۔

    شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر سخت سیکورٹی رہی، کنٹینر اور خاردار تاریں بچھا کر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی، صورت حال کنٹرول میں رکھنے کے لیے احتساب عدالت کے اندر رینجرز اہل کار بھی تعینات کیے گئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف اور فیملی کے اثاثہ جات چند کروڑ سے اربوں میں پہنچ گئے، نیب کو جواب میں کہا گیا کہ بچے میری زیر کفالت ہیں، جب کہ ہائی کورٹ میں کہا گیا کہ بچے خود مختار ہیں، شہباز شریف وقفے وقفے سے 1990 سے اقتدار میں رہے، 1990 میں اثاثے 20 لاکھ ظاہر کیے پھر اربوں میں کس طرح پہنچ گئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا شہباز شریف سے اہم معاملات پر تفتیش باقی ہے، کل شہباز شریف سے جو سوالات پوچھے گئے انھوں نے ان کا جواب دینے سے انکار کیا، شہباز شریف نے کہا جو بتانا تھا بتاچکا ہوں اب کچھ نہیں بتاؤں گا۔

    عدالت میں شہباز شریف نے اپنے ادوار میں کیےگیے ترقیاتی کاموں کا کتابچہ پیش کیا، جس پر جج جواد الحسن نے پوچھا کہ کیا آپ یہ کتابچہ پیش کر رہے ہیں تاکہ اسے ریکارڈ کاحصہ بنا دیا جائے، شہباز شریف نے کہا ہاں، جس پر جج نے نیب تفتیشی افسر کو کتابچےکو ریکارڈ کاحصہ بنانے کی ہدایت کر دی۔ شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا جج صاحب میں کوئی دلائل نہیں دے سکتا، بس معروضات پیش کی ہیں، آپ کے سامنے جسمانی ریمانڈ کی درخواست دی گئی ہے اس پر جو فیصلہ ہو۔