Tag: احتساب عدالت

  • احتساب عدالت کی سماعت کا پوری قوم کوپتہ چلناچاہیے‘ نوازشریف

    احتساب عدالت کی سماعت کا پوری قوم کوپتہ چلناچاہیے‘ نوازشریف

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نےایک بار پھرعدالتی کارروائی کے لائیو ٹیلی کاسٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سماعت کولائیوٹی وی پر دکھانا چاہیے تاکہ پوری قوم کو سماعت کا پتہ چلے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ جولوگ پارٹی چھوڑ کرگئے وہ ہمارے نہیں تھے۔

    صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ جولوگ ڈکٹیٹرکےساتھ رہے، انہیں کہیں کھڑے ہونےکی جگہ نہیں ملے گی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ نیب کا تیارکردہ کیس بہت جلد اپنےاختتام پرپہنچ جائے گا، انہوں نے ایک مرتبہ پھر مطالبہ کیا کہ احتساب عدالت کی سماعت کولائیوٹی وی پردکھانا چاہیے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ اخبارات میں توبڑے بڑے کالم چھپتے ہیں لیکن لائیو نہیں دکھایا جاتا، احساب عدالت کی سماعت کا پوری قوم کوپتہ چلنا چاہیے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف نے وکلاء کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہترین کیس لڑرہے ہیں، جوں جوں مقدمہ آگے بڑھ رہا ہے چیزیں کھل رہی ہیں۔

    عمران خان کا سیاست میں آنا نیک شگون نہیں‘ نوازشریف

    خیال رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پارٹی وہ چھوڑکرگئے جنہوں نےمیری صدارت پر ووٹ نہیں دیا تھا، ایسے لوگ سیاست کوبدنام کرتے ہیں، ان کا آنا جانا لگا رہتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہر10 سال بعد سزائیں گھوم کرہماری طرف کیوں آجاتی ہیں‘ مریم نواز

    ہر10 سال بعد سزائیں گھوم کرہماری طرف کیوں آجاتی ہیں‘ مریم نواز

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ نیلم جہلم پاور پروجیکٹ 2004ء میں مکمل ہونا تھا، 2013 تک نہ ہوا، ہم نے مکمل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے مریم نوازنے کہا کہ عمران خان اورآصف علی زرداری کی طرح جو کچھ نہیں کرتے انہیں کچھ نہیں کہتے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ جو ترقیاتی کام کرتے ہیں ان کو نیب کورٹ میں پیشیاں بھگتنی پڑتی ہیں، اس طرح کے فیصلے ملک میں انتشار لانے کا سبب بنتے ہیں۔

    اس موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نوازنے سوال کیا کہ ہر 10 سال بعد سزائیں گھوم کر ہماری طرف کیوں آجاتی ہیں؟۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کا کہنا تھا کہ نیلم جہلم پاور پروجیکٹ 2004ء میں مکمل ہونا تھا، 2013 تک نہ ہوا، ہم نے مکمل کیا۔

    نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کے تحت بجلی کی فراہمی کا آغاز ہوگیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کے تحت آزمائشی بنیاد پر بجلی کی فراہمی کا آغاز ہوگیا تھا جس میں منصوبے کے پہلے یونٹ سے نیشل گرڈ کو 60 میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے گی۔

    اگلے وزیراعظم کا فیصلہ عدالتوں کا نہیں عوام کا ہونا چاہیے‘مریم نواز

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 4 اپریل کو فیصل آباد میں مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نوازکا کہنا تھا کہ اگلا وزیراعظم کون ہوگا یہ فیصلہ کسی عدالت کا نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کا ہونا چاہیے، اب عوام کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کا سیاست میں آنا نیک شگون نہیں‘ نوازشریف

    عمران خان کا سیاست میں آنا نیک شگون نہیں‘ نوازشریف

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف کا کہنا ہے کہ پارٹی وہ چھوڑکرگئے جنہوں نے میری صدارت پر ووٹ نہیں دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاید پارٹی چھوڑ کرجانے والوں پر کچھ وارد ہوا ہے، چھوڑ کر جانے والوں کا پس منظر مسلم لیگی نہیں تھا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب میں شہباز شریف نے ریکارڈ ترقیاتی کام کیے، لودھراں کا الیکشن ہمارے ترقیاتی کاموں پر اعتماد کا اظہار تھا، پر امید ہیں 2018 میں صرف شیر کو ووٹ ڈلے گا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پارٹی وہ چھوڑکرگئے جنہوں نےمیری صدارت پر ووٹ نہیں دیا تھا، ایسے لوگ سیاست کوبدنام کرتے ہیں ان کا آنا جانا لگا رہتا ہے، یہ آمریت میں آمر، جمہوریت میں جمہوری لوگوں کے ساتھ ہوتے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ ایک جی پی ایس ہے جس کی طرف سارے چلے جاتے ہیں، پنجاب کی 9 سیٹیں کم کر دی گئیں لیکن ہم نے قبول کیا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کو اصولوں کی سیاست کرنی چاہیے، فیصلہ جو بھی ہو انصاف پر ہونا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کا سیاست میں آنا نیک شگون نہیں۔

    انتخابات میں سب کے لیے یکساں مواقع ہونے چاہئیں‘ نوازشریف

    یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ الیکشن قریب ہیں، یہ ضروری ہے سب کے لیے یکساں مواقع ہوں، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ کسی کوبند گلی میں دھکیلا جا رہا ہے اورکسی کوکھلی چھٹی دی جا رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابات میں سب کے لیے یکساں مواقع ہونے چاہئیں‘ نوازشریف

    انتخابات میں سب کے لیے یکساں مواقع ہونے چاہئیں‘ نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ الیکشن قریب ہیں، یہ ضروری ہے سب کے لیے یکساں مواقع ہوں، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ کسی کوبند گلی میں دھکیلا جا رہا ہے اورکسی کوکھلی چھٹی دی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ پنجاب کی کارکردگی اچھی نہیں ہے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ عوام جانتے ہیں پنجاب حکومت کی کارکردگی کیسی ہے، عام شخص بھی بتائے گا بہترین کارکردگی پنجاب حکومت کی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے کچھ دن پہلےجوڈیشل مارشل لاء کے خلاف بیان دیا، اس قسم کے بیانات کے بعدعملی مظاہرہ بھی دکھائی دینا چاہیے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہو رہا ہے اس پر تحفظات ہیں، ہمارے سینیٹرز کے ساتھ جو سلوک ہوا، یہ بھی درست نہیں تھا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ پلیئنگ فیلڈ سب کے لیے ہونی چاہیے، انتخابات کو گیوں آگے لے جایا جائے اور کون ہے جو اس طرح کی سوچ رکھتا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ الیکشن میں سب کے لیے یکساں مواقع ہونے چاہئیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ کسی کو بند گلی میں دھکیلا جائے، اگر ایسا کیا گیا تو یہ پری پول دھاندلی ہوگی۔

    پاناما کیسزکی وجہ سے ملک میں غیریقینی کی صورت حال ہے‘ نوازشریف

    خیال رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاناما فیصلے کی وجہ سے ترقی کرتا پاکستان تنزلی کی طرف جا رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کےوکیل اورنیب پراسیکیوٹرکےدرمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

    نوازشریف کےوکیل اورنیب پراسیکیوٹرکےدرمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اورکیپٹن ریٹائرڈ صفدراحتساب عدالت میں موجود تھے۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث آج مسلسل آٹھویں سماعت پرجے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء پر جرح کی جبکہ اس سے قبل استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے 6 سماعتوں پراپنا بیان قلمبند کرایا تھا۔

    خواجہ حارث اورنیب پراسیکیوٹرکے درمیان تلخ کلامی

    شریف خاندان کے خلاف ریفرنس کی احتساب عدالت میں سماعت کے آغاز پرنیب پراسیکیوٹراورخواجہ حارث کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

    نیب پراسیکیوٹر سردارمظفر نے کہا کہ ملازمت سے متعلق ملزم تسلیم کرچکا ہے، کیا آپ ملازمت کے دستاویز ماننے سے انکار کرتے ہیں، آپ کہیں کہ ملزم نے ملازمت نہیں کی۔

    سردار مظفر نے کہا کہ خواجہ حارث غیرضروری سوالات سے اجتناب کریں، نیب پراسیکیوٹرکی گفتگو پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث خاموش ہوگئے۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے کہا کہ صرف ان دستاویزات کوظاہرکیا جو دستخط شدہ اورمہر بھی ثبت ہے،گورنیکا انٹرنیشنل کی فراہم دستاویزات کی کاپیاں اوردستاویزات موجود تھے۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ کیپٹل ایف زیڈ ای کی ٹریڈنگ لائسنس کی متعدد کاپیاں فراہم کی گئیں، گورنیکا انٹرنیشنل کے فراہم ٹریڈنگ لائسنس کی ایک کاپی پرمہرموجود ہے۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ جےآئی ٹی کے والیم 6 میں سورس دستاویزات کی تفصیلات ہیں، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ خواجہ حارث ان ایڈمیسیبل دستاویزات پرجرح نہیں کرسکتے۔

    نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ خواجہ صاحب سورس دستاویزات کی بات کررہے ہیں، نیب ان سورس دستاویزات پرانحصارہی نہیں کررہی، نوازشریف کیپیٹل ایف زیڈای میں ملازمت کا اعتراف کرچکے ہیں جبکہ جرح کوصرف متعلقہ حقائق تک محدود ہونا چاہیے۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں نوازشریف کے اقامے کی 2 کاپیاں لگائی گئیں جبکہ اقامے کی ایک کاپی پرگورنیکا انٹرنیشنل کے دستخط موجود ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جرح میں 15مواقع پرخواجہ حارث نے سوالات کو دہرایا، واجد ضیاء نے بتایا کہ سیریل نمبر8 کے ساتھ منسلک دستاویزات کوپہلےعدالتی ریکارڈ کاحصہ بنالیں۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ دستاویزات کوعدالتی ریکارڈ کاحصہ بنانے کے بعدسوالات کرلیں، یہ کہنا مشکل ہوگا یہ تینوں دستاویزات سیریل نمبر8 کاحصہ ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹرسردار مظفر نے کہا کہ خواجہ حارث جرح مکمل نہیں کرنا چاہتے،11دن گزرگئے ہیں۔

    خواجہ حارث اور نیب پراسیکیوٹر میں دوبارہ تلخ کلامی

    نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے کہا کہ خواجہ حارث گواہ سے غیرضروری سوالات کرکے گواہ کو ہراساں کررہے ہیں، اگر وکیل صفائی کے پاس کوئی سوال نہیں تو جرح ختم کردیں۔

    سردار مظفر نے کہا کہ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث اپنے سوالات کے حوالے سےعدالت کو مطمئن کریں، انہوں نے خواجہ حارث کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قطری شہزادے کو عدالت میں لےکرکیوں نہیں آئے۔

    واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ اقامہ والی دستاویزات سیریل نمبر 8 کے بجائے 10 پرلگی ہے، ہم نے صرف متعلقہ سورس دستاویزات لگائے، تمام سورس دستاویزات لگا دیتے تو ایک نیا والیم بن جاتا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ 11 روز میں بھی وکیل صفائی جرح مکمل نہ کرسکے، بغیرکسی اعتراض کے آپ اتنی لمبی جرح کررہے ہیں۔

    سردار مظفر نے کہا کہ سورس دستاویزات عدالتی ریکارڈ پرنہیں لائی جاسکتی، ہم بھی ان دستاویزات پرانحصارنہیں کررہے، انہوں نے سوال کیا کہ جب دستاویزات ہیں ہی غیرمتعلقہ توان پرجرح کیوں؟۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ دستاویزات کوریکارڈ کاحصہ بنانے دیں پھرجرح کرلیں، قانون کے مطابق جس سوال کی بنیاد نہ ہو وہ نہیں پوچھا جاسکتا، انہوں نےغیرضروری جرح کی ممانعت سے متعلق فیصلےکا حوالہ دیا۔

    سردار مظفر نے کہا کہ جوجرح کررہے ہیں عدلیہ نے اس طریقےکورد کررکھا ہے، عدالتی فیصلے کے مطابق غلطی پر مجبورکرنے کے لیے جرح نہیں کی جاسکتی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ رحمان ملک کا بیان شریف خاندان کے خلاف جا سکتا تھا، جے آئی ٹی نے رحمان ملک کے بیان پرانحصارنہیں کیا، قانون شہادت بھی ایسی جرح کی اجازت نہیں دیتا۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ کہہ چکا اقامہ الراجی بینک کے ویزا کارڈ بحالی درخواست کے ساتھ تھا، سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جوسوال میں نے پوچھا وہ لکھیں پھرجومرضی فیصلہ کریں۔

    بعدازاں سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی ہوگئی۔

    خیال رہے کہ 6 اپریل کو شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیرکی عدم موجودگی کے باعث ملتوی ہوگئی تھی

    واجدضیاء نےکیپٹل ایف زیڈ ای سےنواز شریف کی تنخواہ وصولی کی تصدیق کردی

    یاد رہے کہ 5 اپریل کو عدالت میں سماعت کے دوران جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے نوازشریف کی طرف سے کیپٹل ایف زیڈ ای سے تنخواہ وصولی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ تنخواہ کا چارٹ تصدیق شدہ نہیں۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ جمع کرایاہے جس کے ساتھ یہ دستاویز منسلک ہیں جبکہ دستاویزات کی علیحدہ سے تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔

    جے آئی ٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے آخری تنخواہ 11 اگست2013 کو وصول کی، وصول کی گئی تنخواہ جولائی کے مہینے کی تھی۔

    واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ جبل علی فری زون اتھارٹی سے کیپیٹل ایف زیڈ ای ملازمت کا ریکارڈ لیا، حاصل ریکارڈ میں ادائیگیوں کے سرٹیفکیٹ کا اسکرین شاٹ موجود ہے۔

    استغاثہ کے گواہ کا کہنا تھا کہ تنخوا ہ کی ادائیگیاں کاؤنٹرکے ذریعے کی گئی، یہ دستاویزات نواز شریف سے متعلق ہیں، تنخواہ وصولی کا توآپ سپریم کورٹ میں مان چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاناما کیسزکی وجہ سے ملک میں غیریقینی کی صورت حال ہے‘ نوازشریف

    پاناما کیسزکی وجہ سے ملک میں غیریقینی کی صورت حال ہے‘ نوازشریف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ پاناما فیصلے کی وجہ سے ترقی کرتا پاکستان تنزلی کی طرف جا رہا ہے، روپے کی قیمت نیچے گر گئی،غیریقینی صورت حال کی وجہ سے ایسا ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ بجلی کی پیداوارمیں اضافہ ہوا، ملکی معیشت آگے بڑھ رہی ہے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ کاجوازنہیں، بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے، پچھلے چارسال ترقی کی رفتارتیز رہی ہے، سیمنٹ کے پلانٹ کی استعداد بڑھائی جارہی ہے جبکہ اسٹیل کی صنعت بھی ترقی کر رہی ہے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاناما فیصلے کی وجہ سے ترقی کرتا پاکستان تنزلی کی طرف جا رہا ہے، روپے کی قدرمیں کمی سے ملکی قرضےکھربوں روپے بڑھ گئے، ملکی قرضوں میں اضافہ بہت افسوس ناک ہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا شکرہے نیوائیر پورٹ اسلام آباد کا منصوبہ کامیابی سے مکمل ہوگیا۔

    نوازشریف سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ لائیو ٹیلی کاسٹ کےلیے درخواست کیوں نہیں دیتے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ وکلا سے درخواست سےمتعلق مشاورت کروں گا۔

    نگراں حکومت کے حوالے سے سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے نگران سیٹ اپ پرمشاورت ہوئی ہے، اس سے زیادہ نہیں بتا سکتا۔

    صحافی نے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے سوال کیا کہ چوہدری نثارکی طبیعت خراب ہے آپ عیادت کے لیے جائیں گے جس پر نوازشریف کے جواب کے بجائے صرف مسکرائے۔

    دوسری جانب نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واجد ضیاء نے جو بولنا تھا، وہ بول چکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کسی قیمت پرالیکشن ملتوی نہیں ہونے دیں گے‘ نوازشریف

    کسی قیمت پرالیکشن ملتوی نہیں ہونے دیں گے‘ نوازشریف

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے کل کہا انتخابات ملتوی ہونےکی گنجائش نہیں ہے، مجھے چیف جسٹس پاکستان کی باتیں اچھی لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے کرپشن کی ہوتی تویہاں نہ کھڑا ہوتا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تو اقبال جرم کیا لیکن رعایت پررعایت دی جا رہی ہے، مجھے سزا دی گئی، میں نے قبول کیا اورعدالتوں کا سامنا کررہا ہوں، یہ درست نہیں کسی کے ہاتھ پاؤں باندھ دیےجائیں، کسی کوچھوڑدیا جائے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے بیٹےسے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں نکال دیا گیا، جے آئی ٹی نے پتہ نہیں کہاں سے چیزیں جوڑ دی ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ عوام سےکہا تھا کہ میری آواز پر آپ لبیک کہیں، میری تحریک کسی کے خلاف نہیں، ووٹ کی عزت کے لیے ہے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہمارے بیانیے کولوگ سمجھ رہے ہیں اور ہمارے ساتھ چل رہے ہیں، ہم اپنے موقف سے ہٹے اورنہ ہی کوئی یوٹرن لیا۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حلقہ این اے 120 میں ہمارے لوگوں کو اٹھایا، ورکرز نے آکرخود بتایا کہ رات کے اندھیرے میں انہیں اٹھایا گیا اور انہیں چھوڑا بھی رات کے اندھیرے میں گیا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے کہا تھا کہ اٹھائے جانے والے کارکنوں کے معاملے کی انکوائری کریں۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان اسمبلی میں جو کچھ ہوا اور سینیٹ انتخابات میں جو بندر بانٹ کہ گئی سپریم کورٹ کو اس کا ازخود نوٹس لینا چاہیے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت میں زیرسماعت مقدمے کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے تاکہ عوام کو بھی پتہ چلے کہ مقدمے میں ہو کیا رہا ہے، حقائق قوم کے سامنے آنے چاہیے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم انتخابات کسی صورت ملتوی نہیں ہونے دیں گے، مجھے جیل میں ڈالنا ہے تو ڈال دیں۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کے چیلنج سے متعلق سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب چیف منسٹری چھیننے سے پہلے حلقوں سے ووٹ تو لے لیں، پنجاب کے حلقوں میں ان کے پاس 4 یا 5 سو ووٹ نکلتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرکی عدم موجودگی کے باعث 9 اپریل تک ملتوی ہوگئی۔

    مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز عدالت میں پیش ہوئے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز عدالت میں سماعت کے دوران جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے نوازشریف کی طرف سے کیپٹل ایف زیڈ ای سے تنخواہ وصولی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ تنخواہ کا چارٹ تصدیق شدہ نہیں۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ جمع کرایاہے جس کے ساتھ یہ دستاویز منسلک ہیں جبکہ دستاویزات کی علیحدہ سے تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔

    واجدضیاء نےکیپٹل ایف زیڈ ای سےنواز شریف کی تنخواہ وصولی کی تصدیق کردی

    جے آئی ٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے آخری تنخواہ 11 اگست2013 کو وصول کی، وصول کی گئی تنخواہ جولائی کے مہینے کی تھی۔

    واجد ضیاء کا کہنا تھا کہ جبل علی فری زون اتھارٹی سے کیپیٹل ایف زیڈ ای ملازمت کا ریکارڈ لیا، حاصل ریکارڈ میں ادائیگیوں کے سرٹیفکیٹ کا اسکرین شاٹ موجود ہے۔

    استغاثہ کے گواہ کا کہنا تھا کہ تنخوا ہ کی ادائیگیاں کاؤنٹرکے ذریعے کی گئی، یہ دستاویزات نواز شریف سے متعلق ہیں، تنخواہ وصولی کا توآپ سپریم کورٹ میں مان چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • واجدضیاء نےکیپٹل ایف زیڈ ای سےنواز شریف کی تنخواہ وصولی کی تصدیق کردی

    واجدضیاء نےکیپٹل ایف زیڈ ای سےنواز شریف کی تنخواہ وصولی کی تصدیق کردی

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں موجود تھے جبکہ نوازشریف اور مریم نواز موسم کی خرابی کے باعث عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔

    نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے آج مسلسل ساتویں روز جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پر جرح کی۔

    خواجہ حارث نے سماعت کے آغاز پرواجد ضیاء سے سوال کیا کہ 10ہزاردرہم تنخواہ کاٹ کرلکھی گئی،آپ کومعلوم ہے کس نے لکھی؟ جے آئی ٹی سربراہ نے جواب دیا کہ اصل ایک لاکھ تھا، کاٹ کر10ہزارلکھا گیا۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ کاٹ کرکس نے لکھا مجھے نہیں معلوم، دستاویزتصدیق شدہ ہے، نوازشریف کی ملازمت کا کنٹریکٹ میرے سامنے تیارنہیں ہوا، جےآئی ٹی نے دستاویزپرمہرلگانے والے کا بیان ریکارڈ نہیں کیا۔

    نوازشریف کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا رپورٹ میں لکھا 2 ارکان کیپیٹل ایف زیڈ ای کی دستاویزلینے گئے؟ واجد ضیاء نے جواب دیا کہ یہ مجھے دیکھ کر بتانا پڑے گا۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم ایک کے صفحہ 7پرلکھا ہوا ہے، ارکان متعلقہ ریکارڈ کے حصول کے لیے گئے تھے۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ شریف خاندان کے دبئی میں کاروبار کا ریکارڈ اورثبوت جمع کیے، خاص طورپرکیپٹل ایف زیڈ ای کے دستاویزات لینے دبئی گئے، جےآئی ٹی ارکان صرف کیپٹل ایف زیڈای کا ریکارڈ اورشواہد لائے۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے نوازشریف کی طرف سے کیپٹل ایف زیڈ ای سے تنخواہ وصولی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہ کا چارٹ تصدیق شدہ نہیں۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے کہا کہ تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ جمع کرایاہے جس کے ساتھ یہ دستاویز منسلک ہیں جبکہ دستاویزات کی علیحدہ سے تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ نواز شریف نے آخری تنخواہ 11 اگست2013 کو وصول کی، وصول کی گئی تنخواہ جولائی کے مہینے کی تھی۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ جبل علی فری زون اتھارٹی سے کیپیٹل ایف زیڈ ای ملازمت کا ریکارڈ لیا، حاصل ریکارڈ میں ادائیگیوں کے سرٹیفکیٹ کا اسکرین شاٹ موجود ہے۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ تنخوا ہ کی ادائیگیاں کاؤنٹرکے ذریعے کی گئی، یہ دستاویزات نواز شریف سے متعلق ہیں، تنخواہ وصولی کا توآپ سپریم کورٹ میں مان چکے ہیں۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ دبئی میں قانون ہے کمپنی تنخواہ کا ریکارڈ اس وقت دیتی ہے جب ادا کی جاچکی ہو۔

    بعدازاں احستاب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل صبح ساڑھے نو بجے تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرنوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ واجد صاحب آپ مؤقف بدل رہے ہیں جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے جواب دیا تھا کہ میں مؤقف نہیں بدل رہا، خواجہ حارث نے کہا تھا کہ آپ اپنا موقف بدلیں گے اور حقیقت کی طرف آئیں گے۔

    خواجہ حارث کی والیم 10 سےمتعلق معلومات پرواجد ضیاء حیران

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ 3 دن سے خواجہ حارث ایک ہی سوال کر رہے ہیں، یہ سارے سوال دہرا رہے ہیں، خواجہ حارث نے کہا کہ کوئی اعتراض ہے توالگ بات، ایم ایل اے پرسوال ضرورکروں گا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کے وکیل کا کہنا تھا کہ گواہ جھوٹ بولے گا توسچ اگلوانے کے لیے سوال کرنا پڑیں گے، جرح میں مختلف زاویوں سے سوال پوچھے جاتے ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سوال قانون شہادت کے خلاف جائے گا تو ضرور ٹوکوں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کےخلاف اثاثہ جات ضمنی ریفرنس‘ شریک ملزمان پرفرد جرم عائد

    اسحاق ڈار کےخلاف اثاثہ جات ضمنی ریفرنس‘ شریک ملزمان پرفرد جرم عائد

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات سے متعلق ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک تینوں ملزمان پرفرد جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق ضمنی ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    اثاثہ جات ضمنی ریفرنس میں نامزد شریک ملزمان نعیم محمود، منصوررضا اور صدر نیشنل بینک سعید احمد عدالت میں پیش ہوئے جہاں ان پر فرد جرم عائد کی گئی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    احتساب عدالت نے ملزمان پرفرد جرم عائد کرنے کے بعد سماعت 11 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہان کو طلب کرلیا۔

    اثاثہ جات ریفرنس: عدالت نےملزم منصوررضا کےناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزم منصور کے وکیل جاوید اکبر نے کہا تھا کہ مجھے التوا چاہیے، جس پرمعزز جج نے کہا کہ آپ آرام سے بات کریں، اپنا وکالت نامہ دیں۔

    صدر ہائی کورٹ بارجاوید اکبر کا کہنا تھا کہ آپ کیا مجھے گولی ماردیں گے، ملزم کے وکیل عدالت میں وکالت نامہ پھینک کر چلے گئے۔

    جاوید اکبر شاہ کا کہنا تھا کہ خود بھی جا رہا ہوں، ملزم کوبھی لے جارہا ہوں، عدالت نے ملزم منصوررضا کی طلبی کے لیے تین بار آواز لگوائی۔ ملزم منصوررضا آوازلگنے کے باوجود پیش نہ ہوئے۔

    احتساب عدالت نے ضمنی ریفرنس میں نامزد ملزم منصور رضا کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے جبکہ صدر ہائی کورٹ بار جاوید اکبر شاہ کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔

    یاد رہے کہ نیب کی جانب سے 26 فروری 218 کو دائر کیے گئے اثاثہ جات ضمنی ریفرنس میں سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا کو نامزد کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔